I do not ask for any Reward for conveying the Message
Allah commands His Messenger to:
قُلْ
...
Say,
Allah commands His Messenger to say to the idolators:
...
مَا سَأَلْتُكُم مِّنْ أَجْرٍ فَهُوَ لَكُمْ
...
Whatever wage I might have asked of you is yours.
meaning, `I do not want anything for conveying the Message of Allah to you, advising you and telling you to worship Allah.'
...
إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى اللَّهِ
...
My wage is from Allah only,
means, rather I will seek the reward for that with Allah.
...
وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ
and He is a Witness over all things.
means, He knows all things, and He knows everything about me and the manner in which I am conveying the Message to you, and He knows all about you.
قُلْ إِنَّ رَبِّي يَقْذِفُ بِالْحَقِّ عَلَّمُ الْغُيُوبِ
مشرکین کو دعوت اصلاح ۔
حکم ہو رہا ہے کہ مشرکوں سے فرما دیجئے کہ میں جو تمہاری خیر خواہی کرتا ہوں تمہیں احکام دینی پہنچتا رہا ہوں وعظ و نصیحت کرتا ہوں اس پر میں تم سے کسی بدلے کا طالب نہیں ہوں ۔ بدلہ تو اللہ ہی دے گا جو تمام چیزوں کی حقیقت سے مطلع ہے میری تمہاری حالت اس پر خوب روشن ہے ۔ پھر جو فرمایا اسی طرح کی آیت ( رَفِيْعُ الدَّرَجٰتِ ذُو الْعَرْشِ ۚ يُلْقِي الرُّوْحَ مِنْ اَمْرِهٖ عَلٰي مَنْ يَّشَاۗءُ مِنْ عِبَادِهٖ لِيُنْذِرَ يَوْمَ التَّلَاقِ 15ۙ ) 40-غافر:15 ) ، ہے یعنی اللہ تعالیٰ اپنے فرمان سے حضرت جبرائیل کو جس پر چاہتا ہے اپنی وحی کے ساتھ بھیجتا ہے ۔ جو حق کے ساتھ فرشتہ اتارتا ہے ۔ وہ علام الغیوب ہے اس پر آسمان و زمین کی کوئی چیز مخفی نہیں ، اللہ کی طرف سے حق اور مبارک شریعت آ چکی ۔ باطل پراگندہ بودا ہو کر برباد ہو گیا ۔ جیسے فرمان ہے ( بَلْ نَقْذِفُ بِالْحَقِّ عَلَي الْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهٗ فَاِذَا هُوَ زَاهِقٌ ۭ وَلَـكُمُ الْوَيْلُ مِمَّا تَصِفُوْنَ 18 ) 21- الأنبياء:18 ) ہم باطل پر حق کو نازل فرما کر باطل کے ٹکڑے اڑا دیتے ہیں اور وہ چکنا چور ہو جاتا ہے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ والے دن جب بیت اللہ میں داخل ہوئے تو وہاں کے بتوں کو اپنی کمان کی لکڑی سے گراتے جاتے تھے اور زبان سے فرماتے جاتے تھے ( وَقُلْ جَاۗءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۭ اِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوْقًا 81 ) 17- الإسراء:81 ) حق آ گیا باطل مٹ گیا وہ تھا ہی مٹنے والا ۔ ( بخاری ۔ مسلم ) باطل کا اور ناحق کا دباؤ سب ختم ہو گیا ۔ بعض مفسرین سے مروی ہے کہ مراد یہاں باطل سے ابلیس ہے ۔ یعنی نہ اس نے کسی کو پہلے پیدا کیا نہ آئندہ کر سکے ، نہ مردے کو زندہ کر سکے ، نہ اسے کوئی اور ایسی قدرت حاصل ہے ۔ بات تو یہ بھی سچی ہے لیکن یہاں یہ مراد نہیں ۔ واللہ اعلم ، پھر جو فرمایا اس کا مطلب یہ ہے کہ خیر سب کی سب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور اللہ کی بھیجی ہوئی وحی میں ہے ۔ وہی سراسر حق ہے اور ہدایت و بیان و رشد ہے ۔ گمراہ ہونے والے آپ ہی بگڑ رہے ہیں اور اپنا ہی نقصان کر رہے ہیں ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے جب کہ مفوضہ کا مسئلہ دریافت کیا گیا تھا تو آپ نے فرمایا تھا اسے میں اپنی رائے سے بیان کرتا ہوں اگر صحیح ہو تو اللہ کی طرف سے ہے اور اگر غلط ہو تو میری اور شیطان کی طرف سے ہے اور اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس سے بری ہے ۔ وہ اللہ اپنے بندوں کی باتوں کا سننے والا ہے اور قریب ہے ۔ پکارنے والے کی ہر پکار کو ہر وقت سنتا اور قبول فرماتا ہے ۔ بخاری و مسلم کی حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مرتبہ اپنے اصحاب سے فرمایا تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے ۔ جسے تم پکار رہے ہو وہ سمیع و قریب و مجیب ہے ۔