The Punishment of the Disbeliever and the Reward of the Believer on the Day of Resurrection
Allah says,
الَّذِينَ كَفَرُوا لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ
...
Those who disbelieve, theirs will be a severe torment;
Having stated that the ultimate destiny of the followers of Iblis will be the blazing Fire, Allah then tells us that for those who disbelieve there will be a severe punishment. This is because they obeyed the Shaytan and disobeyed Ar-Rahman.
...
وَالَّذِينَ امَنُوا
...
and those who believe
And He tells us that those who believed in Allah and His Messengers
...
وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُم مَّغْفِرَةٌ
...
and do righteous good deeds, theirs will be forgiveness,
meaning, from whatever sins they did,
...
وَأَجْرٌ كَبِيرٌ
and a great reward. for the good deeds that they did.
Then Allah says:
اوپر بیان گذرا تھا کہ شیطان کے تابعداروں کی جگہ جہنم ہے ۔ اس لئے یہاں بیان ہو رہا ہے کہ کفار کے لئے سخت عذاب ہے ۔ اس لئے کہ یہ شیطان کے تابع اور رحمان کے نافرمان ہیں ۔ مومنوں سے جو گناہ بھی ہو جائیں بہت ممکن ہے کہ اللہ انہیں معاف فرما دے اور جو نیکیاں ان کی ہیں ان پر انہیں بڑا بھاری اجر و ثواب ملے گا ، کافر اور بدکار لوگ اپنی بد اعمالیوں کو نیکیاں سمجھ بیٹھے ہیں تو ایسے گمراہ لوگوں پر تیرا کیا بس ہے؟ ہدایت و گمراہی اللہ کے ہاتھ ہے ۔ پس تجھے ان پر غمگین نہ ہونا چاہئے ۔ مقدرات اللہ جاری ہو چکے ہیں ۔ مصلحت مالک الملوک کو اس کے سوا کوئی نہیں جانتا ۔ ہدایت و ضلالت میں بھی اس کی حکمت ہے کوئی کام اس سچے حکیم کا حکمت سے خالی نہیں ۔ لوگوں کے تمام افعال اس پر واضح ہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں اللہ تعالیٰ نے اپنی تمام مخلوق کو اندھیرے میں پیدا کیا پھر ان پر اپنا نور ڈالا پس جس پر وہ نور پڑ گیا وہ دنیا میں آ کر سیدھی راہ چلا اور جسے اس دن وہ نور نہ ملا وہ دنیا میں آ کر بھی ہدایت سے بہرہ ورہ نہ ہو سکا اسی لئے میں کہتا ہوں کہ اللہ عزوجل کے علم کے مطابق قلم چل کر خشک ہو گیا ۔ ( ابن ابی حاتم ) اور روایت میں ہے کہ ہمارے پاس حضور صلی اللہ علیہ وسلم آئے اور فرمایا اللہ کے لئے ہر تعریف ہے جو گمراہی سے ہدایت پر لاتا ہے اور جس پر چاہتا ہے گمراہی خلط ملط کر دیتا ہے یہ حدیث بھی بہت ہی غریب ہے ۔