Surat Suaad

Surah: 38

Verse: 38

سورة ص

وَّ اٰخَرِیۡنَ مُقَرَّنِیۡنَ فِی الۡاَصۡفَادِ ﴿۳۸﴾

And others bound together in shackles.

اور دوسرے جنات کو بھی جو زنجیروں میں جکڑے رہتے ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

And also others bound in fetters. means, tied up in chains. These were the ones who had rebelled and refused to work, or else their work was bad and they were wrongdoers. هَذَا عَطَاوُنَا فَامْنُنْ أَوْ أَمْسِكْ بِغَيْرِ حِسَابٍ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

38۔ 1 جنات میں سے جو سرکش یا کافر ہوتے، انہیں بیڑیوں میں جکڑ دیا جاتا، تاکہ وہ اپنے کفر یا سرکشی کی وجہ سے سرتابی نہ کرسکیں۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

[٤٤] اور جو جن آپ کے حکم سے سرتابی کرتے یا شرارتیں کرکے کام میں رکاوٹ ڈالتے یا دوسروں کو تنگ کرتے تھے، انہیں آپ زنجیروں میں جکڑ کر قید خانہ میں ڈال دیتے تھے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

وَّاٰخَرِيْنَ مُقَرَّنِيْنَ فِي الْاَصْفَادِ : ” الْاَصْفَادِ “ ” صَفَدٌ“ (صاد اور فاء کے فتحہ کے ساتھ) کی جمع ہے، وہ زنجیر یا طوق جس سے کسی کو باندھا جائے۔ یعنی ان میں سے جو سرکشی یا شرارت کرتے انھیں ایک دوسرے کے ساتھ جکڑ کر قید کردیا جاتا۔ ان چاروں آیات کی مفصل تفسیر کے لیے دیکھیے سورة انبیاء (٨١،...  ٨٢) ، سبا (١٢، ١٣) اور سورة نمل (١٥ تا ٤٤) کی تفسیر۔  Show more

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

In verse 38, it was said: مُقَرَّ‌نِينَ فِي الْأَصْفَادِ (held in chains). Details about the subjugation of Jinns and the services they performed have appeared earlier in the commentary on Surah Saba& within this Volume VII. Here, it has been said that Sayyidna Sulayman (علیہ السلام) was holding the unruly Jinns by having them chained. Now, it is not necessary that these chains be the visible ... chains of iron. It is possible that there could have been some other method used to tie them up more tightly or securely - and it has been expressed as &chains& for the sake of common comprehension.  Show more

مُقَرَّنِيْنَ فِي الْاَصْفَادِ (زنجیروں میں جکڑے ہوئے) جنات کی تسخیر اور جو خدمات وہ انجام دیتے تھے، ان کی تفصیل سورة سبا میں گزر چکی ہے، یہاں یہ بتایا گیا ہے کہ سرکش جنات کو حضرت سلیمان نے زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا، اب ان زنجیروں کے لئے یہ ضروری نہیں کہ وہ یہی نظر آنے والی لوہے کی زنجیریں ہوں، ہوسک... تا ہے کہ جنات کو جکڑنے کے لئے کوئی اور طریقہ اختیار کیا گیا ہو۔ جسے آسانی سے سمجھانے کے لئے یہاں زنجیروں سے تعبیر کردیا گیا ہو۔   Show more

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

وَّاٰخَرِيْنَ مُقَرَّنِيْنَ فِي الْاَصْفَادِ۝ ٣٨ قرن ( ملنا) الِاقْتِرَانُ کالازدواج في كونه اجتماع شيئين، أو أشياء في معنی من المعاني . قال تعالی: أَوْ جاءَ مَعَهُ الْمَلائِكَةُ مُقْتَرِنِينَ [ الزخرف/ 53] . يقال : قَرَنْتُ البعیر بالبعیر : جمعت بينهما، ويسمّى الحبل الذي يشدّ به قَرَناً ، وقَرَّنْت... ُهُ علی التّكثير قال : وَآخَرِينَ مُقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفادِ [ ص/ 38] ( ق ر ن ) الا قتران ازداواج کی طرح اقتران کے معنی بھی دو یا دو سے زیادہ چیزوں کے کسی معنی میں باہم مجتمع ہونے کے ہیں ۔ قرآن میں ہے : ۔ أَوْ جاءَ مَعَهُ الْمَلائِكَةُ مُقْتَرِنِينَ [ الزخرف/ 53] یا یہ ہوتا کہ فر شتے جمع کر اس کے ساتھ آتے دو اونٹوں کو ایک رسی کے ساتھ باندھ دینا اور جس رسی کے ساتھ ان کو باندھا جاتا ہے اسے قرن کہا جاتا ہے اور قرنتہ ( تفعیل ) میں مبالغہ کے معنی پائے جاتے ہیں قرآن میں ہے : ۔ وَآخَرِينَ مُقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفادِ [ ص/ 38] اور اور روں کو بھی جو زنجروں میں جکڑ ی ہوئی تھے ۔ صفد الصَّفَدُ والصِّفَادُ : الغلُّ ، وجمعه أَصْفَادٌ. والأَصْفَادُ : الأغلالُ. قال تعالی: مُقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفادِ [إبراهيم/ 49] ، والصَّفَدُ : العطيّةُ ( ص ف د) الصفد والصفاد کے معنی لوہے کی زنجیر یا طوق کے ہیں اس کی جمع اصفاد ہے یعنی لوہے کے زنجیر جن سے قیدیوں کو جکڑا جاتا ہے ۔ قرآن میں ہے : مُقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفادِ [إبراهيم/ 49] جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے ۔ نیز الصفد کے معنی عطیہ بھی آتے ہیں  Show more

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ٣٨ { وَّاٰخَرِیْنَ مُقَرَّنِیْنَ فِی الْاَصْفَادِ } ” اور دوسرے ِجنات ّکو بھی جو جکڑے ہوئے تھے زنجیروں میں ۔ “ یعنی کچھ جنات کو تو آپ ( علیہ السلام) نے کام پر لگایا ہوتا تھا جبکہ بعض دوسروں کو زنجیروں میں باندھ کر رکھا جاتا تھا کہ کہیں اچانک ضرورت پڑنے پر ان سے کام لیا جاسکے۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

38 For explanation, see Al-Anbiya': 82, An-Naml: 17, 39 and the E.N.'s thereof. "The satans" imply the jinns, and "the satans bound in chains" imply the serving satans, who were fettered and imprisoned as a punishment for making mischief. It is not necessary that the fetters and chains in which those satans were bound might be made of iron and they might appear as bound in them like the human pris... oners. In any case, they were imprisoned in a manner that they could neither escape nor were able to commit further mischief.  Show more

سورة صٓ حاشیہ نمبر :38 تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن جلد سوم ، صفحہ 176 ۔ 178 ۔ 562 ۔ 563 ۔ 566 ۔ 568 ۔ 575 ۔ 576 ۔ شیاطین سے مراد جن ہیں ۔ اور پابند سلاسل شیاطین سے مراد وہ خدمت گار شیاطین ہیں جنہیں شرارت کی پاداش میں مقید کر دیا جاتا تھا ۔ ضروری نہیں ہے کہ وہ بیڑیاں اور زنجیری... ں جن سے یہ شیاطین باندھے جاتے تھے ، لوہے کی ہی بنی ہوئی ہوں اور قیدی انسانوں کی طرح وہ بھی لوگوں کو علانیہ بندھے ہوئے نظر آتے ہوں ۔ بہرحال انہیں کسی ایسے طریقہ سے مقید کیا جاتا تھا جس سے وہ بھاگنے اور شرارت کرنے پر قادر نہ رہتے تھے ۔   Show more

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

19: یہ جنات حضرت سلیمان (علیہ السلام) کی کیا خدمات انجام دیا کرتے تھے؟ اس کی تفصیل سورۂ سبا میں گذری ہے یہاں یہ اضافہ ہے کہ وہ غوطے لگا کر سمندر سے موتی وغیرہ نکال لایا کرتے تھے۔ اور کچھ جنات جو نہایت شریر تھے ان کی شرارتوں سے لوگوں کو محفوظ کرنے کے لیے انہیں جکڑ کر رکھا گیا تھا۔

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(38:38) واخرین مقرنین فی الاصفاد۔ واؤ عاطفہ ہے اخرین کا عطف الریح پر ہے۔ مقرنین اسم مفعول جمع مذکر ہے مقرن واحد۔ تقرین (تفعیل) مصدر سے۔ جکڑے ہوئے۔ کس کر باندھے ہوئے۔ قرنت البعیر مع البعیر میں نے اونٹ کو اونٹ سے باندھ دیا۔ جس رسی کے ساتھ ان کو باندھا جاتا ہے اسے قرن کہتے ہیں۔ اقتران کے معنی دو یا دو...  سے زیادہ چیزوں کا کسی معنی میں باہم مجتمع ہونا۔ ہم نشین کو قرین کہتے ہیں۔ الاصفاد جمع الصفد کی بمعنی و ہے کی زنجیر یا طوق۔ جس سے قیدیوں کو جکڑا جاتا ہے۔ اور (ہم نے اس کے تابع کردیا) دوسرے (جنات کو بھی) جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے۔ یہاں یہ ضروری نہیں کہ ان کو سچ مچ لوہے کی زنجیروں میں جکڑ رکھا تھا بلکہ مراد یہ ہے کہ وہ نہ بھاگ سکیں اور نہ شرارت کرسکیں۔  Show more

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ف 5 ان سے مراد وہ خدمت گار جن میں جنہیں ثمرات کی پاداش میں قید کیا جاتا تھا۔

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(38) اور اسی طرح اور دوسرے جنات کو بھی جو زنجیروں میں بندھے رہتے تھے۔ ہوا کو تابع کیا کہ وہ جہاں جانا چاہتے ان کے تخت کو اڑا کرلے جاتی پھر یہ لیجانا بھی نرم طریقے سے کہ سوار ہونے والوں کو کسی قسم کی تکلیف نہ ہوتی لوگ کرسیوں پر بیٹھے باتیں کرتے رہتے اور تخت اڑتا رہتا۔ ہر قسم کی عمارت بنانے والے جنات ... کو بھی جو چاہتے ان سے تعمیر کراتے اور غوطہ لگانے والے جو دریائوں سے موتی وغیرہ نکالتے۔ کچھ سزا یافتہ جنات جو خدمت میں کوتاہی کرتے ان کو سزا قید کردیا کرتے تھے یا وہ جن جو لوگوں کو ستاتے تھے اور ان کو زنجیروں سے باندھ کر دریا میں قید کردیا کرتے تھے اور دریامیں ڈلوادیا کرتے تھے تاکہ ان کو ادب سکھائیں اور فساد سے باز رکھیں۔ بہرحال ان طاقتوں کے حاصل ہوجانے کی وجہ سے سلاطین عالم ان کے سامنے پست اور عاجز ہوگئے۔  Show more