Surat Suaad

Surah: 38

Verse: 68

سورة ص

اَنۡتُمۡ عَنۡہُ مُعۡرِضُوۡنَ ﴿۶۸﴾

From which you turn away.

جس سے تم بے پروا ہو رہے ہو ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

From which you turn away! means, `you neglect it.' مَا كَانَ لِي مِنْ عِلْمٍ بِالْمَلَاِ الاْاَعْلَى إِذْ يَخْتَصِمُونَ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

[٦٧] یعنی قیامت کی خبر کوئی معمولی خبر نہیں جس کا تم مذاق اڑاتے اور بار بار پوچھتے رہتے ہو کہ کب آئے گی، آ کیوں نہیں جاتی ؟ ہمارا حساب کتاب ابھی ہمیں کیوں نہیں دے دیا جاتا ؟ اگر تم اس کی حقیقت کو سمجھ لو۔ اور اس دن کے ہولناک مناظر کو اپنے سامنے لاؤ تو یہ اتنی بڑی چیز ہے کہ تمہارے طرز زندگی کا رخ موڑ سکتی ہے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَنْتُمْ عَنْہُ مُعْرِضُوْنَ۝ ٦٨ اعرض وإذا قيل : أَعْرَضَ عنّي، فمعناه : ولّى مُبدیا عَرْضَهُ. قال : ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْها [ السجدة/ 22] ، فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ وَعِظْهُمْ ( ع ر ض ) العرض اعرض عنی اس نے مجھ سے روگردانی کی اعراض کیا ۔ قرآن میں ہے : ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْها [ السجدة/ 22] تو وہ ان سے منہ پھیرے ۔ فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ وَعِظْهُمْ [ النساء/ 63] تم ان سے اعراض بر تو اور نصیحت کرتے رہو ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ٦٨ { اَنْتُمْ عَنْہُ مُعْرِضُوْنَ ” تم اس سے اعراض کر رہے ہو۔ “ دیکھو ! ہمارے یہ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہارے پاس بہت بڑی اور فیصلہ کن بات لے کر آئے ہیں ‘ لیکن تم لوگ ہو کہ مسلسل اس سے اعراض کیے جا رہے ہو۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

58 This is the answer to what the disbelievers said in verse 5: "Has he made just One God in place of all the gods? This is indeed a strange thing." It means: "You may frown and scowl as you like, but this is a reality of which I am informing you, and your frowning and scowling cannot change it." This answer not only contains the statement of the truth, but it also contains the argument for it. The mushriks said: "Deities are many of whom one is Allah also. How is it that you have done away with all other deities and kept only One Allah?" In answer it was said: "Thc real Deity is One Allah alone, for He is dominant over cverything: He is the Owner of the earth and the heavens, and cverything in the Universe belongs to Him. Every being other than Him, whom you havc set up as other gods in the Universe, is dominated and subdued before Him; therefore, the subservient beings cannot be associates in the Godhead of the Dominant and All-Mighty God. Therefore, there is no ground for which they may be regarded as deities. "

سورة صٓ حاشیہ نمبر :58 یہ جواب ہے کفار کی اس بات کا جو آیت نمبر 5 میں گزری ہے کہ کیا اس شخص نے سارے خداؤں کی جگہ بس ایک خدا بنا ڈالا ؟ یہ تو بڑی عجیب بات ہے ۔ اس پر فرمایا جا رہا ہے کہ تم چاہے کتنی ہی ناک بھوں چڑھاؤ ، مگر یہ ہے ایک حقیقت جس کی خبر میں تمہیں دے رہا ہوں ، اور تمہارے ناک بھوں چڑھانے سے یہ حقیقت بدل نہیں سکتی ۔ اس جواب میں صرف بیان حقیقت ہی نہیں ہے بلکہ اس کے حقیقت ہونے کی دلیل بھی اسی میں موجود ہے ۔ مشرکین کہتے تھے کہ معبود بہت سے ہیں جن میں سے ایک اللہ بھی ہے ، تم نے سارے معبودوں کو ختم کر کے بس ایک معبود کیسے بنا ڈالا ؟ اس کے جواب میں فرمایا گیا کہ معبود حقیقی صرف ایک اللہ ہی ہے ، کیونکہ وہ سب پر غالب ہے ، زمین و آسمان کا مالک ہے ، اور کائنات کی ہر چیز اس کی مِلک ہے ۔ اس کے ماسوا اس کائنات میں جن ہستیوں کو تم نے معبود بنا رکھا ہے ان میں سے کوئی ہستی بھی ایسی نہیں ہے جو اس سے مغلوب اور اس کی مملوک نہ ہو ۔ یہ مغلوب اور مملوک ہستیاں اس غالب اور مالک کے ساتھ خدائی میں شریک کیسے ہو سکتی ہیں اور آخر کس حق کی بنا پر انہیں معبود قرار دیا جا سکتا ہے ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

26: پیغمبروں کے واقعات اور قیامت کے حالات بیان کرنے کے بعد حضور رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فرمایا جا رہا ہے کہ ان منکرین سے فرما دیجئے اگر غور کرو تو ان واقعات سے تمہیں میری نبوت پر ساتدلال کرنا چاہئے، کیونکہ ان باتوں کے معلوم ہونے کا میرے پاس کوئی اور ذریعہ نہیں تھا، میں جو یہ باتیں بتا رہا ہوں، وہ یقیناً وحی کے ذریعے مجھے معلوم ہوئی ہیں، مگر تم وحی کی اس نصیحت سے منہ موڑے ہوئے ہو۔

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(38:68) معرضون۔ اسم فاعل جمع مذکر اعراض (افعال) ۔ مصدر سے منہ پھیرنے والے۔ روگردانی کرنے والے۔ (تم اس سے منہ موڑے ہوئے ہو) ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

( فتح)6” بلکہ غفلت میں پڑے ہوئے ہو “۔

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(68) جس خبر سے تم بےپروائی برت رہے ہو۔ یہ مضمون جو میں نے اپنی رسالت اور اللہ تعالیٰ کی توحید کا بیان کیا یہ بہت اہم مضمون ہے مگر افسوس کہ تم اس مضمون سے غفلت برتتے اور اس سے تم اعراض کرتے ہو، ہوسکتا ہے کہ ا س خبر سے مراد قیامت کی خبرہو، جیسا کہ بعض علما نے کا ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی قیامت کے احوال یا اس دین کا نازل ہونا۔