63 That is, "Not to speak of getting his intercession granted, no one has the power to stand before Allah as an intercessor. The right to grant or not to grant anyone the permission to intercede with Him exclusively rests with Allah. Then He may allow intercession for whomever He may please and forbid for whomever He may please. " (For understanding the difference between the Islamic concept of intercession and the polytheistic concept, see Al-Baqarah: 255, Al-An`am: 51, Yunus: 3, 18, Hud: 105, Ar-Ra`d 11, An-Naml: 73, 84, Ta Ha: 109-110, Al-Anbiya': 23, Al-Hijr: 76, and the E.N.'s thereof and E.N. 40 of Saba.
سورة الزُّمَر حاشیہ نمبر :63
یعنی کسی کا یہ زور نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حضور میں خود سفارشی بن کر اٹھ ہی سکے ، کجا کہ اپنی سفارش منوا لینے کی طاقت بھی اس میں ہو ۔ یہ بات تو بالکل اللہ کے اختیار میں ہے کہ جسے چاہے سفارش کی اجازت دے اور جسے چاہے نہ دے ۔ اور جس کے حق میں چاہے کسی کو سفارش کرنے دے اور جس کے حق میں چاہے نہ کرنے دے ۔ ( شفاعت کے اسلامی عقیدے اور مشرکانہ عقیدے کا فرق سمجھنے کے لیے حسب ذیل مقامات ملاحظہ ہوں : تفہیم القرآن جلد اوّل ، ص 194 ۔ 543 ۔ جلد دوم ۔ صفحات 262 ۔ 275 ۔ 276 ۔ 356 ۔ 368 ۔ 449 ۔ 556 ۔ 557 ۔ 562 ۔ جلد سوم ، صفحات 126 ۔ 127 ۔ 155 ۔ 156 ۔ 252 ۔ جلد چہارم ، السّبا ، حاشیہ 40 ) ۔