Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
اَلْعَمُّ: (چچا) باپ کا بھائی (جمع اَعْمَامٌ) اَلْعَمَّۃُ (پھوپھی) باپ کی بہن (جع) عَمَّات) قرآن پاک میں ہے۔ (اَوۡ بُیُوۡتِ اَعۡمَامِکُمۡ اَوۡ بُیُوۡتِ عَمّٰتِکُمۡ ) (۲۴:۶۱) یا اپنے چچائیوں کے گھر سے یا اپنی پھوپھیوں کے گھروں سے۔ رَجُلٌ مُعِمٌّ مُخْوِلٌ وہ شخص جس کے چچا اور ماموں ہوں یعنی ننہیال اور دودھیال کی طرف قوی ہو۔ اِسْتَعَمَّ عَمًّا وَتَعَمَّمَہٗ کسی کو چچا بنانا دراصل یہ عُمُوْم سے ہے جس کے معنی شامل ہونے کے ہیں اور یہ شامل ہونا باعتبار کثرت کے ہوتا ہے۔ چنانچہ محاورہ ہے۔ عَمَّھُمْ کَذَا وَعَمَّھُمْ بِکَذَا عَمَّا وَعُمُوْمًا۔ یعنی وہ چیز عام ہوگئی اور پبلک کو اَلْعَامَّۃ کہا جاتا ہے کیونکہ شہر میں عامی لوگوں کی اکثریت ہوتی ہے اور معنی شمول یعنی لپیٹنے کے اعتبار سے پگڑی کو اَلْعَمَامَۃ کہا جاتا ہے اور تَعَمَّمَ کے معنی سر پر پگڑی لپیٹنے کے ہیں جس طرح کہ تَقَنَّعَ وَتَقمَّصَ کے معنی چہرہ پر پردہ ڈالنا یا قمیص پہننا کے آتے ہیں۔ عَمَّمْتُہٗ: میں نے اسے عمامہ پہنایا۔ اور کنایۃً اس کے معنی کسی کو سردار بنانا بھی آتے ہیں۔ شَاۃٌ مُعَمَّمَۃٌ: سفید سر والی بکری۔ گویا اس کے سر پر عمامہ بندھا ہوا ہے۔ اور یہ مُقَنَّعَۃٌ وَمُخَمَّرَۃٌ کی طرح استعمال ہوتا ہے کسی شاعر نے کہا ہے: (۳۲۱) یَاعَامرَ بلَ مَالِک یَا عَمَّا اَفْنَیْتَ عَما وَجَبَرْتَ عَمَّا اے میرے چچا عامر بن مالک! تونے بہت سے لوگوں کو فنا کیا اور بہت سے لوگوں پر بخشش کی۔ اور آیت کریمہ: عَمَّ یِتَسَآئَ لُوْنَ (۷۸:۱) (یہ) لوگ کس چیز کی نسبت پوچھتے ہیں۔ میں عَمَّ اصل میں عَنْ مَا تھا۔ اور یہ اس باب (ع م م) سے نہیں ہے۔
Surah:4Verse:23 |
اور تمہاری پھوپھیاں
and your father's sisters
|
|
Surah:24Verse:61 |
تمہاری پھوپھیوں کے
(of) your paternal aunts
|