Surat un Nissa

Surah: 4

Verse: 6

سورة النساء

وَ ابۡتَلُوا الۡیَتٰمٰی حَتّٰۤی اِذَا بَلَغُوا النِّکَاحَ ۚ فَاِنۡ اٰنَسۡتُمۡ مِّنۡہُمۡ رُشۡدًا فَادۡفَعُوۡۤا اِلَیۡہِمۡ اَمۡوَالَہُمۡ ۚ وَ لَا تَاۡکُلُوۡہَاۤ اِسۡرَافًا وَّ بِدَارًا اَنۡ یَّکۡبَرُوۡا ؕ وَ مَنۡ کَانَ غَنِیًّا فَلۡیَسۡتَعۡفِفۡ ۚ وَ مَنۡ کَانَ فَقِیۡرًا فَلۡیَاۡکُلۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ ؕ فَاِذَا دَفَعۡتُمۡ اِلَیۡہِمۡ اَمۡوَالَہُمۡ فَاَشۡہِدُوۡا عَلَیۡہِمۡ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ حَسِیۡبًا ﴿۶﴾

And test the orphans [in their abilities] until they reach marriageable age. Then if you perceive in them sound judgement, release their property to them. And do not consume it excessively and quickly, [anticipating] that they will grow up. And whoever, [when acting as guardian], is self-sufficient should refrain [from taking a fee]; and whoever is poor - let him take according to what is acceptable. Then when you release their property to them, bring witnesses upon them. And sufficient is Allah as Accountant.

اور یتیموں کو ان کے بالغ ہونے تک سُدھارتے اور آزماتے رہو پھر اگر ان میں تم ہوشیاری اور حُسنِ تدبیر پاؤ تو انہیں ان کے مال سونپ دو اور ان کے بڑے ہو جانے کے ڈر سے ان کے مالوں کو جلدی جلدی فضول خرچیوں میں تباہ نہ کر دو مال داروں کو چاہیے کہ ( ان کے مال سے ) بچتے رہیں ، ہاں مسکین محتاج ہو تو دستور کے مطابق واجبی طور سے کھالے پھر جب انہیں ان کے مال سونپو تو گواہ بنا لو ، دراصل حساب لینے والا اللہ تعالٰی ہی کافی ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

وَابۡتَلُوا
اور آزماتے رہو
الۡیَتٰمٰی
یتیموں کو
حَتّٰۤی
یہاں تک کہ
اِذَا
جب
بَلَغُوا
وہ پہنچ جائیں
النِّکَاحَ
نکاح (کی عمر کو)
فَاِنۡ
پھر اگر
اٰنَسۡتُمۡ
پاؤ تم
مِّنۡہُمۡ
ان میں
رُشۡدًا
سمجھ بوجھ
فَادۡفَعُوۡۤا
تو دے دو
اِلَیۡہِمۡ
انہیں
اَمۡوَالَہُمۡ
مال ان کے
وَلَا
اور نہ
تَاۡکُلُوۡہَاۤ
تم کھاؤ انہیں
اِسۡرَافًا
اسراف کرتے ہوئے
وَّبِدَارًا
اور جلدی کرتے ہوئے
اَنۡ
کہ
یَّکۡبَرُوۡا
وہ بڑے ہوجائیں گے
وَمَنۡ
اور جو کوئی
کَانَ
ہو
غَنِیًّا
غنی
فَلۡیَسۡتَعۡفِفۡ
پس چاہیے کہ وہ بچے
وَمَنۡ
اور جو کوئی
کَانَ
ہو
فَقِیۡرًا
محتاج
فَلۡیَاۡکُلۡ
پس چاہیے کہ وہ کھائے
بِالۡمَعۡرُوۡفِ
بھلے طریقے سے
فَاِذَا
پھر جب
دَفَعۡتُمۡ
دے دو تم
اِلَیۡہِمۡ
انہیں
اَمۡوَالَہُمۡ
مال ان کے
فَاَشۡہِدُوۡا
تو گواہ بنا لو
عَلَیۡہِمۡ
ان پر
وَکَفٰی
اور کافی ہے
بِاللّٰہِ
اللہ
حَسِیۡبًا
خوب حساب لینے والا
Word by Word by

Nighat Hashmi

وَابۡتَلُوا
اور تم جانچتے رہو
الۡیَتٰمٰی
یتیموں کو
حَتّٰۤی
یہاں تک کہ
اِذَا
جب
بَلَغُوا
وہ پہنچ جائیں
النِّکَاحَ
نکاح(کی عمر) کو
فَاِنۡ
پھر اگر
اٰنَسۡتُمۡ
محسوس کرو تم
مِّنۡہُمۡ
اُن میں
رُشۡدًا
سمجھ بُوجھ
فَادۡفَعُوۡۤا
تو تم حوالے کر دو
اِلَیۡہِمۡ
اُن کی طرف
اَمۡوَالَہُمۡ
مال اُن کے
وَلَا
اور نہ
تَاۡکُلُوۡہَاۤ
تم کھاؤ اُن کو
اِسۡرَافًا
فضول خرچی سے
وَّبِدَارًا
اور جلدی کرتے ہوئے
اَنۡ
یہ کہ
یَّکۡبَرُوۡا
وہ بڑے ہو جائیں گے
وَمَنۡ
اور جو کوئی
کَانَ
ہو
غَنِیًّا
مالدار
فَلۡیَسۡتَعۡفِفۡ
تو لازم ہے کہ وہ بچے
وَمَنۡ
اور جو کوئی
کَانَ
ہو
فَقِیۡرًا
محتاج
فَلۡیَاۡکُلۡ
تو لازم ہے کہ وہ کھائے
بِالۡمَعۡرُوۡفِ
معروف طریقے سے
فَاِذَا
چنانچہ جب
دَفَعۡتُمۡ
حوالے کرنے لگو تم
اِلَیۡہِمۡ
طرف اُن کی
اَمۡوَالَہُمۡ
مال اُن کے
فَاَشۡہِدُوۡا
تو تم گواہ بنا لو
عَلَیۡہِمۡ
اُن پر
وَکَفٰی
اور کافی ہے
بِاللّٰہِ
اللہ تعالیٰ
حَسِیۡبًا
حساب لینے والا
Translated by

Juna Garhi

And test the orphans [in their abilities] until they reach marriageable age. Then if you perceive in them sound judgement, release their property to them. And do not consume it excessively and quickly, [anticipating] that they will grow up. And whoever, [when acting as guardian], is self-sufficient should refrain [from taking a fee]; and whoever is poor - let him take according to what is acceptable. Then when you release their property to them, bring witnesses upon them. And sufficient is Allah as Accountant.

اور یتیموں کو ان کے بالغ ہونے تک سُدھارتے اور آزماتے رہو پھر اگر ان میں تم ہوشیاری اور حُسنِ تدبیر پاؤ تو انہیں ان کے مال سونپ دو اور ان کے بڑے ہو جانے کے ڈر سے ان کے مالوں کو جلدی جلدی فضول خرچیوں میں تباہ نہ کر دو مال داروں کو چاہیے کہ ( ان کے مال سے ) بچتے رہیں ، ہاں مسکین محتاج ہو تو دستور کے مطابق واجبی طور سے کھالے پھر جب انہیں ان کے مال سونپو تو گواہ بنا لو ، دراصل حساب لینے والا اللہ تعالٰی ہی کافی ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو تاآنکہ وہ نکاح کے قابل عمر کو پہنچ جائیں۔ پھر اگر تم ان میں اہلیت معلوم کرو تو ان کے مال ان کے حوالے کردو اور ضرورت سے زیادہ اور موزوں وقت سے پیشتر اس ارادہ سے ان کا مال نہ کھاؤ کہ وہ بڑے ہو کر اس کا مطالبہ کریں گے۔ اور جو سرپرست کھاتا پیتا ہو اسے چاہئے کہ یتیم کے مال سے کچھ نہ لے اور جو محتاج ہو وہ اپنا حق الخدمت دستور کے مطابق کھا سکتا ہے۔ پھر جب تم یتیموں کا مال انہیں واپس کرو تو ان پر گواہ بنا لیا کرو۔ اور (یہ بھی یاد رکھنا کہ) حساب لینے کے لیے اللہ کافی ہے

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اوریتیموں کوجانچتے رہویہاں تک کہ وہ نکاح (کی عمر)کوپہنچ جائیں،پھراگر تم ان میں سمجھ بوجھ محسوس کرو توان کے مال ان کے حوالے کردواور اس ڈرسے کہ وہ بڑے ہوجائیں گے اُن کامال فضول خرچی سے جلدی کرتے ہوئے نہ کھا جاؤ،اورجومال دارہے تولازم ہے کہ وہ بچے اورجو محتاج ہے تولازم ہے کہ وہ معروف طریقے سے کھائے۔چنانچہ جب تم اُن کا مال اُن کے حوالے کرنے لگوتواُن پرگواہ بناؤ،اوراﷲ تعالیٰ ہی حساب لینے والاکافی ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

And test the orphans until they reach a marriageable age then, if you perceive in them proper under-standing, hand over to them their property. And do not consume it extravagantly and hastily lest they should grow up. And whoever is rich he should abstain and whoever is poor he should consume in fairness. So, when you hand over to them their property, have witnesses upon them. And Allah is sufficient for reck¬oning.

اور سدھارتے رہو یتیموں کو جب تک پہنچیں نکاح کی عمر کو پھر اگر دیکھو ان میں ہوشیاری تو حوالے کردو ان کے مال ان کا اور کھانہ جاؤ یتیموں کا مال ضرورت سے زیادہ اور حاجت سے پہلے کہ یہ بڑے نہ ہوجائیں اور جس کو حاجت نہ ہو تو مال یتیم سے بچتا رہے اور جو کوئی محتاج ہو تو کھاوے موافق دستور کے پھر جب ان کو حوالہ کرو ان کے مال تو گواہ کرلو اس پر اور اللہ کافی ہے حساب لینے کو۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

اور یتیموں کی جانچ پرکھ کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کی عمر کو پہنچ جائیں پھر اگر تم ان کے اندر سوجھ بوجھ پاؤ تو ان کے اموال ان کے حوالے کر دو اور تم اسے ہڑپ نہ کر جاؤ اسراف اور جلد بازی کر کے (اس ڈر سے) کہ وہ بڑے ہوجائیں گے اور جو کوئی غنی ہو اس کو چاہیے کہ وہ پرہیزکرے اور جو کوئی محتاج ہو تو کھائے دستور کے مطابق پھر جب تم ان کے مال ان کے حوالے کرو تو اس پر گواہ ٹھہرا لو اور اللہ کافی ہے حساب لینے کے لیے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Test the orphans until they reach the age of marriage, and then if you find them mature of mind hand over to them their property, and do not eat it up by either spending extravagantly or in haste, fearing that they would grow up (and claim it). If the guardian of the orphan is rich let him abstain entirely (from his ward's property); and if he is poor, let him partake of it in a fair measure. When you hand over their property to them let there be witnesses on their behalf. Allah is sufficient to take account (of your deeds).

اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کے قابل عمر کو پہنچ جائیں ۔ 9 پھر اگر تم ان کے اندر اہلیت پاؤ تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو ۔ 10 ایسا کبھی نہ کرنا کہ حدِّ انصاف سے تجاوز کر کے اس خوف سے ان کے مال جلدی جلدی کھا جاؤ کہ وہ بڑے ہو کر اپنے حق کا مطالبہ کریں گے ۔ یتیم کا جو سرپرست مال دار ہو وہ پرہیز گاری سے کام لے اور جو غریب ہو وہ معروف طریقہ سے کھائے ۔ 11 پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرنے لگو تو لوگوں کو اس پر گواہ بنا لو ، اور حساب لینے کے لیے اللہ کافی ہے ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

اور یتیموں کو جانچتے رہو ، یہاں تک کہ جب وہ نکاح کے لائق عمر کو پہنچ جائیں ، تو اگر تم یہ محسوس کرو کہ ان میں سمجھ داری آچکی ہے تو ان کے مال انہی کے حوالے کردو ۔ اور یہ مال فضول خرچی کر کے اور یہ سوچ کر جلدی جلدی نہ کھا بیٹھو کہ وہ کہیں بڑے نہ ہوجائیں ۔ اور ( یتیموں کے سرپرستوں میں سے ) جو خود مال دار ہو وہ تو اپنے آپ کو ( یتیم کا مال کھانے سے ) بالکل پاک رکھے ، ہاں اگر وہ خود محتاج ہو تو معروف طریق کار کو ملحوظ رکھتے ہوئے کھا لے ۔ ( ٦ ) پھر جب تم ان کے مال انہیں دو تو ان پر گواہ بنا لو ، اور اللہ حساب لینے کے لیے کافی ہے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

اور یتیموں کو آزماؤ یہاں تک کہ وہ نکاح کی عمر میں پہنچیں یعنی جوان ہوں پھر اس عمر کو پہنچے پر اگر ان میں صلاحیت دیکھو ہشاری لیاقت نفع کی فکر تو ان کے مال ان کے حوالے کردو 4 اور ان کے بڑے ہونے کے خیال سے فضول خرچی کر کے جلدی جلدی ان کا مال مت کھاؤ اور یتیم کا سرپرست یعنی ولی اگر محتاج نہیں ہے تو یتیم کے مال سے بچا رہے اور جو محتاج ہے تو دستور کے موافق کھالیوے 5 پھر جب تم ان کے مال ان کے حوالے کرو تو گواہ کردو اس پر اور اللہ بس ہے حساب سمجھنے والاف 6

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

اور یتیموں کو آزما لیا کرو جب تک کہ وہ نکاح (کی عمر) کو پہنچیں پھر اگر تم ان میں عقل کی پختگی دیکھو تو ان کا مال ان کے حوالے کردو اور اس کو فضول خرچی اور جلدی سے مت کھاؤ (اس خیال سے) کہ یہ بڑے ہوجائیں گے۔ اور جو شخص آسودہ حال ہو تو اس کو (اس مال سے) بچنا چاہیے اور جو کوئی حاجت مند ہو تو وہ مناسب مقدار سے کچھ کھائے پھر جب تم ان کا مال ان کے حوالے کرو تو اس پر گواہ کرلیا کرو اور اللہ حساب لینے والے کافی ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

اور یتیموں کو اس وقت تک آزماتے رہو جب تک وہ نکاح کی عمر کو نہ پہنچ جائیں۔ پھر اگر تم ان میں ہوشیاری اور سمجھ داری کی صلاحیت پاؤ تو ان کے مال ان کے سپرد کردو اور یتیموں کا مال اس خوف سے زیادتی کرکے جلدی جلدی نہ اڑا جاؤ کہ بڑے ہوکر مطالبہ کریں گے۔ (ان سرپرستوں میں سے) جو شخص خود مال دار ہو تو اسے یتیم کے مال سے بچنا چاہئے اور جو شخص حاجت مند ہو وہ (اپنے ضروری اخراجات کے لئے) قاعدے طریقے سے لے سکتا ہے اور جب یتیموں کا مال ان کے سپرد کرو تو اس پر گواہ بھی کرلیا کرو۔ ویسے حساب لینے کے لئے تو اللہ ہی کافی ہے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

اور یتمیوں کو بالغ ہونے تک کام کاج میں مصروف رکھو پھر (بالغ ہونے پر) اگر ان میں عقل کی پختگی دیکھو تو ان کا مال ان کے حوالے کردو اور اس خوف سے کہ وہ بڑے ہوجائیں گے (یعنی بڑے ہو کر تم سے اپنا مال واپس لے لیں گے) اس کو فضول خرچی اور جلدی میں نہ اڑا دینا۔ جو شخص آسودہ حال ہو اس کو (ایسے مال سے قطعی طور پر) پرہیز رکھنا چاہیئے اور جو بے مقدور ہو وہ مناسب طور پر (یعنی بقدر خدمت) کچھ لے لے اور جب ان کا مال ان کے حوالے کرنے لگو تو گواہ کرلیا کرو۔ اور حقیقت میں تو خدا ہی (گواہ اور) حساب لینے والا کافی ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

And examine the orphans until they attain the age of wedlock, then if ye perceive in them and discretion, hand over unto them their substance, and consume it not extravagantly or hastily for fear that they may grow. And whosoever is rich, let him abstain, and whosoever is needy let him take thereof reputably. And when ye hand over their substance unto them, call in witnesses in their presence, and sufficeth Allah as a Reckoner.

اور یتیموں کی جانچ کرتے رہو یہاں تک کہ وہ عمر نکاح کو پہنچ جائیں ۔ تو اگر تم ان میں ہوشیاری دیکھ لو تو ان کے حوالہ ان کا مال کردو ۔ اور مال کو جلد جلد اسراف سے اور اس خیال سے کہ یہ بڑے ہوجائیں گے ۔ مت کھاڈالو بلکہ جو شخص خوشحال ہو وہ تو اپنے کو بالکل روکے رکھے ۔ البتہ جو شخص نادار ہو وہ مناسب مقدار میں کھا سکتا ہے ۔ اور جب ان کے مال ان کے حوالہ کرنے لگو تو ان پر گواہ بھی کرلیا کرو اور اللہ حساب لینے والا کافی ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

اور ان یتیموں کو جانچتے رہو ، یہاں تک کہ جب وہ نکاح کی عمر کو پہنچ جائیں تو اگر تم ان کے اندر سوجھ بوجھ پاؤ تو ان کا مال ان کے حوالے کردو اور ( اس ڈر سے کہ ) وہ بڑے ہوجائیں گے ، اسراف اور جلد بازی کرکے ان کا مال ہڑپ نہ کرو اور جو غنی ہو ، اس کو چاہئے کہ وہ پرہیز کرے اور جو محتاج ہو تو وہ دستور کے مطابق اس سے فائدہ اٹھائے ۔ پھر جب تم ان کا مال ان کے حوالے کرنے لگو تو ان پر گواہ ٹھہرالو ۔ ویسے اللہ حساب لینے کیلئے کافی ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

اور یتیموں کی عقل وشعود کا جائزہ لیتے رہا کرو یہاں تک کہ وہ نکاح ( کی عمر ) کو پہنچ جائیں ۔ پس اگر تم ان میں سمجھ داری دیکھ لو تو ان کے مال ان کے حوالے کردو اور ان کے بڑے ہوجانے کے خیال سے فضول خرچی سے جلدی جلدی مال نہ کھاجاؤ اور جو سرپرست خوشحال ہو وہ ( اس مال ) سے پرہیز کرے اور جو تنگدست ہو وہ مناسب مقدار میں کھا سکتا ہے پس جب تم ان کے مال انکے حوالے کرنے لگو تو اس پر گواہ بھی بنالیا کرو اور اﷲ تعالیٰ حساب لینے کے لئے کافی ہیں

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

اور یتیموں کی پرورش کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کے قابل عمر کو پہنچ جائیں، پھر اگر تم ان کے اندر اہلیت پاؤ تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو ۔ ایسا کبھی نہ کرنا کہ ضرورت سے زیادہ اور جلدی جلدی مال کھا جاؤ کہ وہ بڑے ہو کر اپنا مال واپس لے لیں گے۔ یتیم کا سرپرست اگر مال دار ہو تو وہ پرہیزگاری سے کام لے اور اگر غریب ہو تو بہتر طریقے سے کھائے، پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرنے لگو تو لوگوں کو اس پر گواہ بنا لو، اور حساب لینے کے لیے اللہ کافی ہے

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اور آزماتے رہا کرو تم یتیموں کو، یہاں تک کہ جب وہ پہنچ جائیں نکاح (کی عمر) کو، پھر اگر تم ان میں کچھ سمجھداری دیکھو، تو ان کے حوالے کردیا کرو ان کے مال، اور مت کھاؤ تم انکے مال حد ضرورت سے زیادہ، اور حاجت سے پہلے، اس خیال سے کہ یہ بڑے ہوجائیں گے، اور جسے ضرورت نہ ہو وہ بچتا ہی رہے، اور جو ضرورت مند ہو تو کھائے دستور کے مطابق، پھر جب تم ان کے حوالے کرنے لگو ان کے مال تو (بہتر ہے کہ) تم ان پر گواہ رکھ لو، اور کافی ہے اللہ حساب لینے والا،

Translated by

Noor ul Amin

اور یتیموں کو ان کے بالغ ہوجانے تک سدھارتے اور آزماتے رہوحتیٰ کہ وہ نکاح کے قابل عمرکوپہنچ جائیں توپھر ان کامال ان کے حوالے کردواوران کے بڑے ہوجانے کے ڈر سے ان کے مالوں کو جلدی جلدی فضول خرچیوں میں تباہ نہ کردو ، مال دارکوچاہیے کہ ( یتیم کا مال کھانے سے ) بچے ، اور جو محتاج ہووہ اپنی منا سب مزدوری کے مطابق کھاسکتا ہے پھرجب تم یتیموں کامال انہیں واپس کروتوان پر گواہ بنا لیاکرو اور ( یہ بھی یادرکھناکہ ) حساب لینے کے لئے اللہ ہی کافی ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اور یتیموں کو آزماتے رہو ( ف۱۵ ) یہاں تک کہ جب وہ نکاح کے قابل ہوں تو اگر تم ان کی سمجھ ٹھیک دیکھو تو ان کے مال انہیں سپرد کردو اور انہیں نہ کھاؤ حد سے بڑھ کر اور اس جلدی میں کہ کہیں بڑے نہ ہوجائیں اور جسے حاجت نہ ہو وہ بچتا رہے ( ف۱٦ ) اور جو حاجت مند ہو وہ بقدر مناسب کھائے ، پھر جب تم ان کے مال انہیں سپرد کرو تو ان پر گواہ کرلو ، اور اللہ کافی ہے حساب لینے کو ،

Translated by

Tahir ul Qadri

اور یتیموں کی ( تربیتہً ) جانچ اور آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ نکاح ( کی عمر ) کو پہنچ جائیں پھر اگر تم ان میں ہوشیاری ( اور حُسنِ تدبیر ) دیکھ لو تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو ، اور ان کے مال فضول خرچی اور جلد بازی میں ( اس اندیشے سے ) نہ کھا ڈالو کہ وہ بڑے ہو ( کر واپس لے ) جائیں گے ، اور جو کوئی خوشحال ہو وہ ( مالِ یتیم سے ) بالکل بچا رہے اور جو ( خود ) نادار ہو اسے ( صرف ) مناسب حد تک کھانا چاہئے ، اور جب تم ان کے مال ان کے سپرد کرنے لگو تو ان پر گواہ بنا لیا کرو ، اور حساب لینے والا اللہ ہی کافی ہے

Translated by

Hussain Najfi

اور یتیموں کی جانچ پڑتال کرتے رہو ۔ یہاں تک کہ جب وہ نکاح کی عمر تک پہنچ جائیں اور تم ان میں اہلیت و سمجھداری بھی پاؤ تو پھر ان کے مال ان کے حوالے کر دو ۔ اور فضول خرچی سے کام لے کر اور اس جلد بازی میں کہ وہ کہیں بڑے نہ ہو جائیں ان کا مال مت کھاؤ ۔ اور جو سرپرست مالدار ہو تو اسے تو بہرحال ان کے مال سے پرہیز ہی کرنا چاہیے ۔ اور جو نادار ہو اسے معروف ( مناسب ) طریقہ سے کھانا چاہیے ۔ پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرو ۔ تو ان لوگوں کو گواہ بنا لو ۔ اور یوں تو حساب کے لیے اللہ ہی کافی ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Make trial of orphans until they reach the age of marriage; if then ye find sound judgment in them, release their property to them; but consume it not wastefully, nor in haste against their growing up. If the guardian is well-off, Let him claim no remuneration, but if he is poor, let him have for himself what is just and reasonable. When ye release their property to them, take witnesses in their presence: But all-sufficient is Allah in taking account.

Translated by

Muhammad Sarwar

Before returning orphan's property to them, make sure that they have reached maturity. Do not consume their property wastefully until such a time. The rich (guardian) should not take any of his ward's property. However, a poor (guardian) may use a reasonable portion. When you return their property, make sure you have witness. God is a perfect in taking accounts.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

And test orphans until they reach the age of marriage; if then you find sound judgment in them, release their property to them, but consume it not wastefully and hastily, fearing that they should grow up. And whoever among guardians is rich, he should take no wages, but if he is poor, let him have for himself what is just and reasonable (according to his work). And when you release their property to them, take a witness in their presence; and Allah is All-Sufficient in taking account.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

And test the orphans until they attain puberty; then if you find in them maturity of intellect, make over to them their property, and do not consume it extravagantly and hastily, lest they attain to full age; and whoever is rich, let him abstain altogether, and whoever is poor, let him eat reasonably; then when you make over to them their property, call witnesses in their presence; and Allah is enough as a Reckoner.

Translated by

William Pickthall

Prove orphans till they reach the marriageable age; then, if ye find them of sound judgment, deliver over unto them their fortune; and devour it not by squandering and in haste lest they should grow up Whoso (of the guardians) is rich, let him abstain generously (from taking of the property of orphans); and whoso is poor let him take thereof in reason (for his guardianship). And when ye deliver up their fortune unto orphans, have (the transaction) witnessed in their presence. Allah sufficeth as a Reckoner.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

और यतीमों को जांचते रहो यहाँ तक कि वे निकाह की उमर को पहुँच जाएं तो अगर उनमें होशियारी देखो तो उनका माल उनके हवाले कर दो, और उनका माल फ़ुज़ूल और इस ख़्याल से कि वे बड़े हो जाएं न खा जाओ, और जो मालदार हो वह (यतीम के माल से) परहेज़ करे, और जो शख़्स मुहताज हो वह मुनासिब तरीक़े पर उसमें से खाए, फिर जब तुम उनका माल उनके हवाले कर दो तो उनपर गवाह ठहरालो, और अल्लाह हिसाब लेने के लिए काफ़ी है।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

اور تم یتیموں کو آزمالیا کرو یہاں تک کہ جب وہ نکاح کو پہنچ جاویں (6) پھر اگر ان میں ایک گونہ تمیز دیکھو (7) تو ان کے اموال ان کے حوالے کردو۔ اور ان اموال کو ضرورت سے زائد اٹھا کر۔ اور اس خیال سے کہ یہ بالغ ہوجاوینگے جلدی جلدی اڑا کر مت کھا ڈالو اور جو شخص مستغنی ہو سو وہ تو اپنے کو بالکل بچائے۔ اور جو شخص حاجتمند ہو تو وہ مناسب مقدار سے کھالے پھر جب ان کے اموال ان کے حوالے کرنے لگو تو ان پر گواہ بھی کرلیا کرو اور اللہ تعالیٰ ہی حساب لینے والے کافی ہیں۔ (8) (6)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

اور یتیموں کو بالغ ہونے تک آزماتے رہو پھر اگر تم ان میں سمجھ داری پاؤ تو انہیں ان کے مال سونپ دو اور ان کے بڑے ہوجانے کے خوف سے ان کے مال کو جلدی جلدی اسراف کے ساتھ نہ کھاؤ۔ مالدار کو چاہیے کہ وہ بچا رہے اور جو کوئی محتاج ہو وہ مناسب طریقے سے کھائے۔ پھر جب مال ان کے سپرد کرو تو اس پر گواہ بنالو اور اللہ تعالیٰ حساب لینے والا کافی ہے

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو ‘ یہاں تک کہ وہ نکاح کے قابل عمر کو پہنچ جائیں پھر اگر تم ان کے اندر اہلیت پاوتو ان کے مال ان کے حوالے کر دو ‘ ایسا بھی نہ کرنا کہ حد انصاف سے تجاوز کر کے اس خوف سے ان کے مال ہی جلدی جلدی کھا جاو کہ وہ بڑے ہو کر اپنے حق کا مطالبہ کریں گے ۔ یتیم کا جو سرپرست مالدار ہو وہ پرہیز گاری سے کام لے اور جو غریب ہو وہ معروف طریقہ سے کھائے پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کرنے لگو تو لوگوں کو اس پر گواہ بناو اور حساب لینے کے لئے اللہ کافی ہے

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اور آزما لو تم یتیموں کو یہاں تک کہ وہ نکاح کے قابل ہوجائیں سو اگر تم ان کی طرف سے سمجھداری محسوس کرو تو ان کے مال ان کو دے دو اور مت کھا جاؤ ان کے مالوں کو فضول خرچی کرتے ہوئے اور ان کے بڑے ہوجانے سے پہلے جلدی کرتے ہوئے اور تم میں سے جو شخص صاحب مال ہو وہ پرہیز کرے اور جو شخص تنگدست ہو سو وہ مناسب طریقہ پر کھالے سو جب تم دے دو ان کو ان کے مال تو اس پر گواہ بنا لو اور اللہ کافی ہے حساب لینے والا۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

اور سدھاتے رہو یتیموں کو جب تک پہنچیں نکاح کی عمر کو پھر اگر دیکھو ان میں ہوشیاری تو حوالہ کر دو ان کے مال ان کا اور کھا نہ جاؤ یتیموں کا مال ضرورت سے زیادہ اور حاجت سے پہلے کہ یہ بڑے نہ ہوجائیں اور جس کو حاجت نہ ہو تو مال یتیم سے بچتا رہے اور جو کوئی محتاج ہو تو کھاوے موافق دستور کے پھر جب ان کو حوالہ کرو ان کے مال تو گواہ کرلو اس پر اور اللہ کافی ہے حساب لینے کو

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اور یتیموں کی عقل و شعور کا جائزہ لیتے رہا کرو یہاں تک کہ جب وہ نکاح کی عمر کو پہنچ جائیں پھر اگر تم ان میں صلاحیت و اہلیت دیکھو تو ان کے مال ان کے سپرد کردو اور اس خوف سے کہ کہیں وہ یتیم بڑے نہ ہوجائیں ان کے مال جلدی جلدی فضول خرچی کرکے نہ کھا جائو اور یتیم کا جو سرپرست دولتمند ہو تو وہ یتیم کے مال سے بالکل پرہیزکرے اور جو سرپرست حاجتمند ہو تو وہ دستور کے موافق بقدر حاجت کھالیا کرے یعنی حق الخدمت کے طور پر پھر جب تم یتیموں کے مال ان کے حوالے کرنے لگو تو ان پر گواہ کرلیاکرو اور حساب سمجھنے کو درحقیقت اللہ تعالیٰ کافی ہے