Surat uz Zukhruf

Surah: 43

Verse: 41

سورة الزخرف

فَاِمَّا نَذۡہَبَنَّ بِکَ فَاِنَّا مِنۡہُمۡ مُّنۡتَقِمُوۡنَ ﴿ۙ۴۱﴾

And whether [or not] We take you away [in death], indeed, We will take retribution upon them.

پس اگر ہم تجھے یہاں سے لے بھی جائیں تو بھی ہم ان سے بدلہ لینے والے ہیں ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

And even if We take you away, We shall indeed take vengeance on them. means, `We will inevitably wreak vengeance upon them and punish them, even if you pass away.' أَوْ نُرِيَنَّكَ الَّذِي وَعَدْنَاهُمْ فَإِنَّا عَلَيْهِم مُّقْتَدِرُونَ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

41۔ 1 یعنی تجھے موت آجائے، قبل اس کے کہ ان پر عذاب آئے، یا تجھے مکہ سے نکال لے جائیں۔ 41۔ 2 دنیا میں اگر ہماری مشیت طلب کرنے والی ہوئی، بصورت دیگر عذاب آخروی سے تو وہ کسی صورت نہیں بچ سکتے۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

فاما نذھبن بک فانا منھم…: یہ بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک اور طرح سے تسلی دلائی ہے کہ یہ کفار جو آپ کی موت کے منتظر ہیں اور ہر وقت آپ کو کسی نہ کسی طرح قتل کرنے کی کوشش اور مشورہ کرتے رہتے ہیں، ان کا خیال ہے کہ آپ کی موت سے ان کی مشکل ختم ہوجائے گی اور سب کچھ ان کے حق میں ہوجائے گا... ۔ فرمایا ان کا یہ خیال غلط ہے، کیونکہ اگر ہم آپ کو اپنے پاس لے جائیں تو پھر بھی یہ لوگ سزا سے بچ نہیں سکیں گے، بلکہ ہم ہر حال میں ان سے انتقام لینے والے ہیں، یا آپ کی زندگی میں آپ کو اس سزا کا کچھ حصہ دکھا دیں جس کا ہم نے ان سے وعدہ کیا ہے تو یہ بھی کچھ بعید نہیں، کیونکہ ہم ان پر پوری قدرت رکھنے والے ہیں۔ چناچہ ایسا ہی ہوا، اللہ تعالیٰ نے بدر اور دوسرے معرکوں میں کفار کو ملنے والی سزا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آنکھوں سے دکھا دی۔ مزید دیکھیے سورة مومن (٧٧)  Show more

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

فَاِمَّا نَذْہَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنْہُمْ مُّنْتَقِمُوْنَ۝ ٤١ ۙ ذهب الذَّهَبُ معروف، وربما قيل ذَهَبَةٌ ، ويستعمل ذلک في الأعيان والمعاني، قال اللہ تعالی: وَقالَ إِنِّي ذاهِبٌ إِلى رَبِّي[ الصافات/ 99] ، ( ذ ھ ب ) الذھب ذھب ( ف) بالشیء واذھبتہ لے جانا ۔ یہ اعیان ومعانی دونوں کے متعلق استعمال ہوت... ا ہے ۔ قرآن میں ہے : إِنِّي ذاهِبٌ إِلى رَبِّي[ الصافات/ 99] کہ میں اپنے پروردگار کی طرف جانے والا ہوں ۔ نقم نَقِمْتُ الشَّيْءَ ونَقَمْتُهُ : إذا أَنْكَرْتُهُ ، إِمَّا باللِّسانِ ، وإِمَّا بالعُقُوبةِ. قال تعالی: وَما نَقَمُوا إِلَّا أَنْ أَغْناهُمُ اللَّهُ [ التوبة/ 74] ، وَما نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَنْ يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ [ البروج/ 8] ، هَلْ تَنْقِمُونَ مِنَّاالآية [ المائدة/ 59] . والنِّقْمَةُ : العقوبةُ. قال : فَانْتَقَمْنا مِنْهُمْ فَأَغْرَقْناهُمْ فِي الْيَمِ [ الأعراف/ 136] ، فَانْتَقَمْنا مِنَ الَّذِينَ أَجْرَمُوا[ الروم/ 47] ، فَانْتَقَمْنا مِنْهُمْ فَانْظُرْ كَيْفَ كانَ عاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ [ الزخرف/ 25] . ( ن ق م ) نقمت الشئی ونقمتہ کسی چیز کو برا سمجھنا یہ کبھی زبان کے ساتھ لگانے اور کبھی عقوبت سزا دینے پر بولا جاتا ہے ۔ قرآن میں ہے : ۔ وَما نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَنْ يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ [ البروج/ 8] ان کو مومنوں کی یہی بات بری لگتی تھی ۔ کہ وہ خدا پر ایمان لائے ہوئے تھے ۔ وَما نَقَمُوا إِلَّا أَنْ أَغْناهُمُ اللَّهُ [ التوبة/ 74] اور انہوں نے ( مسلمانوں میں عیب ہی کو کونسا دیکھا ہے سیلا س کے کہ خدا نے اپنے فضل سے ان کو دولت مند کردیا ۔ هَلْ تَنْقِمُونَ مِنَّاالآية [ المائدة/ 59] تم ہم میں برائی ہی کیا دیکھتے ہو ۔ اور اسی سے نقمۃ بمعنی عذاب ہے قرآن میں ہے ۔ فَانْتَقَمْنا مِنْهُمْ فَأَغْرَقْناهُمْ فِي الْيَمِ [ الأعراف/ 136] تو ہم نے ان سے بدلہ لے کر ہی چھوڑا گر ان کو در یا میں غرق کردیا ۔ فَانْتَقَمْنا مِنَ الَّذِينَ أَجْرَمُوا[ الروم/ 47] سو جو لوگ نافر مانی کرتے تھے ہم نے ان سے بدلہ لے کر چھوڑا ۔ فَانْتَقَمْنا مِنْهُمْ فَانْظُرْ كَيْفَ كانَ عاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ [ الزخرف/ 25] تو ہم نے ان سے انتقام لیا سو دیکھ لو کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیسا ہوا ۔  Show more

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

(٤١۔ ٤٢) سو اگر ہم آپ کو اٹھا لیں تو ہم ان سے بذریعہ عذاب بدلہ لینے والے ہیں یا بدر کے دن جو ان سے بدلہ لینے کا وعدہ کر رکھا ہے وہ آپ کو دکھائیں غرض کہ ہم آپ کے وصال سے پہلے یا بعد ہر طرح ان پر عذاب نازل کرنے میں قادر ہیں۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ٤١ { فَاِمَّا نَذْہَبَنَّ بِکَ فَاِنَّا مِنْہُمْ مُّنْتَقِمُوْنَ } ” تو اگر ہم آپ کو لے بھی جائیں ‘ تب بھی ان سے تو ہم انتقام لے کر ہی رہیں گے۔ “ اگر ہم آپ کو اپنے پاس بلا لیں تب بھی انہیں تو ان کے جرائم کی سزا مل کر ہی رہے گی۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(43:41) فاما نذھبن بل : فاما اصل میں فاء عطف کی۔ ان شرطیہ اور ما زائدہ برائے تاکید سے مرکب ہے اس لئے نذھبن میں نون تاکید ثقیلہ لانا ضروری ہوا۔ جملہ شرط ہے۔ نذھبن مضارع تاکید بانون ثقیلہ جمع متکلم ۔ ذھب ب لے جانا۔ وفات دینا۔ پس اگر ہم آپ کو لے جائیں یعنی آپ کو وفات دیدیں۔ فانا منہم منتقمون۔ جواب شرط... ۔ تو پھر بھی ہم ان سے بدلہ لیں گے۔ منتقمون اسم فاعل جمع مذکر انتقام (افتعال) مصدر۔ بدلہ میں سزا دینے والے۔ انتقام لینے والے۔  Show more

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

﴿فَاِمَّا نَذْهَبَنَّ بِكَ ﴾ (الآیۃ) (سو اگر ہم آپ کو لے جائیں) یعنی دنیا سے اٹھالیں یا مکہ معظمہ سے نکال کرلے جائیں تو ان لوگوں کا پھر بھی عذاب سے چھٹکارہ نہیں، ہم ان سے انتقام لے لیں گے آپ کے سامنے ہو جسے ہم آپ کو دکھا دیں یا آپ کے بعد ہو ہمیں سب پر قدرت ہے، یعنی انہیں کفر کی سزا ضرور ملے گی۔ بعض ... مفسرین نے فرمایا کہ غزوہ بدر میں جو مشرکین مکہ کو شکست ہوئی قتل بھی ہوئے قیدی بھی ہوئے آیت کریمہ میں اس انتقام کا تذکرہ ہے۔  Show more

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

27:۔ ” فاما نذھبن بک۔ الایتیں “ یہ تخویف دنیوی ہے۔ یہ معاندین اور کفر و شرک کے سرغنے دنیا میں بھی ہماری گرفت سے نہیں بچ سکتے ہم انہیں ان کے عناد و تعنت اور انکار و جحود کی دنیا ہی میں سخت سزا دیں گے اور اگر دنیا میں ہم نے کسی مصلحت سے کسی معاند و سرکش کو نہیں پکڑا تو آخرت کے عذاب سے تو کسی حال میں ن... ہیں بچ سکے گا، اگر ہم آپ کو دنیا سے اٹھا لیں اور آپ کے سامنے ان کو عذاب نہ دیں تو بھی ان سے دنیا یا آخرت میں انتقام لے کر چھوڑیں گے اور اگر ہم چاہیں کہ ان پر آنے والا عذاب آپ کو دکھا دیں اور آپ ان کو بچشم خود عذاب میں مبتلا دیکھ لیں، تو ہم ایسا بھی کرسکتے۔ جیسا کہ جنگ بدر کے موع پر قتل ور قید و بند کا جو عذاب اللہ نے مشرکین پر مسلط فرمایا، اسے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نہ صرف اپنی آنکھوں سے دیکھا، بلکہ اپنے ہاتھوں سے اس کی تکمیل فرمائی۔ قال ابن عباس قد اراہ اللہ ذلک یوم بدر (قرطبی ج 16 ص 92) ۔  Show more

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(41) پھر اگر ہم آپ کو اٹھا بھی لیں تب بھی ہمیں ان کافروں سے ضرور بدلا لینا ہے۔