3 That is, "The case of those who have made up their minds not to believe, or of those who have chosen for themselves to remain lost in the blind alleys of doubt, is different, but when those who have not locked up their hearts against belief and conviction, will consider seriously their own creation, the structure of their own body, and the variety of animals found on the earth, they will see countless such signs as will leave no doubt in their minds that all this did not come into being without a God, or that it stood in need of more than one Cod for its creation. (For explanation, see A1 An`am: 37-38, An-Nahl: 5.8, AI-Hajj: 57, AI-Mu'minun: 12-14, AI-Furqan: 54, Ash-Shu'ara': 78-81, An-Naml: 64, Ar-Rum: 20-21, 54, E.N.'s 14 to 18 of As-Sajdah, Ya Sin: 71-73, Az-Zumar: 6, and E.N.'s 97, 98,110 of Al-Mu'min).
سورة الْجَاثِیَة حاشیہ نمبر :3
یعنی جو لوگ انکار کا فیصلہ کر چکے ہیں ، یا جنہوں نے شک ہی کی بھول بھلیوں میں بھٹکنا اپنے لیے پسند کرلیا ہے ان کا معاملہ تو دوسرا ہے ، مگر جن لوگوں کے دل کے دروازے یقین کے لیے بند نہیں ہوئے ہیں وہ جب اپنی پیدائش پر ، اور اپنے وجود کی ساخت پر ، اور زمین میں پھیلے ہوئے انواع و اقسام کے حیوانات پر غور کی نگاہ ڈالیں گے تو انہیں بے شمار علامات ایسی نظر آئیں گی جنہیں دیکھ کر یہ شبہ کرنے کی ادنیٰ سی گنجائش بھی نہ رہے گی کہ شاید یہ سب کچھ کسی خدا کے بغیر بن گیا ہو ، یا شاید اس کے بنانے میں ایک سے زیادہ خداؤں کا دخل ہو ۔ ( تشریح کے لیے ملاحظہ ہو جلد اول ، النحل ، حواشی ۷ تا ۹ ، جلد سوم ، الحج ، حواشی ۵ تا ۹ ، المومنون ، حواشی ۱۲ ۔ ۱۳ ، الفرقان ، حاشیہ ٦۹ ، الشعراء ، حواشی ۵۷ ، ۵۸ ، النمل ، حاشیہ ۸۰ ، الروم ، حواشی ۲۵ تا ۳۲ ، ۷۹ ۔ جلد چہارم ، السجدہ ، حواشی 14 تا 18 ۔ یٰس ، آیات 71 تا 73 ۔ الزمر ، آیت 6 ۔ المومن ، حواشی97 ۔ 98 ۔ 110 ) ۔