Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
اَلْقَلْدُ کے معنی رسی وغیرہ کو بل دینے کے ہیں۔جیسے قَلَدْتُ الْحَبَلَ : (میں نے رسی بٹی) اور بٹی ہوئی رسی کو قَلِیْدٌ یا مَقْلُوْدٌ کہا جاتا ہے اور قلادۃ اس بٹی ہوئی چیز کو کہتے ہیں جو گردن میں ڈالی جاتی ہے جیسے ڈور اور چاندی وغیرہ کی زنجیر اور مجازاً تشبیہ کے طور پر ہر اس چیز کو جو گردن میں ڈالی جائے یا کسی چیز کا احاطہ کرے قَلَادَۃ کہا جاتا ہے اور اسی سے تَقَلَّدَ سَیْفَہ‘ کا محاورہ ہے کیونکہ وہ بھی قلادۃ کی طرح گردن میں ڈال کر لٹکائی جاتی ہے۔جیسے وشاح (ہار) سے توشح بہ کا محاورہ استعمال ہوتا ہے اور قَلَّدْتُہ‘ سَیْفَا کے معنی کسی کی گردن میں تلوار باندھنے یا تلوار سے اس کی گردن مارنے کے ہیں۔قَلَّدْتُہ‘ عَمَلًا کوئی کام کسی کے ذمہ لگادینا۔قَلَّدْتُہ‘ ھِجَائَ : کسی پر ہجو کو لازم کردینا اور آیت کریمہ : (لَہٗ مَقَالِیۡدُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ) (۳۹۔۶۳) اسی کے پاس آسمانوں اور زمین کی کنجیاں ہیں میں مقالید سے مراد وہ چیز ہے جو ساری کائنات کا احاطہ کیئے ہوئے ہے۔بعض نے اس سے خزانے اور بعض نے کنجیاں مراد لی ہیں لیکن ان سب سے اﷲ تعالیٰ کی اس قدرت اور حفاظت کی طرف اشارہ ہے جوتمام کائنات پر محیط ہے۔
Surah:5Verse:2 |
پٹے والوں کو
the garlanded
|
|
Surah:5Verse:97 |
اور قلادے والے
and the garlands
|