Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
كَلّبَ |
يُكَلِّبُ |
كَلِّبْ |
مُكَلِّب |
مُكَلَّب |
تَكْلِيْب |
اَلْکَلْبُ: (کتا) بھونکنے والا جانور۔اس کی مؤنث کَلْبَۃٌ اور جمع اَکْلُبٌ وَکِلَابٌآتی ہے کبھی اس کی جمع کَلِیْبٌ بھی آجاتی ہے۔ (کَمَثَلِ الْکَلْبِ) (۷۔۱۷۶) تو اس کی مثال کتے کی سی ہے۔ (وَ کَلۡبُہُمۡ بَاسِطٌ ذِرَاعَیۡہِ بِالۡوَصِیۡدِ) (۱۸۔۱۸) اور ان کا کتا چوکھٹ پر دونوں ہاتھ پھیلائے ہوئے تھا۔اور اسی سے اَلْکَلْبُ (بفتح اللام) مشتق ہے جس کے معنی شدت حرص کے ہیں اسی سے کہا جاتا ہے: (ھُوَ اَحْرَصُ مِنْ کَلْبٍ:وہ کتے سے زیادہ حریص ہے اور رَجُلٌ کَلِبٌ کے معنی سخت حریص آدمی کے ہیں اور کَلْبٌ کَلِبٌ باؤلا کتا جسے انسان کا گوشت کھانے کا چسکا لگ جاتا ہے اور جسے وہ کاٹ کھائے اسے بھی ہڑکائے کتے جیسا مرض لاحق ہوجاتا ہے مفرد کیلئے رجُلٌ کَلْْبٌ اور جمع کے لئے قَوْمٌ کَلْبٰی کہتے ہیں۔ شاعر نے کہا ہے: (1) ۔ (الوافر) (۳۸۱) (دِمَائُ ھُمْ مِّنَ الْکَلْبِ الشِّفَاء ان کے خون کلب کی مرض سے شفا بخشتے ہیں اور کبھی یہ مرض اونٹ کو بھی لاحق ہوجاتا ہے چنانچہ اَکْلَبَ الرَّجُلُ کے معنی باؤلے اونٹ کا مالک ہونے کے ہیں۔کَلِبَ الشِّتَائُ:سردی سخت ہوگئی گویا وہ کتے کی طرح باؤلی ہوگئی ہے۔دَھْرٌ کَلِبٌ:سخت زمانہ۔اَرْضٌ کَلِبَۃٌ:اس زمین کو کہتے ہیں جو سیراب نہ ہونے کی وجہ سے خشک ہوجائے جیسا کہ باؤلا آدمی پانی نہ پینے کی وجہ سے خشک ہوجائے جیسا کہ باؤلا آدمی پانی نہ پینے کی وجہ سے آخرکار سوکھ کر رہ جاتا ہے۔اَلْکَلَّابُ وَالْمُکَلِّبُ: اس شخص کو کہتے ہیں جو کتوں کو شکار کے لئے سدھاتا اور انہیں تعلیم دیتا ہے۔چنانچہ فرمایا: (وَ مَا عَلَّمۡتُمۡ مِّنَ الۡجَوَارِحِ مُکَلِّبِیۡنَ تُعَلِّمُوۡنَہُنَّ ) (۵۔۴) اور وہ شکار بھی حلال ہے جو تمہارے لئے ان شکاری جانوروں نے پکڑا جن کو تم نے سدھا رکھا ہے۔اَرْضٌ مُّکَلَّبَۃٌ:بہت کتوں والی سرزمین۔ اَلْکِلَابُ وَالْکَلْبُ:میخ جو تلوار کے قبضہ میں لگی ہوتی ہے۔ اَلْکَلْبَۃُ:توشہ دان باندھنے کے تسمہ سے نیچے کا تسمہ جس سے اسے سیا جاتا ہے۔اس کا یہ نام شکاری کتے کی مناسبت سے رکھا گیا ہے۔کَلْبُتُ الْاَدِیْمَ کے معنی چمڑے کو سینے کے ہیں کسی شاعر نے کہا ہے (2) (الرجز) (۳۸۲) (سَیْرُ صَنَاعٍ فِیْ اَدِیْمٍ تَکْلُبُہ) کاریگر عورت کے تسمہ کی طرح ملائم اور چمکدار ہے جس سے وہ مشکیزہ سی رہی ہو۔ اَلْکَلْبُ:تاروں کے ایک جھمکے کا نام ہے جسے کتے کے ساتھ تشبیہ دی جاتی ہے کیونکہ وہ ایک دوسرے جھمکے کے تابع ہوتا ہے جسے اَلرَّاعِیْ (چرواہا) کہا جاتا ہے۔اَلْکَلْبَتَانِ (دسپناہ) لوہار کے ایک اوزار کا نام ہے جس سے وہ گرم لوہے کو پکڑتا ہے کسی چیز کو پکڑنے کے لحاظ سے اسے شکاری کتے کے ساتھ تشبیہ دیتے ہیں اور دو کنارے ہونے کی وجہ سے تثنیہ کا لفظ اختیار کیا گیا ہے۔اَلْکَلُّوْبُ۔کنڈی۔کِلَالِیْبُ جمع کَلَالَیْبُ الْبَازِیْ:باز کے پنجے یہ بھی کَلْبٌ سے مشتق ہے کیونکہ جو چیز اس کے پنجہ میں آجائے اسے کتے کی طرح پکڑ کر روک لیتا ہے۔
Surah:5Verse:4 |
شکار کی تعلیم دینے والے
ones who train animals to hunt
|