Surat ul Anaam

Surah: 6

Verse: 132

سورة الأنعام

وَ لِکُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوۡا ؕ وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۳۲﴾

And for all are degrees from what they have done. And your Lord is not unaware of what they do.

اور ہر ایک کے لئے ان کے اعمال کے سبب درجے ملیں گے اور آپ کا رب ان کے اعمال سے بے خبر نہیں ہے ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

وَلِكُلٍّ دَرَجَاتٌ مِّمَّا عَمِلُواْ ... For all there will be degrees according to what they did. At-Tabari said, means, every person who obeys Allah or behaves disobediently, has grades and ranks according to their works, which Allah gives them as recompense, good for good and evil for evil." I say, it is possible that Allah's statement, وَلِكُلٍّ دَرَجَاتٌ مِّمَّا عَمِلُواْ (Fo... r all there will be degrees according to what they did) refers to the disbelievers of the Jinns and mankind who will earn a place in the Fire according to their evil deeds. Allah said, قَالَ لِكُلٍّ ضِعْفٌ (He will say: "For each one there is double (torment)." (7:38) and, الَّذِينَ كَفَرُواْ وَصَدُّواْ عَن سَبِيلِ اللَّهِ زِدْنَـهُمْ عَذَابًا فَوْقَ الْعَذَابِ بِمَا كَانُواْ يُفْسِدُونَ Those who disbelieved and hinder (others) from the path of Allah, for them We will add torment to the torment because they used to spread corruption. (16:88) Allah said next, ... وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُونَ And your Lord is not unaware of what they do. Ibn Jarir commented, "All these deeds that they did, O Muhammad, they did while your Lord is aware of them, and He collects and records these deeds with Him, so that He recompenses them when they meet Him and return to Him.   Show more

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

132۔ 1 یعنی ہر انسان اور جن کے، ان کے با ہمی درجات میں، عملوں کے مطابق، فرق، تفاوت ہوگا، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جنات بھی انسانوں کی طرح جنتی اور جہنمی ہونگے۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

وَلِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ۔۔ : اس سے معلوم ہوا کہ جنوں میں سے بھی جو نیک ہیں وہ جنت میں اور جو بدرکار ہیں وہ جہنم میں جائیں گے۔ سورة رحمن میں اس کی تفصیل موجود ہے اور جنت اور جہنم میں بھی ان کے درجات و دَرکات مختلف ہوں گے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

The sense of the fourth verse (132) is fairly clear. It says that with Allah there are ranks for classes of people among human beings and the Jinn. These ranks have been assigned in terms of their deeds. When rewarded or punished, the measure used shall be that of their deeds.

چوتھی آیت کا مفہوم واضح ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک انسانوں اور جنّات میں ہر طبقہ کے لوگوں کے درجات مقرر ہیں، اور یہ درجات ان کے اعمال ہی کے مطابق رکھے گئے، ان میں سے ہر ایک کی جزاء و سزا انہی اعمال کے پیمانہ کے مطابق ہوگی۔

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

وَلِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا۝ ٠ ۭ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُوْنَ۝ ١٣٢ درج الدّرجة نحو المنزلة، لکن يقال للمنزلة : درجة إذا اعتبرت بالصّعود دون الامتداد علی البسیطة، کدرجة السّطح والسّلّم، ويعبّر بها عن المنزلة الرفیعة : قال تعالی: وَلِلرِّجالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ [ البقرة/ 228... ] ( د ر ج ) الدرجۃ : کا لفظ منزلہ ميں اترنے کی جگہ کو درجۃ اس وقت کہتے ہیں جب اس سے صعود یعنی اوپر چڑھتے کا اعتبار کیا جائے ورنہ بسیط جگہ پر امدیاد کے اعتبار سے اسے درجۃ نہیں کہتے جیسا کہ چھت اور سیڑھی کے درجات ہوتے ہیں مگر کبھی اس کا اطلاق مزدلہ رفیع یعنی بلند مرتبہ پر بھی ہوجاتا ہے ۔ چناچہ آیت کریمہ : ۔ وَلِلرِّجالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ [ البقرة/ 228] البتہ مردوں کو عورتوں پر فضیلت ہے ۔ غفل الغَفْلَةُ : سهو يعتري الإنسان من قلّة التّحفّظ والتّيقّظ، قال تعالی: لَقَدْ كُنْتَ فِي غَفْلَةٍ مِنْ هذا[ ق/ 22] ( غ ف ل ) الغفلتہ ۔ اس سہو کو کہتے ہیں جو قلت تحفظ اور احتیاط کی بنا پر انسان کو عارض ہوجاتا ہے ۔ قرآن میں ہے ۔ لَقَدْ كُنْتَ فِي غَفْلَةٍ مِنْ هذا[ ق/ 22] بیشک تو اس سے غافل ہو رہا تھا  Show more

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

(١٣٢) جن وانس میں سے ہر ایک مومن کو ان کے خیر کی وجہ سے جنت میں درجات ملیں گے اور کافروں کو ان کی برائیوں کے باعث سزائیں دی جائیں اور خیر وشر سے آپ کا پروردگار غافل نہیں یا یہ کہ جو گناہ کرتے ہیں اس پر سزا اور گرفت کو وہ چھوڑنے والا نہیں۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ١٣٢ (وَلِکُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ط) ۔ ظاہر بات ہے کہ سب نیکو کار بھی ایک جیسے نہیں ہوسکتے اور نہ ہی سب بد کار ایک جیسے ہوسکتے ہیں ‘ بلکہ اعمال کے لحاظ سے مختلف افراد کے مختلف مقامات اور مراتب ہوتے ہیں۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(6:132) لکل۔ ای لکل من العکلفین۔ لکل عامل۔ ہر عاقل بالغ عامل کے لئے۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ف 7 اس سے معلوم ہوا کہ جنوں میں سے بھی جو نیک ہیں وہ جنت میں اور جو بدکار ہیں وہ جہنم میں جائیں گے۔ (وحیدی)8 یعنی وہ ان سے بےنیاز ونے کے باوجود ان پر رحم فرماتا ہے۔

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

(آیت) ” نمبر ١٣٢۔ اہل ایمان کے بھی درجے ہیں ۔ ایک سے ایک بڑا ہے ۔ شیاطین کے بھی درجے ہیں ۔ ایک سے ایک بڑا ہے ۔ اور سب لوگوں کے اعمال ریکارڈ شدہ ہیں اور اللہ تعالیٰ ان سے بیخبر نہیں ہے ۔ (آیت) ” وَمَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعْمَلُونَ (132) ” اللہ تعالیٰ نے بندوں کے لئے رسول بھیجے ‘ یہ محض اس ک... ا کرم ہے کہ اس نے ایسا کیا ‘ اس لئے کہ وہ غنی بادشاہ ہے ‘ اسے ان کے ایمان کی کوئی ضرورت لاحق نہیں ہے ۔ نہ ان کی جانب سے عبادت اور بندگی کی کوئی احتیاج ہے ۔ اگر وہ نیک بنتے ہیں تو وہ دنیا اور آخرت میں اپنی بھلائی کے لئے نیک بنیں گے ۔ اسی طرح اللہ رحمت کا اظہار اس وقت بھی علی وجہ الاثم ہوتا ہے کہ اللہ اس دنیا میں نافرمانوں کو بھی مہلت دیتا ہے ورنہ وہ اس بات کی پوری پوری قدرت رکھتا ہے کہ وہ سب کو ہلاک کردے اور ان کی جگہ کوئی دوسری قوم اور نسل لے آئے ۔  Show more

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اعمال کے اعتبار سے لوگوں کے درجات مختلف ہیں۔ پھر فرمایا (وَ لِکُلِّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا) ( اور ہر ایک کے لیے اپنے اپنے اعمال کے اعتبار سے مختلف درجات ہیں) ثواب والوں کے بھی مختلف درجات ہیں اور عقاب والوں کے بھی، اور جس نے جو کچھ کیا اپنے اپنے عمل کے اعتبار سے جزا اور سزا پالے گا۔ (وَ مَا رَب... ُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعْمَلُوْنَ ) ( اور تیرا رب ان کاموں سے غافل نہیں ہے جو وہ کرتے ہیں) اس میں یہ بات بتادی کہ حساب لینے والا اور جزا دینے والا اللہ تعالیٰ ہے۔ اس کے علم سے کسی کا کوئی عمل باہر نہیں۔ کوئی یہ نہ سمجھے کہ میرے سارے اعمال کا بدلہ کیسے ملے گا۔ کسے خبر ہے کہ میں نے کیا کیا کیا ؟ خوب سمجھ لیں کہ جسے جزا دینا ہے اسے سب کچھ معلوم ہے۔  Show more

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

146 لِکُلٍّ کی تنوین مضاف الیہ محذوف سے عوض ہے اصل میں تھا لکل عامل بطاعۃ اللہ او بمعصیتہ درجات ای منازل یبلغھا بعملہ ان کان خیرا فخیر وانکان شرا فشر (خازن ج 2 ص 153) ۔ یعنی ہر مومن و کافر کو اس کے اعمال کے مطابق درجہ ملے گا۔ جس طرح مومن و کافر کے درجات میں تفاوت ہے اسی طرح مومنوں اور کافروں کے درجا... ت میں بھی کثرت وقلت حسنات و سیئات کے اعتبار سے تفاوت ہوگا۔  Show more

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

132 اور سب لوگوں کے اچھے برے اعمال کے لحاظ سے مختلف درجات اور مراتبمقرر ہیں اور آپ کا پروردگار ان لوگوں کے کردار اور اعمال سے بیخبر نہیں ہے۔ یعنی ہر عمل کا خواہ وہ اچھا ہو یا برا ایک درجہ مقرر ہے جیسا عمل ویسا درجہ۔