A False Notion and its Rebuttal
Allah tells;
سَيَقُولُ الَّذِينَ أَشْرَكُواْ
...
Those who committed Shirk say:
Here Allah mentioned a debate with the idolators, refuting a false notion they have over their Shirk and the things that they prohibited.
They said, surely, Allah has full knowledge of the Shirk we indulge in, and that we forbid some kinds of wealth. Allah is able to change this Shirk by directing us to the faith, - they claimed - and prevent us from falling into disbelief, but He did not do that. Therefore - they said Allah indicated that He willed, decided and agreed that we do all this. They said,
...
لَوْ شَاء اللّهُ مَا أَشْرَكْنَا وَلاَ ابَاوُنَا وَلاَ حَرَّمْنَا مِن شَيْءٍ
...
"If Allah had willed, we would not have taken partners (in worship) with Him, nor would our fathers, and we would not have forbidden anything."
Allah said in another Ayah,
وَقَالُواْ لَوْ شَأءَ الرَّحْمَـنُ مَا عَبَدْنَـهُمْ
And they said: "If it had been the will of the Most Gracious (Allah), we should not have worshipped them (false deities)." (43:20)
Similar is mentioned in Surah An-Nahl.
Allah said next,
...
كَذَلِكَ كَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِم
...
Likewise belied those who were before them,
for by using and relying on this understanding, the misguided ones before them were led astray. This notion is false and ungrounded, for had it been true, Allah would not have harmed them, destroyed them, aided His honorable Messengers over them, and made them taste His painful punishment.
...
حَتَّى ذَاقُواْ بَأْسَنَا
...
till they tasted Our wrath.
...
قُلْ هَلْ عِندَكُم مِّنْ عِلْمٍ
...
Say: "Have you any knowledge..."
that Allah is pleased with you and with your ways,
...
فَتُخْرِجُوهُ لَنَا
...
that you can produce before us.
and make it plain, apparent and clear for us.
However,
...
إِن تَتَّبِعُونَ إِلاَّ الظَّنَّ
...
Verily, you only follow the Zann,
doubts and wishful thinking,
...
وَإِنْ أَنتُمْ إَلاَّ تَخْرُصُونَ
and you do nothing but lie.
about Allah in the false claims that you utter.
Allah said next,
قُلْ فَلِلّهِ الْحُجَّةُ الْبَالِغَةُ فَلَوْ شَاء لَهَدَاكُمْ أَجْمَعِينَ
غلط سوچ سے باز رہو
مشرک لوگ دلیل پیش کرتے تھے کہ ہمارے شرک کا حلال کو حرام کرنے کا حال تو اللہ کو معلوم ہی ہے اور یہ بھی ظاہر ہے کہ وہ اگر چاہے تو اس کے بدلنے پر بھی قادر ہے ۔ اس طرح کہ ہمارے دل میں ایمان ڈال دے یا کفر کے کاموں کی ہمیں قدرت ہی نہ دے پھر بھی اگر وہ ہماری اس روش کو نہیں بدلتا تو ظاہر ہے کہ وہ ہمارے ان کاموں سے خوش ہے اگر وہ جاہتا تو ہم کیا ہمارے بزرگ بھی شرک نہ کرتے ، جیسے ان کا یہی قول آیت ( لوشاء الرحمن ) میں اور سورۃ نحل میں ہے ۔ اللہ فرماتا ہے اسی شبہ نے ان سے پہلی قوموں کو تباہ کر دیا اگر یہ بات سچ ہوتی تو ان کے پہلے باپ دادا پر ہمارے عذاب کیوں آتے؟ رسولوں کی نافرمانی اور شرک و کفر پر مصر رہنے کی وجہ سے وہ روئے زمین سے ذلت کے ساتھ یوں ہٹا دیئے جاتے ؟ اچھا تمہارے پاس اللہ کی رضامندی کا کوئی سرٹیفکیٹ ہو تو پیش کرو ۔ ہم تو دیکھتے ہیں کہ تم وہم پرست ہو فاسد عقائد پر جمے ہوئے ہو اور اٹکل پچو باتیں اللہ کے ذمے گھڑ لیتے ہو ۔ وہ بھی یہی کہتے تھے تم بھی یہی کہتے ہو کہ ہم ان معبودوں کی عبادت اسلئے کرتے ہیں کہ یہ ہمیں اللہ سے ملا دیں حالانکہ وہ نہ ملانے والے ہیں نہ اس کی انہیں قدرت ہے ، ان سے تو اللہ نے سمجھ بوجھ چھین رکھی ہے ، ہدایت و گمراہی کی تقسیم میں بھی اللہ کی حکمت اور اس کی حجت ہے ، سب کام اس کے ارادے سے ہو رہے ہیں وہ مومنوں کو پسند فرماتا ہے اور کافروں سے ناخوش ہے ، فرمان ہے آیت ( وَلَوْ شَاۗءَ اللّٰهُ لَجَمَعَهُمْ عَلَي الْهُدٰي فَلَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْجٰهِلِيْنَ ) 35- الانعام:6 ) اگر اللہ چاہتا تو ان سب کو راہ حق پر جمع کر دیتا اور آیت میں ہے اگر تیرے رب کی چاہت ہوتی تو سب لوگوں کو ایک ہی امت کر دیتا ، یہ تو اختلاف سے نہیں ہٹیں گے سوائے ان لوگوں کے جن پر تیرا رب رحم کرے بلکہ انہیں اللہ نے اسی لئے پیدا کیا ہے تیرے رب کی یہ بات حق ہے کہ میں جنات اور انسان سے جہنم کو پر کر دونگا ۔ حقیقت بھی یہی ہے کہ نافرمانوں کی کوئی حجت اللہ کے ذمہ نہیں بلکہ اللہ کی حجت بندوں پر ہے ، تم نے خواہ مخواہ اپنی طرف سے جانوروں کو حرام کر رکھا ہے ان کی حرمت پر کسی کی شہادت تو پیش کر دو ۔ اگر یہ ایسی شہادت والے لائیں تو تو ان جھوٹے لوگوں کی ہاں میں ہاں نہ ملانا ۔ ان منکرین قیامت ، منکرین کلام اللہ شریف کے جھانسے میں کہیں تم بھی نہ آ جانا ۔