Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
اَلْغَمْرُ (ض) کے اصل معنی کسی چیز کے اثر کو زائل کردینے کے ہیں۔ اسی سے غَمْرٌ غَامِرٌ اس زیادہ پانی کو کہتے ہیں جس کا سیلاب ہر قسم کے اثرات کو چھپا کر زائل کردے شاعر نے کہا ہے۔(1) (المتقارب) (۳۳۰) وَالْمَائُ غَامِرٌ خِدَادَھَا اور پانی اپنے گڑھوں کو چھپانے والا تھا۔ اسی مناسبت سے فیاض آدمی اور تیز رو گھوڑے کو بھی غَمْرٌ کہا جاتا ہے جس طرح کہ تشبیہ کے طور پر اسے بَحْرٌ کہہ دیا جاتا ہے اور غَمْرَۃٌ اس پانی کثیر کو کہتے ہیں جس کی اتھاہ نظر نہ آئے۔ اور یہ اس جہالت کے لیے ضرب المثل ہے جو آدمی پر چھا جاتی ہے۔ اور قرآن پاک نے فَاَغْشَیْنَاھُمْ وغیرہ الفاظ سے اسی معنی کی طرف اشارہ کیا ہے۔ قرآن پاک میں ہے۔ (فَذَرۡہُمۡ فِیۡ غَمۡرَتِہِمۡ ) (۲۳:۵۴) تو ان کو … ان کی غلفت ہی میں رہنے دو۔ (الَّذِیۡنَ ہُمۡ فِیۡ غَمۡرَۃٍ سَاہُوۡنَ ) (۵۱:۱۱) جو بے خبری میں بھولے ہوئے ہیں۔ اور غَمْرات کے معنی شدائد کے ہیں (کیونکہ وہ بھی انسان پر ہجوم کرکے اسے بدحواس کردیتے) ہیں فرمایا: (فِیۡ غَمَرٰتِ الۡمَوۡتِ) (۶:۹۳) (جب) موت کی سختی میں ۔ اور ناتجربہ کار آدمی کو بھی غَمْرٌ کہا جاتا ہے۔ وَالْجَمْعُ اَغْمَارٌ نیز غَمْرٌ کے معنی پوشیدہ کینہ کے بھی آتے ہیں۔ وَالْجَمْعُ غَمُوْرٌ اور غَمْرٌ کے معنی چربی کی بدبو کے آتے ہیں جو تمام چیزوں کی بو پر غالب آجاتی ہے غَمِرَتْ یَدُہٗ: اس کا ہاتھ میلا ہوگیا۔ غَمِرَ عِرْضُہٗ اس کی عزت پر بٹہ لگ گیا۔ محاورہ ہے۔ دَخَلَ فِیْ غُمَارِ النَّاسِ وَخُمَارِھِمْ: وہ لوگوں کے ہجوم میں داخل ہوگیا۔ اَلْغُمْرَۃُ: زعفران سے تیار کیا ہوا طلا جو چہرے پر ملتے ہیں۔ تَغَمَّرَتُ بِالطِّیْب: میں نے (اپنے چہرہ پر) زعفرانی خؤشبو ملی اور پانی پینے کے چھوتے پیالے کو غُمْرٌ کہا جاتا ہے اسی سے تَغَمَّرْتُ ہے جس کے معنی تھوڑا سا پانی پینے کے ہیں اور کسی شخص کو مُغَامِرٌ اس وقت کہتے ہیں جب کہ وہ اپنے آپ کو لڑائی کی آگ میں جھونک دے اور یہ یا تو دشمن کی صفوں میں گھسنے کے لیے ہوتا ہے جیساکہ فُلَانٌ یَحُوْضُ الْحَرْبَ کا محاورہ ہے اور یا ناتجربہ کاری کی وجہ سے اور اس صورت میں اسے مُغَامِرٌ کہنا ایسے ہی ہے جیساکہ اناڑی آدمی کو ھَوْج وغیرہ کہا جاتا ہے۔
Surah:6Verse:93 |
بےہوشیوں ہوں گے
agonies
|