The Command for Jihad against the Disbelievers and the Hypocrites
Allah command's the Prophet!
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ
...
O Prophet!
Strive hard against the disbelievers and the hypocrites,
Allah the Exalted orders His Messenger to perform Jihad against the disbelievers and hypocrites, the former with weapons and armaments and the later... by establishing Allah's legislated penal code,
...
وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ
...
and be severe against them,
meaning, in this life,
...
وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَبِيْسَ الْمَصِيرُ
their abode will be Hell, and worst indeed is that destination.
that is, in the Hereafter.
The Disbeliever shall never benefit from His Believing Relative on the Day of Resurrection
Allah the exalted said,
Show more
تحفظ قانون کے لئے حکم جہاد
اللہ تعالیٰ اپنے بنی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیتا ہے کہ کافروں سے جہاد کر ہتھیاروں کے ساتھ اور منافقوں سے جہاد کر حدود اللہ جاری کرنے کے ساتھ ، ان پر دنیا میں سختی کرو ، آخرت میں بھی ان کا ٹھکانا جہنم ہے جو بدترین باز گشت ہے ، پھر مثال دے کر سمجھایا کہ کافروں کا مسلم... انوں سے ملنا جلنا خلط ملط رہنا انہیں ان کے کفر کے باوجود اللہ کے ہاں کچھ نفع نہیں دے سکتا ، دیکھو دو پیغمبروں کی عورتیں حضرت نوح علیہ السلام کی اور حضرت لوط علیہ السلام کی جو ہر وقت ان نبیوں کی صحبت میں رہنے والی اور دن رات ساتھ اٹھنے بیٹھنے والی اور ساتھ ہی کھانے پینے بلکہ سونے جاگنے والی تھیں ، لیکن چونکہ ایمان میں ان کی ساتھی نہ تھیں اور اپنے کفر پر قائم تھیں ، پس پیغمبروں کی آٹھ پہر کی صحبت انہیں کچھ کام نہ ئی ، انبیاء اللہ انہیں آخروی نفع نہ پہنچا سکے اور نہ آخروی نقصان سے بچا سکے ، بلکہ ان عورتوں کو بھی دوزخیوں کے ساتھ جہنم میں جانے کو کہہ دیا گیا ۔ یہ یاد رہے کہ خیانت کرنے سے مراد بدکاری نہیں ، انبیاء علیہم السلام کی حرمت و عصمت اس سے بہت اعلیٰ اور بالا ہے کہ ان کی گھر والیاں فاحشہ ہوں ، ہم اس کا پورا بیان سورہ نور کی تفسیر میں کر چکے ہیں ، بلکہ یہاں داد خیانت فی الدین یعنی دین میں اپنے خاوندوں کی خیانت کی ان کا ساتھ نہ دیا ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں ان کی خیانت زنا کاری نہتھی بلک ہیہ تھی کہ حضرت نوح علیہ السلام کی بیوی تو لوگوں سے کہا کرتی تھی کہ یہ مجنوں ہیں اور لوط علیہ السلام کی بیوی جو مہمان حضرت لوط کے ہاں آتے تو کافروں کو خبر کر دیتی تھیں ، یہ دونوں بد دین تھیں نوح علیہ السلام کی راز داری اور پوشیدہ طور پر ایمان لانے والوں کے نام کافروں پر ظاہر کر دیا کرتی تھیں ، اسی طرح حضرت لوط علیہ السلام کی بیوی بھی اپنے خاوند اللہ کے رسول علیہ السلام کی مخالف تھیں اور جو لوگ آپ کے ہاں مہمان بن کر ٹھہرتے یہ جا کر اپنی کافر قوم کو خبر کر دیتی جنہیں بد عمل کی عادت تھی ، بلکہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ کسی پیغمبر کی کسی عورت نے کبھی بدکاری نہیں کی ، اسی طرح حضرت عکرمہ حضرت سعید بن جیر حضرت ضحاک وغیرہ سے بھی مروی ہے ، اس سے استدلال کر کے بعض علماء نے کہا ہے کہ وہ جو عام لوگوں میں مشہور ہے کہ حدیث میں ہے جو شخص کسی ایسے کے ساتھ کھائے جو بخشا ہوا ہو اسے بھی بخش دیا جاتا ہے ، یہ حدیث بالکل ضعیف ہے اور حقیقت بھی یہی ہے کہ یہ حدیث محض بے اصل ہے ، ہاں ایک بزرگ سے مروی ہے کہ انہوں نے خواب میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی اور پوچھا کہ کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حدیث ارشاد فرمائی ہے؟ آپ نے فرمایا نہیں لیکن اب میں کہتا ہوں ۔ Show more