Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
اَلْمُطَابَقَۃُ: اسمائے متضایفہ سے ہے جس کے معنی ایک چیز کے اوپر اس کے برابر دوسری چیز رکھنا۔ اسی سے طَابَقْتُ النَّعْلَ ہے جس کے معنی کسی کے نقش قدم پر چلنا کے ہیں۔ شاعر نے کہا ہے۔(1) (۲۸۹) اِذَا لَا وَذَالظِّلَّ القَصِیْرَ بِخُفِّہٖ … وَکَانَ طِبَاقَ الْخُفِّ اَوْ قَلَّ زَائِدًا۔ پھر طِبَاقَ کا لفظ اس چی زکے متعلق استعمال ہوتا ہے جو دوسری کے اوپر ہو اورکبھی اس چیز کو کہتے ہیں جو دوسری کے مطابق اور موافق ہو جیساکہ تمام ان الفاظ کا حال ہے جو دو معنوں کے لیے وضع کیے گئے ہیں اور پھر کسی ایک معنی میں استعمال ہونے لگے ہوں۔ جیسے کَأسٌ وَنَادِیَۃٌ وغَعْرُھُمَا چنانچہ آیت کریمہ: (الَّذِیۡ خَلَقَ سَبۡعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًا) (۶۷:۳) کے معنی یہ ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے سات آسمان اوپر تلے بنائے ہیں۔ اور آیت کریمہ: (لَتَرۡکَبُنَّ طَبَقًا عَنۡ طَبَقٍ) (۸۴:۱۹) کے معنی یہ ہوں گے کہ تم ایک منزل سے دوسری منزل کی طرف بلند ہوتے چلے جاؤگے اور یہ ان مختلف احوال و مراتب کی طرف اشارہ ہے جن پر سے انسان گزر کر ترقی کے منازل طے کرتا ہے اور اس تدریجی ارتقاء کی طرف آیت: (وَ اللّٰہُ خَلَقَکُمۡ مِّنۡ تُرَابٍ ثُمَّ مِنۡ نُّطۡفَۃٍ…الآیۃ) (۲۵:۱۱) اور خدا ہی نے تم کو مٹی سے پیدا کیا پھر نطفے سے، میں اشارہ فرمایا ہے نیز آخرت میں حشرونشر، حساب و کتاب اور پل صراط سے لے کر جنت اور دوزخ میں پہنچنے تک جو مختلف حالات انسان کو پیش آنے والے ہیں ان کی طرف بھی اشارہ ہوسکتا ہے اور ایک جماعت جو باہم مطابقت اور موافقت رکھتی ہو اس کے متعلق کہا جاتا ہے۔ ھُمْ فِیْ اُمِّ طَبَقٍ نیز کہا جاتا ہے۔ اَلنَّاسُ طَبَقَاتٌ: لوگوں کے مختلف طبقے ہیں طَابَقْتُہٗ عَلٰی کَذَا وَتَطَابَقُوْا وَاَطْبَقُوْا عَلَیْہِ: باہم مطابق ہونا اسی سے جَوَابٌ یَطَابِقُ السُّوَالَ کا محاورہ ہے۔ یعنی جواب سوال کے عین مطابق ہے۔ اَلْمُطَابَقْۃُ: اس آدمی کی طرح چلنا جس کے پاؤں میں بیڑیاں پڑی ہوں اَلطَّبَقُ وَالطَّبَاقُ: (۱) تھالی یا طباق جس پر پھل رکھتے ہیں۔ (۲) ہر چیز کا ڈھکنا (۳) پیٹھ کے مہروں میں سے ہر مہرہ کو طَبْقٌ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ باہم مطابق ہوتے ہیں اور طَبَّقْتُہٗ بِالسَّیْفِ کا محاورہ بھی مُطَابَقَۃُ النَّعْلِ کی مناسبت سے استعمال ہوتا ہے اور اس کے معنی ہیں: میں نے ٹھیک اس کے جوڑ میں تلوار ماری اور اسے الگ کردیا۔ طَبْقُ اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ: (رات اور دن کی ساعات جو باہم مطابق ہوں۔ اَطْبَقْتُ عَلَیْہِ الْبَابَ: میں نے اس پر دراوزہ بند کردیا رَجُلٌ عَیَایَائُ طَبَاقَائُ: آنکہ بروے سخن بستہ گرود۔ یہ اَطْبَقْتُ الْبَابَ کے محاورہ سے ماخوذ ہے اور فَحْلٌ طَبَاقَائُ اس سانڈھ کو کہتے ہیں جو جفتی سے عاجز ہو اور بڑی مصیبت کو بِنْتُ الطَّبَقِ کہا جاتا ہے۔ مثل مشہور ہے وَاَفَقَ شِنٌّ طَبَقَۃً کہ شن طبقۃ کے موافق ہوگئی اور شَنٌّ وَطَبَقَۃٌ دو قبیلوں کے نام ہیں۔(2)
Surah:67Verse:3 |
اوپر تلے۔ تہ بہ تہ
one above another
|
|
Surah:71Verse:15 |
تہ بہ تہ
(in) layers
|
|
Surah:84Verse:19 |
ایک حالت پر
(to) stage
|
|
Surah:84Verse:19 |
دوسری حالت(سے)
stage
|