Surat ul Aeyraaf

Surah: 7

Verse: 196

سورة الأعراف

اِنَّ وَلِیِّۦَ اللّٰہُ الَّذِیۡ نَزَّلَ الۡکِتٰبَ ۫ ۖوَ ہُوَ یَتَوَلَّی الصّٰلِحِیۡنَ ﴿۱۹۶﴾

Indeed, my protector is Allah , who has sent down the Book; and He is an ally to the righteous.

یقیناً میرا مددگار اللہ تعالٰی ہے جس نے یہ کتاب نازل فرمائی اور وہ نیک بندوں کی مدد کرتا ہے ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

إِنَّ وَلِيِّـيَ اللّهُ الَّذِي نَزَّلَ الْكِتَابَ وَهُوَ يَتَوَلَّى الصَّالِحِينَ Verily, my protector is Allah Who has revealed the Book (the Qur'an), and He protects the righteous. Allah's support is sufficient and He will suffice for me, He is My supporter, I trust in Him and take refuge with Him. He is my protector, in this life and the Hereafter, and the protector of every righteous believer after me. Similarly, the people of Hud said, إِن نَّقُولُ إِلاَّ اعْتَرَاكَ بَعْضُ ءَالِهَتِنَا بِسُوءٍ قَالَ إِنِّى أُشْهِدُ اللَّهِ وَاشْهَدُواْ أَنِّى بَرِىءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ مِن دُونِهِ فَكِيدُونِى جَمِيعًا ثُمَّ لاَ تُنظِرُونِ إِنِّى تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ رَبِّى وَرَبِّكُمْ مَّا مِن دَابَّةٍ إِلاَّ هُوَ ءاخِذٌ بِنَاصِيَتِهَأ إِنَّ رَبِّى عَلَى صِرَطٍ مُّسْتَقِيمٍ "All that we say is that some of our gods have seized you with evil (madness)." Hud replied: "I call Allah to witness, and bear you witness that I am free from that which you ascribe (as partners in worship, with Him (Allah)). So plot against me, all of you, and give me no respite. I put my trust in Allah, my Lord and your Lord! There is not a moving (living) creature but He has the grasp of its forelock. Verily, my Lord is on a path that is straight. (11:54-56) Ibrahim Al-Khalil proclaimed (to his people), قَالَ أَفَرَءَيْتُمْ مَّا كُنْتُمْ تَعْبُدُونَ أَنتُمْ وَءَابَأوُكُمُ الاٌّقْدَمُونَ فَإِنَّهُمْ عَدُوٌّ لِى إِلاَّ رَبَّ الْعَـلَمِينَ الَّذِى خَلَقَنِى فَهُوَ يَهْدِينِ Do you observe that which you have been worshipping, You and your ancient fathers. Verily, they are enemies to me, save the Lord of all that exists. Who has created me, and it is He Who guides me." (26:75-78) He also said to his father and his people, وَإِذْ قَالَ إِبْرَهِيمُ لاًّبِيهِ وَقَوْمِهِ إِنَّنِى بَرَاءٌ مِّمَّا تَعْبُدُونَ إِلاَّ الَّذِى فَطَرَنِى فَإِنَّهُ سَيَهْدِينِ وَجَعَلَهَا كَلِمَةً بَـقِيَةً فِى عَقِبِهِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ "Verily, I am innocent of what you warship. Except Him Who did create me; and verily, He will guide me." And he made it a legacy lasting among his offspring, that they may turn back (to Allah). (43:26-28) Allah said here, إِنَّ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللّهِ (Verily, those whom you call upon besides Allah) until the end of the Ayah, reiterating what has been said earlier, but He uses direct speech this time,

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

[١٩٥] جب میرا سرپرست اور کارساز اللہ تعالیٰ ہے جس نے یہ قرآن نازل کیا ہے تو پھر مجھے تمہارے ان معبودوں سے نقصان پہنچنے کا کیا خطرہ ہوسکتا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ بات صرف مجھی پر منحصر نہیں اللہ اپنے سب نیک بندوں کی سرپرستی فرماتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی یہ سرپرستی کیا کم ہے کہ اس نے قرآن جیسی بابرکت کتاب ہمارے لیے نازل فرمائی ہے جو زندگی کے ہر پہلو میں ہماری رہنمائی کرتی ہے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اِنَّ وَلِيّۦ اللّٰهُ الَّذِيْ نَزَّلَ الْكِتٰبَ ڮ ۔۔ : یہ جواب ہے مشرکین کی ان دھمکیوں کا جو وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیا کرتے تھے۔ وہ کہا کرتے تھے کہ تم ہمارے ان معبودوں کو برا کہنے سے باز آجاؤ، ورنہ تم ان کے غضب میں گرفتار ہو کر تباہ ہوجاؤ گے۔ فرمایا میرا یارومددگار اللہ ہے، مجھے تمہاری دھمکیوں کی کوئی پروا نہیں۔ نیز اس میں توحید کی دعوت بھی ہے کہ جب یہ اصنام قدرت و علم سے محروم ہیں تو جو لوگ عقل و فکر رکھتے ہیں ان کو چاہیے کہ اللہ وحدہ لا شریک لہ کی عبادت کریں، جس نے انسانوں کی ہدایت کے لیے کامل کتاب نازل فرمائی اور وہ ہر طرح سے نیک لوگوں کا یارومددگار بھی ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

The verse 196 has said: إِنَّ وَلِيِّيَ اللَّـهُ الَّذِي نَزَّلَ الْكِتَابَ ۖ وَهُوَ يَتَوَلَّى الصَّالِحِينَ ﴿١٩٦﴾ |"Surely my protector is Allah who has revealed the Book and who does protect the righteous.|" The Arabic word ولی rendered here as &protector& also means helper. The word ~ISJI (The Book) here refers to the Holy Qur&an, and the word صَلِحِین (the righteous), according to Sayyidna Ibn ` Abbas J.II L, , here refers to all those who do not take any one equal to Allah, including the prophets and other faithful Muslims: The Holy Prophet (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) has been asked to declare that he was not fearful of their opposition in the least since Allah, who had revealed the Qur&an to Him was his protector and helper. It may be noted that out of all the divine attributes of Allah, this verse spoke specially of His revelation to the Holy Prophet (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) . It is because the only reason of their hostility to the Holy Prophet was his invitation to the message of the Holy Qur&an. He was therefore, sure to have been helped and protected by Allah. The next sentence provides us with a general rule that Allah does not only help and protect His messengers, who have special favours of Allah, but also helps and protects all the Muslims who are righteous. The last sentence وَ ھوَ یَتَوَلَّی اَلصَّلحِین |"He helps and protects the right¬eous|" has given us a general principle that in addition to helping the prophets who hold the highest status among all the people, Allah helps and protects all the Muslims who act righteously. Therefore, the oppo¬sition or hostility of any one does not harm a true Muslim in the real sense of the word. Most often he is made to triumph over his enemies in this very world. If, for some good reason, he does not overcome and is apparently defeated, this, too, does not go to damage his real objec¬tive. His failure in this world is, in fact, his success in true sense, because the main objective of his life is to seek Allah&s pleasure and to obey Him in each and every activity of his life. His failure, being from Allah draws him nearer to his objective of seeking Allah&s pleasure.

معارف ومسائل (آیت) اِنَّ وَلِيّۦ اللّٰهُ الَّذِيْ نَزَّلَ الْكِتٰبَ ڮ وَهُوَ يَتَوَلَّى الصّٰلِحِيْنَ ، یہاں ولی کے معنی محافظ و مددگار کے ہیں، اور کتاب سے مراد قرآن اور صالحین سے مراد بقول ابن عباس وہ لوگ ہیں جو اللہ کے ساتھ کسی کو برابر نہ کریں، اس میں انبیاء (علیہم السلام) سے لے کر عام نیک مسلمانوں تک سب داخل ہیں۔ اور معنی آیت کے یہ ہیں کہ مجھے تمہاری مخالفت کی اس لئے پرواہ نہیں کہ میرا محافظ و مددگار اللہ تعالیٰ ہے جس نے مجھ پر قرآن نازل کیا ہے۔ یہاں اللہ تعالیٰ کی سب صفات میں سے قرآن نازل کرنے کو خصوصیت سے اس لئے ذکر کیا کہ تم جو میری عداوت و مخالفت پر جمے ہو، اس کی وجہ قرآن کی تعلیم و دعوت ہے جو میں تمہیں دیتا ہوں تو جس نے مجھ پر یہ قرآن نازل کیا ہے وہ ہی میرا مددگار و محافظ ہے اس لئے مجھے کیوں فکر ہو۔ اس کے بعد آخری جملے میں عام ضابطہ بتلا دیا کہ انبیاء (علیہم السلام) کی تو بڑی شان ہے عام صالح اور نیک مسلمانوں کا بھی اللہ متولی اور کفیل ہوتا ہے، ان کی مدد کرتا ہے اس لئے ان کو کسی دشمن کی مخالفت اور دشمنی مضر نہیں ہوتی، اکثر اوقات تو دنیا ہی میں وہ ان پر غالب کردیا جاتا ہے اور اگر کسی وقت بتقاضائے حکمت غالب بھی نہ ہو تو بھی اس کے اصل مقصد میں کوئی خلل نہیں پڑتا وہ ظاہر میں ناکام ہو کر بھی مقصد کے لحاظ سے کامیاب ہی ہوتا ہے کیونکہ مومن صالح کا اصل مقصد ہر کام میں اللہ تعالیٰ کو راضی کرنا اور اس کی اطاعت کرنا ہے، اگر وہ دنیا میں کسی وجہ سے ناکام بھی ہوجائے تو رضائے الہی کا اصل مقصد پھر بھی اس کو حاصل ہوتا ہے اور وہ کامیاب ہی ہوتا ہے۔ واللہ اعلم

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اِنَّ وَلِيِّۦ اللہُ الَّذِيْ نَزَّلَ الْكِتٰبَ۝ ٠ ۡ ۖ وَہُوَ يَتَوَلَّى الصّٰلِحِيْنَ۝ ١٩٦ ولي والوَلِيُّ والمَوْلَى يستعملان في ذلك كلُّ واحدٍ منهما يقال في معنی الفاعل . أي : المُوَالِي، وفي معنی المفعول . أي : المُوَالَى، يقال للمؤمن : هو وَلِيُّ اللهِ عزّ وجلّ ولم يرد مَوْلَاهُ ، وقد يقال : اللهُ تعالیٰ وَلِيُّ المؤمنین ومَوْلَاهُمْ ، فمِنَ الأوَّل قال اللہ تعالی: اللَّهُ وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا [ البقرة/ 257] ، إِنَّ وَلِيِّيَ اللَّهُ [ الأعراف/ 196] ، وَاللَّهُ وَلِيُّ الْمُؤْمِنِينَ [ آل عمران/ 68] ، ذلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ مَوْلَى الَّذِينَ آمَنُوا[ محمد/ 11] ، نِعْمَ الْمَوْلى وَنِعْمَ النَّصِيرُ [ الأنفال/ 40] ، وَاعْتَصِمُوا بِاللَّهِ هُوَ مَوْلاكُمْ فَنِعْمَ الْمَوْلى[ الحج/ 78] ، قال عزّ وجلّ : قُلْ يا أَيُّهَا الَّذِينَ هادُوا إِنْ زَعَمْتُمْ أَنَّكُمْ أَوْلِياءُ لِلَّهِ مِنْ دُونِ النَّاسِ [ الجمعة/ 6] ، وَإِنْ تَظاهَرا عَلَيْهِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ مَوْلاهُ [ التحریم/ 4] ، ثُمَّ رُدُّوا إِلَى اللَّهِ مَوْلاهُمُ الْحَقِ [ الأنعام/ 62] ( و ل ی ) الولاء والتوالی الولی ولمولی ۔ یہ دونوں کبھی اسم فاعل یعنی موال کے معنی میں استعمال ہوتے ہیں اور کبھی اسم مفعول یعنی موالی کے معنی میں آتے ہیں اور مومن کو ولی اللہ تو کہہ سکتے ہیں ۔ لیکن مولی اللہ کہنا ثابت نہیں ہے ۔ مگر اللہ تعالیٰٰ کے متعلق ولی المومنین ومولاھم دونوں طرح بول سکتے ہیں ۔ چناچہ معنی اول یعنی اسم فاعل کے متعلق فرمایا : ۔ اللَّهُ وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا [ البقرة/ 257] جو لوگ ایمان لائے ان کا دوست خدا ہے إِنَّ وَلِيِّيَ اللَّهُ [ الأعراف/ 196] میرا مددگار تو خدا ہی ہے ۔ وَاللَّهُ وَلِيُّ الْمُؤْمِنِينَ [ آل عمران/ 68] اور خدا مومنوں کا کار ساز ہے ۔ ذلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ مَوْلَى الَّذِينَ آمَنُوا[ محمد/ 11] یہ اسلئے کہ جو مومن ہیں ان کا خدا کار ساز ہے ۔ نِعْمَ الْمَوْلى وَنِعْمَ النَّصِيرُ [ الأنفال/ 40] خوب حمائتی اور خوب مددگار ہے ۔ وَاعْتَصِمُوا بِاللَّهِ هُوَ مَوْلاكُمْ فَنِعْمَ الْمَوْلى[ الحج/ 78] اور خدا کے دین کی رسی کو مضبوط پکڑے رہو وہی تمہارا دوست ہے اور خوب دوست ہے ۔ اور ودسرے معنی یعنی اسم مفعول کے متعلق فرمایا : ۔ قُلْ يا أَيُّهَا الَّذِينَ هادُوا إِنْ زَعَمْتُمْ أَنَّكُمْ أَوْلِياءُ لِلَّهِ مِنْ دُونِ النَّاسِ [ الجمعة/ 6] کہدو کہ اے یہود اگر تم کو یہ دعوٰی ہو کہ تم ہی خدا کے دوست ہو اور لوگ نہیں ۔ وَإِنْ تَظاهَرا عَلَيْهِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ مَوْلاهُ [ التحریم/ 4] اور پیغمبر ( کی ایزا ) پر باہم اعانت کردگی تو خدا ان کے حامی اور ودست دار ہیں ۔ ثُمَّ رُدُّوا إِلَى اللَّهِ مَوْلاهُمُ الْحَقِ [ الأنعام/ 62] پھر قیامت کے تمام لوگ اپنے مالک پر حق خدائے تعالیٰ کے پاس واپس بلائے جائیں گے ۔ الله الله : قيل : أصله إله فحذفت همزته، وأدخل عليها الألف واللام، فخصّ بالباري تعالی، ولتخصصه به قال تعالی: هَلْ تَعْلَمُ لَهُ سَمِيًّا [ مریم/ 65] . ( ا ل ہ ) اللہ (1) بعض کا قول ہے کہ اللہ کا لفظ اصل میں الہ ہے ہمزہ ( تخفیفا) حذف کردیا گیا ہے اور اس پر الف لام ( تعریف) لاکر باری تعالیٰ کے لئے مخصوص کردیا گیا ہے اسی تخصیص کی بناء پر فرمایا :۔ { هَلْ تَعْلَمُ لَهُ سَمِيًّا } ( سورة مریم 65) کیا تمہیں اس کے کسی ہمنام کا علم ہے ۔ نزل النُّزُولُ في الأصل هو انحِطَاطٌ من عُلْوّ. يقال : نَزَلَ عن دابَّته، والفَرْقُ بَيْنَ الإِنْزَالِ والتَّنْزِيلِ في وَصْفِ القُرآنِ والملائكةِ أنّ التَّنْزِيل يختصّ بالموضع الذي يُشِيرُ إليه إنزالُهُ مفرَّقاً ، ومرَّةً بعد أُخْرَى، والإنزالُ عَامٌّ ، فممَّا ذُكِرَ فيه التَّنزیلُ قولُه : نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الْأَمِينُ [ الشعراء/ 193] وقرئ : نزل وَنَزَّلْناهُ تَنْزِيلًا[ الإسراء/ 106] ( ن ز ل ) النزول ( ض ) اصل میں اس کے معنی بلند جگہ سے نیچے اترنا کے ہیں چناچہ محاورہ ہے : ۔ نزل عن دابۃ وہ سواری سے اتر پڑا ۔ نزل فی مکان کذا کسی جگہ پر ٹھہر نا انزل وافعال ) اتارنا قرآن میں ہے ۔ عذاب کے متعلق انزال کا لفظ استعمال ہوا ہے قرآن اور فرشتوں کے نازل کرنے کے متعلق انزال اور تنزیل دونوں لفظ استعمال ہوئے ہیں ان دونوں میں معنوی فرق یہ ہے کہ تنزیل کے معنی ایک چیز کو مرۃ بعد اخریٰ اور متفرق طور نازل کرنے کے ہوتے ہیں ۔ اور انزال کا لفظ عام ہے جو ایک ہی دفعہ مکمل طور کیس چیز نازل کرنے پر بھی بولا جاتا ہے چناچہ وہ آیات ملا حضہ ہو جہاں تنزیل لا لفظ استعمال ہوا ہے ۔ نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الْأَمِينُ [ الشعراء/ 193] اس کو امانت دار فر شتہ لے کر اترا ۔ ایک قرات میں نزل ہے ۔ وَنَزَّلْناهُ تَنْزِيلًا[ الإسراء/ 106] اور ہم نے اس کو آہستہ آہستہ اتارا كتب والْكِتَابُ في الأصل اسم للصّحيفة مع المکتوب فيه، وفي قوله : يَسْئَلُكَ أَهْلُ الْكِتابِ أَنْ تُنَزِّلَ عَلَيْهِمْ كِتاباً مِنَ السَّماءِ [ النساء/ 153] فإنّه يعني صحیفة فيها كِتَابَةٌ ، ( ک ت ب ) الکتب ۔ الکتاب اصل میں مصدر ہے اور پھر مکتوب فیہ ( یعنی جس چیز میں لکھا گیا ہو ) کو کتاب کہاجانے لگا ہے دراصل الکتاب اس صحیفہ کو کہتے ہیں جس میں کچھ لکھا ہوا ہو ۔ چناچہ آیت : يَسْئَلُكَ أَهْلُ الْكِتابِ أَنْ تُنَزِّلَ عَلَيْهِمْ كِتاباً مِنَ السَّماءِ [ النساء/ 153]( اے محمد) اہل کتاب تم سے درخواست کرتے ہیں ۔ کہ تم ان پر ایک لکھی ہوئی کتاب آسمان سے اتار لاؤ ۔ میں ، ، کتاب ، ، سے وہ صحیفہ مراد ہے جس میں کچھ لکھا ہوا ہو صالح الصَّلَاحُ : ضدّ الفساد، وهما مختصّان في أكثر الاستعمال بالأفعال، وقوبل في القرآن تارة بالفساد، وتارة بالسّيّئة . قال تعالی: خَلَطُوا عَمَلًا صالِحاً وَآخَرَ سَيِّئاً [ التوبة/ 102] ( ص ل ح ) الصالح ۔ ( درست ، باترتیب ) یہ فساد کی ضد ہے عام طور پر یہ دونوں لفظ افعال کے متعلق استعمال ہوتے ہیں قرآن کریم میں لفظ صلاح کبھی تو فساد کے مقابلہ میں استعمال ہوا ہے اور کبھی سیئۃ کے چناچہ فرمایا : خَلَطُوا عَمَلًا صالِحاً وَآخَرَ سَيِّئاً [ التوبة/ 102] انہوں نے اچھے اور برے عملوں کے ملا دیا تھا ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

(١٩٦) یقیناً میرا معین و مددگار اللہ ہے، جس نے بذریعہ جبریل (علیہ السلام) مجھ پر کتاب اتاری ہے۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

149. This is in response to the threats held out by the polytheists to the Prophet (peace he on him). They used to tell the Prophet (peace be on him) that if he did not give up opposing their deities and denouncing them, he would be overwhelmed by the wrath of those deities and court utter disaster.

سورة الْاَعْرَاف حاشیہ نمبر :149 یہ جواب ہے مشرکین کی ان دھمکیوں کا جو وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیتے تھے ۔ وہ کہتے تھے کہ اگر تم ہمارے ان معبودوں کی مخالفت کرنے سے باز نہ آئے اور ان کی طرف سے لوگوں کے عقیدے اسی طرح خراب کرتے رہے تو تم پر ان کا غضب ٹوٹ پڑے گا اور وہ تمہیں اُلٹ کر رکھ دیں گے ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(7:196) ولی۔ میرا حمایتی۔ میرا مددگار۔ میرا ناصر۔ الکتاب۔ القرآن۔ یتولی۔ جو مدد کرتا ہے ۔ جو دوست رکھتا ہے۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ف 6 یہ جواب ہے مشرکین کی ان دھمکیوں کا جو وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیا کرتے تھے۔ وہ کہا کرتے تھے کہ تم ہمارے ان معبودوں کو برا کہنے سے باز جاؤ ورنہ تم ان کے غضب میں گرفتار ہو کر بتا ہوجاؤ گے نیز اس میں توحید کی دعوت بھی ہے کہ جب یہ اصنام قدرت و علم سے جاری ہیں تو لوگ عقل و فکر رکھتے ہیں ان کو چاہیے کہ اللہ تعال وحدہ لا شریک کی عبادت کریں جس نے انسانوں کو ہدایت کے لے کتاب کامل نازل فرمائی ہے اور وہ ہر طرح سے محافظ بھی ہے۔ (کبیر )

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

196 یقیناً میرا حمایتی اور میرا مددگار و محافظ وہی اللہ تعالیٰ ہے جس نے اس کتاب یعنی قرآن کریم کو نازل فرمایا ہے اور وہی عام طور سے اپنے نیک بندوں کی مدد کیا کرتا ہے۔