Surat ul Aeyraaf

Surah: 7

Verse: 20

سورة الأعراف

فَوَسۡوَسَ لَہُمَا الشَّیۡطٰنُ لِیُبۡدِیَ لَہُمَا مَا وٗرِیَ عَنۡہُمَا مِنۡ سَوۡاٰتِہِمَا وَ قَالَ مَا نَہٰکُمَا رَبُّکُمَا عَنۡ ہٰذِہِ الشَّجَرَۃِ اِلَّاۤ اَنۡ تَکُوۡنَا مَلَکَیۡنِ اَوۡ تَکُوۡنَا مِنَ الۡخٰلِدِیۡنَ ﴿۲۰﴾

But Satan whispered to them to make apparent to them that which was concealed from them of their private parts. He said, "Your Lord did not forbid you this tree except that you become angels or become of the immortal."

پھر شیطان نے ان دونوں کے دلوں میں وسوسہ ڈالا تاکہ ان کی شرمگاہیں جو ایک دوسرے سے پوشیدہ تھیں دونوں کے روبرو بے پردہ کردے اور کہنے لگا کہ تمہارے رب نے تم دونوں کو اس درخت سے اور کسی سبب سے منع نہیں فرمایا مگر محض اس وجہ سے کہ تم دونوں کہیں فرشتے ہو جاؤ یا کہیں ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں سے ہو جاؤ ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

فَوَسۡوَسَ
پس وسوسہ ڈالا
لَہُمَا
ان دونوں کے لئے
الشَّیۡطٰنُ
شیطان نے
لِیُبۡدِیَ
تاکہ وہ ظاہر کر دے
لَہُمَا
ان دونو کے لیے
مَاوٗرِیَ
جو چھپائی گئی تھا
عَنۡہُمَا
ان دونوں سے
مِنۡ سَوۡاٰتِہِمَا
شرم گاہیں ان دونوں کی
وَقَالَ
اور کہا
مَا
نہیں
نَہٰکُمَا
روکا تم دونوں کو
رَبُّکُمَا
تمہارے رب نے
عَنۡ ہٰذِہِ الشَّجَرَۃِ
اس درخت سے
اِلَّاۤ
مگر
اَنۡ
یہ کہ
تَکُوۡنَا
تم دونوں ہو جاؤ
مَلَکَیۡنِ
دو فرشتے
اَوۡ
یا
تَکُوۡنَا
تم دونوں ہو جاؤ
مِنَ الۡخٰلِدِیۡنَ
ہمیشہ رہنے والوں میں سے
Word by Word by

Nighat Hashmi

فَوَسۡوَسَ
پھر وسوسہ ڈالا
لَہُمَا
ان دونوں کےلیے
الشَّیۡطٰنُ
شیطان نے
لِیُبۡدِیَ
تا کہ وہ ظاہر کر دے
لَہُمَا
ان دونوں کےلیے
مَا
جو کچھ
وٗرِیَ
چھپایا گیا تھا
عَنۡہُمَا
ان دونوں سے
مِنۡ سَوۡاٰتِہِمَا
ان دونوں کی شرم گاہوں سے
وَقَالَ
اور اس نے کہا
مَا
نہیں
نَہٰکُمَا
روکا تم دونوں کو
رَبُّکُمَا
تمہارے رب نے
عَنۡ ہٰذِہِ الشَّجَرَۃِ
اس درخت سے
اِلَّاۤ اَنۡ
مگر یہ کہ
تَکُوۡنَا
تم دونوں ہو جاؤ
مَلَکَیۡنِ
دو فرشتے
اَوۡ
یا
تَکُوۡنَا
تم دونوں ہو جاؤ
مِنَ الۡخٰلِدِیۡنَ
ہمیشہ رہنے والوں میں سے
Translated by

Juna Garhi

But Satan whispered to them to make apparent to them that which was concealed from them of their private parts. He said, "Your Lord did not forbid you this tree except that you become angels or become of the immortal."

پھر شیطان نے ان دونوں کے دلوں میں وسوسہ ڈالا تاکہ ان کی شرمگاہیں جو ایک دوسرے سے پوشیدہ تھیں دونوں کے روبرو بے پردہ کردے اور کہنے لگا کہ تمہارے رب نے تم دونوں کو اس درخت سے اور کسی سبب سے منع نہیں فرمایا مگر محض اس وجہ سے کہ تم دونوں کہیں فرشتے ہو جاؤ یا کہیں ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں سے ہو جاؤ ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

پھر شیطان نے ان دونوں کے دل میں وسوسہ ڈالا۔ تاکہ ان کی شرمگاہیں جو ایک دوسرے سے چھپائی گئی تھیں، انہیں کے سامنے کھول دے اور کہنے لگا : تمہیں تمہارے پروردگار نے اس درخت سے صرف اس لئے روکا ہے کہ کہیں تم فرشتے نہ بن جاؤ یا تم ہمیشہ یہاں رہنے والے نہ بن جاؤ

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

پھر شیطان نے اُن دونوں کے لیے وسوسہ ڈالاتاکہ وہ اُن دونوں کے لیے ظاہرکر دے ان دونوں کی شرمگاہوں سے جوکچھ ان سے چھپایا گیا تھا ،اوراُس نے کہا: ’’تمہارے رب نے تم دونوں کو اس درخت سے نہیں روکا ،مگر اس لیے کہ کہیں تم دونوں فرشتے بن جا ؤیاہمیشہ رہنے والوں میں سے ہوجاؤ۔‘‘

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Then Satan whispered to them, so that he may uncover to them what was covered of their shame; and said, |"Your Lord has not prohibited this tree for you, but to avoid your becoming angels or your becoming eternal.|"

پھر بہکایا ان کو شیطان نے تاکہ کھول دے ان پر وہ چیز کہ ان کی نظر سے پوشیدہ تھی ان کی شرمگاہوں سے اور وہ بولا کہ تم کو نہیں روکا تمہارے رب نے اس درخت سے مگر اسی لئے کہ کبھی تم ہوجاؤ فرشتے یا ہوجاؤ ہمیشہ رہنے والے

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

تو شیطان نے ان دونوں کو وسوسہ میں ڈالا تاکہ ظاہر کر دے ان پر جو ان سے پوشیدہ تھیں ان کی شرمگاہیں اور اس نے کہا (وسوسہ اندازی کی) کہ نہیں روکا ہے آپ دونوں کو آپ کے رب نے اس درخت سے مگر اسی لیے کہ کہیں آپ فرشتے نہ بن جائیں یا کہیں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے نہ ہوجائیں

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

But Satan made an evil suggestion to both of them that he might reveal to them their shame that had remained hidden from them. He said: 'Your Lord has forbidden you to approach this tree only to prevent you from becoming angels or immortals.'

پھر شیطان نے ان کو بہکایا تاکہ ان کی شرمگاہیں جو ایک دوسرے سے چھپائی گئی تھیں ان کے سامنے کھول دے ۔ اس نے ان سے کہا تمہارے رب نے تمہیں جو اس درخت سے روکا ہے اس کی وجہ اس کے سِوا کچھ نہیں ہے کہ کہیں تم فرشتے نہ بن جاؤ ، یا تمہیں ہمیشگی کی زندگی حاصل نہ ہو جائے ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

پھر ہوا یہ کہ شیطان نے ان دونوں کے دل میں وسوسہ ڈالا ، تاکہ ان کی شرم کی جگہیں جو ان سے چھپائی گئی تھیں ، ایک دوسرے کے سامنے کھول دے ( ٦ ) کہنے لگا کہ : تمہارے پروردگار نے تمہیں اس درخت سے کسی اور وجہ سے نہیں ، بلکہ صرف اس وجہ سے روکا تھا کہ کہیں تم فرشتے نہ بن جاؤ ، یا تمہیں ہمیشہ کی زندگی نہ حاصل ہوجائے ۔ ( ٧ )

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

پھر (میاں بی بی) دونوں کو شیطان نے بہکا یا اس کا (مطلب یہ تھا) کہ ان کا ستر جو ڈھکا ہوا ہے وہ ان دونوں کو کھول دکھائے 4 اور کہنے لگا تمہارے مالک نے جو تم کو اس درخت سے منع کیا ہے تو صرف اس لیے کہ اس نے تم دونوں کا فرشتے بن جانا ( یا جنت میں ہمشی رہنا برا سمجھا 5

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

پھر شیطان نے ان کو وسوسہ ڈالا کہ ان کے ستر کی جگہیں جو ان سے پوشیدہ تھیں ان پر ظاہر کردے اور ان سے کہنے لگا کہ آپ کو آپ کے پروردگار نے اس درخت سے صرف اس لئے روکا ہے کہ کہیں آپ فرشتے نہ بن جائیں یا کہیں ہمیشہ رہنے والے نہ ہوجائیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

پھر شیطان نے ان دونوں کے دل میں وسوسہ ڈالا تاکہ شرم گاہیں جو ایک دوسرے سے چھپائی گئی تھیں وہ ان کے سامنے کھول دے۔ اور شیطان کہنے لگا کہ تمہارے رب نے اس درخت کے قریب جانے سے اس لیے منع یا ہے کہ کہیں تم دونوں فرشتے نہ بن جاؤ یا ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے نہ بن جاؤ

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

تو شیطان دونوں کو بہکانے لگا تاکہ ان کی ستر کی چیزیں جو ان سے پوشیدہ تھیں کھول دے اور کہنے لگا کہ تم کو تمہارے پروردگار نے اس درخت سے صرف اس لیے منع کیا ہے کہ کہ تم فرشتے نہ بن جاؤ یا ہمیشہ جیتے نہ رہو

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

Then the Satan whispered unto the twain in order that he might discover unto the twain that which lay hidden from the twain of their shame, and said: your Lord forbade you not vender tree but lest ye twain should become angels or become of the abiders.

پھر دونوں (کے دل) میں شیطان نے وسوسہ ڈالا سو اس سے جو کچھ ان کے پردہ کے بدن میں سے ان سے چھپایا گیا تھا وہ دونوں کے روبرو بےپردہ کردیا ۔ اور کہنے لگا تمہارے پروردگار نے تم کو اس درخت سے تو صرف اس لئے روکا تھا کہ کہیں تو دونوں فرشتہ (نہ) بن جاؤ یا کہیں ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں نہ ہوجاؤ ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

پس شیطان نے ان کے اندر وسوسہ اندازی کی کہ عریاں کردے ان کی وہ شرم کی جگہیں ، جو ان سے چھپائی گئی تھیں ۔ اور اس نے ان سے کہا کہ تمہارے خداوند نے تو تمہیں اس درخت سے صرف اس وجہ سے روکا کہ تم کہیں فرشتے یا ہمیشہ زندہ رہنے والے نہ بن جاؤ ۔

Translated by

Mufti Naeem

پھربہکایا ان دونوں کو شیطان نے تاکہ ان کے بدن کے چھپا کر رکھنے کے حصوں کو ایک دوسرے کے سامنے ظاہر کردے اور کہا کہ تمہارے رب نے تمہیں اس درخت سے کھانے سے اس لیے منع فرمایا کہ کہیں تم دونوں فرشتے نہ بن جاؤیا ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں سے نہ بن جائو ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

تو شیطان دونوں کو بہکانے لگا۔ تاکہ ان کے پردے والی چیزیں جو ان سے پوشیدہ تھیں کھول دے اور کہنے لگا کہ تم کو تمہارے رب نے اس درخت سے صرف اس لیے منع کیا ہے کہ تم فرشتے نہ بن جاؤ یا ہمیشہ جیتے نہ رہو۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

پھر ورغلانے لگا شیطان ان دونوں کو اپنے وسوسوں کے ذریعے، تاکہ وہ ظاہر کر دے ان کے سامنے ان کی ان شرم گاہوں کو جو کہ چھپائی گئی تھیں ان دونوں سے، اور کہا کہ تم کو نہیں روکا تمہارے رب نے اس درخت سے مگر اس بناء پر، کہ کہیں تم فرشتے بن جاؤ یا تم ہوجاؤ ہمیشہ رہنے والوں میں سے،

Translated by

Noor ul Amin

پھرشیطان نے ان دونوں کو بہکایاتاکہ ان کی شرمگاہیںجو ایک دوسرے سے چھپائی گئی تھیں ، انہیں ان کے سامنے کھول دے اور کہنے لگا’’تمہیں تمہارے رب نے اس درخت سے صرف اسلئے روکاکہ کہیں تم فرشتے نہ بن جائویاتم ہمیشہ یہاں رہنے والے نہ بن جائو

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

پھر شیطان نے ان کے جی میں خطرہ ڈالا کہ ان پر کھول دے ان کی شرم کی چیزیں ( ف۲٦ ) جو ان سے چھپی تھیں ( ف۲۷ ) اور بولا تمہیں تمہارے رب نے اس پیڑ سے اسی لیے منع فرمایا ہے کہ کہیں تم دو فرشتے ہوجاؤ یا ہمیشہ جینے والے ( ف ۲۸ )

Translated by

Tahir ul Qadri

پھر شیطان نے دونوں کے دل میں وسوسہ ڈالا تاکہ ان کی شرم گاہیں جو ان ( کی نظروں ) سے پوشیدہ تھیں ان پر ظاہر کر دے اور کہنے لگا: ( اے آدم و حوا! ) تمہارے رب نے تمہیں اس درخت ( کا پھل کھانے ) سے نہیں روکا مگر ( صرف اس لئے کہ اسے کھانے سے ) تم دونوں فرشتے بن جاؤ گے ( یعنی علائقِ بشری سے پاک ہو جاؤ گے ) یا تم دونوں ( اس میں ) ہمیشہ رہنے والے بن جاؤ گے ( یعنی اس مقامِ قرب سے کبھی محروم نہیں کئے جاؤ گے )

Translated by

Hussain Najfi

تو شیطان نے جھوٹی قسم کھا کر ان دونوں کو وسوسہ میں ڈالا ۔ تاکہ ان کے وہ ستر والے مقام جو ایک دوسرے سے پوشیدہ تھے ظاہر کر دے اور کہا کہ تمہارے پروردگار نے تمہیں صرف اس لئے اس درخت سے روکا ہے کہ کہیں فرشتے نہ بن جاؤ یا ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں سے نہ ہو جاؤ ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Then began Satan to whisper suggestions to them, bringing openly before their minds all their shame that was hidden from them (before): he said: "Your Lord only forbade you this tree, lest ye should become angels or such beings as live for ever."

Translated by

Muhammad Sarwar

Satan tempted them to reveal that which was kept private from them and said, "Your Lord has not prohibited you (to eat the fruits of this tree) unless you want to be angels or immortal."

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

Then Shaytan whispered suggestions to them both in order to uncover that which was hidden from them of their private parts (before); he said: "Your Lord did not forbid you this tree save you should become angels or become of the immortals."

Translated by

Muhammad Habib Shakir

But the Shaitan made an evil suggestion to them that he might make manifest to them what had been hidden from them of their evil inclinations, and he said: Your Lord has not forbidden you this tree except that you may not both become two angels or that you may (not) become of the immortals.

Translated by

William Pickthall

Then Satan whispered to them that he might manifest unto them that which was hidden from them of their shame, and he said: Your Lord forbade you from this tree only lest ye should become angels or become of the immortals.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

फिर शैतान ने दोनों को बहकाया ताकि वह खोल दे उनकी शर्मगाहें जो उनसे छुपाई गई थीं, उसने उनसे कहा कि तुम्हारे रब ने तुमको उस दरख़्त से सिर्फ़ इसलिए रोका है कि कहीं तुम दोनों फ़रिश्ते न बन जाओ या तुमको हमेशा की ज़िंदगी हासिल हो जाए।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

پھر شیطان نے ان دونوں کے دل میں وسوسہ ڈالا تاکہ ان کا پردہ کا بدن جو ایک دوسرے سے پوشیدہ تھا دونوں کے روبرو بےپردہ کردے اور کہنے لگا کہ تمہارے رب نے تم دونوں کو اس درخت سے اور کسی سبب سے منع نہیں فرمایا مگر محض اس وجہ سے کہ تم دونوں فرشتے ہوجاؤ یا ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں سے ہوجاؤ۔ (20)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

” پھر شیطان نے ان دونوں کے دل میں وسوسہ ڈالا۔ تاکہ ان کے لیے ظاہر کر دے جو ان سے چھپائی گئی تھیں یعنی ان کی شرمگاہیں اور کہا تم دونوں کے رب نے تمہیں اس درخت سے منع نہیں کیا مگر اس لیے کہ کہیں تم دونوں فرشتے بن جاؤ یا ہمیشہ رہنے والوں میں سے ہوجاؤ۔ (٢٠)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

پھر شیطان نے ان کو بہکایا تاکہ ان کی شرمگائیں جو ایک دوسرے سے چھپائی گئی تھیں ان کے سامنے کھول دے اس نے ان سے کہا تمہارے رب نے تمہیں جو اس درخت سے روکا ہے اس کی وجہ سے اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ کہیں فرشتے نہ بنا جاؤ یا تمہیں ہمیشگی کی زندگی حاصل نہ ہوجائے ۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

پھر بہکایا ان کو شیطان نے تاکہ ان دونوں کے جسم کا وہ حصہ ظاہر کر دے جو ایک دوسرے سے پوشیدہ تھا یعنی وہ حصہ جو ڈھانک کر رکھنے کا تھا۔ اور کہنے لگا کہ اس درخت سے تمہارے رب نے تمہیں اسی لیے روکا ہے کہ تم دونوں اسے کھا کر فرشتے بن جاؤ گے یا ہمیشہ اسی میں رہنے والے ہوجاؤ گے۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

پھر بہکایا ان کو شیطان نے تاکہ کھول دے ان پر وہ چیز کہ ان کی نظر سے پوشیدہ تھی ان کی شرمگاہوں سے اور وہ بولا کہ تم کو نہیں روکا تمہارے رب نے اس درخت سے مگر اسی لیے کہ کبھی تم ہوجاؤ فرشتے یا ہوجاؤ ہمیشہ رہنے والے

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

پھر شیطان نے ان دونوں کو بہکایا تاکہ ان دونوں کی شرمگاہیں جو ایک دوسرے سے پوشیدہ تھیں ان کے سامنے آشکارا کردے اور ان دونوں سے شیطان نے کہا کہ اس مخصوص درخت سے تم کو تمہارے رب نے صرف اس لئے منع کیا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ تم دونوں فرشتے بن جائو یا تم دونوں ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں سے ہوجائو