Prophet Shu`ayb forbade his people from setting up blockades on the roads, saying,
وَلاَ تَقْعُدُواْ بِكُلِّ صِرَاطٍ تُوعِدُونَ
...
"And sit not on every road, threatening,"
According to As-Suddi,
threatening people with death if they do not give up their money, as they were bandits,
Ibn Abbas, Mujahid and several others commented:
the believers who come to Shu`ayb to follow him."
The first meaning is better, because Prophet Shu`ayb first said to them,
بِكُلِّ صِرَاطٍ
("on every road..."). He then mentioned the second meaning,
...
وَتَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللّهِ مَنْ امَنَ بِهِ وَتَبْغُونَهَا عِوَجًا
...
"and hindering from the path of Allah those who believe in Him, and seeking to make it crooked."
meaning, you seek to make the path of Allah crooked and deviated.
...
وَاذْكُرُواْ إِذْ كُنتُمْ قَلِيلً فَكَثَّرَكُمْ
...
"And remember when you were but few, and He multiplied you."
meaning, you were weak because you were few. But you later on became mighty because of your large numbers. Therefore, remember Allah's favor.
...
وَانظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ
"And see what was the end of the mischief-makers."
from the previous nations and earlier generations. See the torment and punishment they suffered, because they disobeyed Allah and rejected His Messengers.
Shu`ayb continued;
قوم شعیب کی بداعمالیاں
فرماتے ہیں کہ مسافروں کے راستے میں دہشت گردی نہ پھیلاؤ ۔ ڈاکہ نہ ڈالو اور انہیں ڈرا دھمکا کر ان کا مال زبردستی نہ چھینو ۔ میرے پاس ہدایت حاصل کرنے کیلئے جو آنا چاہتا ہے اسے خوفزدہ کر کے روک دیتے ہو ۔ ایمانداروں کو اللہ کی راہ پر چلنے میں روڑے اٹکاتے ہو ۔ راہ حق کو ٹیڑھا کر دینا چاہتے ہو ان تمام برائیوں سے بچو ۔ یہ بھی ہو سکتا ہے بلکہ زیادہ ظاہر ہے کہ ہر راستے پر نہ بیٹھنے کی ہدایت سے تو قتل و غارت سے روک کے لئے ہو جو ان کی عادت تھی اور پھر راہ حق سے مومنوں کو نہ روکنے کی ہدایت پھر کی ہو ۔ تم اللہ کے اس احسان کو یاد کرو کہ گنتی میں قوت میں تم کچھ نہ تھے بہت ہی کم تھے اس نے اپنی مہربانی سے تمہاری تعداد بڑھا دی اور تمہیں زور آور کر دیا رب کی اس نعمت کا شکریہ ادا کرو ۔ عبرت کی آنکھوں سے ان کا انجام دیکھ لو جو تم سے پہلے ابھی ابھی گذرے ہیں جن کے ظلم و جبر کی وجہ سے جن کی بد امنی اور فساد کی وجہ سے رب کے عذاب ان پر ٹوٹ پڑے ۔ وہ اللہ کی نافرمانیوں میں رسولوں کے جھٹلانے میں مشغول رہے دلیر بن گئے جس کے بدلے اللہ کی پکڑ ان پر نازل ہوئی ۔ آج ان کی ایک آنکھ جھپکتی ہوئی باقی نہیں رہی نیست ونابود ہوگئے مر مٹ گئے ۔ دیکھو میں تمہیں صاف بےلاگ ایک بات بتا دوں تم میں سے ایک گروہ مجھ پر ایمان لا چکا ہے اور ایک گروہ نے میرا انکار اور بری طرح مجھ سے کفر کیا ہے ۔ اب تم خود دیکھ لو گے کہ مدد ربانی کس کا ساتھ دیتی ہے اور اللہ کی نظروں سے کون گر جاتا ہے ؟ تم رب کے فیصلے کے منتظر رہو ۔ وہ سب فیصلہ کرنے والوں سے اچھا اور سچا فیصلہ کرنے والا ہے ۔ تم خود دیکھ لو کہ اللہ والے با مراد ہوں گے اور دشمنان اللہ ناشاد ہوں گے ۔