Surat ul Mudassir

Surah: 74

Verse: 20

سورة المدثر

ثُمَّ قُتِلَ کَیۡفَ قَدَّرَ ﴿ۙ۲۰﴾

Then may he be destroyed [for] how he deliberated.

وہ پھر غارت ہو کس طرح اندازہ کیا ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

So let him be cursed, how he plotted! And once more let him be cursed, how he plotted! This is a supplication against him. ثُمَّ نَظَرَ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

20۔ 1 یہ اس کے حق میں بد دعائیہ کلمے ہیں، کہ ہلاک ہو، مارا جائے، کیا بات اس نے سوچی ہے ؟

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

(٢٠۔ ٣٠) اور پھر مکرر اس پر خدا کی پھٹکار ہو کہ اس نے حضور کے بارے میں کیسی بات تجویز کی پھر اپنی تجویز کردہ بات کو دیکھا یا یہ کہ صحابہ کرام نے جب اس کو اسلام کی دعوت دی تو اس نے ان کی طرف دیکھا پھر اپنا مونہہ بنا لیا اور پھر زیادہ مونہہ بگاڑا اور پھر صحابہ کرام سے مونہہ پھیر کر اپنے گھر کو چلا اور ایمان قبول کرنے سے تکبر کیا۔ پھر کہنے لگا کہ محمد جو کہتے ہیں یہ تو مسیلمہ کذاب سے منقول شدہ جادو ہے یا یہ کہ جبر و یسار سے، یہ تو صرف جبر و ویسار کا کلام ہے، میں آخرت میں ولید بن مغیرہ کو دوزخ کے چھوٹے دروازہ میں داخل کروں گا اور اے محمد آپ کو کچھ خبر ہے کہ دوزخ کیسی چیز ہے وہ انسان کے گوشت کو باقی نہیں رہنے دی اور جب دوسری مرتبہ پھر پیدا کردیا جائے گا تو وہ پھر بھی گوشت کھا جائے گا اور وہ جلا کر بدن کی حیثیت بگاڑ دے گا یا یہ کہ ان کی صورتوں کو سیاہ کردے گی، اور دوزخ پر انیس فرشتے جو اس کے خازن ہیں مقرر ہوں گے۔ شان نزول : عَلَيْهَا تِسْعَةَ عَشَرَ ۔ وَمَا جَعَلْنَآ اَصْحٰبَ النَّارِ اِلَّا مَلٰۗىِٕكَةً (الخ) ابن ابی حاطم نے اور بیہقی نے بعث میں حضرت براء سے روایت کیا ہے کہ یہودیوں میں سے ایک جماعت نے ایک صحابی سے دوزخ کے خازنوں کے بارے میں دریافت کیا، انہوں نے آکر رسول اکرم کو اطلاع دی تب آپ پر یہ آیت نازل ہوئی۔ اور ابن اسحاق نے روایت کیا ہے کہ ابو جہل ایک دن کہنے لگا اے گروہ قریش محمد گمان کرتے ہیں کہ اللہ کا وہ لشکر جو تمہیں دوزخ میں عذاب دے گا اس کی تعداد انیس ہے اور تم تعداد میں سب سے بڑھ کر ہو، کیا تمہارے سو آدمی ان کے ایک آدمی کو کفالت نہیں کرسکتے اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ وَمَا جَعَلْنَآ اَصْحٰبَ النَّارِ اِلَّا مَلٰۗىِٕكَةً ۔ اور اسی طرح قتادہ سے روایت کی گئی ہے اور سدی سے روایت کیا ہے کہ جب یہ آیت کہ دوزخ پر انیس فرشتے متعین ہیں نازل ہوئی تو قریش میں سے ایک شخص ابو الاشد نامی نے کہا کہ گروہ قریش تمہیں یہ انیس تعداد پریشان نہ کرے، میں تم سے ان کو ہٹاؤں گا، اپنے داہنے کندھے پر دس اور بائیں پر نو کو لاد لوں گا، اس پر اللہ تعالیٰ یہ آیت نازل کی، وَمَا جَعَلْنَآ اَصْحٰبَ النَّارِ اِلَّا مَلٰۗىِٕكَةً ۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(74:20) ثم قتل کیف قدر۔ یہ جملہ تاکیدی ہے اور لفظ ثم تراخی فی الرتبہ کو ظاہر کرتا ہے۔ (اس پر) مزید اللہ کی مار ہو کیسا (برا) اندازہ لگایا اس نے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

ثم قتل ........ قدر (74:20) ” پھر خدا کی مار اس پر ، کیسی بات بنانے کی کوشش کی “۔ پھر اگلی تصویر میں وہ ، ادھر ادھر دیکھتا ہے ، منہ بناتا ہے ، پیشانی سیکڑتا ہے اور مضحکہ خیر صورت بناتا ہے۔ جس کے اندر نہایت درجہ مصنوعیت ہے۔ اس کی یہ تمام بناوٹ اور سوچ اسے کوئی معقول نتیجہ نہیں دیتی۔ پس وہ مجبور ہوجاتا ہے کہ روز روشن کو رات کہے اور حق کو باطل کہے۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(20) پھر وہ تباہ کیا جائے اس نے کیسا اندازہ لگایا۔