Verb

عَبَسَ

he frowned

اس نے تیوری چڑھائی

Verb Form 1
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
---
---
---
---
---
---
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْعَبُوْسُ: (ض) کے معنی سینہ کی تنگی سے چہرہ پر شکن پڑنے کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (عَبَسَ وَ تَوَلّٰۤی) (۸۰:۱) ترش رو ہوئے اور منہ پھیر بیٹھے۔ (ثُمَّ عَبَسَ وَ بَسَرَ ) (۷۴:۲۲) پھر اس نے تیوری چڑھائی اور منہ بگاڑ لیا۔ اور اسی سے یَوْمٌ عَبُوْسٌ ہے۔ جس کے معنی سخت اور بھیانک دن کے ہیں۔ قرآن اک میں ہے: (یَوۡمًا عَبُوۡسًا قَمۡطَرِیۡرًا) (۷۶:۱۰) اس دن سے جو (چہروں کو) شکن آلود اور (دلوں کو) سخت مضطر کردینے والا ہے۔ جور جسح جعتبجر سہ اَلْعَبْسُ اس گوبر اور پیشاب کو کہتے ہیں جو اونٹ کی دم کے بالوں کے ساتھ لگ کر خشک ہوجاتا ہے عَبَسَ الْوَسَخُ عَلٰی وَجْھِہٖ: اس کے چہرہ پر میل کچیل جم گئی۔

Lemma/Derivative

2 Results
عَبَسَ
Surah:74
Verse:22
اس نے تیوری چڑھائی
he frowned
Surah:80
Verse:1
ترش رو ہوا
He frowned