Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
بَسَرَ |
يَبْسُرُ |
اُبْسُرْ |
بَاسِر |
- |
بَسْر/بُسُوْر |
اَلْبَسْرُ: کے معنی کسی چیز کو قبل ازوقت جلدی لے لینا کے ہیں جیسے بَسَرَ الرَّجُلُ الْحَاجَۃَ (اس نے قبل ازوقت اپنی ضرورت کو طلب کیا) بَسَرَ الْفَحْلُ النَّاقَۃَ (مادہ کی خواہش کے بغیر اونٹ نے اس سے جفتی کی) مَائٌ بُسْرٌ بارش کا تازہ پانی جو زمین پر گرنے سے پہلے ہی لے لیا جائے بُسِرَالْقَرْحُ پھوڑے کو پکنے سے پہلے پھوڑ دینا اسی سے گدری کھجور کو بُسْرٌ کہا جاتا ہے ۔اور آیت کریمہ: (ثُمَّ عَبَسَ وَ بَسَرَ ) (۷۴:۲۲) پھر تیوری چڑھائی اور منہ بگاڑ لیا۔ میں بَسَرَ کے معنی قبل ازوقت منہ بگاڑنے کے ہیں اس پر اعتراض ہوسکتا ہے کہ اگر بَسَرَ کے یہی معنی ہیں تو آیت : (وَ وُجُوۡہٌ یَّوۡمَئِذٍۭ بَاسِرَۃٌ ) (۷۵:۲۴) اور بہت سے منہ اس دن اداس ہوں گے۔ میں بَاسِرَۃ کے کیا معنی ہوں گے کیونکہ وہاں تو قبل از وقت منہ بگاڑنا نہیں ہوگا اس کا جواب یہ ہے کہ چوں کہ ان کی حالت آگ میں داخل ہونے سے قبل ہوگی، اس لیے بَاسِرَۃ کہہ کر اشارہ کیا ہے کہ گویا آگ میں پہنچنے سے قبل ان کا منہ بگاڑنا محض تکلف اور قبل ازوقت ہوگا، جیساکہ بعد کی آیت: (تَظُنُّ اَنۡ یُّفۡعَلَ بِہَا فَاقِرَۃٌ ) (۷۵:۲۵) خیال کریں گے کہ ان پر مصیبت واقع ہونے والی ہے۔ سے معلوم ہوتا ہے۔
Surah:74Verse:22 |
اور منہ بسورا
and scowled;
|