Surat ul Anfaal

Surah: 8

Verse: 42

سورة الأنفال

اِذۡ اَنۡتُمۡ بِالۡعُدۡوَۃِ الدُّنۡیَا وَ ہُمۡ بِالۡعُدۡوَۃِ الۡقُصۡوٰی وَ الرَّکۡبُ اَسۡفَلَ مِنۡکُمۡ ؕ وَ لَوۡ تَوَاعَدۡتُّمۡ لَاخۡتَلَفۡتُمۡ فِی الۡمِیۡعٰدِ ۙ وَ لٰکِنۡ لِّیَقۡضِیَ اللّٰہُ اَمۡرًا کَانَ مَفۡعُوۡلًا ۬ ۙ لِّیَہۡلِکَ مَنۡ ہَلَکَ عَنۡۢ بَیِّنَۃٍ وَّ یَحۡیٰی مَنۡ حَیَّ عَنۡۢ بَیِّنَۃٍ ؕ وَ اِنَّ اللّٰہَ لَسَمِیۡعٌ عَلِیۡمٌ ﴿ۙ۴۲﴾

[Remember] when you were on the near side of the valley, and they were on the farther side, and the caravan was lower [in position] than you. If you had made an appointment [to meet], you would have missed the appointment. But [it was] so that Allah might accomplish a matter already destined - that those who perished [through disbelief] would perish upon evidence and those who lived [in faith] would live upon evidence; and indeed, Allah is Hearing and Knowing.

جب کہ تم پاس والے کنارے پر تھے اور وہ دور والے کنارے پر تھے اور قافلہ تم سے نیچے تھا اگر تم آپس میں وعدے کرتے تو یقیناً تم وقت معین پر پہنچنے میں مختلف ہو جاتے لیکن اللہ کو تو ایک کام کر ہی ڈالنا تھا جو مقرر ہو چکا تھا تاکہ جو ہلاک ہو دلیل پر ( یعنی یقین جان کر ) ہلاک ہو اور جو زندہ رہے ۔ وہ بھی دلیل پر ( حق پہچان کر ) زندہ رہے بیشک اللہ بہت سننے والا خوب جاننے والا ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

اِذۡ
جب
اَنۡتُمۡ
تم
بِالۡعُدۡوَۃِ
کنارے پر تھے
الدُّنۡیَا
قریب کے
وَہُمۡ
اور وہ
بِالۡعُدۡوَۃِ
کنارے پر تھے
الۡقُصۡوٰی
دور کے
وَالرَّکۡبُ
اور قافلہ
اَسۡفَلَ
نیچے تھا
مِنۡکُمۡ
تم سے
وَلَوۡ
اور اگر
تَوَاعَدۡتُّمۡ
آپس میں وعدہ کرتے تم
لَاخۡتَلَفۡتُمۡ
البتہ اختلاف کرتے تم
فِی الۡمِیۡعٰدِ
مقرر وقت /جگہ کے بارے میں
وَلٰکِنۡ
اور لیکن
لِّیَقۡضِیَ
تاکہ پورا کردے
اللّٰہُ
اللہ
اَمۡرًا
ایک کام کو
کَانَ
جوتھا
مَفۡعُوۡلًا
ہو کر رہنے والا
لِّیَہۡلِکَ
تاکہ وہ ہلاک ہو
مَنۡ
جو
ہَلَکَ
ہلاک ہو
عَنۡۢ بَیِّنَۃٍ
ساتھ واضح دلیل کے
وَّیَحۡیٰی
اور وہ زندہ رہے
مَنۡ
جو
حَیَّ
زندہ ہے
عَنۡۢ بَیِّنَۃٍ
ساتھ واضح دلیل کے
وَاِنَّ
اور بےشک
اللّٰہَ
اللہ تعالی
لَسَمِیۡعٌ
البتہ خوب سننے والا ہے
عَلِیۡمٌ
خوب جاننے والا ہے
Word by Word by

Nighat Hashmi

اِذۡ
جب
اَنۡتُمۡ
تم
بِالۡعُدۡوَۃِ
کنارے پر تھے
الدُّنۡیَا
قریبی
وَہُمۡ
اور وہ
بِالۡعُدۡوَۃِ
کنارے پر تھے
الۡقُصۡوٰی
دُور کے
وَالرَّکۡبُ
اور قافلہ
اَسۡفَلَ
نیچے تھا
مِنۡکُمۡ
تم سے
وَلَوۡ
اور اگر
تَوَاعَدۡتُّمۡ
آپس میں وعدہ کرتے تم
لَاخۡتَلَفۡتُمۡ
ضرور آگے پیچھے ہو جاتے تم
فِی الۡمِیۡعٰدِ
وقتِ مقررہ میں
وَلٰکِنۡ
اور لیکن
لِّیَقۡضِیَ
تاکہ پورا کر دے
اللّٰہُ
اللہ تعالیٰ
اَمۡرًا
کام کو
کَانَ
تھا
مَفۡعُوۡلًا
کیا جانے والا
لِّیَہۡلِکَ
تاکہ ہلاک ہو
مَنۡ
جو
ہَلَکَ
ہلاک ہو
عَنۡۢ بَیِّنَۃٍ
واضح دلیل سے
وَّیَحۡیٰی
اور زندہ رہے
مَنۡ
جو
حَیَّ
زندہ رہے
عَنۡۢ بَیِّنَۃٍ
واضح دلیل سے
وَاِنَّ
اور بے شک
اللّٰہَ
اللہ تعالیٰ
لَسَمِیۡعٌ
یقیناً سب کچھ سننے والا
عَلِیۡمٌ
سب کچھ جاننے والا ہے
Translated by

Juna Garhi

[Remember] when you were on the near side of the valley, and they were on the farther side, and the caravan was lower [in position] than you. If you had made an appointment [to meet], you would have missed the appointment. But [it was] so that Allah might accomplish a matter already destined - that those who perished [through disbelief] would perish upon evidence and those who lived [in faith] would live upon evidence; and indeed, Allah is Hearing and Knowing.

جب کہ تم پاس والے کنارے پر تھے اور وہ دور والے کنارے پر تھے اور قافلہ تم سے نیچے تھا اگر تم آپس میں وعدے کرتے تو یقیناً تم وقت معین پر پہنچنے میں مختلف ہو جاتے لیکن اللہ کو تو ایک کام کر ہی ڈالنا تھا جو مقرر ہو چکا تھا تاکہ جو ہلاک ہو دلیل پر ( یعنی یقین جان کر ) ہلاک ہو اور جو زندہ رہے ۔ وہ بھی دلیل پر ( حق پہچان کر ) زندہ رہے بیشک اللہ بہت سننے والا خوب جاننے والا ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

جب تم (میدان جنگ کے) اس کنارے پر تھے اور وہ (دشمن) پرلے کنارہ پر تھے اور (ابوسفیان کا) قافلہ تم سے نیچے (ساحل کی طرف) اتر گیا تھا اور اگر تم دونوں (مسلمان اور کفار) باہم جنگ کا عہد و پیمان کرتے تو تم دونوں مقررہ وقت سے پہلوتہی کرجاتے۔ لیکن اللہ نے تو وہ کام پورا کرنا ہی تھا جو ہو کر رہنے والا تھا۔ تاکہ جسے ہلاک ہونا ہے وہ دلیل کی بنا پر ہلاک ہو اور جسے زندہ رہنا ہے وہ بھی دلیل کی بنا پر زندہ رہے اور اللہ تعالیٰ یقینا سننے والا اور جاننے والا ہے

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

جب تم قریبی کنارے پرتھے اور وہ دور کے کنارے پرتھے اورقافلہ تم سے نیچے کی طرف تھااوراگرتم آپس میں وعدہ کرتے توضرورتم وقتِ مقررہ میں آگے پیچھے ہوجاتے اورلیکن تاکہ اﷲ تعالیٰ اس کام کوپوراکردے جوکیاجانے والاتھا،تاکہ جوہلاک ہو،واضح دلیل کے ساتھ ہلاک ہواورجوزندہ رہے وہ واضح دلیل کے ساتھ زندہ رہے اور بے شک اللہ تعالیٰ یقیناًسب کچھ سننے والا،سب کچھ جاننے والاہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

And (remember) when you were on the, nearest cliff, and they were on the farthest one, and the caravan was downwards from you. And had you re-arranged it with each other, you would have deviated from the appoint¬ment. But (it happened like this) so that Allah might accomplish what was destined to be done, so that whoever is going to die may die knowingly, and whoev¬er is going to live may live knowingly. And Allah is indeed All-Hearing, All-Knowing.

جس وقت تم تھے ورلے کنارہ پر اور وہ پرلے کنارہ پر اور قافلہ نیچے اتر گیا تھا تم سے، اور اگر تم آپس میں وعدہ کرتے تو نہ پہنچتے وعدہ پر ایک ساتھ لیکن اللہ کو کر ڈالنا تھا ایک کام کو جو مقرر ہوچکا تھا، تاکہ مرے جس کو مرنا ہے قیام حجت کے بعد اور جیوے جس کو جینا ہے قیام حجت کے بعد، اور بیشک اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

جب تم لوگ تھے قریب والے کنارے پر اور وہ لوگ تھے دور والے کنارے پر اور قافلہ تم سے نیچے تھا اور اگر تم لوگ آپس میں میعاد ٹھہرا کر نکلتے تو بھی وقت مقررہ (پر پہنچنے) میں تم ضرور مختلف ہوجاتے لیکن (یہ سب کچھ اس لیے ہوا) تاکہ اللہ فیصلہ کردے اس کام کا جو ہونے ہی والا تھا تاکہ جسے ہلاک ہونا ہے وہ ہلاک ہو بات واضح ہوجانے کے بعد اور جسے زندہ رہنا ہے وہ زندہ رہے واضح دلیل کی بنا پر۔ یقیناً اللہ سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

And recall when you were encamped at the nearer end of the valley (of Badr) and they were at the farther end and the caravan below you (along the seaside). Had you made a mutual appointment to meet in encounter, you would have declined. But encounter was brought about so that Allah might accomplish what He had decreed, and that he who was to perish should perish through a clear proof, and who was to survive might survive through a clear proof. Surely Allah is All-Hearing, All-Knowing.

یاد کرو وہ وقت جبکہ تم وادی کے اس جانب تھے اور وہ دوسری جانب پڑاؤ ڈالے ہوئے تھے اور قافلہ تم سے نیچے ﴿ساحل ﴾ کی طرف تھا ۔ اگر کہیں پہلے سے تمہارے اور ان کے درمیان مقابلہ کی قرار داد ہو چکی ہوتی تو تم ضرور اس موقع پر پہلو تہی کر جاتے ، لیکن جو کچھ پیش آیا وہ اس لیے تھا کہ جس بات کا فیصلہ اللہ کر چکا تھا اسے ظہور میں لے آئے تاکہ جسے ہلاک ہونا ہے وہ دلیلِ روشن کے ساتھ ہلاک ہو اور جسے زندہ رہنا ہے وہ دلیلِ روشن کے ساتھ زندہ رہے 34 ، یقیناً خدا سننے اور جاننے والا ہے ۔ 35

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

وہ وقت یاد کرو جب تم لوگ وادی کے قریب والے کنارے پر تھے اور وہ لوگ دور والے کنارے پر ، اور قافلہ تم سے نیچے کی طرف ۔ ( ٢٨ ) اور اگر تم پہلے سے ( لڑائی کا ) وقت آپس میں طے کرتے تو وقت طے کرنے میں تمہارے درمیان ضرور اختلاف ہوجاتا ، لیکن یہ واقعہ ( کہ پہلے سے طے کیے بغیر لشکر ٹکرا گئے ) اس لیے ہوا کہ جو کام ہو کر رہنا تھا ، اللہ اسے پورا کر دکھائے ، تاکہ جسے برباد ہونا ہو ، وہ واضح دلیل دیکھ کر برباد ہو ، اور جسے زندہ رہنا ہو وہ واضح دلیل دیکھ کر زندہ رہے ، ( ٢٩ ) اور اللہ ہر بات سننے والا ، ہر چیز جاننے والا ہے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

جب تم (وادی کے) ورلے سرے پر تھے 4 اور وہ (یعنی کافر) پرلے سرے پر تھے ـُپہلے در جو مدینہ سے دور ہے اور قافلہ (جس کے لوٹنے کے لیے تم گئے تھے نیچے کی 5 طرف تھا اور اگر (کہیں) پہلے (لڑائی کا) تم میں اور ان میں وعدہ ہوتا تو ضرور کوئی نہ کوئی اپنا وعدہ خلاف کرتا لیکن اس لیے (تم اور وہ اچانک بھڑ گئے) کہ اللہ کو ایک کام کر ڈالنا منظور تھا 7 جو ٹھہرا چکا تھا (یعنی جس کا کرنا اس کے علم میں تھا) اور اس لیے کہ جو مرے وہ (پیغمبر کی سچائی کی) دلیل دیکھ کر مرے اور جو جو جیتا رہے وہ بھی دلیل دیکھ کر جیے 8 بیشک اللہ سنتا جانتا ہے

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

جب تم (میدان کے) ادھر والے کنارے پر تھے اور وہ لوگ (کفار ، میدان کے) ادھر والے کنارے پر تھے اور قافلے والے تم سے نیچے تھے اور اگر تم کوئی بات طے کرتے تو وقت مقررہ پر ضرور آگے پیچھے ہوجاتا و لیکن جو کام اللہ کو کرنا منظور تھا اس کو کر ہی ڈالے تاکہ جسے برباد ہونا ہے وہ واضح دلیل کے بعد برباد ہو اور جسے زندہ رہنا ہے (ہدایت پانا ہے) وہ بھی واضح دلیل سے (ہدایت پائے) اور بیشک اللہ خوب سننے والے ، جاننے والے ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

یاد کرو جب تم ادھر والے کنارے پر تھے اور وہ دوسرے کنارے پر۔ قافلہ تم سے نیچے (اترائی میں تھا) اگر تمام آپس میں وعدہ کرتے تو وعدے کی مخالفت کرتے (وقت پر نہ پہنچتے) لیکن اللہ نے تمہیں (جمع کردیا) کہ وہ کام پورا ہوجائے جو کہ ہونے والا تھا۔ تاکہ جو شخص ہلاک ہو واضح دلیل سے ہو اور جو زندہ رہے وہ بھی روشن دلیل کے ساتھ زندہ رہے۔ بیشک اللہ سننے والا اور جاننے والا ہے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

جس وقت تم (مدینے سے) قریب کے ناکے پر تھے اور کافر بعید کے ناکے پر اور قافلہ تم سے نیچے (اتر گیا) تھا۔ اور اگر تم (جنگ کے لیے) آپس میں قرارداد کرلیتے تو وقت معین (پر جمع ہونے) میں تقدیم وتاخیر ہو جاتی۔ لیکن خدا کو منظور تھا کہ جو کام ہو کر رہنے والا تھا اسے کر ہی ڈالے تاکہ جو مرے بصیرت پر (یعنی یقین جان کر) مرے اور جو جیتا رہے وہ بھی بصیرت پر (یعنی حق پہچان کر) جیتا رہے۔ اور کچھ شک نہیں کہ خدا سنتا جانتا ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

And recall what time ye were on the hither side and they were on the yonder side and the caravan below you. And if ye had mutually appointed ye would surely have failed the appointment. But the action wao brought about in order that Allah may decree an affair already enacted, so that he who was to perish, should perish after an evidence and he who was to remain alive may remain alive after an evidence. And verily Allah is Hearing, Knowing.

(یہ وہ وقت تھا) جب تم (میدان جنگ کے) نزدیک والے کنارہ پر تھے اور وہ دور والے کنارہ پر اور قافلہ تم سے نیچے (کی جانب) کو تھا ۔ اور اگر تم (اور وہ) وقت مقرر کرتے تو ضرور اس تقرر کے بارے میں تم میں اختلاف ہوجاتا ۔ لیکن (لڑائی بلا قصد ٹھن گئی) تاکہ اللہ اس امر کو پورا کردے جو ہو کر رہنا تھا ۔ (یعنی) تاکہ جسے برباد ہونا ہو وہ کھلے ہوئے نشان آئے پیچھے برباد ہو اور جس کو زندہ ہونا ہے وہ (بھی) کھلے ہوئے نشان آئے پیچھے زندہ ہو ۔ اور بیشک اللہ خوب سننے والا ہے خوب جاننے والا ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

( خیال کرو ) جب تم وادی کے قریبی کنارے پر تھے اور وہ دور کے کنارے پر اور قافلہ تم سے نیچے تھا اور اگر تم باہم میعاد ٹھہرا کر نکلتے تو میعاد پر پہنچنے میں ضرور تم مختلف ہوجاتے ۔ لیکن ( اللہ نے فرق نہ ہونے دیا ) تاکہ اللہ اس امر کا فیصلہ فرمادے ، جس کا ہونا طے ہوچکا تھا ۔ تاکہ جسے ہلاک ہونا ہے حجت دیکھ کر ہلاک ہو اور جسے زندگی حاصل کرنی ہے وہ حجت دیکھ کر زندگی حاصل کرے ۔ اور بیشک اللہ سننے والا اور جاننے والا ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

جبکہ تم ( میدان کے ) نزدیک والے کنارے پر تھے اور وہ ( کفار ) دور والے کنارے پر اور ( تجارتی ) قافلے والے تم سے نیچے کی طرف تھے اور اگر تم آپس میں کوئی بات طے کر لیتے تو مدت کے بارے میں اختلاف کر لیتے ۔ ( لڑائی بلا ارادے کے اس لیے ٹھن گئی ) تاکہ جو کام ہو جانے والا تھا اﷲتعالیٰ اس کا فیصلہ فرما دیں تاکہ جو شخص ہلاک ہو وہ حجت کے قائم ہونے کے بعد ہلاک ہو اور جو زندہ رہے وہ ( بھی ) حجت کے قائم ہونے کے بعد زندہ رہے ۔ بلاشبہ اﷲ ( تعالیٰ ) سننے والے ، جاننے والے ہیں ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

جس وقت تم (میدان جنگ کے) قریب کے کنارے پر تھے اور وہ (کافر) پرلے کنارے پر تھے۔ اور قافلہ تم سے نیچے اتر گیا تھا۔ اور اگر تم آپس میں وعدہ کرتے تو تم دونوں وقت مقررہ سے خلاف کر بیٹھتے مگر اللہ کو منظور تھا کہ جو کام ہونے والا ہے اسے کر ہی ڈالے تاکہ جسے مرنا ہے یقین جان کر مرے اور جسے جینا ہے حق جان کر ہی جیے اور کچھ شک نہیں کہ اللہ سننے والا جاننے والا ہے۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

(یاد کرو کہ) جب تم لوگ (مدینہ منورہ کی نسبت سے) ادھر والے کنارے پر تھے، اور وہ لوگ (یعنی تمہارے دشمن) ادھر والے کنارے پر، اور قافلہ تم سے نیچے تھا، اور اگر تم اس بارے میں باہم عہد و پیمان کرتے، تو یقینا وقت مقرر کے سلسلے میں تم لوگ آپس میں اختلاف میں پڑجاتے، لیکن (اللہ تعالیٰ نے اس کی نوبت ہی نہ آنے دی) تاکہ اللہ پورا فرمادے ایسے کام کو جس نے (اس کے حکم واذن سے بہرکیف) پورا ہو کر رہنا تھا، تاکہ جس نے ہلاک ہونا ہے، وہ ہلاک ہو روشن دلیل کی بناء پر، اور جس نے زندہ رہنا ہے، وہ زندہ رہے روشن دلیل کی بناء پر، اور بیشک اللہ بڑا ہی سننے والا، سب کچھ جانتا ہے،

Translated by

Noor ul Amin

جب تم لوگ ( وادی بدرکے مدینہ سے ) قریبی کنارے پر تھے اور وہ ( دشمن ) پر لے کنارے پر تھے اور ( ابوسفیان کا ) قافلہ تم سے ( نیچے ساحل کی طرف ) اترگیا تھا اور اگرتم دونوں ( مسلمان اور کفار ) جماعتوں نے پہلے جنگ کا ایک وقت مقرر کیا ہوتا تووعدہ خلافی کرجاتے لیکن اللہ نے وہ کام کرناتھاجوہوکررہنے والاتھاتاکہ جسے ہلاک ہونا ہے وہ روشن دلیل آجانے کے بعدہلاک ہو اور جسے زندہ رہنا ہے وہ روشن دلیل دیکھ لینے کے بعدزندہ رہے اور اللہ تعالیٰ یقینا سننے والا اور جاننے والا ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

جب تم نالے کے کنارے تھے ( ف۷۲ ) اور کافر پرلے کنارے اور قافلہ ( ف۷۳ ) تم سے ترائی میں ( ف۷٤ ) اور اگر تم آپس میں کوئی وعدہ کرتے تو ضرور وقت پر برابر نہ پہنچتے ( ف۷۵ ) لیکن یہ اس لیے کہ اللہ پورا کرے جو کام ہونا ہے ( ف۷٦ ) کہ جو ہلاک ہو دلیل سے ہلاک ہو ( ف۷۷ ) اور جو جئے دلیل سے جئے ( ف۷۸ ) اور بیشک اللہ ضرور سنتا جانتا ہے ،

Translated by

Tahir ul Qadri

جب تم ( مدینہ کی جانب ) وادی کے قریبی کنارے پر تھے اور وہ ( کفّار دوسری جانب ) دور والے کنارے پر تھے اور ( تجارتی ) قافلہ تم سے نیچے تھا ، اور اگر تم آپس میں ( جنگ کے لئے ) کوئی وعدہ کر لیتے تو ضرور ( اپنے ) وعدہ سے مختلف ( وقتوں میں ) پہنچتے لیکن ( اللہ نے تمہیں بغیر وعدہ ایک ہی وقت پر جمع فرما دیا ) یہ اس لئے ( ہوا ) کہ اللہ اس کام کو پورا فرما دے جو ہو کر رہنے والا تھا تاکہ جس شخص کو مرنا ہے وہ حجت ( تمام ہونے ) سے مرے اور جسے جینا ہے وہ حجت ( تمام ہونے ) سے جئے ( یعنی ہر کسی کے سامنے اسلام اور رسول برحق صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صداقت پر حجت قائم ہو جائے ) ، اور بیشک اللہ خوب سننے والا جاننے والا ہے

Translated by

Hussain Najfi

جس وقت تم قریب کے ناکہ پر تھے اور وہ دور کے ناکہ پر اور قافلہ تم سے ادھر نیچے ( ساحل سمندر پر ) تھا اگر تم ایک دوسرے سے وقت مقرر بھی کر لیتے تو بھی تم میں اختلاف ہو جاتا ۔ لیکن خدا نے تو اس بات کو پورا کرنا تھا جو ( مڈبھیڑ ) ہونے والی تھی ۔ تاکہ جو ہلاک ہو وہ اتمامِ حجت کے بعد ہلاک ہو اور جو زندہ رہے تو وہ بھی اتمام حجت کے بعد زندہ رہے بے شک اللہ بڑا سننے والا ، بڑا جاننے والا ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Remember ye were on the hither side of the valley, and they on the farther side, and the caravan on lower ground than ye. Even if ye had made a mutual appointment to meet, ye would certainly have failed in the appointment: But (thus ye met), that Allah might accomplish a matter already enacted; that those who died might die after a clear Sign (had been given), and those who lived might live after a Clear Sign (had been given). And verily Allah is He Who heareth and knoweth (all things).

Translated by

Muhammad Sarwar

Recall when your army was positioned at the less defensible brink of the valley, (the pagans') army had the more defensible higher side of the valley and the caravan was led (out of your reach) below. This situation did not take place according to your previous plans, otherwise, everything would have been different. (It was God's plan) to place you in a vulnerable position, exposed to the enemy and it was His plan to lead the caravan out of your reach) so that His decree that you would be granted a victory by a miracle would become a doubtless fact and so that those who were to be destroyed would face destruction with a clear knowledge of the Truth and those who were to survive would also survive with a clear knowledge of the Truth. God is All-hearing and All-knowing.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

(And remember) when you (the Muslim army) were on the near side of the valley, and they on the farther side, and the caravan on the ground lower than you. Even if you had made a mutual appointment to meet, you would certainly have failed in the appointment, but (you met) that Allah might accomplish a matter already ordained (in His knowledge), so that those who were to be destroyed (for rejecting the faith) might be destroyed after a clear evidence, and those who were to live (believers) might live after a clear evidence. And surely, Allah is All-Hearer, All-Knower.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

When you were on the nearer side (of the valley) and they were on the farthest side, while the caravan was in a lower place than you; and if you had mutually made an appointment, you would certainly have broken away from the appointment, but-- in order that Allah might bring about a matter which was to be done, that he who would perish might perish by clear proof, and he who would live might live by clear proof; and most surely Allah is Hearing, Knowing;

Translated by

William Pickthall

When ye were on the near bank (of the valley) and they were on the yonder bank, and the caravan was below you (on the coast plain). And had ye trysted to meet one another ye surely would have failed to keep the tryst, but (it happened, as it did, without the forethought of either of you) that Allah might conclude a thing that must be done; that he who perished (on that day) might perish by a clear proof (of His Sovereignty) and he who survived might survive by a clear proof (of His Sovereignty). Lo! Allah in truth is Hearer, Knower.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

और जब तुम वादी के क़रीबी किनारे पर थे और वे दूर के किनारे पर और क़ाफ़िला तुम से नीचे की तरफ़ था और अगर तुम और वे वक़्त मुक़र्रर करते तो ज़रूर उस मुक़र्ररह मुद्दत के बारे में तुम में इख़्तिलाफ़ हो जाता, लेकिन जो हुआ वह इसलिए हुआ ताकि अल्लाह उस अम्र (बात) का फ़ैसला कर दे जिसको होकर रहना था; ताकि जिसको हलाक होना है वह रौशन दलील के साथ हलाक हो और जिसको ज़िंदगी हासिल करना है वह रौशन दलील के साथ ज़िंदा रहे, यक़ीनन अल्लाह सुनने वाला, जानने वाला है।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

( اور یہ وہ وقت تھا کہ) جب تم (اس میدان کے) ادھر والے کنارے پر تھے (2) اور وہ لوگ (یعنی کفار اس میدان کے) ادھر والے کنارے پر تھے اور وہ قافلہ (قریش کا) تم سے نیچے کی طرف کو (بچا ہوا تھا) (3) اور اگر تم اور وہ کوئی بات ٹھیراتے تو ضرور اس بات سے تم میں اختلاف ہوتا لیکن تاکہ جو بات اللہ کو کرنا منظور تھا اس کی تکمیل کردے یعنی تاکہ جس کو برباد (گمراہ) ہونا ہے وہ نشان آئے پیچھے برباد ہو اور جس کو زندہ (ہدایت یافتہ) ہونا ہے (4) (وہ بھی) نشان آئے پیچھے زندہ ہو۔ اور بلاشبہ اللہ تعالیٰ خوب سننے والے خوب جاننے والے ہیں۔ (42)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

” جب تم قریب والے کنارے پر اور وہ دور والے کنارے پر تھے اور قافلہ تم سے نیچے کی طرف تھا اور اگر تم آپس میں وعدہ کرتے تو ضرور مقرر وقت کے بارے میں آگے پیچھے ہوجاتے اور لیکن تاکہ اللہ اس کام کو پورا کردے جو کیا جانے والا تھا تاکہ جو ہلاک ہو وہ دلیل کے ساتھ اور جو زندہ رہے وہ بھی واضح دلیل کے ساتھ اور بیشک اللہ سب کچھ سننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔ “ (٤٢)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

یاد کرو وہ وقت جبکہ تم وادی کے اس جانب تھے اور وہ دوسری جانب پڑاؤ ڈالے ہوئے تھے۔ اور قافلہ تم سے نیچے (ساحل) کی طرف تھا۔ اگر کہیں پہلے سے تمہارے اور ان کے درمیان مقابلہ کی قرار داد ہوچکی ہوتی تو تم ضرور اس موقع پر پہلو تہی کرجاتے ، لیکن جو کچھ پیش آیا وہ اس لیے تھا کہ جس بات کا فیصلہ اللہ کرچکا تھا اسے ظہور میں لے آئے تاکہ جسے ہلاک ہونا ہے ، وہ دلیل روشن کے ساتھ ہلاک ہو اور جسے زندہ رہنا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ زندہ رہے ، یقیناً خدا سننے اور جاننے والا ہے

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

جب کہ تم قریب والے کنارے پر تھے اور وہ لوگ دور والے کنارے پر، اور قافلے والے تم سے نیچے کی طرف تھے اور اگر تم آپس میں وعدہ کرلیتے تو تم میعاد کے بارے میں اختلاف کرلیتے اور لیکن تاکہ اللہ تعالیٰ اس امر کا فیصلہ فرمائے جو ہوجانے والا تھا، تاکہ جو شخص ہلاک ہو حجت قائم ہونے کے بعد ہلاک ہو، اور جو شخص زندہ رہے وہ حجت قائم ہونے کے بعد زندہ رہے اور بلاشبہ اللہ سننے والا جاننے والا ہے،

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

جس وقت تم تھے ارلے کنارہ پر اور وہ پرلے کنارہ پر اور قافلہ نیچے اتر گیا تھا تم سے اور اگر تم آپس میں وعدہ کرتے تو نہ پہنچتے وعدہ پر ایک ساتھ   لیکن اللہ کو کر ڈالنا تھا ایک کام کو جو مقرر ہوچکا تھا تاکہ مرے جس کو مرنا ہے قیام حجت کے بعد اور جیوے جس کو جینا ہے قیام حجت کے بعد اور بیشک اللہ سننے والا جاننے والا ہے

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

یہ وقت تھا کہ جس وقت تم میدان کے درلے کنارے پر تھے اور وہ دشمن میدان کے پرلے کنارے پر تھے اور وہ قافلہ تم سے نیچے کی جانب اتر چکا تھا اور اگر تم اور کافر باہمی جنگ کا وقت مقرر کرتے تو تم میں مقررہ معیاد پر اختلاف ہوجاتا۔ لیکن جو کچھ ہوا وہ اس لئے تاکہ اللہ تعالیٰ اس کام کو پورا کردے جس کا ہونا مقرر ہوچکا تھا تاکہ جس کو ہلاک ہونا ہے وہ روشن دلیل آنے کے بعد ہلاک ہو اور جس کو جینا ہو وہ روشن دلیل آنے کے بعد جئے اور بلاشبہ اللہ تعالیٰ سننے والا جاننے والا ہے۔