Warning the Disobedient
Allah says;
وَقُلِ اعْمَلُواْ فَسَيَرَى اللّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُوْمِنُونَ وَسَتُرَدُّونَ إِلَى عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّيُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
And say "Do deeds! Allah will see your deeds, and (so will) His Messenger and the believers. And you will be brought back to the All-Knower of the unseen and the ... seen. Then He will inform you of what you used to do."
Mujahid said that;
this Ayah carries a warning from Allah to those who defy His orders. Their deeds will be shown to Allah, Blessed and Most Honored, and to the Messenger and the believers. This will certainly occur on the Day of Resurrection, just as Allah said,
يَوْمَيِذٍ تُعْرَضُونَ لاَ تَخْفَى مِنكُمْ خَافِيَةٌ
That Day shall you be brought to Judgement, not a secret of you will be hidden. (69:18)
يَوْمَ تُبْلَى السَّرَايِرُ
The Day when all the secrets will be examined. (86:9)
and,
وَحُصِّلَ مَا فِى الصُّدُورِ
And that which is in the breasts (of men) shall be made known. (100:10)
Allah might also expose some deeds to the people in this life.
Al-Bukhari said that Aishah said,
"If the good deeds of a Muslim person please you, then say,
اعْمَلُواْ فَسَيَرَى اللّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُوْمِنُونَ
Do deeds! Allah will see your deeds, and (so will) His Messenger and the believers."
There is a Hadith that carries a similar meaning.
Imam Ahmad recorded that Anas said that the Messenger of Allah said,
لاَا عَلَيْكُمْ أَنْ تُعْجَبُوا بِأَحَدٍ حَتَّى تَنْظُرُوا بِمَ يُخْتَمُ لَهُ فَإِنَّ الْعَامِلَ يَعْمَلُ زَمَانًا مِنْ عُمْرِهِ أَوْ بَــرهَةً مِنْ دَهْرِهِ بِعَمَلٍ صَالِحٍ لَوْ مَاتَ عَلَيْهِ دَخَلَ الْجَنَّةَ ثُمَّ يَتَحَوَّلُ فَيَعْمَلُ عَمَلًا سَيِّيًا
وَإِنَّ الْعَبْدَ لَيَعْمَلُ الْبُرْهَةَ مِنْ دَهْرِهِ بِعَمَلٍ سَيِّءٍ لَوْ مَاتَ عَلَيْهِ دَخَلَ النَّارَ ثُمَّ يَتَحَوَّلُ فَيَعْمَلُ عَمَلًإ صَالِحًا وَإِذَا أَرَادَ اللهُ بِعَبْدِهِ خَيْرًا اسْتَعْمَلَهُ قَبْلَ مَوْتِه
Do not be pleased with someone's deeds until you see what his deeds in the end will be like. Verily, one might work for some time of his life with good deeds, so that if he dies while doing it, he will enter Paradise. However, he changes and commits evil deeds.
one might commit evil deeds for some time in his life, so that if he dies while doing them he will enter the Fire. However, he changes and performs good deeds. If Allah wants the good of a servant He employs him before he dies.
He was asked, "How would Allah employ him, O Allah's
Messenger!" He said,
يُوَفِّقُهُ لِعَمِلٍ صَالِحٍ ثُمَّ يَقْبِضُهُ عَلَيْه
He directs him to perform good deeds and takes his life in that condition.
Only Imam Ahmad collected this Hadith.
Show more
اپنے اعمال سے ہوشیار رہو ۔ جو لوگ اللہ تعالیٰ کے احکامات کے خلاف کرتے ہیں انہیں اللہ تعالیٰ ڈرا رہا ہے کہ ان کے اعمال اللہ کے سامنے ہیں ۔ اور اس کے رسول اور تمام مسلمانوں کے سامنے قیامت کے دن کھلنے والے ہیں ۔ چھوٹے سے چھوٹا اور پوشیدہ سے پوشیدہ عمل بھی اس دن سب پر ظاہر ہو جائے گا ۔ تمام اسرا... ر کھل جائیں گے دلوں کے بھید ظاہر ہو جائیں گے ۔ اور یہ بھی ہوتا ہے کہ کبھی کبھی اللہ تبارک و تعالیٰ لوگوں پر بھی ان کے اعمال دنیا میں ہی ظاہر کر دیتا ہے ۔ چنانچہ مسند احمد میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اگر تم میں سے کوئی کسی ٹھوس پتھر میں گھس کر جس کا نہ دروازہ ہو ، نہ اس میں کوئی سوراخ ہو ، کوئی عمل کرے اللہ تعالیٰ اس کے عمل کو لوگوں کے سامنے ظاہر کر دے گاخواہ کیسا ہی عمل ہو ۔ ابو داؤد طیالسی کی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ زندوں کے اعمال ان کے قبیلوں اور برادریوں پر پیش کئے جاتے ہیں اگر وہ اچھے ہوتے ہیں تو وہ لوگ اپنی قبروں میں خوش ہوتے ہیں اور اگر وہ برے ہوتے ہیں تو وہ کہتے ہیں یا اللہ انہیں توفیق دے کہ یہ تیرے فرمان پر عامل بن جائیں ۔ مسند احمد میں بھی یہی فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ تمہارے اعمال تمہارے خویش و اقارب مردوں کے سامنے پیش کئے جاتے ہیں اگر وہ نیک ہوتے ہیں تو وہ خوش ہو جاتے ہیں اور اگر اسکے سوا ہوتے ہیں تو وہ کہتے ہیں یا اللہ انہیں موت نہ آئے جب تک کہ تو انہیں ہدایت عطا نہ فرما جیسے کہ تو نے ہمیں ہدایت دی ( لیکن ان روایتوں کی سندیں قابل غور ہیں ) صحیح بخاری شریف میں ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب تجھے کسی شخص کے نیک اعمال بہت اچھے لگیں تو تو کہہ دے کہ اچھا ہے عمل کئے چلے جاؤ اللہ اور اس کا رسول اور مومن تمہارے اعمال عنقریب دیکھ لیں گے ۔ ایک مرفوع حدیث بھی اسی مضمون کی آئی ہے اس میں ہے کسی کے اعمال پر خوش نہ ہو جاؤ جب تک یہ نہ دیکھ لو کہ اس کا خاتمہ کس پر ہوتا ہے؟ بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ انسان ایک زمانہ دراز تک نیک عمل کرتا رہتا ہے کہ اگر وہ اس وقت مرتا تو قطعاً جنتی ہو جاتا ۔ لیکن پھر اس کی حالت بدل جاتی ہے اور وہ بداعمالیوں میں پھنس جاتا ہے ۔ اور بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ انسان ایک لمبی مدت تک برائیاں کرتا رہتا ہے کہ اگر اسی حالت میں مرے تو جہنم میں ہی جائے لیکن پھر اس کا حال بدل جاتا ہے اور نیک عمل شروع کر دیتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ جب کسی بندے کے ساتھ بھلا ارادہ کرتا ہے تو اسے اس کی موت سے پہلے عامل بنا دیتا ہے ۔ لوگوں نے کہا ہم اس کا مطلب نہیں سمجھے آپ نے فرمایا مطلب یہ ہے کہ اسے توفیق خیر عطا فرماتا ہے اور اس پر اسے موت آتی ہے ۔ Show more