Surat ul Zilzaal

The Earthquake

Surah: 99

Verses: 8

Ruku: 1

Listen to Surah Recitation
Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

تعارف : قرآن کریم میں بیشمار مقامات پر اس بات کو بیان کیا گیا ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب اس نظام کائنات کو جو ایک خاص ترتیب سے چل رہا ہے توڑ کر درہم برہم کردیا جائے گا، آسمان پھٹ جائیں گے، چاند سورج بےنور ہوجائیں گے، ستارے اور تارے ایک دوسرے سے ٹکرا جائیں گے، زمین مسلسل جھٹکوں سے ہلا ڈالی جائے گی جس سے زمین کے اندر دفن کء گئے مردے، انسانی جسم کے اجزاء جو کائنات میں بکھرے ہوئے ہوں گے ان کو پھر سے جمع کرکے انسانی شکل و صورت دیدی جائے گی۔ زمین کے اندر سے مع دنیات یعنی سونا، چاندی، ہیرے، جواہرات اور قیمتی چیزیں جن کو انسان بڑی اہمیت دیتا تھا اور اس کی وجہ سے ایک دوسرے پر ظلم و ستم، غضب اور چوری چکاری سے بھی باز نہیں آتا تھا وہ سب چیزیں اس کے سامنے پڑی ہوں گی مگر بےحقیقت اور بےقیمت ۔ اس دن آدمی کو اندازہ ہوجائے گا کہ جس سونے، چاندی، اور ہیرے جواہرات کے پیچھے اس کی زندگی گزری ہے وہ کس قدر حقیر اور بےکار چیزیں تھیں۔ اس کے بعد جب زمین زلزلوں اور جھٹکوں سے ہلنا بند نہ کرے گی تو انسان کہے گا کہ اسے کیا ہوگیا ؟ میدان حشر قائم ہونے کے بعد زمین کو اس کے رب کی طرف سے حکم دیا جائے گا کہ اس پر جو حالات اور واقعات گزرے ہیں اور انسا نے جو بھی عمل کئے ہیں ان کو پوری طرح بیان کردے۔ پھر ہر شخص کے اعمال نامے اس کے سامنے رکھ دئیے جائیں گے اور ہر شخص کے ساتھ پورا پورا انصاف کیا جائے گا۔ جس نے ذرہ برابر بھی نیکی کی ہوگی وہ اس کو بھی دیکھے گا اور اگر اس نے کوئی گناہ یا خطا کی ہوگی وہ اس کو بھی دیکھے گا۔ قرآن کریم میں فرمایا گیا ہے کہ ہر شخص کے ساتھ دوفرشتے جو کراماً کاتبین لگے ہوئے ہیں وہ آدمی کی ایک ایک بات اور ہر عمل کو لکھ رہے ہیں۔ قیامت کے دن ہر شخص کا مکمل ریکارڈ اس کے سامنے ہوگا۔ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ ہر ایک اپنے اعمال نامے کو خود دیکھ کر اپنا محاسبہ کرلے۔ آدمی اپنے نامہ اعمال کو دیکھ کر حیران رہ جائے گا کیونکہ چھوٹی سے چھوٹی بات اور عمل، دلی جذبات، ارادے اور مقاصد تک اس کے اعمال نامے میں درج ہوں گے۔ کوئی آدمی اعمال نامے کو جھٹلا نہ سکے گا کیونکہ اگر وہ انکار کرے گا تو اس کی زبان، ہاتھ، پاؤں، آنکھیں، کان اور اس کے تمام اعضا حتی کہ اس کی کھال تک اللہ ایسی زبان عطا کردیں گے کہ وہ ایک ایک گناہ تک کی گواہی دے گی۔ زمین بتا دیگی کہ اس پر کس نے کیا کیا تھا۔ اس طرح ہر انسان اپنے گناہوں کا اعتراف کئے بغیر نہ رہ سکے گا۔ ان ہی باتوں کو سورة زلزل میں بیان فرمایا گیا ہے جس کا خلاصہ یہ ہے۔ زمین پر ایسے مسلسل جھٹکے آئیں گے کہ جس سے زمین ہلا ڈالی جائے گی۔ زمین اپنے اندر کے بوجھ یعنی جو انسان دفن کئے گئے تھے ان کو اور سونے، چاندی، ہیرے ، جواہرات کو اپنے اندر سے نکال کر باہر پھینک دے گی۔ انسان کہے گا کہ اس زمین کو کیا ہوگیا ؟ پھر زمین کو اس کے رب کی طرف سے حکم دیا جائے گا کہ وہ اپنے اوپر کئے گئے حالات اور واقعات کو بیان کردے۔ پھر اس کے بعد ہر شخص اپنے اعمال کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لے گا۔ جس نے چھوٹی سے چھوٹی نیکی کی ہوگی وہ اس کو دیکھے گا اور جس نے ذرہ برابر بھی برائی کی ہوگی وہ بھی اس سامنے ہوگی جسے وہ دیکھے گا۔

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

سورة الزلزال کا تعارف اس سورت کا نام اس کی پہلی آیت سے لیا گیا ہے یہ ایک رکوع پر محیط ہے جس کی آٹھ آیات ہیں۔ صحابہ کرام (رض) کی غالب اکثریت کا خیال ہے کہ یہ سورت مدینہ طیبہ میں نازل ہوئی اس میں قیامت کی ابتدا اور اس میں ہونے والے حساب و کتاب کا نتیجہ بتلایا گیا ہے اس میں اس بات سے آگاہ کیا گیا ہے کہ جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا اور جس نے ذرّہ برابر برائی کی ہوگی وہ بھی اسے اپنے سامنے پائے گا۔

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

سورة الزلزال ایک نظر میں بعض مصاحف اور بعض روایات کے مطابق یہ سورة مدنی ہے اور بعض دوسری روایات کے مطابق یہ مکی ہے۔ ہمارے نزدیک وہ روایات قابل ترجیح ہیں جو کہتی ہیں کہ یہ سورت مکی ہے۔ اس کا انداز گفتگو اور اس کا موضوع دونوں یہ تقاضا کرتے ہیں کہ یہ مکی ہے۔ یہ سورت دراصل غافل دلوں کے لئے ایک سخت جھٹکا ہے۔ موضوع سخن ، انداز کلام اور منظر کشی اور لفظی اثرات سب کے سب انسانی قلوب کو جھنجھوڑتے ہیں۔ یہ سورت دراصل ایک چیلنج ہے ، ایک سخت پکار ہے جو زمین اور اہل زمین کے اندر ایک زلزلہ پیدا کردیتی ہے۔ اور لوگ گویا مدہوش ہوجاتے ہیں اور جب وہ ہوش میں آتے ہیں تو وہ میدان حشر میں حساب و کتاب کے لئے اپنے آپ کو کھڑا پاتے ہیں اور چند مختصر فقروں میں یہ سب کہانی ختم ہوجاتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس پورے پارے میں ایسا ہی انداز گفتگو ہے اور یہ سورت گویا اس انداز کا ایک بہترین نمونہ ہے۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi