اﷲ گناہوں پر فوری نہیں بلکہ ایک خاص وقت پر گرفت فرماتا ہے

0 Verses on This Topic
40 Related Topics

تم صرف اپنے اعمال کے ضامن ہو، گزشتہ قوموں کے تم مسئول نہیں۔

اللہ کے سوا کوئ اورمعبود نہیں

اﷲ کے لغو قسموں سے درگز فرمانے او رپختہ قسموں پر گرفت کرنے کا بیان۔

سب رسول درجات میں ہم مرتبہ نہیں ہیں۔

دین میں زبردستی ہے ہی نہیں۔

اﷲ تعالیٰ کے لیے کسی چیز کو دوبارہ زندہ کرنا مشکل نہیں، اس کی واقعاتی مثالیں۔

بعض فقراء لوگوں سے مانگتے تو نہیں لیکن وہ صدقات کے مستحق ہوتے ہیں۔

ارض و سما میں کوئی چیز بھی اﷲ تعالیٰ سے پوشیدہ نہیں ہے۔

حا لت نزع میں ایمان مقبول نہیں

اولاد لینا یا دینا کسی نبی کے اختیار میں بھی نہیں ہے، ایک سچا واقعہ۔

اہل کتاب مرد میدان نہیں ہیں

اﷲ تعالیٰ کی مدد کے سوا کسی کی مدد کارگر نہیں ہوسکتی

کبیرہ گناہوں سے بچنے پر وعدۂ جنت

اﷲ تعالیٰ ظلم نہیں کرتا، البتہ نیکی کا اجر و ثواب ضرور بڑھا کر دیتا ہے

اﷲ تعالیٰ مشرک کو نہیں بخشے گا

رسول اﷲ ﷺ کے فیصلوں کو دل سے نہ ماننے والا مومن نہیں ہوسکتا

ہجرت کن لوگوں پر فرض اور کن پر فرض نہیں ہے؟

خائن او رغلط کاروں کی طرف داری کرنا جائز نہیں

گواہی میں رشتہ داری کا خیال نہ کریں بلکہ سچی گواہی دیں

عبادت الٰہی کرنے میں کوئی عار اور تکبر نہیں آنا چاہیے

پاک و ناپاک یکساں نہیں اگرچہ ناپاک کی بہتات ہی کیوں نہ ہو

عربوں کے رسم و رواج اور تقلید آباء کا دین الٰہی سے کوئی تعلق نہیں

کفار کو صاحب ایمان بنانے کے لیے معجزات لانا نبی کے بس میں نہیں

اﷲ کی گرفت پر سبھی کو بھول کر فقط اﷲ کو پکارتے ہو

مشرکین کے پاس شرک کرنے کی کوئی دلیل نہیں

بشر پر وحیٔ الٰہی کا نزول ہوا کہ نہیں؟

ضدی جاہلوں کو انوکھی نشانیاں دکھانا بھی کارآمد نہیں ہوتا

کوئی اپنی خواہش او رآرزو سے رسول نہیں بن سکتا

فرقہ باز لوگوں سے رسول اﷲ ﷺ کا کوئی تعلق نہیں ہے

مشرک ناپاک و پلید ہے لہٰذا مسجد حرام میں داخل نہیں ہوسکتا

اہل ایمان جہاد سے پہلوتہی نہیں کرتے اور وہی متقی ہیں

منافقین کے لیے کوئی معافی نہیں اگرچہ نبی ﷺ بھی ان کے لیے استغفار کریں

قرآن وحی الٰہی ہے، اسے بدلنا نبی کے اختیار میں نہیں ہے

دنیاوی زندگی کی حقیقت گھڑی بھر دن سے زیادہ نہیں

’’میں اپنے نفع و نقصان کا مالک نہیں‘‘ پیغمبر ﷺ کی وضاحت

طالب دنیا کو آخرت میں جہنم کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا

اگر اﷲ گمراہ رکھنا چاہے تو کوئی نبی بھی ہدایت نہیں دے سکتا

اﷲ کے ہاں رشتے کام نہیں آتے، چنانچہ حضرت نوح علیہ السلام بیٹے کو نہ بچاسکے

نوری مخلوق نے کھانے کو ہاتھ تک نہیں لگایا، قرآن کی شہادت

نزول وحی کے بعد غیروں کی خواہشات کی پیروی نبی سے بھی گوارا نہیں