Verb

يُسْجَنَ

he be imprisoned

قید کیا جائے

Verb Form 1
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
سَجَنَ
يَسْجُنُ
اُسْجُنْ
سَاجِن
مَسْجُوْن
سَجْن
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلسَّجْنُ: (مصدرن) قیدخانہ میں بند کردینا۔ اور ایت: (رَبِّ السِّجۡنُ اَحَبُّ اِلَیَّ ) (۱۲:۳۳) اے میرے پروردگار! قیدخانہ میں رہنا مجھے زیادہ پسند ہے۔ میں ایک قرأت اَلسَّجْنُ (بفتحہ سین) بھی ہے۔ (لَیَسۡجُنُنَّہٗ حَتّٰی حِیۡنٍ) (۱۲:۳۵) (ان کو یہی مناسب معلوم ہوا کہ) ایک وقت خاص تک اس کو قید رکھیں۔ (وَ دَخَلَ مَعَہُ السِّجۡنَ فَتَیٰنِ) (۱۲:۳۶) اور (اتفاق سے) یوسف علیہ السلام کے ساتھ دو جوان (اور بھی) جیل خانہ میں داخل ہوئے۔ اَلسِّجِّیْنُ یہ عِلِّیِیْنُ کے مقابلہ میں جہنم کا نام ہے اور اس میں الفاظ کی زیادتی، معنیٰ کی زیادتی پر دال ہے بعض نے کہا ہے کہ یہ زمین کے ساتویں طبقہ کا نام ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (لَفِیۡ سِجِّیۡنٍ وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا سِجِّیۡنٌ ) (۸۳:۸۷) (بدکار لوگوں کے نامۂ اعمال) سجین میں ہوں گے اور تم کیا جانوکہ سجین کیا ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ عام طور پر جس چیز کو قرآن پاک نے مااَدْرَاکَ کے ساتھ بیان فرمایا ہے اسے بعد میں بیان کردیا گیا ہے اور جسے مَایَدْرِیْکَ کے ساتھ بیان کیا ہے اسے مبہم چھوڑ دیا ہے لیکن یہاں باوصف اس کے کہ سِجِّیْنَ اور عِلِّیِیْنَ کو ماادراک کے بعد بیان فرمایا ہے پھر بھی انہیں مبہم رکھا گیا ہے اور کتاب کی تفسیر بیان فرمادی ہے۔ تو اس میں ایک باریک نکتہ ہے جسے اس کتاب کے بعد دوسری جگہ پر بیان کیا جائے گا۔

Lemma/Derivative

3 Results
يُسْجَنَ
Surah:12
Verse:25
قید کیا جائے
he be imprisoned
Surah:12
Verse:32
البتہ ضرور قید کیا جائے گا
surely he will be imprisoned
Surah:12
Verse:35
البتہ ضرور قید کردیں گے اس کو
surely they should imprison him