After hearing the concern of his sons, Sayyidna Ya&qub (علیہ السلام) said: إِنَّمَا أَشْكُو بَثِّي وَحُزْنِي إِلَى اللَّـهِ that is, ` I complain of my anguish and sorrow, not to you, or to anyone else, but to Allah jalla thana&uh Himself. Therefore, leave me alone as I am.& And, along with what he said, he also indicated that ` this remembrance of his will not go to waste for he knew from Allah Ta` ala what they did not know - that he has been promised by Him that He would bring them all together with him.&
حضرت یعقوب (علیہ السلام) نے صاحبزادوں کی بات سن کر فرمایا (آیت) اِنَّمَآ اَشْكُوْا بَثِّيْ وَحُزْنِيْٓ اِلَى اللّٰهِ یعنی میں تو اپنی فریاد اور رنج وغم کا اظہار تم سے یا کسی دوسرے سے نہیں کرتا بلکہ اللہ جل شانہ کی ذات سے کرتا ہوں اس لئے مجھے میرے حال پر چھوڑ دو اور ساتھ ہی یہ بھی ظاہر فرمایا کہ میرا یہ یاد کرنا خالی نہ جائے گا میں اپنے اللہ تعالیٰ کی طرف سے وہ چیز جانتا ہوں جس کی تم کو خبر نہیں یعنی اللہ تعالیٰ نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہوا ہے کہ وہ پھر مجھے ان سب سے ملائیں گے