Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
صَرَفَ |
يَصْرِفُ |
اِصْرِفْ |
صَارِف |
مَصْرُوْف |
صَرْف |
اَلصَّرْفُ : کے معنی ہیں کسی چیز کو ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف پھیر دینا یا کسی اور چیز سے بدل دینا ۔ محا ورہ ہے : صَرَفْتُہٗ فَانْصَرَ فَ : میں نے اسے پھر دیا چنا نچہ وہ پھیر گیا ۔ قرآ ن پا ک میں ہے : (ثُمَّ صَرَفَکُمۡ عَنۡہُمۡ) (۳۔ ۱۵۲) پھر خدا نے تم کو ان کے مقا بلے سے پھیر کر اُن کو بھگا دیا ۔ (اَلَا یَوۡمَ یَاۡتِیۡہِمۡ لَیۡسَ مَصۡرُوۡفًا عَنۡہُمۡ ) (۱۱۔ ۸) دیکھو جس روز وہ ان پر وا قع ہو گا پھر ٹلنے کا نہیں ۔ اور آیت کریمہ : (ثُمَّ انۡصَرَفُوۡا ؕ صَرَفَ اللّٰہُ قُلُوۡبَہُمۡ ) (۹۔ ۱۲۷) میں بددوعا بھی ہو سکتی ہے اور اس حالت کی طرف بھی اشا رہ ہوسکتا ہے ، جو اللہ تعالیٰ نے ان کے دلو ں میں پیدا کر دی تھی ۔ اور آیت کریمہ : (فَمَا تَسۡتَطِیۡعُوۡنَ صَرۡفًا وَّ لَا نَصۡرًا) (۲۵۔۱۹) کے معنی یہ ہیں کہ تم میں قدرت نہیں ہو گی کہ ہما رے عذا ب کو اپنے آ پ سے پھیر سکو یا اپنی جا نوں کو آگ سے بچا سکو ۔ اور بعض نے صَرْفًا کے معنی کیے ہیں کہ تم اپنی حالت کو تبدیل نہیںکر سکو گے ۔ اسی سے کہا جا تا ہے ۔ (1) (۳) مِنْہُ صَرْفٌوَّلاَعَدْلٌ : یعنی نہ ان کا فر ض قبو ل ہو گا اور لا َ یَقْبَلُ نہ نفل ۔ اور آ یت کریمہ : (وَ اِذۡ صَرَفۡنَاۤ اِلَیۡکَ نَفَرًا مِّنَ الۡجِنِّ ) (۴۶۔۲۹) کے معنی یہ ہیں کہ ہم نے ان کا رخ تیری طرف پھر دیا یعنی ان کو تمہا رے پا س لے آئے کہ تم سے قرآن پا ک سنیں ۔ اَلتَّصْرِیْفٌ بمعنی صَرْفٌ ہے ،لیکن اس میں تکثیر کے معنی پا ئے جا تے ہیں اور عا م طورپر یہ کسی چیز کو ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف پھیرنے یا ایک امر سے دو سرے امر کی طرف تبدیل کر نے کے لیے آتا ہے اور (تَصۡرِیۡفِ الرِّیٰحِ ) (۲۔۱۶۴) کے معنی ہیں : ہوا ؤں کے رخ کو ایک طرف سے دوسری طرف پھیر دینا ۔ قرآن پا ک میں ہے : (وَ صَرَّفۡنَا الۡاٰیٰتِ ) (۴۶۔۲۷)اور آیا ت کو لوٹا لوٹا کر بیا ن کر دیا ۔ (وَّ صَرَّفۡنَا فِیۡہِ مِنَ الۡوَعِیۡدِ )(۲۰۔۱۱۳) اور اس میں طرح طرح کے وعید بیا ن کر دیئے ہیں ۔ اور اسی سے محا ورہ ہے : تَصْرِیفُ الْکَلَا مِ : یعنی با ت لو ٹا لو ٹا کر بیا ن کر دیا ۔ تَصرِیفُ الدَّرَاھِمِ : درا ہم کو پر کھنے کے لیے الٹنا پلٹنا ۔ تَصرِیفُالنَّابِ : دا نت پیسنا کہا جا تا ہے ۔ لِنَا بِہٖ صَرِیفٌ: وندانش بانگ کنند۔ اَلصَّرِیْفٌ: (ایضًا) دودھ جس کے جھا گ بیٹھ گئے ہو ں ۔ گو یا وہ جھا گ سے پھیر دیا گیا ہے یا جھا گ اس سے پھیر دیئے گئے ہیں ۔ رَجُلٌ صَیْرَفٌ وَصَیْرَ فِیٌّ وَصَرَّا فُ : سکہ پر کھنے والے یا ان کا تبا دلہ کر نے والے ۔ عَنْزٌ صَارِفٌ بکری جسے نر کی خواہش ہو اور اسے صَا رِفٌ بکری جسے نر کی خواہش ہو اور اسے صَارِفٌ اس لیے کہا جا تا ہے کہ وہ نر کو اپنی جا نب پھیر نے کی کو شش کر تی ہے ۔ اَلصِّر فُ : خالص سرخ رنگ اور ہر خالص چیز کو جس میں ملا وٹ نہ ہو ۔ صِرفٌ کہا جا تا ہے گو یا اس سے ملا وٹ کو پھیر دیا گیا ہے ۔ اَلصَّر فَا نُ : قلعی یا سکہ ۔ گو یا وہ چا ندی کے برا بر ہو نے سے پھیر دیا گیا ہے ۔
Surah:2Verse:164 |
اور نیز گردش میں
and directing
|
|
Surah:45Verse:5 |
اور گردش میں
and (in) directing of
|