Surat ul Baqara

Surah: 2

Verse: 178

سورة البقرة

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کُتِبَ عَلَیۡکُمُ الۡقِصَاصُ فِی الۡقَتۡلٰی ؕ اَلۡحُرُّ بِالۡحُرِّ وَ الۡعَبۡدُ بِالۡعَبۡدِ وَ الۡاُنۡثٰی بِالۡاُنۡثٰی ؕ فَمَنۡ عُفِیَ لَہٗ مِنۡ اَخِیۡہِ شَیۡءٌ فَاتِّبَاعٌۢ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَ اَدَآءٌ اِلَیۡہِ بِاِحۡسَانٍ ؕ ذٰلِکَ تَخۡفِیۡفٌ مِّنۡ رَّبِّکُمۡ وَ رَحۡمَۃٌ ؕ فَمَنِ اعۡتَدٰی بَعۡدَ ذٰلِکَ فَلَہٗ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿۱۷۸﴾

O you who have believed, prescribed for you is legal retribution for those murdered - the free for the free, the slave for the slave, and the female for the female. But whoever overlooks from his brother anything, then there should be a suitable follow-up and payment to him with good conduct. This is an alleviation from your Lord and a mercy. But whoever transgresses after that will have a painful punishment.

اے ایمان والو! تم پر مقتولوں کا قصاص لینا فرض کیا گیا ہے ، آزاد ، آزاد کے بدلے غلام غلام کے بدلے عورت عورت کے بدلے ہاں جس کسی کو اس کے بھائی کی طرف سے کچھ معافی دے دی جائے اسے بھلائی کی اتباع کرنی چاہیے اور آسانی کے ساتھ دیت ادا کرنی چاہیے تمہارے رب کی طرف سے یہ تخفیف اور رحمت ہے اس کے بعد بھی جو سرکشی کرے اسے دردناک عذاب ہوگا ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

یٰۤاَیُّہَاالَّذِیۡنَ
اے لوگو جو
اٰمَنُوۡا
ایمان لائے ہو
کُتِبَ
لکھ دیا گیا
عَلَیۡکُمُ
تم پر
الۡقِصَاصُ
بدلہ لینا
فِی الۡقَتۡلٰی
مقتولوں کے (بارے ) میں
اَلۡحُرُّ
آزاد
بِالۡحُرِّ
بدلے آزاد کے
وَالۡعَبۡدُ
اور غلام
بِالۡعَبۡدِ
بدلے غلام کے
وَالۡاُنۡثٰی
اور عورت
بِالۡاُنۡثٰی
بدلے عورت کے
فَمَنۡ
تو جو کوئی
عُفِیَ
معاف کردیا گیا
لَہٗ
اس کو
مِنۡ اَخِیۡہِ
اس کے بھائی (کی طرف) سے
شَیۡءٌ
کچھ بھی
فَاتِّبَاعٌۢ
تو پیروی کرنا ہے
بِالۡمَعۡرُوۡفِ
ساتھ بھلے طریقے کے
وَاَدَآءٌ
اور ادا کرنا ہے
اِلَیۡہِ
طرف اس کے
بِاِحۡسَانٍ
ساتھ احسان کے
ذٰلِکَ
یہ
تَخۡفِیۡفٌ
تخفیف /رعایت ہے
مِّنۡ رَّبِّکُمۡ
تمہارے رب کی طرف سے
وَرَحۡمَۃٌ
اور رحمت ہے
فَمَنِ
تو جو کوئی
اعۡتَدٰی
زیادتی کرے
بَعۡدَ
بعد
ذٰلِکَ
اس کے
فَلَہٗ
تو اس کے لیے
عَذَابٌ
عذاب ہے
اَلِیۡمٌ
دردناک
Word by Word by

Nighat Hashmi

یٰۤاَیُّہَا
اے
الَّذِیۡنَ
لوگو
اٰمَنُوۡا
جو ایمان لائے ہو
کُتِبَ
فر ض کر دیا گیا ہے
عَلَیۡکُمُ
تم پر
الۡقِصَاصُ
بدلہ لینا
فِی الۡقَتۡلٰی
مقتولوں (کے معا ملے )میں
اَلۡحُرُّ
آزاد(قا تل )
بِالۡحُرِّ
بدلے آزاد کے
وَالۡعَبۡدُ
اور غلام(قا تل )
بِالۡعَبۡدِ
بدلے غلام کے
وَالۡاُنۡثٰی
اور عورت
بِالۡاُنۡثٰی
بدلے عورت کے
فَمَنۡ
پھر جس کو
عُفِیَ
معافی مل جائے
لَہٗ
اس کے لئے
مِنۡ اَخِیۡہِ
اپنے بھائی سے
شَیۡءٌ
کچھ بھی
فَاتِّبَاعٌۢ
تو پیچھاکرنا ہے
بِالۡمَعۡرُوۡفِ
معروف طریقے سے
وَاَدَآءٌ
اور ادا کرنا ہے
اِلَیۡہِ
اس کی طرف
بِاِحۡسَانٍ
خوبی کےساتھ
ذٰلِکَ
یہ
تَخۡفِیۡفٌ
ایک طرح کی آسانی ہے
مِّنۡ رَّبِّکُمۡ
تمہارے رب کی طرف سے
وَرَحۡمَۃٌ
اور ایک مہر با نی ہے
فَمَنِ
پھر جس نے
اعۡتَدٰی
زیادتی کی
بَعۡدَ
بعد
ذٰلِکَ
اس کے
فَلَہٗ
تو اس کے لیے
عَذَابٌ
عذاب ہے
اَلِیۡمٌ
دردناک
Translated by

Juna Garhi

O you who have believed, prescribed for you is legal retribution for those murdered - the free for the free, the slave for the slave, and the female for the female. But whoever overlooks from his brother anything, then there should be a suitable follow-up and payment to him with good conduct. This is an alleviation from your Lord and a mercy. But whoever transgresses after that will have a painful punishment.

اے ایمان والو! تم پر مقتولوں کا قصاص لینا فرض کیا گیا ہے ، آزاد ، آزاد کے بدلے غلام غلام کے بدلے عورت عورت کے بدلے ہاں جس کسی کو اس کے بھائی کی طرف سے کچھ معافی دے دی جائے اسے بھلائی کی اتباع کرنی چاہیے اور آسانی کے ساتھ دیت ادا کرنی چاہیے تمہارے رب کی طرف سے یہ تخفیف اور رحمت ہے اس کے بعد بھی جو سرکشی کرے اسے دردناک عذاب ہوگا ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

اے ایمان والو ! قتل کے مقدمات میں تم قصاص فرض کیا گیا ہے اگر قاتل آزاد ہے تو اس کے بدلے آزاد ہی قتل ہوگا۔ غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت ہی قتل کی جائے گی۔ پھر اگر قاتل کو اس کے (مقتول) بھائی (کے قصاص میں) سے کچھ معاف کردیا جائے تو معروف طریقے سے (خون بہا) کا تصفیہ ہونا چاہیے اور قاتل یہ رقم بہتر طریقے سے (مقتول کے وارثوں کو) ادا کردے۔ یہ (دیت کی ادائیگی) تمہارے رب کی طرف سے رخصت اور اس کی رحمت ہے اس کے بعد جو شخص زیادتی کرے اسے درد ناک عذاب ہوگا۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اے لوگوجوایمان لائے ہو!تم پرمقتولوں کابدلہ لینافرض کر دیا گیا ہے۔ آزاد کے بدلے وہی آزاد قاتل،اور غلام کے بدلے وہی غلام قاتل اورعورت کے بدلے وہی قاتلہ عورت (قتل) ہوگی ،پھر جس کو اپنے بھائی سے کچھ بھی معافی مل جائے تومعروف طریقے سے پیچھا کرنا اورخوبی کے ساتھ اُس کو(دیت) اداکرنا ہے یہ ایک طرح کی آسانی اورمہربانی ہےتمہارے رب کی طرف سے ،پھر جو اس کے بعد جس نے زیادتی کی تواس کے لیے دردناک عذاب ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

O those who believe, the Qisas has been enjoined upon you - freeman for a freeman, slave for a slave and female for a female. If one is then forgiven something by his brother, then there is pursuing as recognized and payment to him in fairness. That is a relief from your Lord, and mercy. So, whoever exceeds the limit after all that, for him there is painful punishment.

اے ایمان والو فرض ہوا تم ہر (قصاص) برابری کرنا مقتولوں میں، آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت پھر جسکو معاف کیا جائے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ بھی تو تابعداری کرنی چاہیے موافق دستور کے اور ادا کرنا چاہیے اس کو خوبی کے ساتھ یہ آسانی ہوئی تمہارے رب کی طرف سے اور جو مہربانی اور پھر جو زیادتی کرے اس فیصلہ کے بعد تو اس کے لئے ہے عذاب دردناک،

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

اے اہل ایمان ! تم پر لازم کردیا گیا ہے مقتولوں کا بدلہ لینا اور غلام غلام کے بدلے اور عورت عورت کے بدلے پھر جس کو معاف کردی جائے کوئی شے اس کے بھائی کی جانب سے تو (اس کی) پیروی کی جائے معروف طریقے پر اور ادائیگی کی جائے خوبصورتی کے ساتھ یہ تمہارے رب کی طرف سے ایک تخفیف اور رحمت ہے تو اس کے بعد بھی جو حد سے تجاوز کرے گا تو اس کے لیے دردناک عذاب ہے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

O Believers, the lawn of retribution has been prescribed for you in cases of murder; if a free man commits a murder, the free man shall he punished for it and a slave for a slave: likewise if a woman is guilty of murder the same shall he accountable for it. But in case the injured brother is willing to show leniency to the murderer, the blood money should he decided in accordance with the common law and the murderer should pay it in a genuine way. This is an allowance and mercy from your Lord. Now there shall be a painful torment for anyone who transgresses the limits after this. O men of understanding.

اے لوگو! جو ایمان لائے ہو ، تمہارے لیے قتل کے مقدموں میں قصاص 176 کا حکم لکھ دیا گیا ہے ۔ آزاد آدمی نےقتل کیا ہو تو آزاد ہی سے بدلہ لیا جائے ، غلام قاتل ہو تو غلام ہی قتل کیا جائے ، اور عورت اس جرم کی مرتکب ہو تو اس عورت ہی سے قصاص177 لیا جائے ۔ ہاں اگر کسی قاتل کے ساتھ اس کا بھائی کچھ نرمی کرنے کے لیے تیار ہو ، 178 تو معروف طریقے179 کے مطابق خوں بہا کا تصفیہ ہونا چاہیے اور قاتل کو لازم ہے کہ راستی کے ساتھ خوں بہا ادا کرے ۔ یہ تمہارے رب کی طرف سے تخفیف اور رحمت ہے ۔ اس پر بھی جو زیادتی کرے ، 180 اس کے لیے درد ناک سزا ہےـ

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

اے ایمان والو ! جو لوگ ( جان بوجھ کر ناحق ) قتل کردییے جائیں ان کے بارے میں تم پر قصاص ( کا حکم ) فرض کردیا گیا ہے ، آزاد کے بدلے آزاد ، غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت ( ہی کو قتل کیا جائے ) ( ١٠٩ ) ، پھر اگر قاتل کو اس کے بھائی ) یعنی مقتول کے وارث ) کی طرف سے کچھ معافی دے دی جائے ( ١١٠ ) تو معروف طریقے کے مطابق ( خوں بہا کا ) مطالبہ کرنا ( وارث کا ) حق ہے ، اور اسے خوش اسلوبی سے ادا کرنا ( قاتل کا ) فرض ہے ۔ یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک آسانی پیدا کی گئی ہے اور ایک رحمت ہے ، اس کے بعد بھی کوئی زیادتی کرے تو وہ دردناک عذاب کا مستحق ہے ( ١١١ )

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

مسلمانو جو لگ تم میں مارڈالے جائیں ان کا برابر کا بدلہ تم پر فرض ہے 3 آزاد کے بدل آزاد غلام کے بدلے غلام عورت کے بدل عورت 4 پھر جس خونی کو اس کے بھائی ( مقتول کے وارث) کی طرف سے چکھ بھی معافی دی جائے تو معف کرنے والا دستور کے مطابق ( یعنی بغیر سختی کے) قاتل سے خون بہا وصول کرے اور قاتل اچھے طور سے وارث کو دیت ادا کرے یہ ( عفو اور دیت کا حکم) تم پر تمہارے پروردگار کی طرف کا طر سے آسانی ہے اور مہر بانی پھر اس کے بعد 1 جو وئی زیادتی کرے ( یعنی خونی کو مارڈالے یا زخمی کرے) تو اس کو تکلیف کا عذاب ہوگا

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

اے ایمان والو ! تم پر قتل (عمد) میں قصاص (برابری) فرض کیا گیا ہے آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت ہاں جس کو اس فریق کی طرف سے کچھ معافی ہو وے (یعنی خون بہا پر راضی ہوجائے) تو اس پر اچھی طرح عمل کیا جائے اور اس کو اچھے طریقے سے ادا کیا جائے یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے آسانی اور رحمت ہے پھر جو کوئی اس کے بعد زیادتی کرے تو اس کے لئے درد ناک عذاب ہے

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

اے ایمان والو ! تم پر قتل کئے جانے والوں کا قصاص (بدلہ لینا) فرض قرار دیا گیا ہے ، آزاد کے بدلے آزاد، غلام کے بدلے غلام ، اور عورت کے بدلے عورت کا قصاص ہے۔ البتہ اگر کسی قاتل کے ساتھ اس کا کوئی مسلمان بھائی کچھ نرمی کرنے کو تیار ہو تو اس کے لئے دستور کی پیروی کرنا اور خوش دلی سے خون بہا ادا کرنا چاہئے۔ یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے آسانی اور مہربانی ہے۔ اس کے بعد بھی جو شخص زیادتی کرے گا اس کے لئے دردناک سزا ہے

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

مومنو! تم کو مقتولوں کے بارےمیں قصاص (یعنی خون کے بدلے خون) کا حکم دیا جاتا ہے (اس طرح پر کہ) آزاد کے بدلے آزاد (مارا جائے) اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت اور قاتل کو اس کے (مقتول) بھائی (کے قصاص میں) سے کچھ معاف کردیا جائے تو (وارث مقتول) کو پسندیدہ طریق سے (قرار داد کی) پیروی (یعنی مطالبہٴ خون بہا) کرنا اور (قاتل کو) خوش خوئی کے ساتھ ادا کرنا چاہیئے یہ پروردگار کی طرف سے تمہارے لئے آسانی اور مہربانی ہے جو اس کے بعد زیادتی کرے اس کے لئے دکھ کا عذاب ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

O O Ye who believe! prescribed unto you is retaliation for the slain; the free for the free, and a bondsman for a bondsman, and a woman for a woman; yet unto whomsoever is pardoned aught by his brother, then a serving with lenity and payments with kindness. That is an alleviation from your Lord and a mercy so whosoever shall transgress thereafter, for him there shall be a torment afflictive.

اے ایمان والو تم پر مقتولوں کے باب میں قصاص فرض کردیا گیا ہے ۔ آزاد کے بدلہ میں آزاد اور غلام کے بدلہ میں غلام اور عورت کے بدلہ میں عورت ۔ ہاں جس کسی کو اس کے فریق مقابل کی طرف سے کچھ معافی حاصل ہوجائے ۔ سو مطالبہ معقول (اور نرم) طریق پر کرنا چاہیے ۔ اور مطالبہ کو اس (فریق) کے پاس خوبی سے پہنچا دینا چاہیے ۔ یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے رعایت اور مہربانی ہے ۔ سو جو کوئی اس کے بعد بھی زیادتی کرے گا اس کے لیے (آخرت میں) عذاب درد ناک ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

اے ایمان والو! تم پر مقتولوں کا قصاص لینا فرض ٹھہرایا گیا ہے: آزاد آزاد کے بدلے ، غلام غلام کے بدلے ، عورت عورت کے بدلے ۔ پس جس کسی کیلئے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ رعایت کی گئی تو اس کیلئے دستور کی پیروی کرنا اور خوبی کے ساتھ اس کو ادا کرنا ہے ۔ یہ تمہارے رب کی طرف سے ایک قسم کی تخفیف اور مہربانی ہے ۔ تو اس کے بعد جو زیادتی کرے گا ، اس کیلئے دردناک عذاب ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

اے ایمان والو! جو لگ ( جان بوجھ کر ناحق ) قتل کردیے جائیں ان کے بارے میں تم پر قصاص ( کا قانون ) لازم کردیا گیا ہے ، ( وہ قانون یہ ہے ) آزاد کو آزاد کے بدلے میں اور غلام کو غلام کے بدلے میں اور عورت کو عورت کے بدلے میں ( قتل کیا جائے گا ) پس وہ شخص جس کے لیے اس کے بھائی ( مقتول کے قصاص ) میں سے کوئی چیز معاف کردی جائے تو ( دیت کا ) اچھے طریقے سے ( مناسب ) مطالبہ کرنا ( وارث کا حق ہے اور دیت کا مال ) اس ( ورثاء ) کی طرف اسے خوش اسلوبی سے ادا کرنا ( قاتل کا ) فرض ہے ، یہ تمہارے رب کی طرف سے آسانی اور رحمت ہے ، پس جو اس کے بعد حد سے تجاوز کرے تو اس کے لیے دردناک عذاب ہے

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

اے ایمان والو ! تمہارے لئے قتل (کے مقدموں میں) قصاص کا حکم لکھ دیا گیا ہے۔ آزاد آدمی نے قتل کیا ہو تو اس آزاد ہی سے بدلہ لیا جائے، غلام قتل کرے تو غلام ہی قتل کیا جائے اور عورت اس جرم کی مرتکب ہو تو اس عورت ہی سے قصاص لیا جائے ہاں اگر کسی قاتل کے ساتھ اس کا بھائی کچھ نرمی کرنے کے لئے تیار ہو تو معروف طریقہ کے مطابق ( خون بہا کا تصفیہ) ہونا چاہئے اور قاتل کو لازم ہے کہ راستی کے ساتھ خوں بہا ادا کرے۔ یہ تمہارے رب کی طرف سے تخفیف اور رحمت ہے اس کے بعد جو زیادتی کرے اس کے لئے درد ناک سزا ہے۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو تم پر قصاص فرض کردیا گیا ہے مقتولوں کے بارے میں یعنی قاتل کو قتل کیا جائے گا مقتول کے بدلے میں خواہ وہ کوئی بھی کیوں نہ ہو اور کیسا ہی کیوں نہ ہو آزاد بدلے آزاد کے اور غلام بدلے غلام کے اور عورت بدلے عورت کے پھر جس کو معاف کردیا جائے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ بھی تو قاتل سے خون بہا کا مطالبہ کرنا ہے دستور کے مطابق اور پہنچا دینا ہے خون بہا کے اس مال کو اس کے حقدار کے پاس خوبی اور بھلائی کے ساتھ یہ تخفے ہے تمہارے رب مہربان کی جانب سے اور ایک رحمت و مہربانی پھر جس نے زیادتی کی اس کے بعد تو اس کے لئے ایک بڑا اور دردناک عذاب ہے

Translated by

Noor ul Amin

اے ایمان والو قتل ( کے مقدمات ) میں تم پر قصاص فرض کیا گیا اگر قاتل آزاد ہے تواس کے بدلے آزادقتل ہوگا ، غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت پھر اگرقاتل کو اس کابھائی قصاص معاف کردے تومعروف طریقے سے تصفیہ ہونا چاہیے اور قاتل دیت احسان سمجھتے ہوئے مقتول کے وارثوں کو ادا کرے یہ تمہارے رب کی طرف سے رخصت اور رحمت ہے اس کے بعدجوشخص زیادتی کرے اسے دردناک عذاب ہوگا

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اے ایمان والوں تم پر فرض ہے ( ف۳٤۱ ) کہ جو ناحق مارے جائیں ان کے خون کا بدلہ لو ( ف۳۱۵ ) آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت ( ف۳۱٦ ) تو جس کے لئے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ معافی ہوئی ۔ ( ف۳۱۷ ) تو بھلائی سے تقاضا ہو اور اچھی طرح ادا ، یہ تمہارے رب کی طرف سے تمہارا بوجھ پر ہلکا کرنا ہے اور تم پر رحمت تو اس کے بعد جو زیادتی کرے ( ف۳۱۸ ) اس کے لئے دردناک عذاب ہے

Translated by

Tahir ul Qadri

اے ایمان والو! تم پر ان کے خون کا بدلہ ( قصاص ) فرض کیا گیا ہے جو ناحق قتل کئے جائیں ، آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت ، پھر اگر اس کو ( یعنی قاتل کو ) اس کے بھائی ( یعنی مقتول کے وارث ) کی طرف سے کچھ ( یعنی قصاص ) معاف کر دیا جائے تو چاہئے کہ بھلے دستور کے موافق پیروی کی جائے اور ( خون بہا کو ) اچھے طریقے سے اس ( مقتول کے وارث ) تک پہنچا دیا جائے ، یہ تمہارے رب کی طرف سے رعایت اور مہربانی ہے ، پس جو کوئی اس کے بعد زیادتی کرے تو اس کے لئے دردناک عذاب ہے

Translated by

Hussain Najfi

اے ایمان والو! ان کے بارے میں جو ( ناحق قتل کر دیئے گئے ہوں ) تم پر قصاص ( خون کا بدلہ خون ) لکھ دیا گیا ہے یعنی آزاد کے بدلے آزاد ، غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت ۔ ہاں جس ( قاتل ) کے لیے اس کے ( ایمانی ) بھائی ( مقتول کے ولی ) کی جانب سے کچھ ( قصاص ) معاف کر دیا جائے تو اس ( معاف کرنے والے ) کو ( چاہیے کہ ) نیکی کا اتباع کرے ( خون بہا کا مطالبہ کرنے میں سختی نہ کرے ) اور ( جسے معاف کیا گیا ہے اسے بھی چاہیے کہ ) خوش اسلوبی کے ساتھ ( خون بہا ) ادا کرے ۔ یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے رعایت و رحمت ( اور آسانی و مہربانی ) ہے ۔ پس اس کے بعد بھی جو زیادتی کرے تو اس کیلئے دردناک عذاب ہے

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

O ye who believe! the law of equality is prescribed to you in cases of murder: the free for the free, the slave for the slave, the woman for the woman. But if any remission is made by the brother of the slain, then grant any reasonable demand, and compensate him with handsome gratitude, this is a concession and a Mercy from your Lord. After this whoever exceeds the limits shall be in grave penalty.

Translated by

Muhammad Sarwar

Believers, in case of murder, the death penalty is the sanctioned retaliation: a free man for a free man, a slave for a slave, and a female for a female. However, if the convicted person receives pardon from the aggrieved party, the prescribed rules of compensation must be followed accordingly. This is a merciful alteration from your Lord. Whoever transgresses against it will face a painful punishment.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

O you who believe! Al-Qisas (the Law of equality) is prescribed for you in case of murder: the free for the free, the slave for the slave, and the female for the female. But if the killer is forgiven by the brother (or the relatives) of the killed (against blood money), then it should be sought in a good manner, and paid to him respectfully. This is an alleviation and a mercy from your Lord. So after this, whoever transgresses the limits (i.e. kills the killer after taking the blood money), he shall have a painful torment.

Translated by

Muhammad Habib Shakir

O you who believe! retaliation is prescribed for you in the matter of the slain, the free for the free, and the slave for the slave, and the female for the female, but if any remission is made to any one by his (aggrieved) brother, then prosecution (for the bloodwit) should be made according to usage, and payment should be made to him in a good manner; this is an alleviation from your Lord and a mercy; so whoever exceeds the limit after this he shall have a painful chastisement.

Translated by

William Pickthall

O ye who believe! Retaliation is prescribed for you in the matter of the murdered; the freeman for the freeman, and the slave for the slave, and the female for the female. And for him who is forgiven somewhat by his (injured) brother, prosecution according to usage and payment unto him in kindness. This is an alleviation and a mercy from your Lord. He who transgresseth after this will have a painful doom.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

ऐ ईमान वालो! तुम पर मक़्तूलों का क़िसास लेना फ़र्ज़ किया जाता है, आज़ाद के बदले आज़ाद, ग़ुलाम के बदले ग़ुलाम, औरत के बदले औरत, फिर जिसको उसके भाई की तरफ़ से कुछ माफ़ी हो जाए तो उसे चाहिए कि मुनासिब तरीक़े का ख़्याल रखे, और ख़ुशदिली के साथ उसको अदा करे, यह तुम्हारे रब की तरफ़ से एक आसानी और मेहरबानी है, अब इसके बाद भी जो शख़्स ज़्यादती करे उसके लिए दर्दनाक अज़ाब है।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

اے ایمان والوں تم پر (قانون) قصاص فرض کیا جاتا ہے مقتولین (بقتل عہد) کے بارے میں آزاد آدمی کے عوض میں اور غلام غلام کے عوض میں اور عورت عورت کے عوض میں ہاں جس کو اس کے فریق کی طرف سے کچھ معافی ہوجاوے (مگر پوری معافی نہ ہو) تو (مدعی کے ذمے) معقول طور پر (خونبہا کا) مطالبہ کرنا اور (قاتل کے ذمے) خوبی کے ساتھ اس کے پاس پہنچا دینا یہ (قانون دیت و عفو) تمہارے پروردگار کی طرف سے (سزا میں) تخفیف ہے اور (شاہانہ) ترحم ہے۔ پھر جو شخص اس کے بعد تعدی کا مرتکب ہو تو اس شخص کو بڑا دردناک عذاب ہوگا۔ (178)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

اے ایمان والو ! تم پر مقتولوں کا قصاص لینا فرض کیا گیا ہے آزاد، آزاد کے بدلے غلام، غلام کے بدلے، عورت، عورت کے بدلے، ہاں جس کسی کو اس کے بھائی کی طرف سے کچھ معافی دے دی جائے تو اسے بھلائی کی اتباع کرنی چاہیے اور آسانی کے ساتھ دیت ادا کرنی چاہیے۔ تمہارے رب کی طرف سے یہ تخفیف اور رحمت ہے اس کے بعد بھی جو زیادتی کرے اسے درد ناک عذاب ہوگا

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

اے ایمان والو ! تمہارے لئے قتل کے مقدمات میں قصاص کا حکم لکھ دیا گیا ہے ۔ آزاد آدمی نے قتل کیا ہو ، تو اس آزاد ہی سے بدلہ لیاجائے ، غلام قاتل ہو ، تو وہ غلام ہی قتل کیا جائے اور عورت اس جرم کی مرتکب ہو تو اس عورت ہی سے قصاص لیاجائے ۔ ہاں کسی قاتل کے ساتھ اس کا بھائی کچھ نرمی کرنے کے لئے تیار ہو ، تو معروف طریقے کے مطابق خون بہا کا تصفیہ ہونا چاہئے اور قاتل کو لازم ہے کہ وہ راستی کے ساتھ خون بہا ادا کرے ۔ تمہارے رب کی طرف سے تخفیف اور رحمت ہے ۔ اس پر بھی جو زیادتی کرے اس کے لئے دردناک سزا ہے ۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اے ایمان والو ! تم پر قصاص فرض کیا گیا مقتولین کے بارے میں آزاد کو آزاد کے بدلہ۔ اور غلام کو غلام کے بدلہ، اور عورت کو عورت کے بدلہ، سو جس شخص کے لیے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ معافی کردی جائے تو بھلائی کے ساتھ اس کا مطالبہ ہو اور اچھے طریقہ پر اس کی ادائیگی ہو۔ یہ تخفیف ہے تمہارے رب کی طرف سے اور رحمت ہے۔ پھر جس نے اس کے بعد زیادتی کی تو اس کے لیے درد ناک عذاب ہے

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

اے ایمان والو فرض ہوا تم پر (قصاص) برابری کرنا مقتولوں میں آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت پھر جس کو معاف کیا جائے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ بھی تو تابعداری کرنی چاہیے موافق دستور کے اور ادا کرنا چاہیے اس کو خوبی کے ساتھ یہ آسانی ہوئی تمہارے رب کی طرف سے اور مہربانی پھر جو زیادتی کرے اس فیصلہ کے بعد تو اس کے لئے ہے عذاب دردناک

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اے ایمان والو ! مقتولین کے بارے میں تم پر قصاص لازم کیا گیا ہے آزاد کے بدلے آزاد اور غلا م کے عوض غلام اور عورت کے عوض عورت پھر جس قاتل کو اس کے بھائی یعنی طالب قصاص کی جانب سے کچھ معاف کردیاجائے تو طالب دیت یعنی وارث مقتول کو بھلائی کی پیروی کرنی چاہئے اور قاتل کو خوش دلی کے ساتھ اسے خون بہاد ادا کردیناچاہئے یہ حکم دیت و عفو تمہارے رب کی جانب سے آسانی اور مہربانی ہے پھر جو شخص اس آسانی کے بعد زیادتی کرے گا تو اس کو درد ناک عذاب ہوگا