Surat ul Mominoon

Surah: 23

Verse: 36

سورة المؤمنون

ہَیۡہَاتَ ہَیۡہَاتَ لِمَا تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۪ۙ۳۶﴾

How far, how far, is that which you are promised.

نہیں نہیں دور اور بہت دور ہے وہ جس کا تم وعدہ دیئے جاتے ہو ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

"Does he promise you that when you have died and have become dust and bones, you shall come out alive (resurrected)! Far, very far is that which you are promised! meaning, very unlikely. إِنْ هِيَ إِلاَّ حَيَاتُنَا الدُّنْيَا نَمُوتُ وَنَحْيَا وَمَا نَحْنُ بِمَبْعُوثِينَ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

ھیھات، جس کے معنی دور کے ہیں، دو مرتبہ تاکید کے لیے ہے۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

هَيْهَاتَ هَيْهَاتَ لِمَا تُوْعَدُوْنَ : ” هَيْهَاتَ “ اسم مبنی جامد غیر مشتق ہے۔ اکثر مفسرین کا کہنا ہے کہ یہ فعل ماضی ” بَعُدَ “ (دور ہوا) کے معنی میں ہے۔ ” مَا تُوْعَدُوْنَ “ اس کا فاعل ہے اور لام فاعل کے بیان اور وضاحت کے لیے ہے۔ معنی ہوگا : ” دور ہے، دور ہے وہ جس کا تم وعدہ دیے جاتے ہو۔ “ زجاج نے اپنی تفسیر میں فرمایا اور زمخشری نے بھی اسی بات کو پسند کرنے کا اشارہ فرمایا ہے کہ یہ مصدر ” بُعْدٌ“ (دوری) کے معنی میں ہے۔ معنی یہ ہوگا کہ ” دوری ہے، دوری ہے اس کے لیے جس کا تم وعدہ دیے جاتے ہو۔ “ اس صورت میں لام کا معنی سمجھنے میں مشکل پیش نہیں آتی، میں نے اسی کے مطابق ترجمہ کیا ہے۔ مطلب یہ کہ مٹی اور ہڈیاں ہونے کے بعد دوبارہ قبروں سے زندہ نکالے جانے کی بات میں بہت بعد ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

ہَيْہَاتَ ہَيْہَاتَ لِمَا تُوْعَدُوْنَ۝ ٣٦۠ۙ هيهات هَيْهَاتَ كلمة تستعمل لتبعید الشیء، يقال : هَيْهَاتَ هَيْهَاتَ ، وهَيْهَاتاً ، ومنه قوله عزّ وجلّ : هَيْهاتَ هَيْهاتَ لِما تُوعَدُونَ [ المؤمنون/ 36] قال الزجاج : البعد لما توعدون «1» ، وقال غيره : غلط الزجاج واستهواه اللام، فإن تقدیره بعد الأمر والوعد لما توعدون . أي : لأجله، وفي ذلک لغات : هَيْهَاتَ وهَيْهَاتِ وهَيْهَاتاً وهَيْهَا، وقال الفسويّ «2» : هَيْهَاتِ بالکسر، جمع هَيْهَاتَ بالفتح . ھیھات یہ کلمہ کسی چیز کے بعید ازقیاس ہو نیکو کو بتانے کے لئے استعمال ہوتا ہے اور اس میں ھیھات ھیھات اور ھیھاتا تین لغت ہیں اور اسی سے قرآن پاک میں ہے : ۔ هَيْهاتَ هَيْهاتَ لِما تُوعَدُونَ [ المؤمنون/ 36] جس بات کا تم وعدہ کیا جاتا ہے ( بہت ) لبیدا اور ( بہت ) بعید ہے ۔ زجاج نے ھیھات کے معنی البعد کئے ہیں دوسرے اہل لغت نے کہا ہے کہ زجاج کو ( لما ) کے لام کی وجہ سے غلط فہمی ہوئی ہے کیونکہ اس کی اصل بعد الامر وا الوعد لما توعدون ہے اور اس میں ایک لغت ھیھات بھی ہے ۔ الفسوی نے کہا ہے کہ ھیھات کسرہ تا کے ساتھ ھیھات ( بفتح تاء ) کی جمع ہے ۔ وعد الوَعْدُ يكون في الخیر والشّرّ. يقال وَعَدْتُهُ بنفع وضرّ وَعْداً ومَوْعِداً ومِيعَاداً ، والوَعِيدُ في الشّرّ خاصّة . يقال منه : أَوْعَدْتُهُ ، ويقال : وَاعَدْتُهُ وتَوَاعَدْنَا . قال اللہ عزّ وجلّ : إِنَّ اللَّهَ وَعَدَكُمْ وَعْدَ الْحَقِ [إبراهيم/ 22] ، أَفَمَنْ وَعَدْناهُ وَعْداً حَسَناً فَهُوَ لاقِيهِ [ القصص/ 61] ، ( وع د ) الوعد ( وعدہ کرنا ) کا لفظ خیر وشر یعنی اچھے اور برے ( وعدہ دونوں پر بولا جاتا ہے اور اس معنی میں استعمال ہوتا ہے مگر الوعید کا لفظ خاص کر شر ( یعنی دھمکی اور تہدید ) کے لئے بولا جاتا ہے ۔ اور اس معنی میں باب اوعد ( توقد استعمال ہوتا ہے ۔ اور واعدتہ مفاعلۃ ) وتوا عدنا ( تفاعل ) کے معنی باہم عہدو پیمان کر نا کے ہیں ( قرآن کریم میں ودع کا لفظ خيٰر و شر دونوں کے لئے استعمال ہوا ہے ( چناچہ وعدہ خیر کے متعلق فرمایا إِنَّ اللَّهَ وَعَدَكُمْ وَعْدَ الْحَقِ [إبراهيم/ 22] جو ودعے خدا نے تم سے کیا تھا وہ تو سچا تھا ۔ أَفَمَنْ وَعَدْناهُ وَعْداً حَسَناً فَهُوَ لاقِيهِ [ القصص/ 61] بھلا جس شخص سے ہم نے نیک وعدہ کیا ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(23:36) ھیھات۔ کلمہ بعد ہے۔ نہایت ہی بعید ہے ھیھات ھیھات بہت ہی بعید ہے۔ بہت ہی بعید ہے (وہ بات جو تم سے کہی جارہی ہے ۔ جس کا تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے۔ یعنی بعث بعد الموت موت کے بعد دوبارہ اٹھنا) ھیھات ای بعد وقوع ذلک الموعود (یعنی بہت دور کی بات ہے اس قیامت موعود کا وقوع پذیر ہونا۔ گویا ھیھات اسم فعل بمعنی ماجی ہے۔ اور اس کا تکرار تاکید بعد کے لئے آیا ہے۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(36) جس بات سے تم کو ڈرایا جارہا ہے وہ بہت ہی بعید اور بہت ہی بعید ہے یعنی مرجانے اور مٹی ہوجانے کے بعد دوبارہ زندگی کا وعدہ بت ہی بعید اور دور از قیاس چیز ہے۔ بھلا ایسی بعید از قیاس بات کہنے والا بھی اس قابل ہے کہ اس کو مطاع اور واجب الاطاعت بنایا جائے۔