Surat us Shooaraa

Surah: 26

Verse: 182

سورة الشعراء

وَ زِنُوۡا بِالۡقِسۡطَاسِ الۡمُسۡتَقِیۡمِ ﴿۱۸۲﴾ۚ

And weigh with an even balance.

اور سیدھی صحیح ترازو سے تولا کرو ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

And weigh with the true and straight balance. The balance is the scales.

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

1821اسی طرح تول میں ڈنڈی مت مارو بلکہ پورا صحیح تول کردو !

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Commentary وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ And weigh with an even balance. - 26:182 Some scholars have held the word Quistas as a Roman word, which means justice, while others have taken it as an Arabic word, derived from Qist, which is also used for justice. It means to make use of the scale and other measuring tools in a straight and correct manner, where there is no possibility of weigh... ing less.  Show more

معارف و مسائل وَزِنُوْا بالْقِسْطَاسِ الْمُسْـتَقِيْمِ ، قسطاس کو بعض حضرات نے رومی لفظ قرار دیا جس کے معنے عدل و انصاف کے ہیں، بعض نے عربی لفظ قسط سے ماخوذ قرار دیا ہے قسط کے معنے بھی انصاف کے ہیں مراد یہ ہے کہ ترازو اور اسی طرح دوسرے ناپنے تولنے کے وسائل کو مستقیم اور سیدھے طور پر استعمال کرو جس...  میں کمی کا خطرہ نہ رہے۔   Show more

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

وَزِنُوْا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْـتَقِيْمِ۝ ١٨٢ۚ وزن الوَزْنُ : معرفة قدر الشیء . يقال : وَزَنْتُهُ وَزْناً وزِنَةً ، والمتّعارف في الوَزْنِ عند العامّة : ما يقدّر بالقسط والقبّان . وقوله : وَزِنُوا بِالْقِسْطاسِ الْمُسْتَقِيمِ [ الشعراء/ 182] ، وَأَقِيمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ [ الرحمن/ 9] إشارة إ... لى مراعاة المعدلة في جمیع ما يتحرّاه الإنسان من الأفعال والأقوال . وقوله تعالی: فَلا نُقِيمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيامَةِ وَزْناً [ الكهف/ 105] وقوله : وَأَنْبَتْنا فِيها مِنْ كُلِّ شَيْءٍ مَوْزُونٍ [ الحجر/ 19] فقد قيل : هو المعادن کالفضّة والذّهب، وقیل : بل ذلک إشارة إلى كلّ ما أوجده اللہ تعالی، وأنه خلقه باعتدال کما قال : إِنَّا كُلَّ شَيْءٍ خَلَقْناهُ بِقَدَرٍ [ القمر/ 49] ( و زن ) الوزن ) تولنا ) کے معنی کسی چیز کی مقدار معلوم کرنے کے ہیں اور یہ وزنتہ ( ض ) وزنا وزنۃ کا مصدر ہے اور عرف عام میں وزن اس مقدار خاص کو کہتے جو ترا زو یا قبان کے ذریعہ معین کی جاتی ہے اور آیت کریمہ : ۔ وَزِنُوا بِالْقِسْطاسِ الْمُسْتَقِيمِ [ الشعراء/ 182] ترا زو سیدھی رکھ کر تولا کرو ۔ اور نیز آیت کریمہ : ۔ وَأَقِيمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ [ الرحمن/ 9] اور انصاف کے ساتھ ٹھیک تو لو ۔ میں اس بات کا حکم دیا ہے کہ اپنے تمام اقوال وافعال میں عدل و انصاف کو مد نظر رکھو اور آیت : ۔ وَأَنْبَتْنا فِيها مِنْ كُلِّ شَيْءٍ مَوْزُونٍ [ الحجر/ 19] اور اس میں ہر ایک سنجیدہ چیز چیز اگائی ۔ میں بعض نے کہا ہے کہ کہ شی موزون سے سونا چاندی وغیرہ معد نیات مراد ہیں اور بعض نے ہر قسم کی مو جو دات مراد ہیں اور بعض نے ہر قسم کی موجادت مراد لی ہیں اور آیت کے معنی یہ کے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے تمام چیزوں کو اعتدال اور تناسب کے ساتھ پید ا کیا ہے جس طرح کہ آیت : ۔ إِنَّا كُلَّ شَيْءٍ خَلَقْناهُ بِقَدَرٍ [ القمر/ 49] ہم نے ہر چیز اندازہ مقرر ہ کے ساتھ پیدا کی ہے ۔ سے مفہوم ہوتا ہے قِسْطَاسُ : المیزان، ويعبّر به عن العدالة كما يعبّر عنها بالمیزان، قال : وَزِنُوا بِالْقِسْطاسِ الْمُسْتَقِيمِ [ الإسراء/ 35] . چناچہ القسطاس تراز دکو کہتے ہیں اور لفظ میزان کی طرح اس سے بھی عدل ونصاف کے معنی مراد لئے جاتے ہیں چناچہ فرمایا : ۔ وَزِنُوا بِالْقِسْطاسِ الْمُسْتَقِيمِ [ الإسراء/ 35] اور جب تول کر دو تو ترا زو سیدھی رکھ کر تولا کرو ۔ الاسْتِقَامَةُ يقال في الطریق الذي يكون علی خطّ مستو، وبه شبّه طریق المحقّ. نحو : اهْدِنَا الصِّراطَ الْمُسْتَقِيمَ [ الفاتحة/ 6] واسْتِقَامَةُ الإنسان : لزومه المنهج المستقیم . نحو قوله :إِنَّ الَّذِينَ قالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقامُوا[ فصلت/ 30] الاستقامۃ ( استفعال ) کے معنی راستہ خط مستقیم کی طرح سیدھا ہونے کے ہیں اور تشبیہ کے طور پر راہ حق کو بھی صراط مستقیم کہا گیا ہے چناچہ فرمایا : ۔ اهْدِنَا الصِّراطَ الْمُسْتَقِيمَ [ الفاتحة/ 6] ہم کو سہدھے راستے پر چلا ۔ اور کسی انسان کی استقامت کے معنی سیدھی راہ پر چلنے اور اس پر ثابت قدم رہنے کے ہوتے ہیں ۔ چناچہ فرمایا : ۔ إِنَّ الَّذِينَ قالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقامُوا[ فصلت/ 30] جس لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار خدا پے پھر وہ اس پر قائم رہے  Show more

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

(١٨٢۔ ١٨٣) اور سیدھی ترازو سے تولا کرو اور ماپ وتول میں لوگوں کے حقوق مت مارا کرو اور سرزمین میں نافرمانی مت کیا کرو اور ماپ وتول میں کمی کرکے اور غیر اللہ کی پرستش کی طرف لوگوں کو بلاکر زمین میں فساد مت پھیلایا کرو۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(26:182) وزنوا : وزن یزن (ضرب) وزن سے امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر ۔ تم وزن کیا کرو۔ بالقسطاس المستقیم : القسطاس۔ انصاف کی ترازو۔ یا ہر ترازو انصاف بھی مراد لیا جاتا ہے۔ موصوف صفت بمعنی سیدھی۔ صحیح۔ القسطاس المستقیم۔ صحیح ترازو۔ بعض کے نزدیک یہ لفظ رومی ہے۔ القسطاس بھی صحیح ہے۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

3۔ یعنی ڈنڈی نہ مارا کرو، اور نہ باٹوں میں فرق کیا کرو۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(182) اور سیدھی ترازو سے تولا کرو یعنی جو چیزیں وزنی ہیں اس میں سیدھی ڈنڈی رکھ کر تولا کرو نہ بٹے کم ہوں نہ ترازو میں پاسنگ ہو اور نہ تولتے وقت ڈنڈی مارو۔