Surat us Shooaraa

Surah: 26

Verse: 225

سورة الشعراء

اَلَمۡ تَرَ اَنَّہُمۡ فِیۡ کُلِّ وَادٍ یَّہِیۡمُوۡنَ ﴿۲۲۵﴾ۙ

Do you not see that in every valley they roam

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ شاعر ایک ایک بیابان میں سر ٹکراتے پھرتے ہیں ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

اَلَمۡ
کیا نہیں
تَرَ
آپ نے دیکھا
اَنَّہُمۡ
کہ بےشک وہ
فِیۡ کُلِّ وَادٍ
ہر وادی میں
یَّہِیۡمُوۡنَ
وہ سرگرداں پھرتے ہیں
Word by Word by

Nighat Hashmi

اَلَمۡ
کیا نہیں
تَرَ
آپ دیکھتے
اَنَّہُمۡ
یقیناً وہ
فِیۡ کُلِّ وَادٍ
ہروادی میں
یَّہِیۡمُوۡنَ
سرمارتے پھرتے
Translated by

Juna Garhi

Do you not see that in every valley they roam

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ شاعر ایک ایک بیابان میں سر ٹکراتے پھرتے ہیں ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

کیا تم دیکھتے نہیں کہ وہ (خیالوں کی) ہر وادی میں بھٹکتے پھرتے ہیں

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

کیا آپ نہیں دیکھتے کہ یقیناوہ ہروادی میں سرمارتے پھرتے ہیں؟

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Did you not see that they wander in every valley

تو نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر میدان میں سر مارتے پھرتے ہیں

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ وہ ہر وادی میں سرگرداں رہتے ہیں

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Do you not see that they wander about in every valley

کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ وہ ہر وادی میں بھٹکتے ہیں 143

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادی میں بھٹکتے پھرتے ہیں؟ ( ٥٢ )

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

جو گمراہ میں کیا تو نے نہیں دیکھا وہ (مضمون کے) ہر میدان میں سرمارتے پھرتے ہیں

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

(اے مخاطب ! ) کیا تو نہیں دیکھتا کہ وہ (خیالی مضامین) ہر وادی میں سر مارتے پھرتے ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادی میں بھٹکتے پھرتے ہیں۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادی میں سر مارتے پھرتے ہیں

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

Observest thou not, that they Wander about every vale.

کیا تجھے خبر نہیں کہ وہ (شاعر) ہر میدان میں حیران پھرا کرتے ہیں ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

کیا نہیں دیکھتے کہ وہ ہر وادی میں بھٹکتے ہیں؟

Translated by

Mufti Naeem

۔ ( اے مخاطب ) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ بلاشبہ وہ ہر ( خیالی ) وادی میں بھٹکتے پھرتے ہیں

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادی میں سرمارتے پھرتے ہیں ؟

Translated by

Mulana Ishaq Madni

کیا تم دیکھتے نہیں کہ وہ کس طرح بھٹکتے پھرتے ہیں ہر وادی میں

Translated by

Noor ul Amin

کیا تم دیکھتے نہیں کہ وہ ( خیالوں کی ) ہر وادی میں بھٹکتے پھرتے ہیں

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

کیا تم نے نہ دیکھا کہ وہ ہر نالے میں سرگرداں پھرتے ہیں ( ف۱۸۹ )

Translated by

Tahir ul Qadri

کیا تو نے نہیں دیکھا کہ وہ ( شعراء ) ہر وادئ ( خیال ) میں ( یونہی ) سرگرداں پھرتے رہتے ہیں ( انہیں حق میں سچی دلچسپی اور سنجیدگی نہیں ہوتی بلکہ فقط لفظی و فکری جولانیوں میں مست اور خوش رہتے ہیں )

Translated by

Hussain Najfi

کیا تم نہیں دیکھتے کہ وہ ہر وادی میں حیران و سرگرداں پھرا کرتے ہیں ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Seest thou not that they wander distracted in every valley?-

Translated by

Muhammad Sarwar

Have you not seen them wandering and bewildered in every valley

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

See you not that they speak about every subject in their poetry

Translated by

Muhammad Habib Shakir

Do you not see that they wander about bewildered in every valley?

Translated by

William Pickthall

Hast thou not seen how they stray in every valley,

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

क्या तुम ने देखा नहीं कि वे हर घाटी में बहके फिरते हैं,

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

اے مخاطب کیا تم کو معلوم نہیں کہ وہ ( شاعر) لوگ (خیالی مضمون کے) ہر میدان میں حیران پھرا کرتے ہیں۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

کیا آپ دیکھتے نہیں کہ وہ ہر وادی میں بھٹکتے پھرتے ہیں۔ (٢٢٥)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ وہ ہر وادی میں بھٹکتے ہیں

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اے مخاطب کیا تو نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر میدان میں حیران پھرا کرتے ہیں

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

تو نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر میدان میں سر مارتے پھرتے ہیں

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اے مخاطب کیا تجھ کو معلوم نہیں کہ یہ شاعر ہر میدان میں حیران و سرگرداں پڑے پھرتے ہیں