Commentary. أَلْقُوا مَا أَنتُم مُّلْقُونَ Musa (علیہ السلام) said to them, |"Throw you down what you are to throw.|" (26:43) Sayyidna Musa (علیہ السلام) said to the magicians ` You show the magic you wish to show&. With a cursory look one might be inclined to think that Sayyidna Musa (علیہ السلام) ordered them to perform their magic. But with a little deep thinking it becomes clear that actually it was not an order from Sayyidna Musa (علیہ السلام) to &show magic, but the real intention was to demonstrate the fallacy of magic. This demonstration was not possible without the magic shown by them. Therefore, he asked them to show their tricks or magic. It is exactly like a zindiq (an extreme heretic) is asked to put forward his arguments, so that they may be countered. It is obvious that such an invitation cannot be treated as an acceptance of infidelity.
معارف و مسائل اَلْقُوْا مَآ اَنْتُمْ مُّلْقُوْنَ ، یعنی حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے جادوگروں سے کہا کہ آپ جو کچھ جادو دکھانا چاہتے ہو وہ دکھاؤ۔ اس پر سرسری نظر ڈالنے سے یہ شبہ پیدا ہوتا ہے کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) ان کو جادو کا حکم دے رہے ہیں لیکن ذرا سے غور سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ یہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی طرف سے جادو دکھانے کا حکم نہیں تھا بلکہ جو کچھ وہ کرنے والے تھے اس کا ابطال مقصود تھا لیکن اس کا باطل ہونا بغیر اس کے ظاہر کرنے کے ناممکن تھا اس لئے آپ نے ان کو اظہار جادو کا حکم دیا جیسے کہ ایک زندیق کو کہا جائے کہ تم اپنے زندقہ اور بےدینی کے دلائل پیش کرو تاکہ میں ان کو باطل ثابت کرسکوں ظاہر ہے کہ اسے کفر پر رضامندی نہیں کہا جاسکتا۔