53 That is, "We do not worship and serve them because they hear our prayers and supplications, or that they can harm and benefit us, but because we have seen our elders worshipping and serving them." Thus, they themselves admitted that the only reason of their worshipping the idols was the blind imitation of their forefathers. In other words, they meant this: "There is nothing new in what you are telling us, We know that these are idols of stone and wood, which do not hear anything, nor can haran or do good; but we cannot believe that our elders who have been worshipping them since centuries, generation after generation, were foolish people. They must have had some good reason for worshipping these lifeless images, so we are doing the same as we have full faith in them."
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :53
یعنی ہماری اس عبادت کی وجہ یہ نہیں ہے کہ یہ ہماری مناجاتیں اور دعائیں اور فریادیں سنتے ہیں یا ہمیں نفع اور نقصان پہنچاتے ہیں اس لیے ہم نے ان کو پوجنا شروع کر دیا ہے ، بلکہ اصل وجہ اس عبادت کی یہ ہے کہ باپ دادا کے وقتوں سے یوں ہی ہوتا چلا آ رہا ہے ۔ اس طرح انہوں نے خود یہ اعتراف کر لیا کہ ان کے مذہب کے لیے باپ دادا کی اندھی تقلید کے سوا کوئی سند نہیں ہے ۔ دوسرے الفاظ میں گویا وہ یہ کہہ رہے تھے کہ آخر تم نئی بات ہمیں کیا بتانے چلے ہو؟ کیا ہم خود نہیں دیکھتے کہ یہ لکڑی اور پتھر کی مورتیں ہیں ؟ کیا ہم نہیں جانتے کہ لکڑیاں سنا نہیں کرتیں اور پتھر کسی کا کام بنانے یا بگاڑنے کے لیے نہیں اٹھا کرتے ؟ مگر یہ ہمارے بزرگ جو صدیوں سے نسلاً بعد نسل ان کی پوجا کرتے چلے آ رہے ہیں تو کیا وہ سب تمہارے نزدیک بے وقوف تھے ؟ ضرور کوئی وجہ ہو گی کہ وہ ان بے جان مورتیوں کی پوجا کرتے رہے ۔ لہٰذا ہم بھی ان کے اعتماد پر یہ کام کر رہے ہیں ۔