Surat un Nissa

Surah: 4

Verse: 176

سورة النساء

یَسۡتَفۡتُوۡنَکَ ؕ قُلِ اللّٰہُ یُفۡتِیۡکُمۡ فِی الۡکَلٰلَۃِ ؕ اِنِ امۡرُؤٌا ہَلَکَ لَیۡسَ لَہٗ وَلَدٌ وَّ لَہٗۤ اُخۡتٌ فَلَہَا نِصۡفُ مَا تَرَکَ ۚ وَ ہُوَ یَرِثُہَاۤ اِنۡ لَّمۡ یَکُنۡ لَّہَا وَلَدٌ ؕ فَاِنۡ کَانَتَا اثۡنَتَیۡنِ فَلَہُمَا الثُّلُثٰنِ مِمَّا تَرَکَ ؕ وَ اِنۡ کَانُوۡۤا اِخۡوَۃً رِّجَالًا وَّ نِسَآءً فَلِلذَّکَرِ مِثۡلُ حَظِّ الۡاُنۡثَیَیۡنِ ؕ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمۡ اَنۡ تَضِلُّوۡا ؕ وَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمٌ ﴿۱۷۶﴾٪  4

They request from you a [legal] ruling. Say, " Allah gives you a ruling concerning one having neither descendants nor ascendants [as heirs]." If a man dies, leaving no child but [only] a sister, she will have half of what he left. And he inherits from her if she [dies and] has no child. But if there are two sisters [or more], they will have two-thirds of what he left. If there are both brothers and sisters, the male will have the share of two females. Allah makes clear to you [His law], lest you go astray. And Allah is Knowing of all things.

آپ سے فتو یٰ پوچھتے ہیں آپ کہہ دیجئے کہ اللہ تعالٰی ( خود ) تمہیں کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے ۔ اگر کوئی شخص مر جائے جس کی اولاد نہ ہو اور ایک بہن ہو تو اس کے لیئے چھوڑے ہوئے مال کا آدھا حصہ ہے اور وہ بھائی اس بہن کا وارث ہوگا اگر اس کے اولاد نہ ہو پس اگر بہنیں دو ہوں تو انہیں کل چھوڑے ہوئے کا دو تہائی ملے گا اور اگر کئی شخص اس ناطے کے ہیں مرد بھی اورعورتیں بھی تو مرد کے لئے حصہ ہے مثل دو عورتوں ، کے اللہ تعالٰی تمہارے لئے بیان فرما رہا ہے کہ ایسا نہ ہو کہ تم بہک جاؤ اور اللہ تعالٰی ہرچیز سے واقف ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

یَسۡتَفۡتُوۡنَکَ
وہ فتوے پوچھتے ہیں آپ سے
قُلِ
کہہ دیجیے
اللّٰہُ
اللہ
یُفۡتِیۡکُمۡ
وہ فتویٰ دیتا ہے تمہیں
فِی الۡکَلٰلَۃِ
کلالہ کے بارے میں
اِنِ
اگر
امۡرُؤٌا
کوئی مرد
ہَلَکَ
ہلاک ہوجائے
لَیۡسَ
نہ ہو
لَہٗ
اس کی
وَلَدٌ
کوئی اولاد
وَّ لَہٗۤ
اور ہو اس کی
اُخۡتٌ
ایک بہن
فَلَہَا
تو اس کے لیے
نِصۡفُ
آدھا ہے
مَا
اس کا جو
تَرَکَ
اس نے چھوڑا
وَہُوَ
اور وہ خود
یَرِثُہَاۤ
وارث ہوگا اس کا
اِنۡ
اگر
لَّمۡ
نہ
یَکُنۡ
ہو
لَّہَا
اس (بہن) کی
وَلَدٌ
کوئی اولاد
فَاِنۡ
پھر اگر
کَانَتَا
ہو وہ دونوں
اثۡنَتَیۡنِ
دو بہنیں
فَلَہُمَا
تو ان دونوں کے لیے
الثُّلُثٰنِ
دو تہائی ہے
مِمَّا
اس میں سے جو
تَرَکَ
اس (بھائی)نے چھوڑا
وَاِنۡ
اور اگر
کَانُوۡۤا
ہوں وہ
اِخۡوَۃً
کئی بہن بھائی
رِّجَالًا
مرد
وَّنِسَآءً
اور عورتیں
فَلِلذَّکَرِ
تو مرد کےلیے
مِثۡلُ
مانند
حَظِّ
حصہ
الۡاُنۡثَیَیۡنِ
دو عورتوں کے ہے
یُبَیِّنُ
واضح کرتا ہے
اللّٰہُ
اللہ
لَکُمۡ
تمہارے لیے
اَنۡ
تا کہ
تَضِلُّوۡا
نہ) تم گمراہ ہوجاؤ
وَاللّٰہُ
اور اللہ
بِکُلِّ
ہر
شَیۡءٍ
چیز کو
عَلِیۡمٌ
خوب جاننے والا ہے
Word by Word by

Nighat Hashmi

یَسۡتَفۡتُوۡنَکَ
وہ فتویٰ پوچھتے ہیں آپ سے
قُلِ
آپ کہہ دیں
اللّٰہُ
اللہ تعالیٰ
یُفۡتِیۡکُمۡ
فتویٰ دیتا ہے تمہیں
فِی الۡکَلٰلَۃِ
کلالہ کے بارے میں
اِنِ
اگر
امۡرُؤٌا
کوئی شخص
ہَلَکَ
فوت ہو
لَیۡسَ
نہ ہو
لَہٗ
اس کے لیے
وَلَدٌ
کوئی اولاد
وَّ لَہٗۤ
اور اس کے لیے
اُخۡتٌ
ایک بہن ہو
فَلَہَا
تو اس (بہن) کے لیے
نِصۡفُ
آدھا ہے
مَا
جو
تَرَکَ
اس نے (ترکہ)چھوڑ دیا
وَہُوَ
اور وہ (بھائی)
یَرِثُہَاۤ
وارث ہو گا اس(بہن) کا
اِنۡ
اگر
لَّمۡ
نہ
یَکُنۡ
ہو
لَّہَا
اس کے لیے
وَلَدٌ
کوئی اولاد
فَاِنۡ
چنانچہ اگر
کَانَتَا
ہوں وہ دونوں
اثۡنَتَیۡنِ
دو (بہنیں)
فَلَہُمَا
تو ان دونوں کے لیے
الثُّلُثٰنِ
دو تہائی ہوگا
مِمَّا
اس میں سے جو
تَرَکَ
اس سے( ترکہ) چھوڑا
وَاِنۡ
اور اگر
کَانُوۡۤا
ہوں وہ
اِخۡوَۃً
کئی بہن بھائی
رِّجَالًا
مرد
وَّنِسَآءً
اور عورتیں
فَلِلذَّکَرِ
تو ہر مرد کے لیے
مِثۡلُ
برابر ہے
حَظِّ
حصے کے
الۡاُنۡثَیَیۡنِ
دو عورتوں کے
یُبَیِّنُ
کھول کر بیان کرتا ہے
اللّٰہُ
اللہ تعالیٰ
لَکُمۡ
تمہارے لیے
اَنۡ تَضِلُّوۡا
یہ کہ تم گمراہ نہ ہو جاؤ
وَاللّٰہُ
اور اللہ تعالیٰ
بِکُلِّ شَیۡءٍ
ہر چیز کو
عَلِیۡمٌ
خوب جاننے والا ہے
Translated by

Juna Garhi

They request from you a [legal] ruling. Say, " Allah gives you a ruling concerning one having neither descendants nor ascendants [as heirs]." If a man dies, leaving no child but [only] a sister, she will have half of what he left. And he inherits from her if she [dies and] has no child. But if there are two sisters [or more], they will have two-thirds of what he left. If there are both brothers and sisters, the male will have the share of two females. Allah makes clear to you [His law], lest you go astray. And Allah is Knowing of all things.

آپ سے فتو یٰ پوچھتے ہیں آپ کہہ دیجئے کہ اللہ تعالٰی ( خود ) تمہیں کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے ۔ اگر کوئی شخص مر جائے جس کی اولاد نہ ہو اور ایک بہن ہو تو اس کے لیئے چھوڑے ہوئے مال کا آدھا حصہ ہے اور وہ بھائی اس بہن کا وارث ہوگا اگر اس کے اولاد نہ ہو پس اگر بہنیں دو ہوں تو انہیں کل چھوڑے ہوئے کا دو تہائی ملے گا اور اگر کئی شخص اس ناطے کے ہیں مرد بھی اورعورتیں بھی تو مرد کے لئے حصہ ہے مثل دو عورتوں ، کے اللہ تعالٰی تمہارے لئے بیان فرما رہا ہے کہ ایسا نہ ہو کہ تم بہک جاؤ اور اللہ تعالٰی ہرچیز سے واقف ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

لوگ آپ سے کلالہ کے متعلق فتویٰ پوچھتے ہیں۔ آپ ان سے کہئے کہ : اللہ تمہیں اس بارے میں یہ فتویٰ دیتا ہے کہ اگر کوئی شخص لاولد مرجائے اور اس کی ایک بہن ہی ہو تو اسے ترکہ کا نصف ملے گا۔ اور اگر کلالہ عورت ہو (یعنی لاولد ہو) تو اس کا بھائی اس کا وارث ہوگا۔ اور اگر بہنیں دو ہوں تو ان کو ترکہ کا دو تہائی ملے گا۔ اور کئی بہن بھائی یعنی مرد اور عورتیں (ملے جلے ہوں) تو مرد کو دو عورتوں کے برابر حصہ ملے گا۔ اللہ تمہارے لیے یہ وضاحت اس لیے کرتا ہے کہ تم بھٹکتے نہ پھرو۔ اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

وہ آپ سے فتویٰ پوچھتے ہیں،آپ کہہ دیں اﷲ تعالیٰ تمہیں کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے،اگرکوئی شخص فوت ہوکہ اس کی کوئی اولادنہ ہواوراس کی ایک ہی بہن ہو تو اس (بہن)کااس کے ترکے میں آدھاحصہ ہے اوروہ(بھائی)اس (بہن) کاوارث ہوگا اگر اس(بہن)کی اولادنہ ہو۔چنانچہ (وارث) اگر دو بہنیں ہوں توان دونوں کاترکے میں دو تہائی حصہ ہے اوراگرمردعورت کئی بہن بھائی ہوں تو ہر مردکاحصہ دوعورتوں کے برابر ہے۔ اﷲ تعالیٰ تمہارے لیے کھول کر بیان کرتاہے کہ تم گمراہ نہ ہو جاؤ اور اﷲ تعالیٰ ہرچیزکو خوب جاننے والاہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

They seek a ruling from you. Say, |"Allah gives you the ruling concerning Kalalah.l If a person dies having no son, but he does have a sister, then, she gets one half of what he leaves. And he will inherit her if she has no child. And if they are two (sisters), they get two third of what he leaves. And if they are brothers and sisters, both male and female, then, the male gets a share equal to that of two females.|" Allah explains to you lest you should go astray. And Allah is fully aware of every-thing.

حکم پوچھتے ہیں تجھ سے سو کہہ دے اللہ حکم بتاتا ہے تم کو کلالہ کا اگر کوئی مرد مر گیا اور اس کے بیٹا نہیں اور اس کے ایک بہن ہے تو اس کو پہنچے آدھا اس کا جو چھوڑا مرا اور وہ بھائی وارث ہے اس بہن کا اگر نہ ہو اس کے بیٹا پھر اگر دو بہنیں ہوں تو ان کو پہنچے دو تہائی اس مال کا جو چھوڑ مرا اور اگر کئی شخص ہوں اسی رشتے کہ کچھ مرد اور کچھ عورتیں تو ایک مرد کا حصہ ہے برابر دو عورتوں کے بیان کرتا ہے اللہ تمہارے واسطے تاکہ تم گمراہ نہ ہو اور اللہ ہر چیز سے واقف ہے۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

(اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) یہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فتویٰ مانگ رہے ہیں۔ کہو کہ اللہ تمہیں کلالہ کے بارے میں فتویٰ دے رہا ہے اگر کوئی شخص فوت ہوگیا اور اس کی کوئی اولاد نہیں (اور نہ ماں باپ ہیں) اور اس کی صرف ایک بہن ہے تو اس کے لیے اس کے ترکے میں سے نصف ہے اور وہ مرد (بھائی) اس (بہن) کا مکمل وارث ہوگا اگر اس (بہن) کی کوئی اولاد نہیں پھر اگر دو (یا دو سے زیادہ) بہنیں ہوں تو وہ ترکے میں سے دو تہائی کی حق دار ہوں گی اور اگر کئی بہن بھائی ہوں تو ایک مرد کے لیے دو عورتوں کے برابر حصہ ہوگا اللہ واضح کیے دیتا ہے تمہارے لیے مبادا کہ تم گمراہ ہوجاؤ اور اللہ ہرچیز کا علم رکھنے والا ہے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

People ask you to pronounce a ruling concerning inheritance from those who have left behind no lineal heirs (kalalah). Say: 'Allah pronounces for you the ruling: should a man die childless but have a sister, she shall have one half of what he has left behind; and should the sister die childless, his brother shall inherit her. And if the heirs are two sisters, they shall have two-thirds of what he has left behind. And if the heirs are sisters and brothers, then the male shall have the share of two females. Allah makes (His commandments) clear to you lest you go astray. Allah has full knowledge of everything.

۔ ( اے نبی ! ) لوگ 219 تم سے کلالہ 220 کے معاملہ میں فتویٰ پوچھتے ہیں ۔ کہو اللہ تمہیں فتویٰ دیتا ہے ۔ اگر کوئی شخص بے اولاد مر جائے اور اس کی ایک بہن ہو 221 تو وہ اس کے ترکہ میں سے نصف پائے گی ، اور اگر بہن بے اولاد مرے تو بھائی اس کا وارث ہوگا ۔ 222 اگر میّت کی وارث دو بہنیں ہوں تو وہ ترکے میں سے دو تہائی کی حقدار ہوں گی ، 223 اور اگر کئی بھائی بہنیں ہوں تو عورتوں کا اکہرا اور مردوں کا دوہرا حصّہ ہوگا ۔ اللہ تمہارے لیے احکام کی توضیح کرتا ہے تاکہ تم بھٹکتے نہ پھرو اور اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے ۔ ؏۲٤

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

۔ ( اے پیغمبر ) لوگ تم سے ( کلالہ کا حکم ) پوچھتے ہیں ۔ کہہ دو کہ اللہ تمہیں کلالہ ( ٩٦ ) کے بارے میں حکم بتاتا ہے ، اگر کوئی شخص اس حال میں مرجائے کہ اس کی اولاد نہ ہو ، اور اس کی ایک بہن ہو تو وہ اس کے ترکے میں سے آدھے کی حق دار ہوگی ۔ اور اگر اس بہن کی اولاد نہ ہو ( اور وہ مرجائے ، اور اس کا بھائی زندہ ہو تو وہ اس بہن کا وارث ہوگا ۔ اور اگر بہنیں دو ہوں تو بھائی کے ترکے سے وہ دو تہائی کی حق دار ہوں گی ۔ اور اگر ( مرنے والے کے ) بھائی بھی ہوں اور بہنیں بھی تو ایک مرد کو دو عورتوں کے برابر حصہ ملے گا ۔ اللہ تمہارے سامنے وضاحت کرتا ہے تاکہ تم گمراہ نہ ہو ، اور اللہ ہر چیز کا پورا علم رکھتا ہے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

اے پیغمبر لوگ تجھ سے کلالہ کا حکم دریافت کرتے ہی 5 کہہ دے اللہ تم کو کلالہ کے پاب میں یہ حکم دیتا ہے اگر کوئی آدمی مرجائے اس کی اولاد نہ ہو اور نہ باپ 6 اور اس کی ایک حقیقی یا علاتی بہن ہو تو 7 اس کو آدھا ترکہ ملے گا 8 اور اگر وہ بہن مرجائے تو یہ بھائی اس کا 4 وارث ہوگا اس کا سارا مال لے لے گا اگر اس کی اولاد نہ ہو ن باپ اگر دو بہنیں اور بھائی مرجائے تو دونوں کی دو تہائی تر کہ ملے گا 1 اور اگر کوئی کلالا ہو کر نہ جائے نہ اولاد ہو نہ باپ اس کے وارث بھائی بہن ہوں مرد عورت ملے جلے تو مرد کر نہ دہرا حصہ ملے گا اور عورت کو ایک حصہ اللہ تمہارے نہ بکنے کے لیے یا تمہارے بہکنے کو برا جان کر یہ حکم بیان فرماتا ہے اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کو جانتا ہے 2

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

آپ سے حکم دریافت کرتے ہیں۔ فرما دیجئے کہ اللہ تم کو کلالہ (بغیر ماں باپ اور اولاد کے) کے بارے حکم دیتے ہیں کہ اگر ایسا بندہ مرجائے جس کے اولاد نہ ہو (نہ ماں باپ) اور اس کی ایک بہن ہو تو جو کچھ اس نے چھوڑا اس کا نصف اس کے لئے ہے اور وہ شخص اس کا (اپنی بہن کا) وارث ہوگا اگر اس کے اولاد نہ ہو (نہ ماں باپ) پس اگر دو بہنیں ہوں (یا زیادہ) تو وہ اس کے ترکہ میں سے دوتہائی لیں گے اور اگر زیادہ ورارث ہوں مرد اور خواتین تو مرد کو دو عورتوں کے برابر حصہ ملے گا اللہ تمہارے لئے (دین کو) بیان فرماتے ہیں کہ گمراہی میں نہ پڑو اور اللہ ہر چیز کے جاننے والے ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

(اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ) لوگ آپ سے کلالہ کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ کہہ دیجئے اللہ تمہیں حکم دیتا ہے اگر کوئی شخص مر جائے جس کے بیٹا بیٹی (یا ماں باپ زندہ) نہ ہوں مگر اس کی ایک بہن ہو تو اس بہن کو ترکہ آدھا (2/1) ملے گا۔ اور وہ بھائی اپنی بہن کا وارث ہوگا اگر بہن بےاولاد مر جائے۔ اگر بہنیں دو (یا اس سے زیادہ) ہوں تو ان سب کو کل ترکہ میں سے دو تہائی (3/2) ملے گا۔ اگر وارث چند بھائی بہن ہوں تو ایک بھائی کو دو بہنوں کے برابر حصہ ملے گا۔ اللہ صاف صاف بیان کرتا ہے تاکہ تم گمراہی میں نہ پڑو۔ اور اللہ ہر بات کو خوب جانتا ہے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

(اے پیغمبر) لوگ تم سے (کلالہ کے بارے میں) حکم (خدا) دریافت کرتے ہیں کہہ دو کہ خدا کلالہ بارے میں یہ حکم دیتا ہے کہ اگر کوئی ایسا مرد مرجائے جس کے اولاد نہ ہو (اور نہ ماں باپ) اور اس کے بہن ہو تو اس کو بھائی کے ترکے میں سے آدھا حصہ ملے گا۔ اور اگر بہن مرجائے اور اس کے اولاد نہ ہو تو اس کے تمام مال کا وارث بھائی ہوگا اور اگر (مرنے والے بھائی کی) دو بہنیں ہوں تو دونوں کو بھائی کے ترکے میں سے دو تہائی۔ اور اگر بھائی اور بہن یعنی مرد اور عورتیں ملے جلے وارث ہوں تو مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے۔ (یہ احکام) خدا تم سے اس لئے بیان فرماتا ہے کہ بھٹکتے نہ پھرو۔ اور خدا ہر چیز سے واقف ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

They ask thee for pronouncement. Say thou: Allah pronounceth thus in the matter of one without father or child: if a person perisheth and hath no child, but hath a sister, hers shall be the half of that which he hath left: and he shall be her heir if she hath no child, if there be two sisters, then theirs shall be two-third of that which he hath left; and if there be both brothers and sisters, then male shall have as much as the portion of two females. Allah expoundeth unto you, lest ye err; and Allah is of everything Knower.

لوگ آپ سے حکم دریافت کرتے ہیں آپ کہہ دیجیے کہ اللہ تمہیں (میراث) کلالہ کے باب میں ۔ حکم دیتا ہے کہ اگر کوئی شخص مرجائے اور اس کے کوئی اولاد نہ ہوا اور اس کے ایک بہن ہو ۔ تو اسے اس ترکہ کا نصف ملے گا۔ ۔ اور وہ مرد وارث ہوگا اس (بہن کے کل ترکہ) کا اگر اس (بہن) کے اولاد نہ ہو ۔ اگر دو بہنیں ہوں تو ان دونوں کو ترکہ میں سے دو تہائی ملے گا ۔ اور اگر (وارث) چند بھائی بہن مرد و عورت ہوں تو ایک مرد کو دو عورتوں کے حصہ کے برابر ملے گا ۔ اللہ تمہارے لیے (یہ احکام) کھول کر بیان کرتا ہے کہ تم گمراہی میں نہ پڑو ۔ اور اللہ ہر شے کا پورا علم رکھتا ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

وہ تم سے فتویٰ پوچھتے ہیں ۔ کہہ دو: اللہ تمہیں کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے: اگر کوئی شخص مرے ، اس کے کوئی اولاد نہ ہو ، اس کے ایک بہن ہو تو اس کیلئے اس کے ترکہ کا نصف ہے اور وہ مرد اس بہن کا وارث ہوگا اگر اس بہن کے کوئی اولاد نہ ہو اور اگر بہنیں دو ہوں تو ان کیلئے اس کے ترکہ کا دو تہائی ہوگا اور اگر کئی بھائی بہن مرد عورتیں ہوں تو ایک مرد کیلئے دو عورتوں کے برابر حصہ ہے ۔ اللہ تمہارے لئے اس کی وضاحت کرتا ہے کہ ( مبادا ) تم گمراہی میں پڑ جاؤ اور اللہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

لوگ آپ ( ﷺ ) سے فتویٰ مانگتے ہیں آپ ﷺ فرما دیجئے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کلالہ ( جس کے نہ اولاد ہو نہ والدین زندہ ہوں ) کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے ۔ اگر ایسے آدمی کا انتقال ہو جائے کہ اس کی اولاد نہ ہو اور اس کی ایک بہن ( زندہ ) ہو تو اس بہن کیلئے اس کے چھوڑے ہوئے مال کا آدھا حصہ ہوگا ۔ اور اگر ( ایسی ) بہن کا انتقال ہو جائے جس کی اولاد نہ ہو تو ( یہ شخص ) اس کا ( چھوڑے ہوئے تمام مال کا وارث ہوگا ۔ پس اگر ( ایسے شخص ) کی دو بہنیں ہوں تو ان دونوں کو چھوڑے ہوئے مال کا دو تہائی ملے گا اور اگر ( ایسے شخص ) کے ورثا بہت سے بھائی اور بہنیں ہوں تو ایک مرد کو دو عورتوں کے حصوں کے برابر ملے گا ۔ اللہ تعالیٰ تمہارے لئے ( ان احکام کو ) کھول کر بیان فرماتے ہیں تاکہ تم گمراہ نہ ہو اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کے جاننے والے ہیں ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

لوگ آپ سے کلالہ کے معاملہ میں فتو ٰی پوچھتے ہیں۔ کہو اللہ تمہیں فتو ٰی دیتا ہے۔ اگر کوئی شخص بےاولاد مرجائے اور اس کی ایک بہن ہو تو وہ اس کے ترکہ میں سے نصف پائے گی اور اگر بہن بےاولاد مرے تو بھائی اس کا وارث ہوگا۔ اگر میت کی وارث دو بہنیں ہوں تو وہ ترکہ میں سے دو تہائی کی وارث ہوں گی۔ اور اگر کئی بھائی بہنیں ہوں تو مرد کے لیے دو عورتوں کی مثل حصہ ہوگا۔ اللہ تمہارے لیے احکام کی وضاحت کرتا ہے۔ تاکہ تم بھٹکتے نہ پھرو اور اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے

Translated by

Mulana Ishaq Madni

فتویٰ پوچھتے ہیں یہ لوگ آپ سے (اے پیغمبر ! ) کلالہ کے بارے میں، تو آپ (انہیں) بتادیں کہ کلالہ کے بارے میں اللہ تمہیں یہ حکم دیتا ہے کہ اگر کوئی ایسا شخص مرجائے جس کی کوئی اولاد نہ ہو، اور اس کی کوئی بہن ہو تو اسے کل ترکے کا آدھا ملے گا اور وہ بھائی اپنی اس بہن کے کل ترکے کا وارث ہوگا، اگر اس بہن کی کوئی اولاد نہ ہو، پھر اگر وہ بہنیں دو ہو (یا اس سے زیادہ) تو وہ اس کے ترکے میں سے دو تہائی کی حق دار ہوں گی، اور اگر وہ (وارث) کئی بہن بھائی ہوں، مرد بھی اور عورتیں بھی، تو پھر مرد کو دو عورتوں کے برابر حصہ ملے گا، اللہ کھول کر بیان فرماتا ہے تمہارے لئے (اپنے احکام، تاکہ) کہیں تم لوگ بھٹک نہ جاؤ، اور اللہ کو ہر چیز کا پورا پورا علم ہے،

Translated by

Noor ul Amin

لوگ آپ سے کلالہ کے متعلق فتویٰ پوچھتے ہیں آپ کہیے کہ : اللہ یہ فتویٰ دیتا ہے کہ اگر کوئی شخص مرجائے ، جس کی کوئی اولادنہ ہو ، اور اس کی ایک بہن ہی ہو تواسے ترکہ کانصف حصّہ ملے گااوراگرکوئی عورت مرجائے ، جس کی کوئی اولادنہ ہوتو اس کابھائی اس کا وارث ہوگااوراگربہنیں دوہوں توان کو ترکہ کادوتہائی ملے گااوراگرکئی بہن بھائی ( یعنی مرد اور عورتیں ملے جلے ) ہوں تومرد کو دوعورتوں کے برابرحصہ ملے گا اللہ تمہارے لئے یہ وضاحت اسلئے کرتا ہے کہ تم بھٹکتے نہ پھرواوراللہ ہرچیز کو جاننے والا ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اے محبوب! تم سے فتویٰ پوچھتے ہیں تم فرمادو کہ اللہ تمہیں کلالہ ( ف٤۳۷ ) میں فتویٰ دیتا ہے ، اگر کسی مرد کا انتقال ہو جو بے اولاد ہے ( ف٤۳۸ ) اور اس کی ایک بہن ہو تو ترکہ میں اس کی بہن کا آدھا ہے ( ف٤۳۹ ) اور مرد اپنی بہن کا وارث ہوگا اگر بہن کی اولاد نہ ہو ( ف٤٤۰ ) پھر اگر دو بہنیں ہوں ترکہ میں ان کا دو تہائی اور اگر بھائی بہن ہوں مرد بھی اور عورتیں بھی تو مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ، اللہ تمہارے لئے صاف بیان فرماتا ہے کہ کہیں بہک نہ جاؤ ، اور اللہ ہر چیز جانتا ہے ،

Translated by

Tahir ul Qadri

لوگ آپ سے فتویٰ ( یعنی شرعی حکم ) دریافت کرتے ہیں ۔ فرما دیجئے کہ اﷲ تمہیں ( بغیر اولاد اور بغیر والدین کے فوت ہونے والے ) کلالہ ( کی وراثت ) کے بارے میں یہ حکم دیتا ہے کہ اگر کوئی ایسا شخص فوت ہو جائے جو بے اولاد ہو مگر اس کی ایک بہن ہو تو اس کے لئے اس ( مال ) کا آدھا ( حصہ ) ہے جو اس نے چھوڑا ہے ، اور ( اگر اس کے برعکس بہن کلالہ ہو تو اس کے مرنے کی صورت میں اس کا ) بھائی اس ( بہن ) کا وارث ( کامل ) ہوگا اگر اس ( بہن ) کی کوئی اولاد نہ ہو ، پھر اگر ( کلالہ بھائی کی موت پر ) دو ( بہنیں وارث ) ہوں تو ان کے لئے اس ( مال ) کا دو تہائی ( حصہ ) ہے جو اس نے چھوڑا ہے ، اور اگر ( بصورتِ کلالہ مرحوم کے ) چند بھائی بہن مرد ( بھی ) اور عورتیں ( بھی وارث ) ہوں تو پھر ( ہر ) ایک مرد کا ( حصہ ) دو عورتوں کے حصہ کے برابر ہوگا ۔ ( یہ احکام ) اﷲ تمہارے لئے کھول کر بیان فرما رہا ہے تاکہ تم بھٹکتے نہ پھرو ، اور اﷲ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے

Translated by

Hussain Najfi

اے رسول یہ لوگ آپ سے فتویٰ پوچھتے ہیں ۔ کہہ دیجیے! کہ اللہ تمہیں کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے کہ اگر کوئی ایسا شخص مر جائے جس کی اولاد نہ ہو اور اس کی ایک بہن ہو تو اس کا آدھا ترکہ اس کا ہوگا ۔ اور اگر وہ ( بہن ) مر جائے اور اس کی کوئی اولاد نہ ہو ( اور ایک بھائی ہو ) تو وہ اس کے پورے ترکہ کا وارث ہوگا ۔ اور اگر کسی مرنے والے کی دو بہنیں ہوں تو ان کا اس کے ترکہ میں سے دو تہائی حصہ ہوگا ۔ اور اگر کئی بھائی بہن ہوں یعنی مرد عورت دونوں ہوں تو ایک مرد کو دو عورتوں کے برابر حصہ ملے گا ۔ اللہ تعالیٰ تمہارے لئے کھول کر احکام بیان کرتا ہے ۔ تاکہ تم گمراہ نہ ہو اور اللہ ہر چیز کا بڑا جاننے والا ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

They ask thee for a legal decision. Say: Allah directs (thus) about those who leave no descendants or ascendants as heirs. If it is a man that dies, leaving a sister but no child, she shall have half the inheritance: If (such a deceased was) a woman, who left no child, Her brother takes her inheritance: If there are two sisters, they shall have two-thirds of the inheritance (between them): if there are brothers and sisters, (they share), the male having twice the share of the female. Thus doth Allah make clear to you (His law), lest ye err. And Allah hath knowledge of all things.

Translated by

Muhammad Sarwar

(Muhammad), they seek your verdict. Tell them, "God commands this concerning your kindred: If a man dies childless but has a sister, she will receive half of the legacy. If a woman dies childless, her brother will receive the whole legacy. If a childless man leaves only two sisters, both will receive two-thirds of the legacy. If the heirs are both sisters and brothers, the share of a male will be twice as much as the share of the female. God explains His Laws to you so that you will not go astray. God knows all things.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

They ask you for a legal verdict. Say: "Allah directs (thus) about Al-Kalalah. If it is a man that dies leaving a sister, but no child, she shall have half the inheritance, and [in her case] he will be her heir if she has no children. If there are two sisters, they shall have two-thirds of the inheritance; if there are brothers and sisters, the male will have twice the share of the female. (Thus) does Allah make clear to you (His Law) lest you go astray. And Allah is the All-Knower of everything."

Translated by

Muhammad Habib Shakir

They ask you for a decision of the law. Say: Allah gives you a decision concerning the person who has neither parents nor offspring; if a man dies (and) he has no son and he has a sister, she shall have half of what he leaves, and he shall be her heir she has no son; but if there be two (sisters), they shall have two-thirds of what he leaves; and if there are brethren, men and women, then the male shall have the like of the portion of two females; Allah makes clear to you, lest you err; and Allah knows all things.

Translated by

William Pickthall

They ask thee for a pronouncement. Say: Allah hath pronounced for you concerning distant kindred. If a man die childless and he have a sister, hers is half the heritage, and he would have inherited from her had she died childless. And if there be two sisters, then theirs are two-thirds of the heritage, and if they be brethren, men and women, unto the male is the equivalent of the share of two females. Allah expoundeth unto you, so that ye err not. Allah is Knower of all things.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

लोग आपसे हुक्म पूछते हैं, आप कह दीजिए कि अल्लाह तुमको “कलाला” के बारे में हुक्म बताता है, अगर कोई शख़्स मर जाए और उसकी कोई औलाद न हो और उसकी एक बहन हो तो उसके लिए उसके तरके का आधा हिस्सा है, और वह मर्द उस बहन का वारिस होगा अगर उस बहन की कोई औलाद न हो, और अगर दो बहनें हों तो उनके लिए उसके तरके का दो-तिहाई होगा, और अगर कई भाई-बहन मर्द-औरतें हों तो एक मर्द के लिए दो औरतों के बराबर हिस्सा है, अल्लाह तुम्हारे लिए बयान करता है ताकि तुम गुमराह न हो, और अल्लाह हर चीज़ का जानने वाला है।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

لوگ آپ سے حکم دریافت کرتے ہیں (1) آپ فرمادیجئے کہ اللہ تعالیٰ تم کو کلالہ کے باب میں حکم دیتا ہے (2) کہ اگر کوئی شخص مرجاوے جس کے اولاد نہ ہو ( اور نہ ماں باپ) اور اس کے ایک (عینی یا علاتی) بہن ہو تو اس کو اس کے تمام ترکہ کا نصف ملے گا اور وہ شخص اس (اپنی بہن) کا وارث ہوگا اگر (وہ بہن مرجاوے اور) اس کے اولاد نہ ہو ( اور والدین بھی نہ ہوں) اور اگر بہنیں دو ہوں (یازیادہ) تو ان کو اس کے کل ترکہ میں سے دوتہائی ملیں گے۔ اور اگر وارث چند بھائی بہن ہوں مرد اور عورت تو ایک مرد کو دوعورتوں کے حصہ کے برابر (3) اللہ تعالیٰ تم سے (دین کی باتین) اس لیے بیان کرتے ہیں کہ تم گمراہی میں نہ پڑو۔ اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کو خوب جانتے ہیں۔ (176)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

” آپ سے فتویٰ مانگتے ہیں، فرمادیں اللہ تمہیں کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے، اگر کوئی آدمی مرجائے جس کی کوئی اولاد نہ ہو اور اس کی ایک بہن ہو تو اس کے لیے اس کا نصف ہے جو اس نے چھوڑا اور وہ خود اس (بہن) کا وارث ہوگا اگر اس کی کوئی اولاد نہ ہو۔ اگر وہ دو بہنیں ہوں تو ان کے لیے اس میں سے دو تہائی ہوگا۔ جو اس نے چھوڑا اور اگر وہ کئی بھائی، بہن مرد اور عورتیں ہوں تو مرد کے لیے دو عورتوں کے حصے کے برابر ہوگا اللہ تمہارے لیے کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ تم بھٹک نہ جاؤ اور اللہ ہر چیز کو اچھی طرح جاننے والا ہے۔ “ (١٧٦)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

لوگ تم سے کلالہ کے معاملے میں فتوی پوچھتے ہیں ‘ کہو اللہ تمہیں فتوی دیتا ہے ‘ اگر کوئی شخص بےاولاد مر جائے اور اس کی ایک بہن ہو تو وہ اس کے ترکہ میں سے نصف پائے گی اور اگر بہن بےاولاد مر جائے تو بھائی اس کا وارث ہوگا ۔ اگر میت کی وارث دو بہنیں ہوں تو وہ ترکے میں سے دو تہائی کی حقدار ہوں گی اور اگر بھائی اور بہنیں ہوں تو عورتوں کا اکہرا اور مردوں کا دوہرا حصہ ہوگا ۔ اللہ تمہارے لئے احکام کی توضیح کرتا ہے تاکہ تم بھٹکتے نہ پھرو اور اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے ۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

لوگ آپ سے فتویٰ طلب کرتے ہیں آپ فرما دیجیے اللہ تمہیں کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے اگر کوئی شحص مرجائے اس کے کوئی اولاد نہیں اور اس کی ایک بہن ہے تو اس کے لیے اس مال کا آدھا ہے جو مرنے والے نے چھوڑا۔ اور وہ بہن کے پورے مال کا وراث ہوگا اگر اس بہن کے کوئی اولاد نہ ہو۔ پس اگر دو بہنیں ہیں تو ان کے لیے اس مال میں سے دو تہائی ہے جو مرنے والے نے چھوڑا۔ اور اگر یہ لوگ بہن بھائی ہوں تو ایک مرد کے لیے دو عورتوں کے حصے کے برابر ہے اللہ تمہارے لیے بیان فرماتا ہے تاکہ تم گمراہ نہ ہو اور اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

حکم پوچھتے ہیں تجھ سے سو کہہ دے اللہ حکم بتاتا ہے تم کو کلالہ کا اگر کوئی مرد مرگیا اور اس کے بیٹا نہیں اور اس کے ایک بہن ہے تو اس کو پہنچے آدھا اس کا جو چھوڑ مرا اور وہ بھائی وارث ہے اس بہن کا اگر نہ ہو اس کے بیٹا پھر اگر بہنیں دو ہوں تو ان کو پہنچے دو تہائی اس مال کا جو چھوڑ مرا اور اگر کئی شخص ہوں اسی رشتہ کے کچھ مرد اور کچھ عورتیں تو ایک مرد کا حصہ ہے برابر دو عورتوں کے   بیان کرتا ہے اللہ تمہارے واسطے تاکہ تم گمراہ نہ ہو اور اللہ ہر چیز سے واقف ہے

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

لوگ آپ سے کلالہ کی میراث کا حکم دریافت کرتے ہیں آپ کہہ دیجیے اللہ تعالیٰ تم کو کلالہ کے بارے میں یہ حکم دیتا ہے کہ اگر ایسا شخص مرجائے کہ جس کے کوئی اولاد نہ ہو مگر ہاں اس مرنیوالے کی ایک حقیقی یا علاتی بہن ہو تو اس بہن کو اس میت کے تمام مال متروکہ کا نصف ملے گا اور اگر وہ بہن مرجائے جس کے کوئی اولاد نہ ہو تو اس کے تمام مال کا وارث اس کا بھائی ہوگا اور اگر مذکورہ بالا میت کی دو بہنیں ہوں تو ان دونوں بہنوں کو اس بھائی کے مال متروکہ سے دو تہائی ملے گا اور اگر اس مذکورہ میت کے کئی بھائی بہن مرد و عورت ملے جلے ہوں تو مرد کا حص دو عورتوں کے حصہ کے برابر ہوگا اللہ تعالیٰ اپنے احکام تمہارے لئے اس غرض سے بیان کرتا ہے تاکہ تم بھٹکتے نہ پھرو اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کو خوب جانتا ہے۔