Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
سَكَّرَ |
يُسَكِّرُ |
سَكِّرْ |
مُسَكِّر |
مُسَكَّر |
تَسْكِيْر |
اَلسُّکْرُ: اصل میں اس حالت کو کہتے ہیں جو انسان اور اس کی عقل کے درمیان حائل ہوجاتی ہے اس کا نام استعمال شراب کی مستی پر ہوتا ہے اور کبھی شدت غضب یا غلبۂ عشق کی کیفیت کو سُکر سے تعبیر کرلیا جاتا ہے اسی لئے شاعر نے کہا ہے۔ (1) (۲۳۱) سَکْرَانِ سُکْرَ ھَویً وَسُکْرَ مَدَامٍ نشے دو ہیں ایک نشہ محبت اور دوسرا شراب۔ اور اسی سے سَکَرَاتُ الْمَوتِ (موت کی بے ہوشی) ہے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (وَ جَآءَتۡ سَکۡرَۃُ الۡمَوۡتِ بِالۡحَقِّ) (۵۰:۱۹) اور موت کی بے ہوشی حقیقت کھولنے کو طاری ہوگئی۔ اَلسَّکَرُ: (بفتح السین والکاف) نشہ آور چیز۔ قرآن پاک میں ہے: (تَتَّخِذُوۡنَ مِنۡہُ سَکَرًا وَّ رِزۡقًا حَسَنًا…) (۱۶:۶۷) کہ ان سے شراب بناتے ہو اور عمدہ رزق (کھاتے ہو) اور شراب سے انسان اور اس کی عقل کے درمیان بھی چونکہ دیوار کی طرح کوئی چیز حائل ہوجاتی ہے اس اعتبار سے سَکْرٌ کے معنیٰ پانی کو بند لگانے اور روکنے کے آجاتے ہیں اور اس بند کو جو چوری روکنے کے لئے لگایا جائے سِکْرٌ کہا جاتا ہے۔ (یہ فعل بمعنیٰ مفعول ہے) اور آیت: (اِنَّمَا سُکِّرَتۡ اَبۡصَارُنَا…) (۱۵:۱۵) کہ ہماری آنکھیں مخمور ہوگئی ہیں۔ میں سُکِّرَتْ بعض کے نزدیک سُکْر سے ہے اور بعص نے سَکْر سے لیا ہے اور پھر سِکْر سے سکون کے معنیٰ لے کر پرسکون بات کو لَیْلَۃٌ سَاکِرَۃٌ کہا جاتا ہے۔
Surah:4Verse:43 |
نشے کی حالت میں ہو
(are) intoxicated
|
|
Surah:22Verse:2 |
کہ وہ نشے میں ہیں
intoxicated
|
|
Surah:22Verse:2 |
نشے میں
(are) intoxicated
|