Surat un Najam
Surah: 53
Verse: 55
سورة النجم
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکَ تَتَمَارٰی ﴿۵۵﴾
Then which of the favors of your Lord do you doubt?
پس اے انسان تو اپنے رب کی کس کس نعمت کے بارے میں جھگڑے گا؟
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکَ تَتَمَارٰی ﴿۵۵﴾
Then which of the favors of your Lord do you doubt?
پس اے انسان تو اپنے رب کی کس کس نعمت کے بارے میں جھگڑے گا؟
فَبِاَیِّ
پس کون سی
|
اٰلَآءِ
نعمتوں پر
|
رَبِّکَ
اپنے رب کی
|
تَتَمَارٰی
تم شک کرتے ہو
|
فَبِاَیِّ
پس کس میں
|
اٰلَآءِ
نعمتوں میں سے
|
رَبِّکَ
اپنے رب کی
|
تَتَمَارٰی
آپ شک کروگے
|
Then which of the favors of your Lord do you doubt?
پس اے انسان تو اپنے رب کی کس کس نعمت کے بارے میں جھگڑے گا؟
پس تو (اے انسان ! ) اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں میں شک کرے گا ؟
Then, concerning which of your Lord&s bounties would you remain in doubt?
اب تو کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلائے گا
So, which of your Lord's bounties will you doubt?”
پس 47 اے مخاطب ، اپنے رب کی کن کن نعمتوں میں شک کرے 48 گا ؟
لہذا ( اے انسان ) تو اپنے پروردگار کی کون کونسی نعمتوں میں شک کرے گا؟ ( ٢٥ )
پھر (اسے سننے والے آدمی) تو اپنے پروردگار کی کس کس نعمت میں شبہ (شک) کریگا 7
تو اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت میں شک (اور انکار) کرتے رہو گے
Which then of thy Lord's benefits wilt thou doubt?
سو تو اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں میں شک کرتا رہے گا ؟ ۔
پھر تو (اے مخاطب ! ) اپنے رب کی کون کون سی نعمت کے بارے میں شک کرے گا
Then which of the gifts of thy Lord, (O man,) wilt thou dispute about?
About which of the bounties of your Lord can they persistently dispute?
Concerning which then, of the bounties of thy Lord, canst thou dispute?
फिर तू अपने रब के चमत्कारों में से किस-किस के विषय में संदेह करेगा?
سو تو اپنے رب کی کونسی نعمت میں شک (وا نکار) کرتا رہے گا۔