Surat ul Waqiya

Surah: 56

Verse: 34

سورة الواقعة

وَّ فُرُشٍ مَّرۡفُوۡعَۃٍ ﴿ؕ۳۴﴾

And [upon] beds raised high.

اور اونچے اونچے فرشوں میں ہونگے ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

And on couches, raised high. meaning, high, soft and comfortable. Allah said, إِنَّا أَنشَأْنَاهُنَّ إِنشَاء

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

341بعض نے فرشوں سے بیویوں اور مرفوعہ سے بلند مرتبہ کا مفہوم مراد لیا ہے۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

وَّ فُرُشٍ مَّرْفُوْعَۃٍ : اونچے بستروں سے مراد عالی شان ہیں ۔ ترمذی وغیرہ کی ایک روایت میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مروی ہے کہ ان کی بلندی اتنی ہے جتنی آسمان و زمین کے درمیان ہے ، جو پانچ سو سال کا فاصلہ ہے ، مگر ایسی کوئی روایت صححی نہیں اور نہ ہی بظاہر ایسی بلندی سے کچھ فائدہ ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

وَفُرُ‌شٍ مَّرْ‌فُوعَةٍ (...and mattresses of high quality....56:34). The word rush is the plural of firash which means &bed, couch, mattress&. The word marfu&ah lexically means &upraised, elevated&. The couches could be upraised or elevated for one of several reasons: [ 1] because the place itself is high; [ 2] because the mattresses will not be on the ground, but on the thro... nes or beds; or [ 3] because the couches themselves will be thick (and of high quality). Some exegetes have taken the word &rush& in the sense of &women&, because it is one of the meaning of &firash& is referred as firash, as in the Prophetic Tradition اَلوَلَدُ لِلفَرَاشِ. &The child belongs to the firash&. The word firash refers to &wife&. This is corroborated by the characteristics of the women of Paradise described in the forthcoming verses. In this case, the word marfu` ah would mean &high-ranking&.  Show more

وَّفُرُشٍ مَّرْفُوْعَةٍ ، فرش، فراش کی جمع ہے، جس کے معنی ہیں بسترہ یا فرش، فرش کی بلندی اول تو اس لئے ہے کہ یہ مقام خود ہی بلند ہے، دوسرے خود یہ فرش زمین پر نہیں بلکہ تختوں اور چارپائیوں کے اوپر ہوں گے، تیسرے خود فرش بھی دبیز ہوگا اور بعض مفسرین نے اس جگہ فراش سے مراد عورت کو قرار دیا ہے کیونکہ عو... رت کو بھی لفظ فراش سے تعبیر کیا جاتا ہے، حدیث میں ہے الولد للفراش، اس میں فراش سے بیوی مراد ہے اور اگلی آیتوں میں جو جنتی عورتوں کی صفات مذکور ہیں وہ بھی اس معنی کا قرینہ ہیں (مظہری) اس صورت میں لفظ مرفوعہ رفعت درجہ کے اعتبار سے ہوگا بمعنی بلند پایہ۔   Show more

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

وَّفُرُشٍ مَّرْفُوْعَۃٍ۝ ٣٤ ۭ فرش الفَرْشُ : بسط الثّياب، ويقال لِلْمَفْرُوشِ : فَرْشٌ وفِرَاشٌ. قال تعالی: الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ فِراشاً [ البقرة/ 22] ، أي : ذلّلها ولم يجعلها ناتئة لا يمكن الاستقرار عليها، والفِرَاشُ جمعه : فُرُشٌ. قال : وَفُرُشٍ مَرْفُوعَةٍ [ الواقعة/ 34] ، فُرُشٍ بَطا... ئِنُها مِنْ إِسْتَبْرَقٍ [ الرحمن/ 54] . والفَرْشُ : ما يُفْرَشُ من الأنعام، أي : يركب، قال تعالی: حَمُولَةً وَفَرْشاً [ الأنعام/ 142] ، وكنّي بِالْفِرَاشِ عن کلّ واحد من الزّوجین، فقال النبيّ صلّى اللہ عليه وسلم : «الولد للفراش» وفلان کريم المَفَارِشِ أي : النّساء . وأَفْرَشَ الرّجل صاحبه، أي : اغتابه وأساء القول فيه، وأَفْرَشَ عنه : أقلع، والفَرَاشُ : طير معروف، قال : كَالْفَراشِ الْمَبْثُوثِ [ القارعة/ 4] ، وبه شبّه فَرَاشَةُ القفل، والْفَرَاشَةُ : الماء القلیل في الإناء . ( ف ر ش ) الفرش ( ن ض ) کے اصل معنی کپڑے کو بچھانے کے ہیں لیکن بطور اسم کے ہر اس چیز کو جو بچھائی جائے فرش وفراش کہا جاتا ہے قرآن میں ہے : ۔ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ فِراشاً [ البقرة/ 22] جس نے تمہارے لئے زمین کو بچھونا ۔۔۔۔۔ بنایا یعنی قابل رہائش بنایا اور اسے ابھرا ہوا نہیں بنایا جس پر سکونت ناممکن ہو اور الفراش کی جمع فرس آتی ہے ۔ قرآن میں ہے : ۔ وَفُرُشٍ مَرْفُوعَةٍ [ الواقعة/ 34] اور اونچے اونچے فرشتوں میں ۔ فُرُشٍ بَطائِنُها مِنْ إِسْتَبْرَقٍ [ الرحمن/ 54] ایسے بچھو نوں پر جن کے استر طلس کے ہیں ۔۔۔۔ اور فرش سے مراد وہ جانور بھی ہوتے ہیں جو بار برداری کے قبال نہ ہوں جیسے فرمایا : ۔ حَمُولَةً وَفَرْشاً [ الأنعام/ 142] چوپایوں میں سے بڑی عمر کے جو بار برداری کے کام آتے ہیں اور چھوئی عمر جو بار برادری کا کام نہیں دیتے اور زمین میں لگے ہوئے ( یعنی چھوٹے چھوٹے ) بھی ۔ اور کنایہ کے طور پر فراش کا لفظ میاں بیوی میں سے ہر ایک پر بولا جاتا ہے چناچہ آنحضرت نے فرمایا الولد للفراش کہ بچہ خاوند کا ہے ۔ اور محاورہ ہے ۔ فلان کریمہ المفارش یعنی اس کی بیگمات اعلیٰ مرتبہ گی ہیں ۔ افرش الرجل صاحبہ اس نے اپنے ساتھی کی غیبت اور بد گوئی کی ۔ افرش عنہ کسی چیز سے رک جانا ( الفرشہ پروانہ تتلی وغیرہ اس کی جمع الفراش آتی ہے قرآن میں ہے : ۔ كَالْفَراشِ الْمَبْثُوثِ [ القارعة/ 4] جیسے بکھرے ہوئے پتنگے ۔ اور تشبیہ کے طور پر تالے کے کنڈے کو بھی فراشۃ القفل کہا جاتا ہے نیز فراشۃ کے معنی بر تن میں تھوڑا سا پانی کے بھی آتے ہیں ۔ رفع الرَّفْعُ في الأجسام الموضوعة إذا أعلیتها عن مقرّها، نحو : وَرَفَعْنا فَوْقَكُمُ الطُّورَ [ البقرة/ 93] ، قال تعالی: اللَّهُ الَّذِي رَفَعَ السَّماواتِ بِغَيْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَها[ الرعد/ 2] ( ر ف ع ) الرفع ( ف ) کے معنی اٹھانے اور بلند کرنے کے ہیں یہ مادی چیز جو اپنی جگہ پر پڑی ہوئی ہو اسے اس کی جگہ سے اٹھا کر بلند کرنے پر بولا جاتا ہے ۔ جیسے فرمایا : وَرَفَعْنا فَوْقَكُمُ الطُّورَ [ البقرة/ 93] اور ہم نے طو ر پہاڑ کو تمہارے اوپر لاکر کھڑا کیا ۔ اللَّهُ الَّذِي رَفَعَ السَّماواتِ بِغَيْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَها[ الرعد/ 2] وہ قادر مطلق ہے جس نے آسمان کو بدوں کسی سہارے کے اونچا بناکر کھڑا کیا ۔  Show more

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ٣٤{ وَّفُرُشٍ مَّرْفُوْعَۃٍ ۔ } ” اور اونچے اونچے بچھونے۔ “

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

7: جنت کی اونچی نشستوں کا ذکر قرآن کریم میں کئی جگہ آیا ہے، انہی نشستوں پر یہ فرش بچھے ہوں گے، اس لیے انہیں اونچے رکھے ہوئے فرشوں سے تعبیر فرمایا گیا ہے۔

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ف 9 یعنی خوب دبیز اور اونچے ہوں گے۔ عربی زبان میں ” فرش “ کا لفظ عورت کے لئی بھی بطور کیا یہ استعمال ہوتا ہے اس لئے آیت وفرش مرفوعۃ کا ترجمہ ” شاندار عورتیں “ بھی کیا گیا ہے۔

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

وفروش مرفوعة (٦ 5:4 ٣) ” اونچی نشست گاہیں “ یہاں ان کی نرمی اور ان کی ترتیب کا ذکر نہیں کیا گیا بلکہ یہاں صرف یہ ہے کہ اونچی نشست گاہیں۔ اونچے کے دو معنی ہوتے ہیں ، مادی اور معنوی ، دونوں ایک دوسرے کے ساتھ لازم ہیں۔ اونچا مکان ہو تو وہ پاک بھی ہوگا اور وہاں گندگی نہ جمع ہوگی اور معنوی رفعت بھی ناپا... کی سے دوری ہے۔ اونچی نشست گاہوں میں پھر بیٹھا ہوا کون ہے ؟ اس لئے یہاں بیویوں کا ذکر ہوتا ہے۔  Show more

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

﴿ وَّ فُرُشٍ مَّرْفُوْعَةٍؕ٠٠٣٤﴾ (اور اصحاب الیمین بلند بستروں پر ہوں گے) حضرت ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وَّ فُرُشٍ مَّرْفُوْعَةٍ کی تفسیر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اس کی بلندی اتنی ہوگی جیسے آسمان و زمین کے درمیان فاصلہ ہے یعنی پانچ سو سال کی مسافت کے ب... قدر۔ (رواہ الترمذی وقال غریب کمافی المشکوٰۃ صفحہ ٤٩٧)  Show more

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(34) اور اونچے اونچے فرش اور بچھونے ہوں گے یا تو یہ فرش اونچے تختوں پر بچھے ہوئے ہوں گے یا مکان اور محل بلند ہوں گے اس لئے بچھونے بھی بلند ہوں گے آگے ان عورتوں کا ذککر ہے جو ان اہل سعادت کو ملیں گی خواہ وہ حوریں ہوں یا دنیا کی عورتیں ہوں۔