Allah tells;
فَأَلْقَى عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ ثُعْبَانٌ مُّبِينٌ
Then (Musa) threw his staff and behold! it was a (Thu`ban) serpent, manifest!
Ali bin Abi Talhah reported that Ibn Abbas commented on Allah's statement,
ثُعْبَانٌ مُّبِينٌ
(a (Thu`ban) serpent, manifest),
refers to "The male snake."
As-Suddi and Ad-Dahhak said similarly.
A report from Ibn Abbas said, "(
فَأَلْقَى عَصَاهُ
Then (Musa) threw his staff), and it turned into a huge snake that opened its mouth and rushed towards Fir`awn. When Fir`awn saw the snake rushing towards him, he jumped from his throne and cried to Musa for help, so that Musa would remove the snake from his way. Musa did that."
As-Suddi commented,
فَإِذَا هِيَ ثُعْبَانٌ مُّبِينٌ
(and behold! It was a (Thu`ban) serpent, manifest!),
"This (Thu`ban) refers to male snakes. The snake opened its mouth and headed towards Fir`awn to swallow him, placing its lower jaw on the ground and its upper jaw reaching the (top of the) wall of the palace. When Fir`awn saw the snake, he was frightened, so he jumped and wet himself and he never wet himself before this incident. He cried, `O Musa! Take it away and I will believe in you and release the Children of Israel to you.'
So Musa, peace be on him, took it, and it became a staff again."
وَنَزَعَ يَدَهُ فَإِذَا هِيَ بَيْضَاء لِلنَّاظِرِينَ
عصائے موسیٰ اور فرعون
آپ نے فرعون کی اس طلب پر اپنے ہاتھ کی لکڑی زمین پر ڈال دی جو بہت بڑا سانپ بن گئی اور منہ پھاڑے فرعون کی طرف لپکی ، وہ مارے خوف کے تخت پر سے کود گیا اور فریاد کرنے لگا کہ موسیٰ اللہ کے لئے اسے روک ، اس نے اس قدر اپنا منہ کھولا تھا کہ نیچے کا جبڑا تو زمین پر تھا اور اوپر کا جبڑا محل کی بلندی پر ۔ خوف کے مارے فرعون کی ہوا نکل گئی اور چیخنے لگا کہ موسیٰ اسے روک لے ، میں ایمان لاتا ہوں اور اقرار کرتا ہوں کہ بنی اسرائیل کو تیرے ساتھ کر دونگا ۔ حضرت موسیٰ نے اسی وقت اس پر ہاتھ رکھا اور اسی وقت لکڑی جیسی لکڑی بن گیا ۔ حضرت وہب فرماتے ہیں حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دیھکتے ہی فرعون کہنے لگا میں تجھے پہچانتا ہوں ۔ آپ نے فرمایا یقینا اس نے کہا تو نے بچپن ہمارے گھر کے ٹکڑوں پر ہی تو گذارا ہے ۔ اس کا جواب حضرت موسیٰ دے ہی رہے تھے کہ اس نے کہا اسے گرفتار کر لو ۔ آپ نے جھٹ سے اپنی لکڑی زمین پر ڈال دی جس نے سانپ بن کر ان پر حملہ کر دیا اس بد حواسی میں ایک دوسرے کو کچلتے اور قتل کرتے ہوئے وہ سب کے سب بھاگے چنانچہ پچیس ہزار آدمی اسی ہنگامے میں ایک دوسرے کے ہاتھوں مارے گئے اور فرعون سیدھا اپنے گھر میں گھس گیا لیکن اس واقعہ کے بیان کی سند میں غرابت ہے واللہ اعلم ۔ اسی طرح دوسرا معجزہ آپ نے یہ ظاہر کیا کہ اپنا ہاتھ اپنی چادر میں ڈال کر نکالا تو بغیر اس کے کہ کوئی روگ یا برص یا داغ ہو وہ سفید چمکتا ہوا بن کر نکل آیا جسے ہر ایک نے دیکھا پھر ہاتھ اندر کیا تو جیسا تھا ویسا ہی ہو گیا ۔