Surat ul Aeyraaf

Surah: 7

Verse: 46

سورة الأعراف

وَ بَیۡنَہُمَا حِجَابٌ ۚ وَ عَلَی الۡاَعۡرَافِ رِجَالٌ یَّعۡرِفُوۡنَ کُلًّۢا بِسِیۡمٰہُمۡ ۚ وَ نَادَوۡا اَصۡحٰبَ الۡجَنَّۃِ اَنۡ سَلٰمٌ عَلَیۡکُمۡ ۟ لَمۡ یَدۡخُلُوۡہَا وَ ہُمۡ یَطۡمَعُوۡنَ ﴿۴۶﴾

And between them will be a partition, and on [its] elevations are men who recognize all by their mark. And they call out to the companions of Paradise, "Peace be upon you." They have not [yet] entered it, but they long intensely.

اور ان دونوں کے درمیان ایک آڑ ہوگی اور اعراف کے اوپر بہت سے آدمی ہونگے وہ لوگ ہر ایک کو ان کے قیافہ سے پہچانیں گے اور اہل جنت کو پکار کر کہیں گے السلامُ علیکم! ابھی یہ اہل اعراف جنت میں داخل نہیں ہوئے ہونگے اور اس کے امیدوار ہونگے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

وَبَیۡنَہُمَا
اور درمیان ان دونوں کے
حِجَابٌ
ایک حجاب ہو گا
وَعَلَی الۡاَعۡرَافِ
اور اعراف پر
رِجَالٌ
کچھ لوگ ہوں گے
یَّعۡرِفُوۡنَ
وہ پہچانتے ہوں گے
کُلًّۢا
ہر ایک کو
بِسِیۡمٰہُمۡ
ان کی علامت سے
وَنَادَوۡا
اور وہ پکاریں گے
اَصۡحٰبَ الۡجَنَّۃِ
جنت والوں کو
اَنۡ
کہ
سَلٰمٌ
سلام ہو
عَلَیۡکُمۡ
تم پر
لَمۡ
نہیں
یَدۡخُلُوۡہَا
وہ داخل ہوئے ہوں گے اس میں
وَہُمۡ
اور وہ
یَطۡمَعُوۡنَ
امید رکھتے ہوں گے
Word by Word by

Nighat Hashmi

وَبَیۡنَہُمَا
اور درمیان ان دونوں کے
حِجَابٌ
پردہ ہو گا
وَعَلَی الۡاَعۡرَافِ
اور بلندیوں پر
رِجَالٌ
کچھ مرد
یَّعۡرِفُوۡنَ
وہ پہچان جائیں گے
کُلًّۢا
ہر ایک کو
بِسِیۡمٰہُمۡ
ان کی خاص علامتوں سے
وَنَادَوۡا
اور وہ پکار کر کہیں گے
اَصۡحٰبَ الۡجَنَّۃِ
جنت والوں کو
اَنۡ
کہ
سَلٰمٌ
سلامتی ہو
عَلَیۡکُمۡ
تم پر
لَمۡ
نہیں
یَدۡخُلُوۡہَا
وہ داخل ہوں گے اس میں
وَہُمۡ
اور وہ سب
یَطۡمَعُوۡنَ
وہ طمع رکھتے ہوں گے
Translated by

Juna Garhi

And between them will be a partition, and on [its] elevations are men who recognize all by their mark. And they call out to the companions of Paradise, "Peace be upon you." They have not [yet] entered it, but they long intensely.

اور ان دونوں کے درمیان ایک آڑ ہوگی اور اعراف کے اوپر بہت سے آدمی ہونگے وہ لوگ ہر ایک کو ان کے قیافہ سے پہچانیں گے اور اہل جنت کو پکار کر کہیں گے السلامُ علیکم! ابھی یہ اہل اعراف جنت میں داخل نہیں ہوئے ہونگے اور اس کے امیدوار ہونگے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

اہل جنت اور اہل دوزخ کے درمیان ایک اوٹ حائل ہوگی اور اعراف پر کچھ آدمی ہوں گے جو ہر ایک کو اس کی پیشانی کے نشانات سے پہچانتے ہوں گے۔ وہ اہل جنت کو آواز دیں گے کہ : تم پر سلامتی ہو یہ اعراف والے ابھی جنت میں داخل تو نہ ہوئے ہوں گے البتہ اس کی امید ضرور رکھتے ہوں گے

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اوراُن دونوں کے درمیان ایک پردہ ہوگااور بلندیوں (اعراف)پرکچھ مردہوں گے جوہرایک کوان کی خاص علامتوں ہی سے پہچان جائیں گے اوروہ جنت والوں کوپکارکرکہیں گے کہ تم پرسلامتی ہو!وہ ابھی تک جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے اوروہ طمع رکھتے ہوں گے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

And between the two groups there will be a partition. And on A&raf (the Heights), there shall be people who will recognize both through their signs, and they will call out to the people of Paradise, |"Peace on you.|" They have not entered it, yet they hope to.

اور دونوں کے بیچ میں ہوگی ایک دیوار اور اعراف کے اوپر مرد ہونگے کہ پہچان لیں گے ہر ایک کو اس کی نشانی سے اور وہ پکاریں گے جنت والوں کو کہ سلامتی ہے تم پر وہ ابھی جنت میں داخل نہیں ہوئے اور وہ امیدوار ہیں

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

اور ان (جنتیوں اور جہنمیوں) کے مابین ایک پردے کی دیوار ہوگی اور دیوار کی برجیوں پر کچھ لوگ ہوں گے جو ہر ایک کو ان کی نشانی سے پہچانتے ہوں گے اور وہ (اصحاب اعراف) جنت والوں کو پکار کر کہیں گے کہ آپ پر سلامتی ہو ! وہ اس (جنت میں) ابھی داخل نہیں ہوئے ہوں گے مگر انہیں اس کی بہت خواہش ہوگی

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

And between the two there will be a barrier, and on the Heights will be men who will recognize each person by his mark and will cry, out to the people of Paradise: 'Peace be to you.'These will be the ones who had not yet joined them in Paradise, though they long to do so.

ان دونوں گروہوں کے درمیان ایک اوٹ حائل ہوگی جس کی بلندیوں ﴿اَعراف﴾ پر کچھ اور لوگ ہوں گے ۔ یہ ہر ایک کو اس کے قیافہ سے پہچانیں گے اور جنّت والوں سے پکار کر کہیں گے کہ سلامتی ہو تم پر یہ لوگ جنّت میں داخل تو نہیں ہوئے مگر اس کے امیدوار ہوں گے ۔ 34

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

اور ان دونوں گروہوں ( یعنی جنتیوں اور دوزخیوں ) کے درمیان ایک آڑ ہوگی اور اعراف پر ( یعنی اس آڑ کی بلندیوں پر ) کچھ لوگ ہوں گے جو ہر گروہ کے لوگوں کو ان کی علامتوں سے پہچانتے ہوں گے ۔ ( ٢٥ ) اور وہ جنت والوں کو آواز دے کر کہیں گے کہ : سلام ہو تم پر ۔ وہ ( اعراف والے ) خود تو اس میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے ، البتہ اشتیاق کے ساتھ امید لگائے ہوئے ہوں گے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

اور بہشت اور دوزخ درمیان ایک آڑ ہے 3 اور اعراف پر کچھ لوگ ہوں گے جو جنتیوں اور دوزخیوں سب کو ان کے نشان سے پہچان لیں گے 5 اور یہ اعراف والے جنتیوں کو پکار کہیں گے سلام علیکم ابھی (یہ اعراف والے یا جنت) جنت میں گئے نہ ہوں گے اور امید رکھتے ہوں گے 6

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

اور ان دونوں (جنت اور دوزخ) کے درمیان ایک پردہ (اعراف) ہوگا اعراف پر کچھ لوگ ہوں گے جو سب کو ان کی شکلوں سے پہچان لیں گے اور وہ اہل جنت سے کہیں گے کہ تم پر سلامتی ہو وہ ابھی اس (جنت) میں داخل نہ ہوئے ہوں گے اور وہ اس کی آرزو (امید) رکھتے ہوں گے

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

اس کے بعد ان دونوں کے درمیان ایک پردہ حائل ہوجائے گا بلندی پر کچھ لوگ ہوں گے وہ ہر ایک کو اس کی نشانی سے پہچان لیں گے اور جنت والوں سے پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلامتی ہو یہ بلندیوں والے جنت میں تو ابھی داخل نہیں ہوئے ہوں گے مگر اس کی خواہش رکھتے ہوں گے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

ان دونوں (یعنی بہشت اور دوزخ) کے درمیان (اعراف نام) ایک دیوار ہو گی اور اعراف پر کچھ آدمی ہوں گے جو سب کو ان کی صورتوں سے پہچان لیں گے۔ تو وہ اہل بہشت کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلامتی ہو۔ یہ لوگ بھی بہشت میں داخل تو نہیں ہوں گے مگر امید رکھتے ہوں گے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

And betwixt the twain there will be a veil, and, on the heights will be men recognising them all by their mark, and they will cry unto the fellows of the Garden; peace be unto you! They will not have entered it yet, while they shall be longing.

اور ان دونوں کے درمیان ایک آڑ ہوگی ۔ اور اعراف کے اوپر (بہت سے) اشخاص ہوں گے وہ سب کو ان کے قیافہ سے پہچانیں گے اور اہل جنت کو پکار کر کہیں گے کہ اللہ کی رحمت ہو تم پر اور (ابھی) یہ لوگ اس میں داخل نہ ہوئے ہوں گے اور وہ (اس کے) آرزو مند ہوں گے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

اور ان کے درمیان پردے کی دیوار ہوگی اور دیوار کی برجیوں پر کچھ لوگ ہوں گے جو ہر ایک کو ان کی علامت سے پہچانیں گے ۔ اور وہ اہلِ جنّت کو پکار کر کہیں گے کہ آپ پر اللہ کی رحمت وسلامتی ہو ۔ وہ اس میں ابھی داخل نہیں ہوئے ہوں گے ، لیکن متوقع ہوں گے ۔

Translated by

Mufti Naeem

اور ان دونوں کے درمیان پردہ حائل ہوگا اور اعراف پر بہت سے لوگ ہوں گے جو ہر ایک کو ان کے چہروں ( کے اثرات ) سے پہنچانتے ہوںگے اور جنت والوں کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلامتی ہو ۔ یہ لوگ ( ابھی ) جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے اور ( داخلے کی ) امید کر رہے ہوں گے

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

ان دونوں (جنت اور دوزخ) کے درمیان اعراف نام ایک دیوار ہوگی اور اعراف (بلندی) پر کچھ آدمی ہوں گے جو سب کو ان کی صورتوں سے پہچان لیں گے، وہ اہل جنت کو پکار کر کہیں گے تم پر سلامتی ہو۔ یہ لوگ (اعراف والے) ابھی بہشت میں داخل تو نہیں ہوئے ہوں گے مگر امیدوار ہوں گے۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اور ان دونوں کے درمیان ایک عظیم الشان آڑ ہوگی، اور اعراف پر کچھ ایسے لوگ ہوں گے جو ان میں سے ہر ایک کو پہچانتے ہوں گے ان کے چہروں کے نشانات سے اور وہ جنت والوں کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلامتی ہو، وہ ابھی جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے، پر وہ اس کی امید رکھتے ہوں گے

Translated by

Noor ul Amin

اور جنت اور جہنم کے درمیان ایک دیوارہوگی اور اعراف ( اونچی جگہ یعنی دیوار جو جنت اور جہنم کے درمیان ہوگی ) پرکچھ آدمی ہوں گےجو ہرایک کو اس کی علامت سے پہچان لیں گے وہ اہل جنت کو پکاریں گے کہ:’’تم پر سلامتی ہو‘‘وہ لوگ ابھی جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے البتہ اس کی امید رکھتے ہوں گے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اور جنت و دوزخ کے بیچ میں ایک پردہ ہے ( ف۸۰ ) اور اعراف پر کچھ مرد ہوں گے ( ف۸۱ ) کہ دونوں فریق کو ان کی پیشانیوں سے پہچانیں گے ( ف۸۲ ) اور وہ جنتیوں کو پکاریں گے کہ سلام تم پر یہ ( ف۸۳ ) جنت میں نہ گئے اور اس کی طمع رکھتے ہیں ،

Translated by

Tahir ul Qadri

اور ( ان ) دونوں ( یعنی جنتیوں اور دوزخیوں ) کے درمیان ایک حجاب ( یعنی فصیل ) ہے ، اور اَعراف ( یعنی اسی فصیل ) پر کچھ مرد ہوں گے جو سب کو ان کی نشانیوں سے پہچان لیں گے ۔ اور وہ اہلِ جنت کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلامتی ہو ۔ وہ ( اہلِ اَعراف خود ابھی ) جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے حالانکہ وہ ( اس کے ) امیدوار ہوں گے

Translated by

Hussain Najfi

اور ان دونوں ( بہشت و دوزخ ) کے درمیان پردہ ہے ( حدِ فاصل ہے ) اور اعراف پر کچھ لوگ ہوں گے جو ہر ایک کو اس کی علامت سے پہچان لیں گے ۔ اور وہ بہشت والوں کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلام ہو اور یہ لوگ ( ابھی ) اس میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے ۔ حالانکہ وہ اس کی خواہش رکھتے ہوں گے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Between them shall be a veil, and on the heights will be men who would know every one by his marks: they will call out to the Companions of the Garden, "peace on you": they will not have entered, but they will have an assurance (thereof).

Translated by

Muhammad Sarwar

There will be a barrier between the people of Paradise and hell. There will be people on the heights who know everyone by their faces and who will say to the people of Paradise, "Peace be upon you." They hope to enter Paradise but are not yet therein.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

And between them will be a (barrier) screen and on Al-A`raf will be men, who would recognize all, by their marks. And they will call out to the dwellers of Paradise, "Peace be on you" and at that time they will not yet have entered it (Paradise), but they will hope to enter (it).

Translated by

Muhammad Habib Shakir

And between the two there shall be a veil, and on the most elevated places there shall be men who know all by their marks, and they shall call out to the dwellers of the garden: Peace be on you; they shall not have yet entered it, though they hope.

Translated by

William Pickthall

Between them is a veil. And on the Heights are men who know them all by their marks. And they call unto the dwellers of the Garden: Peace be unto you! They enter it not although they hope (to enter).

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

और दोनों के दरमियान एक आड़ होगी, और आराफ़ के ऊपर कुछ लोग होंगे जो हर एक को उनकी अलामतों से पहचानेंगे और वह जन्नत वालों को पुकार कर कहेंगे कि तुम पर सलामती हो, वे अभी जन्नत में दाखि़ल नहीं हुए होंगे मगर वे उम्मीदवार होंगे।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

اور ان دونوں کے درمیان ایک آڑ ہوگی (6) اور اعراف کے اوپر بہت سے آدمی ہونگے وہ لوگ ہر ایک کو ان کے قیافہ سے پہچانیں گے اور اہل جنت کو پکار کر کہینگے کہ السلام علیکم (ابھی یہ اہل اعراف) اس (جنت) میں داخل نہیں ہوئے ہونگے اور وہ اس کے امیدوار ہوں گے۔ (46)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

” اور ان دونوں کے درمیان ایک پردہ ہوگا اور اس کی بلندیوں پر کچھ مردہوں گے جو سب کو ان کی نشانی سے پہچانیں گے اور وہ جنت والوں کو آواز دیں گے کہ تم پر سلامتی ہو وہ اس میں داخل نہ ہوئے ہوں گے جبکہ وہ امید رکھتے ہوں گے۔ (٤٦)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

ان دونوں گروہوں کے درمیان ایک اوٹ حائل ہوگی جس بلندیوں (اعراف) پر کچھ اور لوگ ہوں گے ۔ یہ ہر ایک کو اس کے قیافہ سے پہچانیں گے اور جنت والوں سے پکار کر کہیں گے کہ سلامتی ہو تم پر یہ لوگ جنت میں داخل تو نہیں ہوئے مگر اس کے امیدوار ہوں گے۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اور دونوں کے درمیان پردہ ہوگا اور اعراف پر بہت سے لوگ ہوں گے جو ہر ایک کو اس کی نشانی سے پہچانتے ہوں گے اور وہ جنت والوں کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلام ہو۔ یہ لوگ جنت میں داخل نہ ہوئے ہوں گے اور امید کر رہے ہوں گے،

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

اور دونوں کے بیچ میں ہوگی ایک دیوار اور اعراف کے اوپر مرد ہوں گے کہ پہچان لیں گے ہر ایک کو اس کی نشانی سے اور وہ پکاریں گے جنت والوں کو کہ سلامتی ہے تم پر وہ ابھی جنت میں داخل نہیں ہوئے اور وہ امیدوار ہیں

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اور اہل جنت اور اہل جہنم کے مابین ایک دیوار ہوگی یعنی اعراف اور اس اعراف پر کچھ لوگ ہوں گے جوہر ایک جنتی اور دوزخی کو اس کی علامت سے پہچانیں گے اور اہل جنت کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلامتی ہو ان اعراف والو کی حالت یہ ہوگی کہ وہ ابھی جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے اور ہاں دخول جنت کے امیدوار ہوں گے