Surat ul Qiyama

Surah: 75

Verse: 9

سورة القيامة

وَ جُمِعَ الشَّمۡسُ وَ الۡقَمَرُ ۙ﴿۹﴾

And the sun and the moon are joined,

اور سورج اور چاند جمع کر دیئے جائیں گے ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

And the sun and moon will be joined together. Mujahid said, "They will be rolled up." In explaining this Ayah, Ibn Zayd recited the following Ayat, إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ وَإِذَا النُّجُومُ انكَدَرَتْ When the sun is wound round and its light is lost and is overthrown, and when the stars fall. (81:1,2) It has been reported from Ibn Mas`ud that he recited the Ayah as, وَجُمِعَ بَيْنَ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ and the sun and the moon will be joined between each other. Allah said, يَقُولُ الاِْنسَانُ يَوْمَيِذٍ أَيْنَ الْمَفَرُّ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

9۔ 1 یعنی بےنوری میں۔ مطلب ہے کہ چاند کی طرح سورج کی روشنی بھی ختم ہوجائے گی۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

[٨] اس کی صحیح صورت تو اللہ ہی بہتر جانتا ہے تاہم معلوم ایسا ہوتا ہے کہ جب زمین لرزنے اور کپکپانے لگے گی تو اس کی کشش ثقل بھی ختم یا بےقاعدہ قسم کی بن جائے گی اور چاند پر سورج کی کشش ثقل اثر انداز ہو کر چاند کو اپنی طرف کھینچ لے گی اور وہ دونوں باہم ٹکرا جائیں گے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

وجمع الشمس والقمر : یعنی یہ نظام فلکی جس میں چاند سورج سے لاکھوں میل کے فاصلے پر ہے، درہم برہم ہوجائے گا اور سورج اور چاند اکٹھے کردیئے جائیں گے۔ ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :) (الشمس والقمر مکوران یوم القیامۃ) (بخاری، بدء الخلق، باب صفۃ الشمس والقمر : ٣٢٠٠)” قیامت کے دن سورج اور چاند لپیٹے ہوئے ہوں گے۔ “

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

وَجُمِعَ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ۝ ٩ ۙ جمع الجَمْع : ضمّ الشیء بتقریب بعضه من بعض، يقال : جَمَعْتُهُ فَاجْتَمَعَ ، وقال عزّ وجل : وَجُمِعَ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ [ القیامة/ 9] ، وَجَمَعَ فَأَوْعى [ المعارج/ 18] ، جَمَعَ مالًا وَعَدَّدَهُ [ الهمزة/ 2] ، ( ج م ع ) الجمع ( ف ) کے معنی ہیں متفرق چیزوں کو ایک دوسرے کے قریب لاکر ملا دینا ۔ محاورہ ہے : ۔ چناچہ وہ اکٹھا ہوگیا ۔ قرآن میں ہے ۔ وَجُمِعَ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ [ القیامة/ 9] اور سورج اور چاند جمع کردیئے جائیں گے ۔ ( مال ) جمع کیا اور بند رکھا ۔ جَمَعَ مالًا وَعَدَّدَهُ [ الهمزة/ 2] مال جمع کرتا ہے اور اس کو گن گن کر رکھتا ہے شمس الشَّمْسُ يقال للقرصة، وللضّوء المنتشر عنها، وتجمع علی شُمُوسٍ. قال تعالی: وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَها [يس/ 38] ، وقال : الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبانٍ [ الرحمن/ 5] ، وشَمَسَ يومَنا، وأَشْمَسَ : صار ذا شَمْسٍ ، وشَمَسَ فلان شِمَاساً : إذا ندّ ولم يستقرّ تشبيها بالشمس في عدم استقرارها . ( ش م س ) الشمس کے معنی سورج کی نکیر یا وہوپ کے ہیں ج شموس قرآن میں ہے ۔ وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَها [يس/ 38] اور سورج اپنے مقرر راستے پر چلتا رہتا ہے ۔ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبانٍ [ الرحمن/ 5] سورج اور چاند ایک حساب مقرر سے چل رہے ہیں ۔ شمس یومنا واشمس ۔ دن کا دھوپ ولا ہونا شمس فلان شماسا گھوڑے کا بدکنا ایک جگہ پر قرار نہ پکڑناز ۔ گویا قرار نہ پکڑنے ہیں میں سورج کے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے ۔ قمر القَمَرُ : قَمَرُ السّماء . يقال عند الامتلاء وذلک بعد الثالثة، قيل : وسمّي بذلک لأنه يَقْمُرُ ضوء الکواکب ويفوز به . قال : هُوَ الَّذِي جَعَلَ الشَّمْسَ ضِياءً وَالْقَمَرَ نُوراً [يونس/ 5] ( ق م ر ) القمر ۔ چاند جب پورا ہورہا ہو تو اسے قمر کہا جاتا ہے اور یہ حالت تیسری رات کے بعد ہوتی ہے ۔ بعض نے کہا ہے کہ چاندکو قمر اس لئے کہا جاتا ہے کہ وہ ستاروں کی روشنی کو خیاہ کردیتا ہے اور ان پر غالب آجا تا ہے ۔ قرآن میں ہے : ۔ هُوَ الَّذِي جَعَلَ الشَّمْسَ ضِياءً وَالْقَمَرَ نُوراً [يونس/ 5] وہی تو ہے جس نے سورج کو روشن اور چاند کو منور بنایا ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ٩{ وَجُمِعَ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ ۔ } ” اور سورج اور چاند یکجا کردیے جائیں گے۔ “ اس وقت سورج چاند سمیت تمام اجرامِ فلکی کشش ثقل کے قانون کے تحت اپنے اپنے مدار میں گھوم رہے ہیں۔ جب یہ نظام ڈھیلا پڑے گا تو تمام ُ کرے ّآپس میں ٹکرا جائیں گے۔

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

8 This is a brief description of the chaotic condition of the system of the universe, that will prevail in the first stage of Resurrection. The darkening of the moon and the joining of the moon and the sun together can also mean that not only will the moon lose its light, which is borrowed from the sun, but the sun itself will become dark and both will become devoid of light similarly. Another meaning can be that the earth will suddenly start rotating in the reverse order and on that day both the moon and the sun will rise simultaneously in the west. And a third meaning can be that the moon will suddenly shoot out of the earth's sphere of influence and will fall into the sun. There may possibly be some other meaning also of this which we cannot understand today.

سورة الْقِیٰمَة حاشیہ نمبر :8 یہ قیامت کے پہلے مرحلے میں نظام عالم کے درہم برہم ہو جانے کی کیفیت کا ایک مختصر بیان ہے ۔ چاند کے بے نور ہو جانے اور سورج کے مل کر ایک ہو جانے کا مفہوم یہ بھی ہو سکتا ہے کہ صرف چاند کی روشنی ختم نہ ہو گی جو سورج سے ماخوذ ہے بلکہ خود سورج بھی تاریک ہو جائے گا اور بے نور ہوجانے میں دونوں یکساں ہو جائیں گے ۔ دوسرا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ زمین یکایک الٹی چل پڑے گی اور اس دن چاند اور سورج دونوں بیک وقت مغرب سے طلوع ہوں گے ۔ اور ایک تیسرا مطلب یہ بھی لیا جا سکتا ہے کہ چاند یک لخت زمین کی گرفت سے چھوٹ کر نکل جائے گا اور سورج میں جا پڑے گا ۔ ممکن ہے اس کا کوئی اور مفہوم بھی ہو جس کو آج ہم نہیں سمجھ سکتے ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(75:9) وجمع الشمس والقمر : اس جملہ کا عطف بھی جملہ اذا برق البصر پر ہے اور جب سورج اور چاند اکٹھے کردیئے جائیں گے : یعنی دونوں بےنور اور سیاہ کر دئیے جائیں گے یہی ان کے اجماع کا مطلب ہے یا اس کا مطلب یہ ہے کہ کشش ثقل کا جو قانون اس عالم میں کار فرما ہے اور ج کے ماتحت نظام شمسی کے ثوابت و سیارات اپنے اپنے مقامات پر پختگی کے ساتھ موجود ہیں یہ ختم ہوجائے گا اور چاند سورج کے ساتھ جا ملے گا۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(9) اورسورج اور چاند ایک حالت اور ایک کیفیت پر اکٹھے کردیئے جائیں گے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یہ قیامت کا وقت ہے یعنی آدمی کی آنکھ روشنی سے عاجز ہوجاوے سورج پاس آئوے گا۔ خلاصہ : یہ کہ حضرت حق تعالیٰ کے غضب اور اس کے قہر سے آنکھیں چندھیا جائیں گی چاند کا نور سلب کرلیا جائے گا اور سورج و چاند کی بےنوری میں حالت ایک سی ہوجائے گی مطلب یہ کہ موجودہ نظام شمسی سب درہم برہم کردیا جائے گا اس انقلاب کی وجہ سے جو حالات پیدا ہوں گے ان کو دیکھنے کی آنکھ کہا تاب لاسکے۔