Surat us Shams

Surah: 91

Verse: 2

سورة الشمس

وَ الۡقَمَرِ اِذَا تَلٰىہَا ۪ۙ﴿۲﴾

And [by] the moon when it follows it

قسم ہے چاند کی جب اس کے پیچھے آئے ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

By the moon as it Talaha. Mujahid said, "It follows it (the sun)." Al-`Awfi reported from Ibn Abbas that he said, وَالْقَمَرِ إِذَا تَلـهَا By the moon as it Talaha. "It follows the day." Qatadah said, "`as it Talaha (follows it)' is referring to the night of the Hilal (the new crescent moon). When the sun goes down, the Hilal is visible."...  Concerning Allah's statement, وَالنَّهَارِ إِذَا جَلَّهَا   Show more

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

2۔ 1۔ یعنی جب سورج غروب ہونے کے بعد وہ طلوع ہو، جیسا کہ پہلے نصف مہینہ میں ایسا ہوتا ہے۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

[٢] تلیٰ بمعنی کسی چیز کا کسی دوسری چیز کے پیچھے آنا اور بار بار آتے رہنا۔ یعنی مہینہ کے اکثر ایام ایسے ہوتے ہیں کہ سورج ڈوبنے کے بعد چاند نکل آتا ہے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

والقمر اذا تلھا :” تلایتلو “ (ن) پیچھے آنا اور چاند کی قسم جب وہ سورج کے پیچھے آتا ہے ! یعنی سورج غروب ہونے کے بعد جب چاند کی روشنی پھیلتی ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

The second oath is taken by: وَالْقَمَرِ‌ إِذَا تَلَاهَا (and by the moon when she follows him,...91:2). This signifies one of two things: [ 1] The moon following the sun is seen clearly during the middle of the lunar months when the full moon rises to dominate the sky with its radiance after sunset. [ 2] The phrase &when she follows him& could signify just as the sun is seen in full in br... oad light, so does the moon, following the sun, becomes full. The third oath is taken by:  Show more

دوسری قسم والقمر اذاتلھا، یعنی چاند کی قسم جبکہ وہ آفتاب کے پیچھے آئے، اس کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جب چاند غروب آفتاب کے بعد طلوع ہو اور یہ مہینہ کے وسط میں ہوتا ہے جبکہ چاند تقریباً مکمل ہوتا ہے اور پیچھے آنے کا یہ مفہوم بھی ہوسکتا ہے کہ جس طرح کہ ضحیٰ کے وقت میں آفتاب بکمال نظر آتا ہے اسی طرح ... جبکہ چاند اس کے پیچھے آئے یعی کامل ہونے میں آفتاب کے تابع ہوجائے۔   Show more

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

وَالْقَمَرِ اِذَا تَلٰىہَا۝ ٢ ۠ قمر القَمَرُ : قَمَرُ السّماء . يقال عند الامتلاء وذلک بعد الثالثة، قيل : وسمّي بذلک لأنه يَقْمُرُ ضوء الکواکب ويفوز به . قال : هُوَ الَّذِي جَعَلَ الشَّمْسَ ضِياءً وَالْقَمَرَ نُوراً [يونس/ 5] ( ق م ر ) القمر ۔ چاند جب پورا ہورہا ہو تو اسے قمر کہا جاتا ہے اور یہ ح... الت تیسری رات کے بعد ہوتی ہے ۔ بعض نے کہا ہے کہ چاندکو قمر اس لئے کہا جاتا ہے کہ وہ ستاروں کی روشنی کو خیاہ کردیتا ہے اور ان پر غالب آجا تا ہے ۔ قرآن میں ہے : ۔ هُوَ الَّذِي جَعَلَ الشَّمْسَ ضِياءً وَالْقَمَرَ نُوراً [يونس/ 5] وہی تو ہے جس نے سورج کو روشن اور چاند کو منور بنایا ۔ إذا إذا يعبّر به عن کلّ زمان مستقبل، وقد يضمّن معنی الشرط فيجزم به، وذلک في الشعر أكثر، و «إذ» يعبر به عن الزمان الماضي، ولا يجازی به إلا إذا ضمّ إليه «ما» نحو :إذ ما أتيت علی الرّسول فقل له ( اذ ا ) اذ ا ۔ ( ظرف زماں ) زمانہ مستقبل پر دلالت کرتا ہے کبھی جب اس میں شرطیت کا مفہوم پایا جاتا ہے تو فعل مضارع کو جزم دیتا ہے اور یہ عام طور پر نظم میں آتا ہے اور اذ ( ظرف ) ماضی کیلئے آتا ہے اور جب ما کے ساتھ مرکب ہو ( اذما) تو معنی شرط کو متضمن ہوتا ہے جیسا کہ شاعر نے کہا ع (11) اذمااتیت علی الرسول فقل لہ جب تو رسول اللہ کے پاس جائے تو ان سے کہنا ۔ اذا کی مختلف صورتیں ہیں :۔ (1) یہ ظرف زمان ہے۔ ( زجاج، ریاشی) (2) یہ ظرف مکان ہے۔ ( مبرد، سیبوبہ) (3) اکثر و بیشتر اذا شرط ہوتا ہے۔ مفسرین نے تینوں معنوں میں اس کا استعمال کیا ہے۔ (1) ظرف زمان : اور جب تو وہاں ( کی نعمتیں) دیکھے گا۔ تو تجھ کو وہاں بڑی نعمت اور شاہی سازو سامان نظر آئے گا۔ ( تفسیر حقانی) (2) ظرف مکان : اور جدھر بھی تم وہاں دیکھو گے تمہیں نعمتیں ہی نعمتیں اور وسیع مملکت نظر آئے گی۔ ( تفسیر ضیاء القرآن) (3) اذا شرطیہ۔ اور اگر تو اس جگہ کو دیکھے توتجھے بڑی نعمت اور بڑی سلطنت دکھائی دے۔ ( تفسیر ماجدی) تلو ومصدره : تُلُوٌّ وتُلْوٌ ، وتارة بالقراءة وتدبّر المعنی، ومصدره : تِلَاوَة وَالْقَمَرِ إِذا تَلاها [ الشمس/ 2] ، أراد به هاهنا الاتباع علی سبیل الاقتداء والمرتبة،. والتلاوة تختص باتباع کتب اللہ المنزلة، تارة بالقراءة، وتارة بالارتسام لما فيها من أمر ونهي، وترغیب وترهيب . أو ما يتوهم فيه ذلك، وهو أخصّ من القراءة، فکل تلاوة قراءة، ولیس کل قراءة تلاوة، ( ت ل و ) تلاہ ( ن ) مصدر تلو اور تلو آتا ہے اور کبھی یہ متا بعت کسی کتاب کی قراءت ( پڑھنے ) ۔ اور اس کے معانی سمجھنے کے لئے غور وفکر کرنے کی صورت میں ہوتی ہے اس معنی کے لئے اس کا مصدر تلاوۃ آتا ہے ۔ اور آیت کریمہ : ۔ وَالْقَمَرِ إِذا تَلاها [ الشمس/ 2] اور چاند کی قسم جب وہ سورج کا اتباع کرتا ہے ۔ التلاوۃ ۔ بالخصوص خدا تعالیٰ کی طرف سے نازل شدہ کتابوں کے اتباع تلاوۃ کہا جاتا ہے کبھی یہ اتباع ان کی قراءت پڑھنے ) کی صورت میں ہوتی ہے اور کبھی ان کے ادا مرد نواحی ( احکام ) ترغیب وترہیب اور جو کچھ ان سے سمجھا جا سکتا ہے ان کی اتباع کی صورت ہیں ، مگر یہ لفظ قرآت ( پڑھنے ) سے خاص ہے یعنی تلاوۃ کے اندر قراۃ کا مفہوم تو پایا جاتا ہے مگر تلاوۃ کا مفہوم قراء ۃ کے اندر نہیں آتا چناچہ کسی کا خط پڑھنے کے لئے تلوت رقعتک نہیں بالتے بلکہ یہ صرف قرآن پاک سے کچھ پڑھنے پر بولا جاتا ہے کیونکہ اس کے پڑھنے سے اس پر عمل کرنا واجب ہوجاتا ہے اور آیت کریمہ : ۔ هنالک تتلوا کلّ نفس ما أسلفت «3» [يونس/ 30] وہاں ہر شخص اپنے ( اپنے ) اعمال کی ) جو اس نے آگے بھجیے ہوں گے آزمائش کرلے گا ۔ میں ایک قرآت تتلوا بھی ہے یعنی وہاں ہر شخص اپنے عمل نامے کو پڑھ کر اس کے پیچھے چلے گا  Show more

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ٢{ وَالْقَمَرِ اِذَا تَلٰٹہَا ۔ } ” اور قسم ہے چاند کی جبکہ وہ اس کے پیچھے آتا ہے۔ “ تلا ‘ یتلو کے معنی ہیں کسی کے پیچھے آنا۔ تلاوت کا لفظ بھی اسی مادہ سے مشتق ہے۔ لغوی معنی کے اعتبار سے لفظ ” تلاوت “ کے مفہوم میں قرآن مجید کے متن کا پڑھنا (زبان اور نظر سے عبارت کی پیروی کرنا) ‘ اس کے احکام پر...  عمل کرنا اور اس کا اتباع کرنا شامل ہے۔   Show more

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(91:2) والقمر اذا تلہا۔ واؤ قسمیہ اذا ظرف زمان۔ جب۔ تلی ماضی کا صیغہ واحد مذکر غائب۔ تلو (باب نصر) مصدر سے۔ ت ل و مادہ) بمعنی پیچھے پیچھے چلنا۔ ھا ضمیر واحد مؤنث غائب کا مرجع الشمس ہے۔ ترجمہ :۔ اور قسم ہے چاند کی جب وہ اس کے (یعنی سورج کے) پیچھے پیچھے چلے۔ (ایسی صورت ہر مہینے کے نصف اول میں ہوت... ی ہے) (تفسیر مظہری) اصلی میں تلی کا استعمال کسی چیز کی متابعت اور پیروی کرنے کے لئے آتا ہے۔ اور پیروی کبھی جسم کے ذریعے پیچھے پیچھے چل کر ہوتی ہے اور کسی حکم کی اقتداء کرنے سے۔ اس صورت میں اس کے مصدر تلو اور تلو آتے ہیں اور کبھی پیروی پڑھنے اور معنی میں غور کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔ اس کے لئے تلاوۃ کا مصدر استعمال ہوتا ہے۔ آیت شریفہ زیر مطالعہ میں اتباع برسبیل اقتداء و مرتبہ میں پیچھے ہونا مراد ہے کیونکہ چاند کی روشنی آفتاب سے لی ہوئی ہے اور وہ آفتاب کا بمنزلہ خلیفہ ہے۔ (لغات القرآن)  Show more

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ف 11 یعنی جب وہ سورج کے غروب ہونے کے بعد نکلے۔ ایسا مہینے کے نصف اول میں ہوتا ہے۔

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

9۔ یعنی طلوع ہو، مراد اس سے وسط ماہ کی بعض راتوں کا چاند ہے کہ سورج کے چھپنے کے بعد طلوع ہوتا ہے اور یہ قید شاید اس لئے ہو کہ وہ وقت کمال نور کا ہوتا ہے۔ جیسا ضحھا کا اشارہ ہے کمال نور آفتاب کی طرف اور یا اس وقت دو آیة قدرت علی سبیل التعاقب والاتصال ظاہر ہوتی ہیں، غروب شمس و طلوع قمر۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

والقمر اذا تلھا (2:91) ” اور چاند کی قسم جب کہ وہ اس کے پیچھے آتا ہے “۔ یعنی یہ سورج کے بعد آتا ہے ، جب سورج غروب ہو تو پھر اس کا لطیف ، شفاف ، خوبصورت اور صاف نور نمودار ہوتا ہے ۔ انسانی قلب اور چان کے درمیان قدیم رشتہ محبت ہے ، اور یہ رشتہ انسانیات میں دور تک گہرائیوں میں چلا گیا ہے ، انسانی نفسیا... ت وضمیر میں ، انسانی قلب و شعور میں یہ زندہ اور چمک دار نظر آتا ہے ، پھر چاند انسانی قلب کے ساتھ خوشگوار اور محبت آمیز مکالمہ بھی کرتا ہے ، اور محبت بھرے اشارات بھی دیتا ہے ، اور اس میں خالق کی حمدوثنا بھی ہے۔ قریب ہے کہ ایک سننے والا انسان ، روشن چاند کی حمدوثنا کو سنے ، بعض اوقات جب ایک حساس دل چاندنی رات میں سوچتا ہے تو وہ چاند کے اس گہرے نور اللہ کی ذات اور فیوض کو محسوس کرتا ہے ، اور ان نورانی موجوں میں یہ شعور کی میل دور کرتا ہے ، اپنی پیاس بجھاتا ہے اور اس نور سے سینہ لگا کر وہ اللہ کے اس نور میں ڈوب جاتا ہے۔  Show more

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(2) اور قسم ہے چاند کی جب وہ آفتاب کے پیچھے آئے۔