زمین و آسمان کی تخلیق ہنسی او رکھیل کے لیے نہیں بلکہ اثبات حق کے لیے ہے

0 Verses on This Topic
40 Related Topics

ہر طرح کے شرک کی تردید اور توحید کی تینوں اقسام کا اثبات

جادو بذات خود اثر نہیں کرسکتا جب تک اﷲ کا حکم نہ ہو۔

تخلیق وعالم وآدم

اﷲ تعالیٰ کے ارادے کے سامنے کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتا۔

یہود و نصاریٰ مسلمانوں سے راضی نہیں ہوسکتے جب تک ان کی پیروی نہ کی جائے۔

تم صرف اپنے اعمال کے ضامن ہو، گزشتہ قوموں کے تم مسئول نہیں۔

اللہ کے سوا کوئ اورمعبود نہیں

سب رسول درجات میں ہم مرتبہ نہیں ہیں۔

دین میں زبردستی ہے ہی نہیں۔

اﷲ تعالیٰ کے لیے کسی چیز کو دوبارہ زندہ کرنا مشکل نہیں، اس کی واقعاتی مثالیں۔

بعض فقراء لوگوں سے مانگتے تو نہیں لیکن وہ صدقات کے مستحق ہوتے ہیں۔

ارض و سما میں کوئی چیز بھی اﷲ تعالیٰ سے پوشیدہ نہیں ہے۔

حا لت نزع میں ایمان مقبول نہیں

اولاد لینا یا دینا کسی نبی کے اختیار میں بھی نہیں ہے، ایک سچا واقعہ۔

کافر اگر زمین بھر کر سونا بھی اپنے فدیے میں دے تو اس کے کسی کام نہ آئے گا

اہل کتاب مرد میدان نہیں ہیں

اﷲ تعالیٰ کی مدد کے سوا کسی کی مدد کارگر نہیں ہوسکتی

اﷲ تعالیٰ ظلم نہیں کرتا، البتہ نیکی کا اجر و ثواب ضرور بڑھا کر دیتا ہے

اﷲ تعالیٰ مشرک کو نہیں بخشے گا

رسول اﷲ ﷺ کے فیصلوں کو دل سے نہ ماننے والا مومن نہیں ہوسکتا

ہجرت کن لوگوں پر فرض اور کن پر فرض نہیں ہے؟

خائن او رغلط کاروں کی طرف داری کرنا جائز نہیں

گواہی میں رشتہ داری کا خیال نہ کریں بلکہ سچی گواہی دیں

عبادت الٰہی کرنے میں کوئی عار اور تکبر نہیں آنا چاہیے

اﷲ اور اس کے رسول ﷺ سے لڑائی اور زمین میں فساد بچانے والوں کی سزا

پاک و ناپاک یکساں نہیں اگرچہ ناپاک کی بہتات ہی کیوں نہ ہو

عربوں کے رسم و رواج اور تقلید آباء کا دین الٰہی سے کوئی تعلق نہیں

کفار کو صاحب ایمان بنانے کے لیے معجزات لانا نبی کے بس میں نہیں

زمین کے تمام جانداروں اور پرندوں کی تمہارے مانند جماعتیں ہیں

مشرکین کے پاس شرک کرنے کی کوئی دلیل نہیں

بشر پر وحیٔ الٰہی کا نزول ہوا کہ نہیں؟

ضدی جاہلوں کو انوکھی نشانیاں دکھانا بھی کارآمد نہیں ہوتا

زمین میں لوگوں کی کثیر تعداد قیاسی باتیں کرنے والی ہے

کوئی اپنی خواہش او رآرزو سے رسول نہیں بن سکتا

فرقہ باز لوگوں سے رسول اﷲ ﷺ کا کوئی تعلق نہیں ہے

بیوی کی تخلیق کا مقصد

مشرک ناپاک و پلید ہے لہٰذا مسجد حرام میں داخل نہیں ہوسکتا

اہل ایمان جہاد سے پہلوتہی نہیں کرتے اور وہی متقی ہیں

منافقین کے لیے کوئی معافی نہیں اگرچہ نبی ﷺ بھی ان کے لیے استغفار کریں

قرآن وحی الٰہی ہے، اسے بدلنا نبی کے اختیار میں نہیں ہے