DeterminerNoun

ٱلْقَوَاعِدَ

the foundations

بنیادیں

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
قَعَدَ
يَقْعُدُ
اُقْعُدْ
قَاعِد
مَقْعُوْد
قُعُوْد
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْقَعُوْدُ : یہ قِیَامٌ (کھڑا ہونا) کی ضد ہے۔اس سے قَعدَۃٌ صیغہ مرۃ ہے یعنی ایک بار بیٹھنا اور قِعْدَۃٌ (بکسرہ قاف) بیٹھنے کی حالت کو کہتے ہیں اور اَلْقُعُوْدُ قَاعِدٌ کی جمع بھی ہے جیسے فرمایا : (فَاِذَا قَضَیۡتُمُ الصَّلٰوۃَ فَاذۡکُرُوا اللّٰہَ قِیٰمًا وَّ قُعُوۡدًا) (۴۔۱۰۳) تو کھڑے اور بیٹھے … ہر حال میں خدا کو یاد کرو۔ (الَّذِیۡنَ یَذۡکُرُوۡنَ اللّٰہَ قِیٰمًا وَّ قُعُوۡدًا) (۳۔۱۹۱) جو کھڑے اور بیٹھے … ہر حال میں خدا کو یاد کرتے ہیں۔اَلْمَقَعَدُ : کے معنیٰ جائے قیام کے ہیں اس کی جمع مقاعد ہے قرآن پاک میں ہے : (فِیۡ مَقۡعَدِ صِدۡقٍ عِنۡدَ مَلِیۡکٍ مُّقۡتَدِرٍ) (۵۴۔۵۵) (یعنی) پاک مقام میں ہر طرح کی قدرت رکھنے والے بادشاہ کی بارگاہ میں یعنی نہایت پرسکون مقام میں ہوں گے اور آیت کریمہ : (مَقَاعِدَ لَلْقِتَالِ) (۳۔۱۲۰) لڑائی کے لئے مورچوں پر،میں لڑائی کے مورچے مراد ہیں جہاں سپاہی جم کر لڑتے ہیں اور کبھی کسی کام میں سستی کرنے والے کو بھی قاعد کہا جاتا ہے جیسے فرمایا : (لَا یَسۡتَوِی الۡقٰعِدُوۡنَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ غَیۡرُ اُولِی الضَّرَرِ) (۴۔۹۵) جو مسلمان (گھروں میں ) بیٹھ رہتے ہیں اور لڑنے سے جی چراتے ہیں ہیں اور کوئی عذر نہیں رکھتے۔اسی سے رَجُلٌ قُعَدَۃ ضُجَعَۃٌ کا محاورہ ہے جس کے معنی بہت کاہل اور بیٹھے رہنے والے آدمی کے ہیں نیز فرمایا۔ (وَ فَضَّلَ اللّٰہُ الۡمُجٰہِدِیۡنَ عَلَی الۡقٰعِدِیۡنَ اَجۡرًا عَظِیۡمًا) (۴۔۹۵) خدا نے مال اور جان سے جہاد کرنے والوں کو بیٹھنے والوں پر درجے میں فضیلت بخشی ہے۔اور کبھی قَعَدَلَہ‘ کے معنی کسی چیز کے لئے گھات لگاکر بیٹھنے اور انتظار کرنے کے بھی آتے ہیں۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے : (لَاَقۡعُدَنَّ لَہُمۡ صِرَاطَکَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ) (۷۔۱۶) میں بھی سیدھے رستے پر … بیٹھوں گا۔نیز فرمایا : (اِنَّا ھٰھُنَا قٰعِدُونَ) (۵۔۲۴) ہم یہیں بیٹھیں رہیں گے یعنی یہاں بیٹھ کر انتظار کرتے رہیں گے۔اور آیت کریمہ (عن … قعید) (۵۰۔۱۷) جو دائیں بائیں بیٹھے ہیں۔میں قَعِیدٌ سے مراد وہ فرشتہ ہے جو (ہر وقت اعمال کی) نگرانی کرتا رہتا ہے اور انسان کے اچھے برے اعمال (اس کے نامہ اعمال میں ) درج کرتا رہتا ہے یہ واحد و جمع دونوں پر بولا جاتا ہے۔نیز جو روشنی جانور پیچھے سے آتا ہے اور اس سے برا شگون لیا جاتا ہے اسے بھی قَعِیْدٌ کہا جاتا ہے اور یہ نَطِیْحٌ کی ضد ہے۔ (قَعِیْدَکَ اﷲُ وَقِعْدَاﷲُ) : یعنی میں اﷲ تعالیٰ سے تیری حفاظت کا سوال کرتا ہوں۔ اَلْقَاعِدَۃُ : وہ عورت جو عمر رسیدہ ہونے کی وجہ سے نکاح اور حیض کے قابل نہ رہی ہو۔اس کی جمع قَوَاعِدُ ہے (1) چنانچہ قرآن پاک میں ہے : (وَ الۡقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَآءِ) (۲۴۔۶۰) اور بڑی عمر کی عورتیں۔اور مُقْعَدٌ اس شخص کو بھی کہا جاتا ہے جو ملازمت سے سبکدوش ہوچکا ہو اور اپاہج آدمی جو چل پھر نہ سکے اسے بھی مُقْعَدٌ کہہ دیتے ہیں۔اسی وجہ سے مجازاً مینڈک کو بھی مُقْعَدٌ کہا جاتا ہے اس کی جمع مُقْعَدَات ہے اور ابھری ہوئی چھاتی پر ٹَدْیٌ مُقْعَدٌ کا لفظ بولا جاتا ہے اور کنایۃ کے طور پر کمینے اور خسیس اطوار آدمی پر بھی مُقعَدٌ کا اطلاق ہوتا ہے۔(2) قَوَاعِدُ الْبِنَائِ : عمارت کی بنیادیں۔قرآن پاک میں ہے۔ (وَ اِذۡ یَرۡفَعُ اِبۡرٰہٖمُ الۡقَوَاعِدَ مِنَ الۡبَیۡتِ ) (۲۔۱۲۷) اور جب ابراہیم علیہ السلام بیت اﷲ کی بنیادی اونچی کررہے تھے۔قَوَاعِدُ الْھَوْدَجِ (چوکھٹا) ہودے کی لکڑیاں جو اس کے بمنزلہ بنیاد کے ہوتی ہیں۔

Lemma/Derivative

3 Results
قَواعِد
Surah:2
Verse:127
بنیادیں
the foundations
Surah:16
Verse:26
بنیادوں سے
the foundations
Surah:24
Verse:60
اور بیٹھ رہنے والیاں
And postmenopausal