ConjunctionVerb

وَبَثَّ

and dispersing

اور اس نے پھیلا دیے

Verb Form 1
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
بَثَّ
يَبُثُّ
بُثَّ/اُبْثُثْ
بَاثّ
مَبْثُوْث
بَثّ
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْبَثُّ (ن ض) اصل میں بَثٌّ کے معنی کسی چیز کو متفرق اور پراگندہ کرنا کے ہیں جیسے بثَّ الرِّیْحُ التُّرَابَ۔ ہوا نے خاک اڑائی، اور نفس کے سخت تریں غم یا بھید کو بَثُّ النفس کہا جاتا ہے۔ بَئَثْتُہٗ فَانْبَثَّ میں نے اسے منتشر کیا، چنانچہ وہ منتشر ہوگیا اور اسی سے (فَکَانَتۡ ہَبَآءً مُّنۡۢبَثًّا ۙ) (۵۶:۶) ہے یعنی پھر وہ منتشر ذرات کی طرح اڑنے لگیں اور آیت کریمہ: (وَ بَثَّ فِیۡہَا مِنۡ کُلِّ دَآبَّۃٍ ) (۲:۱۶۴) کے معنی یہ ہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے زمین میں ہر قسم کے جانوروں کو پیدا کیا اور ان کو ظہور بخشا اور آیت: (کَالۡفَرَاشِ الۡمَبۡثُوۡثِ ۙ) (۱۰۱:۴) میں المبثوث سے مراد وہ پروانے ہیں جو مخفی اور پرسکون جگہوں میں بیٹھے ہوں اور ان کو پریشان کردیا گیا ہو۔ اور آیت : ( اِنَّمَاۤ اَشۡکُوۡا بَثِّیۡ وَ حُزۡنِیۡۤ اِلَی اللّٰہِ ) (۱۲:۸۶) میں بَثَّ کے معنی سخت ترین اور یہ پوشیدہ غم کے ہیں جو وہ ظاہر کررہے ہیں اس صورت میں مصدر بمعنی مفعول ہوگا۔ اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ مصدر بمعنی فاعل ہو یعنی وہ غم جس نے میری فکر کو منتشر کررکھا ہے، جیساکہ تو زعَنِی الْفِکرُ کا محاورہ ہے یعنی مجھے فکر نے پریشان کردیا۔

Lemma/Derivative

5 Results
بَثَّ
Surah:2
Verse:164
اور اس نے پھیلا دیے
and dispersing
Surah:4
Verse:1
اور پھیلا دیے
and dispersed
Surah:31
Verse:10
اور پھیلا دیئے
and He dispersed
Surah:42
Verse:29
اس نے پھیلا دیے
He has dispersed
Surah:45
Verse:4
پھیلا رہا ہے
He disperses