Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
سَخِرَ |
يَسْخَرُ |
اِسْخَرْ |
سَاخِر |
مَسْخُوْر |
سُخْرِيَّة |
اَلتَّسْخِیرُ: (تفعیل) کے معنیٰ کسی کو کسی خاص مقصد کی طرف زبردستی لے جانا کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ سَخَّرَ لَکُمۡ مَّا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ) (۴۵:۱۳) اور جو کچھ آسمان میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے۔ اس نے (اپنے کرم سے) ان سب کو تمہارے کام میں لگا رکھا ہے۔ (وَ سَخَّرَ لَکُمُ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ دَآئِبَیۡنِ ۚ وَ سَخَّرَ لَکُمُ الَّیۡلَ وَ النَّہَارَ…) (۱۴:۳۳) اور (اسی طرح ایک اعتبار سے) سورج اور چاند کو تمہارے اختیار میں کردیا کہ دونوں پڑے چکر کھارہے ہیں اور (ایسے ہی ایک طرح سے) رات اور دن کو تمہارے اختیار میں کردیا۔ (وَ سَخَّرَ لَکُمُ الۡفُلۡکَ) (۱۴:۳۲) اور کشتیوں کو تمہارے اختیار میں کردیا۔ جیساکہ دوسری جگہ فرمایا: (کَذٰلِکَ سَخَّرۡنٰہَا لَکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تَشۡکُرُوۡنَ) (۲۲:۳۶) ہم نے یوں ان (جانوروں) کو تمہارے بس میں کردیا ہے تاکہ تم (ہمارا) شکر کرو۔ (سُبۡحٰنَ الَّذِیۡ سَخَّرَ لَنَا ہٰذَا ) (۴۳:۱۳) پاک ہے وہ ذات جس نے ان چیزوں کو ہمارے بس میں کردیا ہے۔ تو مُسَخَّرٌ وہ ہے جسے کسی کام پر مجبور کرکے لگایا گیا ہو اور سِخْرِیٌّ وہ جسے اولاً تو کسی کام پر مجبور کیا جائے پھر وہ اپنے ارادہ سے مسخر ہوجائے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (لِّیَتَّخِذَ بَعۡضُہُمۡ بَعۡضًا سُخۡرِیًّا) (۴۳:۳۲) تاکہ وہ ایک دوسرے کو تابع بنائے رہیں۔ اور سَخَرْتُ مِنْہٗ وَاسْتَلْخَرْتُہٗ کے معنیٰ کسی سے مذاق کرنے اور ا سکی ہنسی اڑانا ہیں قرآن پاک میں ہے: (قَالَ اِنۡ تَسۡخَرُوۡا مِنَّا فَاِنَّا نَسۡخَرُ مِنۡکُمۡ کَمَا تَسۡخَرُوۡنَ ) (۱۱:۳۸) وہ (حضرت نوح علیہ السلام ان کے تسمخر کا یہ) جواب دیتے کہ اگر (آج) تم ہم پر ہنستے ہو تو جس طرح تم (ہم پر) ہنستے ہو (اسی طرح) ہم (ایک دن) تم پر ہنسیں گے۔ (بَلۡ عَجِبۡتَ وَ یَسۡخَرُوۡنَ ) (۳۷:۱۲) (اے پیغمبر) بات یہ ہے کہ تم (ان کے انکار قیامت سے) تعجب کرتے ہو اور یہ (تمہاری باتوں پر) ہنستے ہیں۔ رَجُلٌ سُخَرَۃٌ ہنسی اڑانے والا۔ اور سُخْرَۃٌ وہ ہے جس کی لوگ ہنسی اڑائیں اور ہنسی اڑانے والے کے اس فعل کو سُخْرِیَّۃٌ وَسِخْرِیَّۃٌ کہا جاتا ہے اور آیت کریمہ: (فَاتَّخَذۡتُمُوۡہُمۡ سِخۡرِیًّا) (۲۳:۱۱۰) تو تم نے ان کی ہنسی بنائی۔ میں سُخْرِیًّا تسخیر سے بھی ہوسکتا ہے اور سُخْرِیَّۃٌ یعنی ہنسی اڑانے کے معنیٰ میں بھی۔ اور اسی طرح آیت: (وَ قَالُوۡا مَا لَنَا لَا نَرٰی رِجَالًا کُنَّا نَعُدُّہُمۡ مِّنَ الۡاَشۡرَارِ…… أَتَّخَذْنَاہُمْ سِخْرِیّاً ) (۳۸:۶۳) اور دوزخی آپس میں یہ بھی کہیں گے کہ جن لوگوں کو ہم برے لوگوں میں شمار کرتے تھے کیا بات ہے کہ ہم ان کو (یہاں دوزخ میں) نہیں دیکھتے کیا ہم نے ان کی (ناحق) ہنسی بنائی۔ میں دونوں معنیٰ مراد ہوسکتے ہیں لیکن اس کے بعد (وَ کُنۡتُمۡ مِّنۡہُمۡ تَضۡحَکُوۡنَ ) (۲۳:۱۱۰) سے دوسرے معنیٰ کی تائید ہوتی ہے۔
Surah:2Verse:164 |
جو مسخر کیے گئے ہیں
[the] controlled
|
|
Surah:7Verse:54 |
جو مسخر کئے ہوتے ہیں
subjected
|
|
Surah:16Verse:12 |
مسخر کیے گئے ہیں
(are) subjected
|
|
Surah:16Verse:79 |
مسخر کیے گئے ہیں
controlled
|