Noun

فِصَالًا

weaning

دودھ چھڑانے کا باھم رضا مندی سے

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
فَصَلَ
يَفْصِلُ
اِفْصِلْ
فَاصِل
مَفْصُوْل
فَصْل
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْفَصْلُ کے معنی دو چیزوں میں سے ایک کو دوسری سے اسی طرح علیحدہ کردینے کے ہیں کہ ان کے درمیان فاصلہ ہوجائے اسی سے مَفَاصِلٌ (جمع مَفْصِلٌ) ہے جس کے معنی جسم کے جوڑ کے ہیں اور فَصَلَتِ الشَّاۃَ کے معنی بکری کے جوڑ کاٹ کر الگ الگ کردینے کے ہیں۔ فَصَلَ الْقَوْمُ عَنْ مَکَانِ کَذَا: قوم کا کسی جگہ سے روانہ ہونا۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ لَمَّا فَصَلَتِ الۡعِیۡرُ ) (۱۲:۹۴) اور جب قافلہ (مصر سے) روانہ ہوا۔ اور یہ اقوال اور اعمال دونوں کے متعلق استعمال ہوتا ہے جیسے قرآن پاک میں ہے: (اِنَّ یَوۡمَ الۡفَصۡلِ مِیۡقَاتُہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ) (۴۴:۴۰) کچھ شک نہیں کہ فیصلے کا دن سب کے اٹھنے کا دن ہے۔ (ہٰذَا یَوۡمُ الۡفَصۡلِ) (۷۷:۳۸) یہی فیصلے کا دن ہے۔ یعنی آج اﷲ تعالیٰ حق کو باطل سے الگ کردے گا اور لوگوں کے درمیان (انصاف سے) فیصلہ کردیا جائے گا چنانچہ اسی معنی میں فرمایا: یَفْصِلُ بَیْنَھُمْ …(۱۲:۱۷) ان (سب) میں … فیصلہ کردے گا۔ (وھو خیرالفصلین) (۶:۵۷) اور وہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔ اور فَصْلُ الْخِطَابِ (۳۸:۲۰) کے معنی فیصلہ کن بات کے ہیں او ریہی معنی حُکإٌ فَیْصَلٌ وَّلِسَانٌ مِفْصَلٌ کے ہیں۔ اَلتَّفْصِیْلُ: واضح کردینا کھول کر بیان کردینا چنانچہ فرمایا: (وَ کُلَّ شَیۡءٍ فَصَّلۡنٰہُ تَفۡصِیۡلًا ) (۱۷:۱۲) اور ہم نے ہر چیز (بخوبی) تفصیل کردی ہے۔ اور آیت کریمہ: (الٓرٰ ۟ کِتٰبٌ اُحۡکِمَتۡ اٰیٰتُہٗ ثُمَّ فُصِّلَتۡ مِنۡ لَّدُنۡ حَکِیۡمٍ خَبِیۡرٍ) (۱۱:۱) یہ وہ کتاب ہے جس کی آیتیں مستحکم ہیں اور خدائے حکیم و خبیر کی طرف سے بہ تفصیل بیان کردی گئی ہیں۔ میں آیت کریمہ: (تِبۡیَانًا لِّکُلِّ شَیۡءٍ وَّ ہُدًی وَّ رَحۡمَۃً ) (۱۶:۸۹) کہ (اس میں ) ہر چیز کا بیان (مفصل) ہے اور مسلمانوں کے لیے ہدایت اور رحمت … ہے۔ کے مضمون کی طرف اشارہ ہے۔ فَصِیْلَۃُ الرَّجُلِ: آدمی کا خاندان جو اس سے الگ ہوتا ہے جیسے اولاد وغیرہ۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ فَصِیۡلَتِہِ الَّتِیۡ تُــٔۡوِیۡہِ ) (۷۰:۱۳) اور اپنا خاندان جس میں وہ رہتا تھا۔ اَلْفِصَالُ کے معنی بچے کا دودھ چھڑانا کے ہیں قرآن پاک میں ہے: (فَاِنۡ اَرَادَا فِصَالًا عَنۡ تَرَاضٍ مِّنۡہُمَا) (۲:۲۳۳) اور اگر دونوں (یعنی ماں باپ) آپس کی رضا مندی… سے بچے کا دودھ چھڑانا چاہئیں۔ (وفصلہ فی عامین) اور (آخرکار) دو برس میں اس کا دودھ چھڑانا وہتا ہے۔ اسی سے اَلْفَصِیْلُ (یعنی دودھ چھڑایا ہوا بچہ) ہے لیکن یہ خاص کر اونٹ کے بچہ پر بولا جاتا ہے۔ اَلْفَصَّلِ قرآن پاک کی آخری منزل کو کہا جاتا ہے اس لیے کہ اس میں چھوٹی چھوٹی سورتوں میں تمام قصے الگ الگ بیان کیے گئے یں۔ اَلْفَوَاصِلْ: اواخر آیات۔ اور فَوَاصِلُ الْقِلَادَۃِ: ان بڑے موتیوں کو کہا جاتا ہے جو ہار کے اندر چھوٹے موتیوں کے درمیان فاصلہ کے لیے ڈال دئیے جاتے ہییں۔ حدیث میں ہے۔(1) (۷۱) (مَنْ اَنْفَقَ نَفْقَۃً فَاصِلَۃً فَلَہٗ مِنَ الْاَجْرِ کَذَا) یعنی جس نے اتنا زیادہ خرچ کیا جس سے حق و باطل کے درمیان فاصلہ ہوجائے تو اس کے لیے اتنا اور اتنا اجر ہے۔

Lemma/Derivative

3 Results
فِصال
Surah:2
Verse:233
دودھ چھڑانے کا باھم رضا مندی سے
weaning
Surah:31
Verse:14
اور دودھ چھڑانا اس کا
and his weaning
Surah:46
Verse:15
اور دودھ چھڑانا اس کا
and (the) weaning of him