Surat ul Baqara

Surah: 2

Verse: 249

سورة البقرة

فَلَمَّا فَصَلَ طَالُوۡتُ بِالۡجُنُوۡدِ ۙ قَالَ اِنَّ اللّٰہَ مُبۡتَلِیۡکُمۡ بِنَہَرٍ ۚ فَمَنۡ شَرِبَ مِنۡہُ فَلَیۡسَ مِنِّیۡ ۚ وَ مَنۡ لَّمۡ یَطۡعَمۡہُ فَاِنَّہٗ مِنِّیۡۤ اِلَّا مَنِ اغۡتَرَفَ غُرۡفَۃًۢ بِیَدِہٖ ۚ فَشَرِبُوۡا مِنۡہُ اِلَّا قَلِیۡلًا مِّنۡہُمۡ ؕ فَلَمَّا جَاوَزَہٗ ہُوَ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مَعَہٗ ۙ قَالُوۡا لَا طَاقَۃَ لَنَا الۡیَوۡمَ بِجَالُوۡتَ وَ جُنُوۡدِہٖ ؕ قَالَ الَّذِیۡنَ یَظُنُّوۡنَ اَنَّہُمۡ مُّلٰقُوا اللّٰہِ ۙ کَمۡ مِّنۡ فِئَۃٍ قَلِیۡلَۃٍ غَلَبَتۡ فِئَۃً کَثِیۡرَۃًۢ بِاِذۡنِ اللّٰہِ ؕ وَ اللّٰہُ مَعَ الصّٰبِرِیۡنَ ﴿۲۴۹﴾

And when Saul went forth with the soldiers, he said, "Indeed, Allah will be testing you with a river. So whoever drinks from it is not of me, and whoever does not taste it is indeed of me, excepting one who takes [from it] in the hollow of his hand." But they drank from it, except a [very] few of them. Then when he had crossed it along with those who believed with him, they said, "There is no power for us today against Goliath and his soldiers." But those who were certain that they would meet Allah said, "How many a small company has overcome a large company by permission of Allah . And Allah is with the patient."

جب ( حضرت ) طالوت لشکروں کو لے کر نکلے تو کہا سنو اللہ تعالٰی تمہیں ایک نہر سے آزمانے والا ہے ، جس نے اس میں سے پانی پی لیا وہ میرا نہیں اور جو اسے نہ چکھے وہ میرا ہے ، ہاں یہ اور بات ہے کہ اپنے ہاتھ سے ایک چلو بھر لے ۔ لیکن سوائے چند کے باقی سب نے وہ پانی پی لیا ( حضرت ) طالوت مومنین سمیت جب نہر سے گزر گئے تو وہ لوگ کہنے لگے آج تو ہم میں طاقت نہیں کہ جالوت اور اس کے لشکروں سے لڑیں لیکن اللہ تعالٰی کی ملاقات پر یقین رکھنے والوں نے کہا بسا اوقات چھوٹی اور تھوڑی سی جماعتیں بڑی اور بہت سی جماعتوں پر اللہ کے حکم سے غلبہ پا لیتی ہیں ، اللہ تعالٰی صبر والوں کے ساتھ ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

فَلَمَّا
پس جب
فَصَلَ
جدا ہوا
طَالُوۡتُ
طالوت
بِالۡجُنُوۡدِ
ساتھ لشکروں کے
قَالَ
اس نے کہا
اِنَّ
بیشک
اللّٰہَ
اللہ تعالی
مُبۡتَلِیۡکُمۡ
آزمانے والا ہے تمہیں
بِنَہَرٍ
ایک نہر سے
فَمَنۡ
تو جس نے
شَرِبَ
پیا
مِنۡہُ
اس سے
فَلَیۡسَ
تو نہیں وہ
مِنِّیۡ
مجھ سے
وَمَنۡ
اور جس نے
لَّمۡ
نہ
یَطۡعَمۡہُ
چکھا اسے
فَاِنَّہٗ
تو بیشک وہ
مِنِّیۡۤ
مجھ سے ہے
اِلَّا
مگر
مَنِ
جو
اغۡتَرَفَ
چلو بھر لے
غُرۡفَۃًۢ
ایک چلو
بِیَدِہٖ
اپنے ہاتھ سے
فَشَرِبُوۡا
تو انہوں نے پی لیا
مِنۡہُ
اس سے
اِلَّا
مگر
قَلِیۡلًا
بہت تھوڑوے
مِّنۡہُمۡ
ان میں سے
فَلَمَّا
پھر جب
جَاوَزَہٗ
اس نے پار کیا اسے
ہُوَ
اس نے
وَالَّذِیۡنَ
اور انہوں نے جو
اٰمَنُوۡا
ایمان لائے تھے
مَعَہٗ
ساتھ اس کے
قَالُوۡا
انہوں نے کہا
لَاطَاقَۃَ
نہیں کوئی طاقت
لَنَا
ہمارے لیے
الۡیَوۡمَ
آج
بِجَالُوۡتَ
ساتھ جالوت
وَجُنُوۡدِہٖ
اور اس کے لشکروں کے
قَالَ
کہا
الَّذِیۡنَ
انہوں نے جو
یَظُنُّوۡنَ
یقین رکھتے تھے
اَنَّہُمۡ
کہ بیشک وہ
مُّلٰقُوا
ملاقات کرنے والے ہیں
اللّٰہِ
اللہ سے
کَمۡ
کتنی ہی
مِّنۡ فِئَۃٍ
جماعتیں
قَلِیۡلَۃٍ
کم (تعداد )کی
غَلَبَتۡ
غالب آجاتی ہیں
فِئَۃً
جماعتوں پر
کَثِیۡرَۃًۢ
کثیر (تعداد) کی
بِاِذۡنِ اللّٰہِ
اللہ کے اذن سے
وَاللّٰہُ
اور اللہ
مَعَ
ساتھ ہے
الصّٰبِرِیۡنَ
صبر کرنے والوں کے
Word by Word by

Nighat Hashmi

فَلَمَّا
پس جب
فَصَلَ
جدا ہوا
طَالُوۡتُ
طالوت
بِالۡجُنُوۡدِ
ساتھ فوجوں کے
قَالَ
اس نے کہا
اِنَّ
بیشک
اللّٰہَ
اللہ تعالیٰ
مُبۡتَلِیۡکُمۡ
آزمانے والا ہے تمہیں
بِنَہَرٍ
ایک نہر کے ذریعے
فَمَنۡ
چنانچہ جس نے
شَرِبَ
پیا
مِنۡہُ
اس میں سے
فَلَیۡسَ
تو نہیں ہے
مِنِّیۡ
مجھ سے
وَمَنۡ
اور جس نے
لَّمۡ یَطۡعَمۡہُ
نہ چکھا اسے
فَاِنَّہٗ
تو یقینا ًوہ
مِنِّیۡۤ
مجھ سے ہے
اِلَّا
مگر
مَنِ
جوکوئی
اغۡتَرَفَ
بھر لے
غُرۡفَۃًۢ
ایک چلو
بِیَدِہٖ
ساتھ اپنے ہاتھ کے
فَشَرِبُوۡا
سو ان سب نے پیا
مِنۡہُ
اس میں سے
اِلَّا
سوائے
قَلِیۡلًا
تھوڑے لوگوں کے
مِّنۡہُمۡ
ان میں سے
فَلَمَّا
چنانچہ جب
جَاوَزَہٗ
پار کر لیا اسے
ہُوَ
اس نے
وَالَّذِیۡنَ
اور ان لوگوں نے جو
اٰمَنُوۡا
ایمان لائے
مَعَہٗ
ساتھ اس کے
قَالُوۡا
انہوں نے کہا
لَا
نہیں
طَاقَۃَ
طاقت
لَنَا
ہمارے لیے
الۡیَوۡمَ
آج
بِجَالُوۡتَ
جالوت کےساتھ
وَجُنُوۡدِہٖ
اور اس کےفوجوں کےساتھ
قَالَ
کہا
الَّذِیۡنَ
ان لوگوں نے
یَظُنُّوۡنَ
جو یقین رکھتے تھے
اَنَّہُمۡ
یقیناً وہ
مُّلٰقُوا
ملاقات کرنے والے ہیں
اللّٰہِ
اللہ تعالیٰ سے
کَمۡ
کتنی ہی
مِّنۡ فِئَۃٍ
جماعتیں تھیں
قَلِیۡلَۃٍ
تھوڑی
غَلَبَتۡ
غالب آگئیں
فِئَۃً
جماعتوں پر
کَثِیۡرَۃًۢ
بڑی
بِاِذۡنِ
ساتھ حکم کے
اللّٰہِ
اللہ تعالیٰ کے
وَاللّٰہُ
اور اللہ تعا لٰی
مَعَ
ساتھ ہے
الصّٰبِرِیۡنَ
صبر کرنے والوں کے
Translated by

Juna Garhi

And when Saul went forth with the soldiers, he said, "Indeed, Allah will be testing you with a river. So whoever drinks from it is not of me, and whoever does not taste it is indeed of me, excepting one who takes [from it] in the hollow of his hand." But they drank from it, except a [very] few of them. Then when he had crossed it along with those who believed with him, they said, "There is no power for us today against Goliath and his soldiers." But those who were certain that they would meet Allah said, "How many a small company has overcome a large company by permission of Allah . And Allah is with the patient."

جب ( حضرت ) طالوت لشکروں کو لے کر نکلے تو کہا سنو اللہ تعالٰی تمہیں ایک نہر سے آزمانے والا ہے ، جس نے اس میں سے پانی پی لیا وہ میرا نہیں اور جو اسے نہ چکھے وہ میرا ہے ، ہاں یہ اور بات ہے کہ اپنے ہاتھ سے ایک چلو بھر لے ۔ لیکن سوائے چند کے باقی سب نے وہ پانی پی لیا ( حضرت ) طالوت مومنین سمیت جب نہر سے گزر گئے تو وہ لوگ کہنے لگے آج تو ہم میں طاقت نہیں کہ جالوت اور اس کے لشکروں سے لڑیں لیکن اللہ تعالٰی کی ملاقات پر یقین رکھنے والوں نے کہا بسا اوقات چھوٹی اور تھوڑی سی جماعتیں بڑی اور بہت سی جماعتوں پر اللہ کے حکم سے غلبہ پا لیتی ہیں ، اللہ تعالٰی صبر والوں کے ساتھ ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

پھر جب طالوت اپنے لشکروں سمیت چل کھڑا ہوا تو اس نے ان سے کہا کہ (راستے میں) ایک نہر ہے جس سے اللہ تمہاری آزمائش کرنے والا ہے۔ جس نے اس نہر سے (سیر ہو کر) پانی پی لیا وہ میرا ساتھی نہیں۔ میرا ساتھی وہ ہے جو اسے نہ چکھے۔ الا یہ کہ چلو بھر پانی لے لے۔ پھر ماسوائے چند آدمیوں کے سب نے سیر ہو کر اس نہر سے پانی پی لیا۔ پھر جب طالوت اور اس کے لشکری اس نہر سے آگے گئے۔ تو طالوت کے لشکری کہنے لگے : آج ہمیں جالوت اور اس کے لشکروں سے لڑنے کی طاقت نہیں۔ البتہ ان میں سے وہ لوگ، جو یہ یقین رکھتے تھے کہ وہ اللہ سے ملنے والے ہیں، کہنے لگے : کئی دفعہ ایسا ہوا کہ تھوڑی سی جماعت اللہ کے حکم سے بڑی جماعت پر غالب رہی ہے اور اللہ تو صبر کرنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

پس جب طالوت فوجوں کے ساتھ جداہوا تواس نے کہا: ’’اﷲ تعالیٰ تمہیں یقیناًایک نہرکے ذریعے آزمانے والاہے چنانچہ جس نے اس میں سے پیاوہ مجھ سے نہیں اورجس نے اسے نہ چکھاتویقیناًوہ میرا ہے مگرجو کوئی اپنے ہاتھ سے ایک چلو بھر لے۔‘‘سو ان میں سے تھوڑے لوگوں کے سواسب نے پیاچنانچہ جب طالوت نے اوران لوگوں نے جواس کے ساتھ ایمان لائے انہوں نے دریاپارکرلیاتو انہوں نے کہا: ’’آج ہم میں جالوت اوراس کی فوجوں کامقابلہ کرنے کی طاقت نہیں۔‘‘ لیکن جو یقین رکھتے تھے کہ وہ اﷲ تعالیٰ سے ملاقات کرنے والے ہیں اُنہوں نے کہا: ’’کتنی ہی چھوٹی چھوٹی جماعتیں اﷲ تعالیٰ کے حکم سے بڑی بڑی جماعتوں پرغالب آگئیں!‘‘اوراﷲ تعالیٰ صبرکرنے والوں کے ساتھ ہے۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

So, when &Talut& set out along with the troops, he said: |"Allah is going to test you by a river, so, whoever drinks from it is not my man, and whoever does not taste it is surely a man of mine, except the one who scoops a little with his hand.|" Then, they drank from it, except a few of them. So, when he crossed it and (crossed) those who believed with him, they said: |"There is no strength with us today against &Jalut جالوت &55 and his troops.|" Said those who believed that they were to meet Allah: |"How many small groups have overcome the large groups by the will of Allah. And Allah is with the patient.|"

پھر جب باہر نکلا طالوت فوجیں لے کر کہا بیشک اللہ تمہاری آزمائش کرتا ہے ایک نہر سے سو جس نے پانی پیا اس نہر کا تو وہ میرا نہیں اور جس نے اس کو نہ چکھا تو وہ بیشک میرا ہے مگر جو کوئی بھرے ایک چلو اپنے ہاتھ سے، پھر پی لیا سب نے اس کا پانی مگر تھوڑوں نے ان میں سے پھر جب پار ہوا طالوت اور ایمان والے ساتھ اس کو تو کہنے لگے طاقت نہیں ہم کو آج طالوت اور اس کے لشکروں سے لڑنے کی کہنے لگے وہ لوگ جن کو خیال تھا کہ ان کو اللہ سے ملنا ہے، بارہا تھوڑی جماعت غالب ہوئی بڑی جماعت پر اللہ کے حکم سے اور اللہ صبر کرنیوالوں کے ساتھ ہے

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

پھر جب طالوت اپنے لشکروں کو لے کر چلے تو انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ تمہاری آزمائش کرے گا ایک دریا سے (یعنی دریائے اُردن) تو جو اس میں سے (پیٹ بھر کر) پانی پئے گا وہ میرا ساتھی نہیں ہے اور جو اس میں سے پانی نہیں پئے گا وہ میرا ساتھی ہے سوائے اس کے کہ کوئی اپنے ہاتھ سے صرف چلوّ بھر پانی لے کر پی لے تو انہوں نے اس میں سے (خوب جی بھر کر) پانی پیا سوائے ان میں سے ایک قلیل تعداد کے تو جب دریا پار کر کے آگے بڑھے طالوت اور اس کے ساتھی اہل ایمان تو انہوں نے کہا کہ آج ہم میں جالوت اور اس کے لشکروں کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہے تو کہا ان لوگوں نے جو یقین رکھتے تھے کہ انہیں (ایک دن) اللہ سے ملاقات کرنی ہے کہ کتنی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ ایک چھوٹی جماعت بڑی جماعت پر غالب آگئی اللہ کے حکم سے اور اللہ تو صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

پھرجب طالوت لشکر لے کر چلا ، تو اس نے کہا: ایک دریا پر اللہ کی طرف سے تمہاری آزمائش ہونے والی ہے ۔ جو اس کا پانی پیے گا ، وہ میرا ساتھی نہیں ۔ میرا ساتھی صرف وہ ہے جو اس سے پیاس نہ بجھائے ، ہاں ایک آدھ چلّو تو کوئی پی لے مگر ایک گروہ قلیل کے سوا وہ سب اس دریا سے سیراب ہوئے ۔ 271 پھر جب طالوت اور اس کے ساتھی مسلمان دریا پار کر کے آگے بڑھے ، تو انہوں نے طالوت سے کہہ دیا کہ آج ہم میں جالوت اور اس کے لشکروں کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہے ۔ 272 لیکن جو لوگ یہ سمجھتے تھے کہ انھیں ایک دن اللہ سے ملنا ہے ، انھوں نے کہا: بارہا ایسا ہوا ہے کہ ایک قلیل گروہ اللہ کے اذن سے ایک بڑے گروہ پر غالب آگیا ہے ۔ اللہ صبر کرنے والوں کا ساتھی ہے ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

چنانچہ جب طالوت لشکر کے ساتھ روانہ ہوا تو اس نے ( لشکر والوں سے ) کہا کہ : اللہ ایک دریا کے ذریعے تمہارا امتحان لینے والا ہے ، جو شخص اس دریا سے پانی پیے گا وہ میرا آدمی نہیں ہوگا ، اور جو اسے نہیں چکھے گا وہ میرا آدمی ہوگا ، الا یہ کہ کوئی اپنے ہاتھ سے ایک چلو بھر لے ( تو کچھ حرج نہیں ) ( ١٦٧ ) پھر ( ہوا یہ کہ ) ان میں سے تھوڑے آدمیوں کے سوا باقی سب نے اس دریا سے ( خوب ) پانی پیا ۔ چنانچہ جب وہ ( یعنی طالوت ) اور اس کے ساتھ ایمان رکھنے والے دریا کے پار اترے ، تو یہ لوگ ( جنہوں نے طالوت کا حکم نہیں مانا تھا ) کہنے لگے کہ : آج جالوت اور اس کے لشکر کا مقابلہ کرنے کی ہم میں بالکل طاقت نہیں ہے ۔ ( مگر ) جن لوگوں کا ایمان تھا کہ وہ اللہ سے جا ملنے والے ہیں انہوں نے کہا کہ : نجانے کتنی چھوٹی جماعتیں ہیں جو اللہ کے حکم سے بڑی جماعتوں پر غالب آئی ہیں ، اور اللہ ان لوگوں کا ساتھی ہے جو صبر سے کام لیتے ہیں ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

پھر جب طالوت جو جوں سمیت اپنے مام سے نکلا تو کہنے لگا اللہ تم کو پانی کی ایک نہر سے آزمائے گا جو کوئی اس میں سے کر یا پیٹ بھر کر پی لے وہ میرا نہیں اور جو نہ پئے اس کو وہ میرا ہے 1 مگر ایک چلو ہاتھ سے لے لے اور پی لے تو قباحت نہیں پھر سبھوں نے اس کا پانی پی لیا مگر تھوڑے لوگوں نے 3 جب طالات اور اس کے ساتھ والے ایمندار نہر کے پار ہوئے تو کہنے لگے آج تو ہم کو جالوت اور اسکی فوجوں سے لڑنے کی طاقت نہیں 3 جن لوگوں کو خدا سے ملنے کا یقین تھا انہوں کہا ایسابہت ہوا ہے کہ تھوڑی جماعت بڑی جماعت پر اللہ کے حکم غالب ہوگئی ہے اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

پھر جب طالوت لشکروں کو لے کر چلے تو فرمایا بیشک اللہ تم کو نہر سے آزمائیں گے پھر جو اس میں سے پی لے گا تو وہ میرے ساتھیوں میں نہیں اور جو کوئی اسے نہیں چکھے گا تو وہ میرا ساتھی ہوگا سوائے اس کے کوئی اپنے ہاتھ سے چلو بھر لے پھر ان میں سے سوائے تھوڑے لوگوں کے (سب نے) اس سے پی لیا پھر جب وہ (طالوت) اور ایمان والے لوگ جو ان کے ساتھ تھے اس کے پار اترے تو وہ کہتے لگے کہ آج ہم میں جالوت اور اس کے لشکرکے ساتھ لڑنے کی طاقت نہیں۔ جو اللہ سے ملاقات پر یقین رکھتے تھے انہوں نے کہا کتنی ہی تھوڑی جماعتوں نے اللہ کے حکم سے بڑی جماعتوں پر غلبہ پایا اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

پھر جب طالوت لشکر کو لے کر نکلا تو اس نے کہا تمہیں اللہ ایک نہر کے ذریعہ آزمائے گا جس نے اس نہر سے پانی پیاوہ میرا نہیں ہے اور جس نے اس کو نہ چکھا وہ میرا ہے سوائے اس کے جو ایک چلو پانی بھر لے۔ پھر سوائے کچھ لوگوں کے سب نے پانی پی لیا۔ پھر جب طالو ت اور وہ لوگ جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے دریا پار کر گئے تو کچھ لوگ کہنے لگے کہ ہم میں یہ طاقت نہیں ہے کہ آج جالوت اور اس کے لشکر کا مقابلہ کرسکیں۔ اور وہ لوگ جو یہ سمجھتے تھے کہ انہیں اللہ سے ملنا ہے انہوں نے کہا کتنی ہی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ چھوٹی چھوٹی جماعتیں محض اللہ کے حکم سے بڑی بڑی جماعتوں پر غالب آگئی ہیں اور اللہ ان لوگوں کے ساتھ ہے جو صبر کرنے والے ہیں

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

غرض جب طالوت فوجیں لے کر روانہ ہوا تو اس نے (ان سے) کہا کہ خدا ایک نہر سے تمہاری آزمائش کرنے والا ہے۔ جو شخص اس میں سے پانی پی لے گا (اس کی نسبت تصور کیا جائے گا کہ) وہ میرا نہیں۔ اور جو نہ پئے گا وہ (سمجھا جائے گا کہ) میرا ہے۔ ہاں اگر کوئی ہاتھ سے چلو بھر پانی پی لے (تو خیر۔ جب وہ لوگ نہر پر پہنچے) تو چند شخصوں کے سوا سب نے پانی پی لیا۔ پھر جب طالوت اور مومن لوگ جو اس کے ساتھ تھے نہر کے پار ہوگئے۔ تو کہنے لگے کہ آج ہم میں جالوت اور اس کے لشکر سے مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں۔ جو لوگ یقین رکھتے تھے کہ ان کو خدا کے روبرو حاضر ہونا ہے وہ کہنے لگے کہ بسااوقات تھوڑی سی جماعت نے خدا کے حکم سے بڑی جماعت پر فتح حاصل کی ہے اور خدا استقلال رکھنے والوں کے ساتھ ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

Then when Talut sallied forth with the hosts, he said, verily God will prove you with a river: then whosoever drinketh thereof shall be none of mine, and whosoever tasteth it not, verily shall be mine, excepting him who ladeth a lading with his hand. But they drank thereof, save a few of them. Then when he had crossed it, he, and those who believe with him, they said: We have no strength to-day against Jalut and his hosts. But those who imagined that they were going to meet Allah Said how oft hath a small party prevailed against a large party by God's leave! And Allah is with the patiently persevering.

پھر جب طالوت فوجوں کو لے کر بڑھے تو بولے ۔ کہ اللہ تمہارے امتحان ایک دریا کے ذریعہ سے لینا چاہتا ہے ۔ سو جو کوئی اس میں سے پانی پی لے گا وہ میرا نہیں ہے ۔ اور جو کوئی اسے نہ چکھے سو وہی میرا ہے مگر ہاں جو کوئی اپنے ہاتھ سے ایک چلو بھر لے لے (اس کا مضائقہ نہیں) ۔ ۔ لیکن ان (سب) نے اس سے پی لیا بجز ان میں سے تھوڑے سے (آدمیوں) کے ۔ پھر جب طالوت اور مومنین بھی ان کے ساتھ اس (دریا) سے اتر گئے تو وہ بولے کہ آج تو ہم میں جالوت اور اس کی فوجوں سے مقابلہ کی طاقت نہیں ۔ اور وہ لوگ جنہیں یقین تھا کہ اللہ کے روبروپیش ہوں گے ۔ بولے کہ بارہا چھوٹی جماعتیں بڑی جماعتیں پر اللہ کے حکم سے غالب آگئی ہیں ۔ اور اللہ تو صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

پھر جب طالوت فوجوں کو لے کر چلے تو انہوں نے بتایا کہ اللہ ایک ندی کے ذریعہ سے تمہاری جانچ کرنے والا ہے تو جو اس میں سے پی لے گا ، وہ میرا ساتھی نہیں اور جو اس کو نہیں چکھے گا تو بیشک وہ میرا ساتھی ہے ، مگر یہ کہ کوئی اپنے ہاتھ سے ایک چلو بھر لے ۔ تو انہوں نے اس میں سے خوب پیا ، صرف ان میں سے تھوڑے لوگ اس سے بچے ۔ پھر جب طالوت اور وہ لوگ جو ان کے ساتھ ایمان پر ثابت قدم رہے ، دریا پار کرگئے تو یہ لوگ بولے کہ اب ہم میں تو جالوت اور اس کی فوجوں سے لڑنے کی طاقت نہیں ۔ جو لوگ یہ گمان رکھتے تھے کہ بالآخر انہیں اللہ سے ملنا ہے ، انہوں نے للکارا کہ کتنی چھوٹی جماعتیں رہی ہیں ، جو اللہ کے حکم سے بڑی جماعتوں پر غالب آگئی ہیں ۔ اللہ تو ثابت قدموں کے ساتھ ہوتا ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

پھر جب ( حضرت ) طالوت لشکروں کو لے کر نکلے ( تو ) فرمایا: بے شک اﷲ ( تعالیٰ ) ایک نہر سے تمہاری آزمائش فرمائیں گے ، پس جو اس میں سے پی لے تو وہ مجھ سے نہیں اور جو اسے نہ چکھے پس وہ مجھ سے ہے سوائے اس کے کہ ہاتھ سے ایک چلو بھرلے ، پس انہوں نے سوائے تھورے ( لوگوں ) کے اس سے پیا ، پھر جب انہوں ( حضرت طالوت ) اور جو ان کے ساتھ ایمان والے تھے نہر سے پار ہوگئے تو انہوں نے کہا: آج کے دن ہم میں جالوت اور اس کے لشکروں کے مقابل طاقت نہیں ہے ، جن لوگوں کو یقین تھا کہ بے شک وہ اﷲ ( تعالیٰ ) سے ملنے والے ہیں ، انہوں نے کہا: اﷲ کے حکم سے کتنی ہی ( بار ) چھوٹی جماعتیں بہت بڑی جماعتوں پر غالب آچکی ہیں اﷲ ( تعالیٰ ) ثابت قدم رہنے والوں کے ساتھ ہیں ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

پھر جب طالوت لشکر لے کر چلا تو اس نے کہا ایک دریا پر اللہ کی طرف سے تمہاری آزمائش ہونے والی ہے جو اس کا پانی پیئے گا وہ میرا ساتھی نہیں۔ میرا ساتھی صرف وہ ہے جو اس سے پیاس نہ بجھائے ہاں ایک آدھ چلو کوئی پی لے۔ مگر سوائے تھوڑے لوگوں کے باقی سب نے سیر ہو کر پانی پیا پھر جب طالوت اور اس کے مومن ساتھی دریا پار کرکے آگے بڑھے تو انہوں نے (طالوت سے) کہہ دیا کہ آج ہم میں جالوت اور اس کے لشکر سے مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہے۔ لیکن جو لوگ سمجھتے تھے کہ انہیں ایک دن اللہ سے ملنا ہے انہوں نے کہا۔ بارہا ایسا ہوا ہے کہ تھوڑی تعداد کا گروہ اللہ کے حکم سے بڑی تعداد کے گروہ پر غالب آگیا ہے۔ اللہ صبر کرنے والوں کا ساتھی ہے

Translated by

Mulana Ishaq Madni

پھر جب طالوت لشکر لے کر روانہ ہونے لگے تو ان سے کہا کہ دیکھو اللہ کہ طرف سے تمہاری آزمائش ہونے والی ہے ایک نہر کے پانی سے سو یاد رکھو کہ جس نے اس سے پانی پی لیا وہ میرا ساتھی نہیں اور جس نے اس سے چکھا بھی نہ اصل میں وہی میرا ساتھی ہے ہاں جس نے ایک آدھ چلو بھر لیا تو وہ اسے معاف ہے مگر اس سب کے باوجود ان لوگوں نے اس دریا سے سیر ہو کر پانی پیا بجز ان میں کے تھوڑے سے لوگوں کے پھر اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ جب طالوت اور ان کے ساتھ والے اہل ایمان نے اس دریا کو پار کیا تو انہوں نے ہمت ہار کر صاف کہہ دیا کہ ہمارے اندر جالوت اور اس کے لشکروں سے مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں اس پر ان لوگوں نے جو اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ انہوں نے بہرحال اللہ سے ملنا ہے ان سے کہا کی دیکھو کتنی ہی بار ایسا ہوا ہے کہ ایک چھوٹی جماعت بڑی جماعت پر غالب آگئی اللہ کے اذن و حکم سے پس تم گھبراؤ نہیں اور اللہ ساتھ ہے صبر کرنے والوں کے

Translated by

Noor ul Amin

پھرجب طالوت اپنے لشکروں سمیت چل کھڑا ہواتواس نے کہاکہ اللہ ایک نہر سے تمہاری آزمائش کرے گاجس نے اس نہرسے پانی پیا ، وہ میرا ساتھی نہیں میراساتھی وہ ہےجو اس ( پانی ) کونہ چکھے سوائے یہ کہ چلوبھرپانی پی لے پھر ان میں سے چند آدمیوں کے علاوہ سب نے سیر ہو کر پانی پیاپھرطالوت اور ا س کے لشکری اس سے آگے گئے تووہ کہنے گے:’’آج ہمیں جالوت اور اس کے لشکروں سے لڑنے کی طاقت نہیں البتہ ان میں سےجو یقین رکھتے تھے کہ وہ اللہ سے ملنے والے ہیں ‘‘ کہنے لگے: ’’کئی بارتھوڑی جماعت اللہ کے حکم سے بڑی جماعت پر غالب رہی اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

پھر جب طالوت لشکروں کو لے کر شہر سے جدا ہوا بولا بیشک اللہ تمہیں ایک نہر سے آزمانے والا ہے تو جو اس کا پانی پئے وہ میرا نہیں اور جو نہ پیئے وہ میرا ہے مگر وہ جو ایک چلُو اپنے ہاتھ سے لے لے ( ف۵۰٦ ) تو سب نے اس سے پیا مگر تھوڑوں نے ( ف۵۰۷ ) پھر جب طالوت اور اس کے ساتھ کے مسلمان نہر کے پار گئے بولے ہم میں آج طاقت نہیں جالوت اور اس کے لشکروں کی بولے وہ جنہیں اللہ سے ملنے کا یقین تھا کہ بارہا کم جماعت غالب آئی ہے زیادہ گروہ پر اللہ کے حکم سے ، اور اللہ صابروں کے ساتھ ہے ( ف۵۰۸ )

Translated by

Tahir ul Qadri

پھرجب طالوت اپنے لشکروں کو لے کر شہر سے نکلا ، تو اس نے کہا: بیشک اﷲ تمہیں ایک نہر کے ذریعے آزمانے والا ہے ، پس جس نے اس میں سے پانی پیا سو وہ میرے ( ساتھیوں میں ) سے نہیں ہوگا ، اور جو اس کو نہیں پئے گا پس وہی میری ( جماعت ) سے ہوگا مگر جو شخص ایک چُلّو ( کی حد تک ) اپنے ہاتھ سے پی لے ( اس پر کوئی حرج نہیں ) ، سو ان میں سے چند لوگوں کے سوا باقی سب نے اس سے پانی پی لیا ، پس جب طالوت اور ان کے ایمان والے ساتھی نہر کے پار چلے گئے ، تو کہنے لگے: آج ہم میں جالوت اور اس کی فوجوں سے مقابلے کی طاقت نہیں ، جو لوگ یہ یقین رکھتے تھے کہ وہ ( شہید ہو کر یا مرنے کے بعد ) اﷲ سے ملاقات کا شرف پانے والے ہیں ، کہنے لگے: کئی مرتبہ اﷲ کے حکم سے تھوڑی سی جماعت ( خاصی ) بڑی جماعت پر غالب آجاتی ہے ، اور اﷲ صبر کرنے والوں کو اپنی معیّت سے نوازتا ہے

Translated by

Hussain Najfi

اب جو طالوت فوجیں لے کر چلے تو ( اپنے ہمراہیوں سے ) کہا کہ خدا ایک نہر کے ساتھ تمہاری آزمائش کرنے والا ہے ( دیکھو ) جو شخص اس سے پانی پی لے گا اس کا مجھ سے کوئی واسطہ نہ ہوگا اور جو اسے چکھے گا بھی نہیں اس کا مجھ سے تعلق ہوگا ۔ مگر یہ کہ اپنے ہاتھ سے ایک چُلو بھر لے ۔ ( انجام کار وقت آنے پر ) تھوڑے لوگوں کے سوا باقی سب نے اس ( نہر ) سے پانی پی لیا ۔ پس جب وہ اور ان کے ساتھ ایمان لانے والے آگے بڑھے ( نہر پار کی ) تو ( پانی پینے والے ) کہنے لگے کہ آج ہم میں جالوت اور اس کی افواج سے لڑنے کی طاقت نہیں ہے ( مگر ) جن لوگوں کو خدا کو منہ دکھانے کا یقین تھا کہنے لگے خدا کے حکم سے کئی چھوٹی جماعتیں بڑی جماعتوں پر غالب آجاتی ہیں اور خدا صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

When Talut set forth with the armies, he said: "Allah will test you at the stream: if any drinks of its water, He goes not with my army: Only those who taste not of it go with me: A mere sip out of the hand is excused." but they all drank of it, except a few. When they crossed the river,- He and the faithful ones with him,- they said: "This day We cannot cope with Goliath and his forces." but those who were convinced that they must meet Allah, said: "How oft, by Allah's will, Hath a small force vanquished a big one? Allah is with those who steadfastly persevere."

Translated by

Muhammad Sarwar

When Saul set forth with the army he said, "God will test you with a river. Those who drink its water will not be of my people and those who do not even taste the water or who only taste some of it from within the hollow of their hand, will be my friends. They all drank the water except a few of them. When Saul and those who believed in him crossed the river, his people said, "We do not have the strength to fight against Goliath and his army." Those who thought that they would meet God said, "How often, with God's permission, have small groups defeated the large ones?" God is with those who exercise patience.

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

Then when Talut set out with the army, he said: "Verily, Allah will try you by a river. So whoever drinks thereof, he is not of me; and whoever tastes it not, he is of me, except him who takes (thereof) in the hollow of his hand." Yet, they drank thereof, all, except a few of them. So when he had crossed it (the river), he and those who believed with him, they said: "We have no power this day against Jalut (Goliath) and his hosts." But those who knew with certainty that they were going to meet Allah, said: "How often has a small group overcome a mighty host by Allah's leave" And Allah is with As-Sabirin (the patient).

Translated by

Muhammad Habib Shakir

So when Talut departed with the forces, he said: Surely Allah will try you with a river; whoever then drinks from it, he is not of me, and whoever does not taste of it, he is surely of me, except he who takes with his hand as much of it as fills the hand; but with the exception of a few of them they drank from it. So when he had crossed it, he and those who believed with him, they said: We have today no power against Jalut and his forces. Those who were sure that they would meet their Lord said: How often has a small party vanquished a numerous host by Allah's permission, and Allah is with the patient.

Translated by

William Pickthall

And when Saul set out with the army, he said: Lo! Allah will try you by (the ordeal of) a river. Whosoever therefore drinketh thereof he is not of me, and whosoever tasteth it not he is of me, save him who taketh (thereof) in the hollow of his hand. But they drank thereof, all save a few of them. And after he had crossed (the river), he and those who believed with him, they said: We have no power this day against Goliath and his hosts. But those who knew that they would meet Allah exclaimed: How many a little company hath overcome a mighty host by Allah's leave! Allah is with the steadfast.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

फिर जब निकले तालूत फ़ौजों को लेकर तो उन्होंने कहाः अल्लाह तुमको एक नदी के ज़रिए आज़माने वाला है, पस जिसने उसका पानी पिया वह मेरा साथी नहीं रहेगा, और जिसने उसको न चखा वह मेरा साथी होगा, मगर यह कि कोई एक-आध चुल्लू भर ले अपने हाथ से, तो उन्होंने उसमें से ख़ूब पी लिया सिवाए थोड़े आदमियों के, फिर जब तालूत और जो उसके साथ ईमान पर क़ायम रहे थे दरिया पार कर चुके तो उन लोगों ने कहा कि आज हमको “जालूत” और उसकी फ़ौजों से लड़ने की ताक़त नहीं, जो लोग यह जानते थे कि वे अल्लाह से मिलने वाले हैं उन्होंने कहाः कितनी ही बार छोटी जमातें अल्लाह के हुक्म से बड़ी जमातों पर ग़ालिब आई हैं, और अल्लाह तो सब्र करने वालों के साथ है।

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

پھر جب طالوت فوجوں کو لیکر (بیت المقدس سے عمالقہ کی طرف) چلے تو انہوں نے کہا کہ حق تعالیٰ تمہارا امتحان کریں گے ایک نہر سے سو جو شخص (افراط کے ساتھ) اس سے پانی پیوے گا وہ تو میرے ساتھیوں میں نہیں اور جو اس کو زبان پر بھی نہ رکھے وہ میرے ساتھیوں میں ہے لیکن جو شخص اپنے ہاتھ سے ایک چلو بھرلے (تو اتنی رخصت ہے) تو سب نے اس سے (بےتحاشا) پینا شروع کردیا مگر تھوڑے سے آدمیوں نے ان میں سے (2) سو جب وہ (طالوت) اور جو مومنین ان کے ہمراہ تھے نہر سے پار اتر گئے کہنے لگے آج تو ہم میں جالوت اور اس کو لشکر سے (لڑنے کی) طاقت نہیں معلوم ہوتی (یہ سنکر) ایسے لوگ جن کو یہ خیال تھا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے روبرو پیش ہونے والے ہیں کہنے لگے کہ کثرت سے بہت سی چھوٹی چھوٹی جماعتیں بڑی بڑی جماعتوں پر خدا کے حکم سے غالب آگئی ہے اور اللہ تعالیٰ استقلال والوں کا ساتھ دیتے ہیں۔ (249)

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

جب طالوت لشکروں کو لے کر نکلے تو کہا سنو اللہ تعالیٰ تمہیں ایک نہر سے آزمانے والا ہے جس نے اس میں سے پانی پی لیا وہ میرا نہیں اور جو اس سے نہ چکھے وہ میرا ساتھی ہے۔ ہاں یہ کہ اپنے ہاتھ سے ایک چلو بھر لے لیکن چند لوگوں کے سوا باقی سب نے پانی پی لیا۔ طالوت مومنوں کے ساتھ جب نہر سے گزر گئے تو وہ لوگ کہنے لگے آج تو ہم میں طاقت نہیں کہ جالوت اور اس کے لشکروں سے لڑائی کریں۔ لیکن اللہ تعالیٰ کی ملاقات پر یقین رکھنے والوں نے کہا بسا اوقات چھوٹی سی جماعت بڑی جماعت پر اللہ کے حکم سے غالب آجاتی ہے اور اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

پھر جب طالوت لشکر لے کر چلا ، تو اس نے کہا : ایک دریا پر اللہ کی طرف تمہاری آزمائش ہونے والی ہے ۔ جو اس کا پانی پئے گا وہ میرا ساتھی نہیں ۔ میرا ساتھی صرف وہ ہے کہ جو اس سے پیاس نہ بجھائے ہاں ایک آدھ چلو کوئی بھر لے ، مگر ایک گروہ قلیل کے سوا وہ سب اس دریا سے سیراب ہوئے ۔ پھر جب طالوت اور اس کے ساتھی مسلمان دریا پار کرکے آگے بڑھے تو انہوں نے طالوت سے کہہ دیا کہ آج ہم میں جالوت اور اس کے لشکروں کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہے ۔ لیکن جو لوگ یہ سمجھتے تھے کہ انہیں اللہ سے ملنا ہے انہوں نے کہا بارہا ایسا ہوا ہے کہ ایک قلیل گروہ اللہ کے اذن سے ایک بڑے گروہ پر غالب آگیا ہے ۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

طالوت لشکروں کے ساتھ روانہ ہوئے تو انہوں نے کہا کہ بلاشبہ اللہ تعالیٰ تمہیں ایک نہر کے ذریعہ آزمانے والا ہے، سو جس نے اس میں سے پی لیا وہ مجھ سے نہیں ہے اور جس نے اس میں سے نہ پیا تو وہ مجھ سے ہے سوائے اس شخص کے جس نے اپنے ہاتھ سے ایک چلو پی لیا، پھر تھوڑے سے افراد کے علاوہ سب نے اس میں سے پی لیا پھر جب آگے بڑھے طالوت اور وہ لوگ جو ان کے ساتھ ایمان لائے تھے تو کہنے لگے کہ آج ہمیں جالوت اور اس کے لشکروں سے لڑنے کی طاقت نہیں ہے، جو لوگ اللہ کی ملاقات کا یقین رکھتے تھے وہ کہنے لگے کتنی ہی کم تعداد جماعتیں اللہ کے حکم سے بھاری تعداد والی جماعتوں پر غالب ہوچکی ہیں اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

پھر جب باہر نکلا طالوت فوجیں لے کر کہا بیشک اللہ تمہاری آزمائش کرتا ہے ایک نہر سے سو جس نے پانی پیا اس نہر کا تو وہ میرا نہیں اور جس نے اس کو نہ چکھا تو وہ بیشک میرا ہے مگر جو کوئی بھرے ایک چلو اپنے ہاتھ سے پھر پی لیا سب نے اس کا پانی مگر تھوڑوں نے ان میں سے پھر جب پار ہوا طالوت اور ایمان والے ساتھ اس کے تو کہنے لگے طاقت نہیں ہم کو آج جالوت اور اس کے لشکروں سے لڑنے کی کہنے لگے وہ لوگ جن کو خیال تھا کہ ان کو اللہ سے ملنا ہے بارہا تھوڑی جماعت غالب ہوئی ہے بڑی جماعت پر اللہ کے حکم سے اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

پھر جب طالوت فوجیں ہمراہ لیکر باہرنکلا تو اس نے کہا یقینا اللہ تعالیٰ تم کو ایک نہر سے آزمائے گا سو جو شخص اس نہر کا پانی پی لے گا وہ میرا نہیں ہے اور جس نے اس کے پانی کو نہ چکھا تو یقینا وہ میرا ہے مگر ہاں جو اپنے ہاتھ سے ایک چلوبھر لے تو اتنی رخصت ہے پھر ان میں سے بجز معدودے چند کے سب نے اس کا پانی پی لیا پھر جب طالوت اور اس کے ساتھی ایمان والے اس نہر کو پار کر گئے تو کچھ لوگ کہنے لگے کہ ہم میں یہ طاقت نہیں کہ آج جالوت اور اس کے لشکر کا مقابلہ کرسکیں اور جو لوگ یہ سمجھتے تھے کہ ان کو خدا کے سامنے جانا ہے انہوں ں نے کہا بسا اوقات ایسا ہوا ہے کہ چھوٹی چھوٹی جماعتیں اللہ کے حکم سے بڑی بڑی جماعتوں پر غالب آئی ہیں اور اللہ تعالیٰ ثابت قدم رہنے والوں کے ساتھ ہے