Noun

عَامٍ

year(s)

سال

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
---
---
---
---
---
---
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْعَامُ (سال) اور السَّنۃ کے ایک ہی معنی ہیں۔ لیکن اَلسَّنَۃُ کا لفظ عموماً اس سال پر بولا جاتا ہے جس میں تکلیف یا خشک سالی ہو اس بنا پر قحط کو سَنَۃٌ سے تعبیر کرلیتے ہیں اور عَامٌ اس سال کو کہا جاتا ہے جس میں وسعت اور فراوانی ہو۔ قرآن پاک میں ہے۔ (عَامٌ فِیۡہِ یُغَاثُ النَّاسُ وَ فِیۡہِ یَعۡصِرُوۡنَ ) (۱۲:۴۹) اس کے بعد ایک ایسا سال آئے گا جس میں خوب بارش ہوگی اور لوگ اس میں نچوڑیں گے۔ اور آیت کریمہ: (فَلَبِثَ فِیۡہِمۡ اَلۡفَ سَنَۃٍ اِلَّا خَمۡسِیۡنَ عَامًا) (۲۹:۱۴) تو وہ ان میں پچاس برس کم ہزار برس رہے۔ میں لفظ سَنَۃ کو مستثنٰی منہ اور لفظ عَامُ کو مستثنٰی لانے میں ایک لطیف نکتہ ہے جسے ہم اس کتاب کے بعد کسی دوسرے موقع پر بیان کریں گے۔ ان شاء اﷲ۔ اور عَومْمٌ (ن) کے معنی پانی میں تیرنا بھی آتے ہیں چنانچہ بعض نے کہا ہے کہ سال کو بھی عَامٌ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ اس مدت میں سورج اپنے تمام برجوں میں تیر لیتا ہے۔ چنانچہ آیت کریمہ: (وَ کُلٌّ فِیۡ فَلَکٍ یَّسۡبَحُوۡنَ ) (۳۶:۴۰) سب اپنے اپنے دائرے میں تیر رہے ہیں۔ میں یَسْبَحُوْنَ کے لفظ سے اس توجیہ کی تائید ہوتی ہے۔

Lemma/Derivative

9 Results
عام